صارف:Waziri/تختہ مشق 2
بولُس سَلامہ
(1902-1979ء) بولُس سلامہ ایک مسیحی لبنانی شاعر اور مصنف تھے جنہوں نے اپنے کاموں میں امام علیؑ اور امام حسینؑ کا تعارف پیش کیا۔ ان کا سب سے اہم کام عید الغدیر ہے، جو قصیدوں کا ایک مجموعہ ہے جس میں امام علیؑ کے فضائل اور واقعہ کربلا کے مصائب کو بیان کیا گیا ہے۔ ان کی دیگر تخلیقات میں علی و الحسین اور فلسطین و اخواتہا شامل ہیں۔
بولُس سلامہ کو اہلِ بیتؑ رسولِ اسلام سے خاص عقیدت تھی۔ اپنی شاعری میں انہوں نے امام علیؑ کو عدل و انصاف کا نمونہ اور امام حسینؑ کو ظلم کے خلاف جرات و استقامت کی علامت قرار دیا ہے۔
بولس کا اہل بیتؑ سے عقیدت بولس سلامہ، ایک مسیحی شاعر، کا تعلق لبنان سے تھا اور انہیں قرآن، رسول اکرمؐ، اور اہل بیتؑ کا عاشق قرار دیا گیا ہے۔[1] ان کے بیٹے رشاد کے مطابق، بولس نے اپنی طویل بیماری کے دوران مسلمانوں کی مذہبی کتب، خصوصاً قرآن، حدیث، اور تفسیر کا مطالعہ کیا۔[2] انہوں نے نہج البلاغہ کو سینکڑوں بار پڑھا تھا۔[3]
بولس نے امام علیؑ کی بہادری، عدل پسندی، اور اخلاقیات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امام علیؑ کے اخلاقیات نبی اکرمؐ کی طرح ہیں۔[4] انہوں نے امام علیؑ کی تقویٰ اور عاجزی کو ان کی نمایاں خصوصیات کے طور پر بیان کیا اور انہیں زاہدوں، خطیبوں، اور مفکرین کا رہنما قرار دیا۔[5] بولس نے امام علیؑ کو اپنا رول ماڈل بنایا[6] اور اپنی فیملی کو نصیحت کی کہ وہ اہل بیتؑ کو اپنا نمونہ عمل بنائیں۔[7]
بولس نے کہا: "اگر شیعہ ہونے کا مطلب علیؑ اور ان کے خاندان سے محبت کرنا، ظلم کے خلاف کھڑا ہونا، اور امام حسینؑ اور ان کے بچوں پر تاریخ میں ڈھائے جانے والے مظالم پر غمزدہ ہونا ہے، تو میں بھی شیعہ ہوں۔" [8]
تألیفات قصیدہ عید الغدیر بولس سلامہ نے اپنے ادبی سفر کا آغاز شاعری سے کیا اور ایک نئے ادبی طرز، یعنی حماسی شاعری کو اپنایا؛ لیکن بعد کے سالوں میں اپنے بیشتر کام نثر میں تحریر کیے۔[9] انہوں نے شاعری اور نثر میں مجموعی طور پر 16 کتابیں تصنیف کیں، جن میں سے زیادہ تر نثری تخلیقات ہیں۔[10]
عید الغدیر ایک حماسی قصیدہ ہے جو تقریباً پچاس قصائد پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب تاریخ کا بیان ہے جو رسول اللہؐ کی ولادت سے قبل کے زمانے سے لے کر واقعہ کربلا اور اہل بیتؑ کی اسیری تک کے حالات کا احاطہ کرتی ہے۔[11] بولس کے مطابق، یہ کتاب سید عبدالحسین شرف الدین کی تجویز پر لکھی گئی تھی۔[12] اس کتاب کا سب سے اہم حصہ عید غدیر کے متعلق ہے۔[13]
اس قصیدے کا مقصد امام علیؑ کو قہرمانی، علم، اور اصلاح کے میدان میں ایک نمونہ اور امام حسینؑ کو ظلم کے خلاف بہادری کی علامت کے طور پر متعارف کرانا تھا۔[14] محققین کے مطابق، اس کتاب کا دلکش موضوع، خوبصورت شاعری، اور شاندار مقدمہ، مسلم اور غیر مسلم قارئین کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔[15] یہ کتاب عربی زبان کی جدید ادبیات میں بہترین حماسی شاعری کے طور پر شمار کی جاتی ہے۔[16]
قصیدہ علی و الحسین علی و الحسین ایک قصیدہ ہے جو امام علیؑ کی مدح اور امام حسینؑ اور اہل بیتؑ کے مصائب پر مبنی ہے۔[17] بولس نے اس کتاب کو لکھنے کا سبب اپنی محبت اور عقیدت کو قرار دیا جو وہ امام علیؑ اور امام حسینؑ سے رکھتے تھے۔[18] یہ کتاب 1946ء میں شائع ہوئی اور کہا جاتا ہے کہ اس قصیدے نے کتاب عید الغدیر کے لیے بنیاد فراہم کی۔[19]
دیگر تخلیقات بولس کی دیگر تخلیقات میں شامل ہیں:
فلسطین و اخواتہا (1947ء) عید الریاض (1955ء)، جو نظم میں لکھی گئی ہے۔[20] الصراع فی الوجود خبز و ملح مع المسیح و فی ذلک الزمان (نثری تخلیقات)[21][22] کتاب عید الریاض میں سات ہزار سے زائد اشعار شامل ہیں، جو عبدالعزیز آل سعود، بانی حکومت آل سعود، کی جنگی فتوحات کی تفصیل بیان کرتے ہیں۔[23]
زندگینامہ بولس سلامہ 1902ء میں لبنان کے جنوبی علاقے کے گاؤں بِتِدین اللُقش میں پیدا ہوئے۔[24] وہ ایک شاعر، ادیب اور صحافی تھے۔[25] 1919ء میں، 18 سال کی عمر سے پہلے، انہیں عوام کے تنازعات کو حل کرنے کے لیے شیخ صلح کے طور پر منتخب کیا گیا۔[26] بولس نے فرانسیسی یونیورسٹی سے قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور 1928ء سے 1944ء تک عدالت کے منصب پر فائز رہے۔[27]
1936ء میں، بولس ایک سنگین بیماری میں مبتلا ہو گئے اور انہیں متعدد سرجریوں سے گزرنا پڑا۔[28] ان کی بیماری اتنی شدید اور طویل تھی کہ انہوں نے خود کو "ایوبِ عصر" کہا۔[29] آخر کار، طویل بیماری کے باعث 1979ء میں ان کا انتقال ہوا۔[30]
یادگاری تقاریب ایران کی ثقافتی مشاورت نے 1384ھ ش (2005ء) میں بیروت میں بولس سلامہ کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔[31] یہ تقریب اس مسیحی شاعر کی 25ویں برسی کے موقع پر منعقد کی گئی۔[32] اطلاعات کے مطابق، بولس کی حیات میں بھی لبنان میں ان کی عزت افزائی کے لیے متعدد تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔[33]
یکجائی (تکنگاری) بولس سلامہ پر لکھی گئی ایک معروف کتاب، بولس سلامہ: شاعرُ الغدیر و کربلاء فی الزَمَن الاَخیر، کمال السید کی تصنیف ہے، جو بیروت کے دارالغدیر پبلشرز نے شائع کی۔[34]
مقبول احمد دہلوی
مولانا مقبول احمدد ہلوی ہندوستان کے مفسر اور مترجم قرآن ہیں۔ جو اپنے زمانے کے مشہور خطباء میں سے تھے۔ سنہ1886ء میں اپنی تحقیق سے مذہب تشیع اختیار کیا اور اسکا اعلان جامع مسجد (دہلی) میں کرتے ہوۓ مناظرہ کا چیلنج کیا۔ سنہ 1920ء میں تقریباً سو اور سنہ 1921ء میں دوبارہ اسی تعداد میں آغا خانی حضرات کو مذہب حقّہ کی طرف لانے میں کامیاب ہوئے۔ قرآن کریم کی تفسیر میں اکثر شیعہ اور سنی اختلافی مسائل کی وضاحت کرتے تھے۔ آپ کا قرآنی ترجمہ اب بھی مقبول ہے اور بکثرت شائع ہوتا رہتا ہے۔
زندگی نامہ
مولانا مقبول احمدد ہلوی ہندوستان کے مفسر اور مترجم قرآن ہیں جو سنہ1287ھ کو دہلی پر پیدا ہوۓ۔ آپ کے والد کا نام" غضنفر علی "تھا جو اپنے زمانے کے خطباء میں سے تھے۔ ابتدائی تعلیم پانی پت میں حاصل کرکے" دہلی "کا رخ کیا اور "اینگلو عربک ہائی اسکول" میں داخلہ لے لیا۔ سنہ 1889ء میں مشن کالج سے ایف۔اے کی سند اعلی نمبروں کے ساتھ حاصل کی جس کے بعد تصنیف و تالیف اور خطابت میں مصروف ہو گۓ۔ مدرسہ اثنا عشریہ (دہلی) میں کچھ عرصہ سرگرم رہنے کے بعد سنہ 1894ء میں راجہ سید باقر علی خان والی ریاست "پنڈراول" نے آپ کو اپنا پرائویٹ سکریٹری مقرر کیا۔[1]
مذہب کی تبدیلی، دینی تعلیم اور تبلیغ
سنہ1886ء میں اپنی تحقیق سے مذہب تشیع اختیار کیا اور اسکا اعلان جامع مسجد (دہلی) میں کرتے ہوۓ مناظرہ کا چیلنج کیا۔[2] علوم دینیہ میں مولانا آفتاب حسین کی شاگردی اختیار کی اور مدرسہ اثنا عشریہ (دہلی) میں کچھ عرصہ سے سرگرم عمل رہا۔[3] سنہ 1920ء میں تقریباً سو اور سنہ 1921ء میں دوبارہ اسی تعداد میں آغا خانی حضرات کو مذہب حقّہ کی طرف لانے میں کامیاب ہوئے۔[4]
خطابت اور عہدے
آپ کی خطابت میں دہلی کی زبان، طبعی مزاح ،علمی وزن ،شیریں بیانی اور مناظرانہ اسلوب تھا۔ موصوف نے خطابت کے ذریعہ منبر کو نیا اسلوب اور مجلس کو نیا رنگ دیا۔ انگریزی علوم سے واقفیت اور فریقین کی کتابوں کے مطالعے نے ان کے بیان میں جدّت پیدا کر دی تھی۔ آپ شیعہ خطباء میں عظیم خطیب مانے جاتے تھے۔[5]
نواب صاحب رامپور نے آپ کی علمی اور عملی صلاحیت سے متأثر ہو کر آپ کو ریاست میں آڈٹ آفیسر رکھ لیا، اس منصب پر آپ 12 برس تک قائم رہے، اس دوران آپ مجلسیں بھی پڑھتے تھے اور نواب صاحب کی خواہش پر تفسیر وترجمہ قرآن مجید بھی لکھتے تھے جس میں مولانا اعجاز حسن بدایونی کی مدد شامل حال رہی۔[6] سنہ 1894ء میں راجہ سید باقر علی خان والی ریاست "پنڈراول" اور میر آف کوٹا نے مولانا مقبول احمد سے بہت متاثر کر انہیں اپنا پرائویٹ سکریٹری تجویز بنایا۔[7]
تفسیر قرآن
مولانا مقبول احمد نے اپنی تفسیر میں عام طور سے تفسیر صافی کو ترجیح دی ہے اور بعض مقامات پر دوسری معتبر تفسیروں سے بھی استفادہ کیا ہے۔ آپ نے قرآن کا بطور کامل ترجمہ کیا، حواشی میں تفسیری نکات تحریر کئے اور اس سلسلے میں روایات سے بھرپور استفادہ کیاہے۔ انہوں نے اپنی تفسیر میں زیادہ تر شیعہ و سنی اختلافی مسائل کو بیان کیا اور انہی مطالب پر مشتمل ایک علیحدہ ضمیمہ بھی لکھا چونکہ ضمائم کا حجم زیادہ تھا اس لئے وہ ایک مستقل جلد میں طبع ہوا ہے ۔[8]
ترجمہ قرآن
ترجمہ قرآن کا وہ نسخہ جو مقبول پریس کی طرف سے تیسری بار چھپا ہے، اس ترجمہ کے ابتدائی صفحات پر چند علماء کی تقریظات مرقوم ہیں جن میں مولانا سید احمد علی؛سید کلب حسین ؛سید محمد دہلوی؛سید نجم الحسن امروہوی؛سید سبط نبی نوگانوی ؛سید محمد باقر؛سید محمد ہادی؛سید آقا حسن،سید ناصر حسین وغیرہ کے اسماء سر فہرست ہیں یہ ترجمہ 966 صفحات پر مشتمل ہے ۔[9] آپ نے ترجمہ اور تفسیر لکھنے میں اصول کافی، تفسیر قمی، تفسیرعیاشی، احتجاج طبرسی، تفسیر مجمع البیان اور تفسیر صافی وغیرہ سے استفادہ کیا ہے اور ان کا با محاورہ ترجمہ کیا ہے، اگر چہ بعض جگہوں پر آیات کے تحت اللفظی ترجمہ سے استفادہ کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔[10]
تصانیف
وعظ و تبلیغ اور دوسرے امور کی مصروفیات کے باوجود آپ نے تصنیف و تالیف میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ آپ کے تصانیف کی فہرست درج ذیل ہے:
- ترجمہ و تفسیر قرآن مجید جو تین نسخوں میں منظر عام پر آگیا (1) حمائل متن و ترجمہ حواشی، (2) قرآن مجید ترجمہ و حواشی،(3) قرآن مجید ترجمہ، حواشی و ضمیمہ۔
- مفتی "سید احمد دحلان " کی کتاب" اسنی المطالب فی ایمان ابی طالب" کا ترجمہ،
- مقبول دینیات کے 5 حصّے،
- زائچہ تقدیر،
- فال نامہ دانیال،
- تہذیب الاسلام ،
- وظائف مقبول چودہ سورتوں اور کچھ دعاؤں کا مجموعہ
- مفتاح القرآن
مولانا مقبول صاحب کا قرآنی ترجمہ اب تک مقبول ہے اور بکثرت شائع ہوتا رہتا ہے۔[11]
وفات
مولانا مقبول احمد دہلوی سنہ 1340ھ کو دہلی میں انتقال کر گئے اور وہیں پر نماز جنازہ کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ہندوستان بھر میں تعزیتی جلسوں اور مجلسوں کا طویل سلسلہ قائم رہا، آپ کی یاد میں دہلی میں "مدرسۃ القرآن "اور آگرہ میں "مقبول المدارس" کی بنیاد رکھی گئ ہے۔[12]
حوالہ جات
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
- ↑ ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32
مآخذ
- نجوم الہدایہ، تحقیق و تالیف: مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، ج4، ص263، دانشنامۂ اسلام، انٹرنیشنل نورمیکروفلم دہلی، 2020ء۔
- ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | مولانا مقبول احمد دہلوی، قسط نمبر 32، حوزہ نیوز ایجنسی۔
مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی کے قلمی آثار
اہم لینکس
محسن علی نجفی کی خدمات، محسن علی نجفی پاکستان کے معروف شیعہ عالم دین ہیں جنہوں نے دینی تعلیم، تبلیغ، مدارس کے قیام، اور فلاحی کاموں کے ذریعے قوم و ملت کے لئے مختلف خدمات انجام دی ہیں۔
تعلیم و علمی خدمات شیخ محسن علی نجفی کا تعلق پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان سے ہے۔ انہوں نے ابتدائی دینی تعلیم کے بعد اعلیٰ اسلامی تعلیم کے لیے عراق کے شہر نجف اشرف کا رخ کیا۔ وہاں انہوں نے مرجعیت کے مرکز، حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تعلیم حاصل کی۔ علمی میدان میں ان کی خدمات درج ذیل ہیں:
قرآن مجید کے ترجمے اور تفسیر پر کام کیا، جسے اردو زبان میں پیش کیا۔ کئی اسلامی موضوعات پر کتابیں تحریر کیں، جو عقائد، فقہ، اور اخلاقیات سے متعلق ہیں۔ اسلامی معارف کی ترویج کے لیے ہزاروں طلبا کی تربیت کی، جو آج پاکستان اور دیگر ممالک میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مدارس کا قیام شیخ محسن علی نجفی نے پاکستان میں دینی تعلیم کے فروغ کے لیے مدارس کا جال بچھایا۔ ان کے قائم کردہ مدارس کا مقصد نوجوانوں کو اسلامی تعلیم کے ساتھ جدید علوم سے آراستہ کرنا ہے۔ ان کے زیر انتظام درج ذیل خدمات شامل ہیں:
جامعۃ المنتظر (لاہور): ایک مرکزی ادارہ جہاں طلبہ و طالبات کے لیے دینی اور دنیاوی تعلیم کا انتظام ہے۔ مدارس نیٹ ورک: پورے پاکستان میں سینکڑوں مدارس کی سرپرستی، جہاں دینی علوم کے ساتھ اخلاقی تربیت پر زور دیا جاتا ہے۔ فلاحی خدمات شیخ محسن علی نجفی نے فلاحی میدان میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی فلاحی خدمات میں شامل ہیں:
تعلیمی ادارے: غریب اور مستحق بچوں کے لیے تعلیم کے مواقع فراہم کیے۔ صحت کے شعبے میں خدمات: دیہی علاقوں میں طبی مراکز اور ہسپتالوں کا قیام، جہاں مفت یا کم قیمت پر علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ رفاہ عامہ کے منصوبے: یتیموں، بیواؤں، اور بے سہارا افراد کی مدد کے لیے مستقل منصوبے۔ تبلیغی خدمات انہوں نے اسلام کی تبلیغ کے لیے نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کام کیا۔ ان کی تبلیغی خدمات درج ذیل ہیں:
دنیا بھر میں مختلف کانفرنسوں اور سیمینارز میں شرکت کے ذریعے اسلامی تعلیمات کو پیش کیا۔ مختلف زبانوں میں دینی کتابوں کا ترجمہ کروا کر اسلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچایا۔ اتحاد بین المسلمین شیخ محسن علی نجفی نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو فرقہ وارانہ تعصبات سے بچنے اور اخوت و بھائی چارے کو اپنانے کی تلقین کی۔
معاشرتی خدمات ان کی قیادت میں کئی معاشرتی ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، جن میں صاف پانی کی فراہمی، روزگار کے مواقع، اور تعلیمی و سماجی اصلاحات شامل ہیں۔
شیخ محسن علی نجفی کی زندگی اسلام، انسانیت، اور علم کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ ان کی علمی، فلاحی، اور تبلیغی خدمات آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
مفسر قرآن، شیخ محسن علی نجفی کا شمار پاکستان کی علمی شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپ نے شاگردوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ کئی ایک موضوعات پر قلم فرسائی کی ہے جس کے نتیجے میں آپ کے کئی علمی آثار منظر عام پر آچکے ہیں۔ ذیل میں آپ کے قلمی آثار کا مختصر تعارف پیش کرتے ہیں۔
اسوہ ایجوکیشن سسٹم اسوہ ایجوکیشن سسٹم پاکستان میں ایک معروف تعلیمی نظام ہے جو اسلامی اقدار اور جدید تعلیمی معیارات کو یکجا کرکے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد ایسے طلبہ کی تربیت کرنا ہے جو دینی اور دنیاوی علوم میں مہارت رکھتے ہوں اور اسلام کی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔
مقاصد اسوہ ایجوکیشن سسٹم کا بنیادی مقصد تعلیم اور تربیت کا ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جہاں طلبہ:
اسلامی تعلیمات سے روشناس ہوں۔ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم حاصل کریں۔ اخلاقیات، کردار سازی، اور معاشرتی ذمہ داری کو سمجھیں۔ قائدانہ صلاحیتیں اور خود اعتمادی پیدا کریں۔ تعلیمی ماڈل اسوہ ایجوکیشن سسٹم کا تعلیمی ماڈل درج ذیل خصوصیات پر مبنی ہے:
1. قرآنی اور دینی تعلیم قرآن پاک کی تعلیم بمع ترجمہ اور تفسیر۔ اسلامی عقائد، فقہ، اور احادیث کی تعلیم۔ طلبہ کو اسلامی تہذیب و ثقافت کے اصولوں کے مطابق تربیت دینا۔ 2. جدید نصاب جدید تعلیمی نظام کے مطابق سائنس، ریاضی، کمپیوٹر سائنس، اور زبانوں کی تعلیم۔ جدید تحقیقی اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا۔ پاکستان کے تعلیمی بورڈز اور کیمبرج سسٹم کے مطابق نصاب۔ 3. اخلاقی تربیت طلبہ کی کردار سازی پر خصوصی توجہ۔ اسلامی اخلاقیات اور آداب کی تربیت۔ سیرت النبی (ص) کو طلبہ کی زندگیوں میں عملی طور پر شامل کرنا۔ 4. ہم نصابی سرگرمیاں طلبہ کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لیے کھیل کود اور دیگر سرگرمیاں۔ تقریری مقابلے، کوئز، اور علمی مباحثے۔ فیلڈ ٹرپس اور مطالعاتی دورے۔ شاخیں اسوہ ایجوکیشن سسٹم کی شاخیں پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم ہیں۔ یہ شاخیں طلبہ کو ابتدائی (پرائمری)، ثانوی (سیکنڈری)، اور اعلیٰ ثانوی (ہائیر سیکنڈری) تعلیم فراہم کرتی ہیں۔
ہر شاخ میں طلبہ کے لیے معیاری سہولیات اور تربیت یافتہ اساتذہ موجود ہیں۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، اور دیگر بڑے شہروں میں نمایاں کیمپس۔ خصوصیات اسوہ ایجوکیشن سسٹم کو دیگر تعلیمی نظاموں سے ممتاز کرنے والی خصوصیات درج ذیل ہیں:
1. اسلامی ماحول اسکولوں میں طلبہ کو ایسا ماحول فراہم کیا جاتا ہے جو اسلامی اصولوں کے مطابق ہو۔ طالبات کے لیے پردے کا خاص انتظام۔ نماز اور دیگر دینی عبادات کو تعلیمی نظام کا حصہ بنانا۔ 2. اساتذہ کی تربیت اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت پر خصوصی توجہ۔ دینی اور دنیاوی علوم میں ماہر اساتذہ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ 3. ٹیکنالوجی کا استعمال کلاس رومز میں جدید ٹیکنالوجی جیسے سمارٹ بورڈز اور آن لائن تعلیمی وسائل کا استعمال۔ طلبہ کو کمپیوٹر اور آئی ٹی کی تعلیم دینا۔ 4. فلاحی پروگرام مستحق طلبہ کے لیے اسکالرشپ اور مالی معاونت۔ فیس میں رعایت اور دیگر سہولیات۔ کارکردگی اسوہ ایجوکیشن سسٹم نے پاکستان میں تعلیم کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ اس کے فارغ التحصیل طلبہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔
ویژن اور مشن ویژن: پاکستان میں ایک ایسا تعلیمی نظام تشکیل دینا جو اسلامی اصولوں اور جدید تقاضوں کا امتزاج ہو۔ مشن: طلبہ کو علمی، عملی، اور اخلاقی طور پر مضبوط بنانا تاکہ وہ معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔ نتیجہ اسوہ ایجوکیشن سسٹم نہ صرف تعلیمی معیار بلند کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ اسلامی اقدار کی روشنی میں طلبہ کی تربیت بھی کرتا ہے۔ یہ نظام ایک مثالی تعلیمی ماڈل کے طور پر پاکستان میں اپنی پہچان رکھتا ہے۔
You said:
ان کا حوالہ بھی ذکر کریں
ChatGPT said:
اسوہ ایجوکیشن سسٹم کے بارے میں مستند حوالہ جات عام طور پر ان کے سرکاری ویب سائٹ، ادارے کی شائع شدہ دستاویزات، اور ان کے متعلقہ حکام کے انٹرویوز یا بیانات سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اگر آپ حوالہ جات چاہتے ہیں تو درج ذیل ذرائع کی مدد لی جا سکتی ہے:
اسوہ ایجوکیشن سسٹم کی ویب سائٹ ادارے کی سرکاری ویب سائٹ پر ان کے تعلیمی فلسفے، نصاب، اور مقاصد کی تفصیل موجود ہوتی ہے۔
ادارے کی شائع شدہ رپورٹس اور دستاویزات اسوہ ایجوکیشن سسٹم وقتاً فوقتاً اپنی سالانہ رپورٹس، نصاب کا تعارف، اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں دستاویزات شائع کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹس اور انٹرویوز اس ادارے کے بانی یا اعلیٰ عہدیداروں کے انٹرویوز مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز پر نشر کیے گئے ہیں جن میں ان کے تعلیمی ماڈل اور مقاصد پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
طلبہ اور والدین کے تجربات مختلف فورمز پر اسوہ ایجوکیشن سسٹم سے تعلیم یافتہ طلبہ اور ان کے والدین کے تجربات بھی حوالہ کے طور پر دستیاب ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ کو کسی مخصوص حوالہ یا تفصیلی معلومات کی ضرورت ہے تو ادارے کی سرکاری ویب سائٹ یا قریبی کیمپس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ سرکاری ویب سائٹ کا ممکنہ لنک: اسوہ ایجوکیشن سسٹم - رابطہ کریں
- نکاح موقت ایک تحقیقی جائزہ شیخ محسن علی نجفی نے اپنی تفسیر قرآن میں نکاح موقت (متعہ) کو ایک جائز عقد قرار دیا ہے، جو…
- نبی کریم اور ان کی آل پر درود شیخ الجامعہ محسن ملت کی ایک اور منفرد علمی خدمت ”نبی کریم] اور ان کی آل اطہارD پر درود“ کے…
- تحریف قرآن ایک باطل نظریہ محسن ملت 7 نے تحریف قرآن کے حوالے سے صرف شیعوں کے نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کا عدم تحریف قرآن…
- مقدمہ قرآن کسی بھی علم یا فن کو سیکھنے اور سمجھنے کے لیے اس کے بنیادی تمہیدی امور کا جاننا ضروری ہوتا…
- سیدۃ نساء العالمین فاطمۃ ُ الزہراء قرآن مجید کے آئینے میں مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی 7 کی تفسیر الکوثر دینی معارف کا ایک ذخیرہ ہے جس میں بہت سے…
- اسرار حج مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی 7 کی ایک اور دلکش تالیف”اسرار حج”ہے جو منفرد انداز اور منظم مضامین کے…
- قرآن کی نظر میں خواتین کا مقام،حقوق اور ذمہ داریاں یہ کتاب بھی شیخ محسن علی نجفی 7 کی تفسیر الکوثر سے اقتباس کی گئی ہے۔ جس میں خواتین کے…
- نہالان اسوہ ایک مختصر مگر جامع کتابچہ،جسے محسن ملت نے اپنے دل کے بے حد قریب ان بچوں کے نام منسوب کیا…
- تلخیص المعانی کسی بھی کلام و گفتگو کو خوبصورت انداز میں بیان کرنا بھی ایک فن ہے جس سے سننے والے کو…
- تَلخیصُ المنطِق شیخ محمد رضا مظفر کی کتاب "المنطق” عربی زبان میں لکھی گئی ہے جو "منطق مظفر” کے نام سے مشہور…
- الکوثر فی تفسیر القرآن کتاب کا نام: الکوثر فی تفسیرالقرآن موضوع: تفسیر قرآن مؤلف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر:…
- بلاغ القرآن کتاب کا نام: بلاغ القرآن موضوع: قرآن ترجمہ و مختصر تفسیر مترجم: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی مد…
- علی امام بنص ذاتہ وخصائص صفاتہ جب کوئی انسان قرآن و احادیث کے دلائل کو تسلیم نہ کرے یا پھر اس کے بارے میں اس کے…
- خطبہ بنت علی زینب کبریٰ سلام اللہ علیھا کتاب کا نام:خطبہ بنت علی زینب کبریٰ E خطبہ فدک کے آخر میں حضرت فاطمہ الزہراء E کی شیر دل…
- انسان اور کائنات میں اللہ کی تجلّی کتاب کا نام: انسان اور کائنات میں اللہ کی تجلّی موضوع: مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر:…
- دراساتٌ عَصریةٌ فی الالهیات کتاب کا نام:دراساتٌ عَصریةٌ فی الالهیات موضوع: مصنف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعۃ الکوثر،…
- النھج السوی فی معنیٰ المولیٰ والولی کتاب کا نام: النھج السوی فی معنیٰ المولیٰ والولی موضوع: مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعہ…
- خطبہ فدک کتاب کا نام: خطبہ فدک موضوع: مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعہ الکوثر اسلام آباد سال…
- دوستی اہل بیتؑ کی نظر میں کتاب کانام: دوستی اہل بیتD کی نظر میں موضوع: اخلاقیات مترجم: مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر:…
- آئین بندگی کتاب کا نام: آئین بندگی موضوع: اخلاقایت مصنف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: معراج کمپنی…
- دراسات في الایدیولوجیة المقارنة کتاب کا نام:دراسات في الایدیولوجیة المقارنة موضوع: مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: مؤسسۃ البلاغ للطباعۃ و…
- محنت کا اسلامی تصور کتاب کا نام: محنت کا اسلامی تصور موضوع: اقتصادیات مصنف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر:…
- انقلاب حسین علیہ السلام کتاب کا نام:انقلاب حسینG موضوع: تاریخ اسلام مترجم: مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: معراج کمپنی لاہور…
- تدوین و تحفظ قرآن کتاب کا نام: تدوین و تحفظ قرآن موضوع: قرآنیات مصنف: مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعہ…
- دعا قرآن و سنت کی روشنی میں کتاب کا نام: دعا قرآن و سنت کی روشنی میں موضوع: اخلاقیات مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره…
- اسلامی فلسفہ اور مارکزم کتاب کا نام: اسلامی فلسفہ اور مارکزم موضوع: مصنف: مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعۃ اہل…
- فلسفۂ نماز کتاب کا نام: فلسفۂ نماز موضوع: عبادات مصنف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: امامیہ پبلیکشنز…
- اسلامی اقتصاد کتاب کا نام: اسلامی اقتصاد موضوع: ترجمہ: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره ناشر: جامعہ اہلبیتؑ اسلام…
- رہنما اصولکتاب کا نام: رہنما اصول برائے تنظیمی انقلاب وانقلابی تنظیم موضوع: اخلاقیات مصنف: علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره…
حدیث رفع القلم کا متن اور ترجمہ
| متن | ترجمه |
| قَالَ السَّيِّدُ بْنُ طَاوُسٍ ره فِي كِتَابِ زَوَائِدِ الْفَوَائِدِ رَوَى ابْنُ أَبِي الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ الْوَاسِطِيُّ وَ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حُوَيْجٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالا تَنَازَعْنَا فِي ابْنِ الْخَطَّابِ وَ اشْتَبَهَ عَلَيْنَا أَمْرُهُ فَقَصَدْنَا جَمِيعاً أَحْمَدَ بْنَ إِسْحَاقَ الْقُمِّيَّ صَاحِبَ أَبِي الْحَسَنِ الْعَسْكَرِيِّ ع بِمَدِينَةِ قُمَّ فَقَرَعْنَا عَلَيْهِ الْبَابَ فَخَرَجَتْ عَلَيْنَا صَبِيَّةٌ عِرَاقِيَّةٌ فَسَأَلْنَاهَا عَنْهُ فَقَالَتْ هُوَ مَشْغُولٌ بِعِيدِهِ فَإِنَّهُ يَوْمُ عِيدٍ
فَقُلْتُ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّمَا الْأَعْيَادُ أَرْبَعَةٌ لِلشِّيعَةِ- الْفِطْرُ وَ الْأَضْحَى وَ الْغَدِيرُ وَ الْجُمُعَةُ قَالَتْ فَإِنَّ أَحْمَدَ بْنَ إِسْحَاقَ يَرْوِي عَنْ سَيِّدِهِ أَبِي الْحَسَنِ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْعَسْكَرِيِّ ع أَنَّ هَذَا الْيَوْمَ يَوْمُ عِيدٍ وَ هُوَ أَفْضَلُ الْأَعْيَادِ عِنْدَ أَهْلِ الْبَيْتِ ع وَ عِنْدَ مَوَالِيهِمْ قُلْنَا فَاسْتَأْذِنِي عَلَيْهِ وَ عَرِّفِيهِ مَكَانَنَا قَالا فَدَخَلَتْ عَلَيْهِ فَعَرَّفَتْهُ فَخَرَجَ عَلَيْنَا وَ هُوَ مَسْتُورٌ بِمِئْزَرٍ يَفُوحُ مِسْكاً وَ هُوَ يَمْسَحُ وَجْهَهُ فَأَنْكَرْنَا ذَلِكَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَا عَلَيْكُمَا فَإِنِّي اغْتَسَلْتُ لِلْعِيدِ قُلْنَا أَوَّلًا هَذَا يَوْمُ عِيدٍ قَالَ نَعَمْ وَ كَانَ يَوْمُ التَّاسِعِ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الْأَوَّلِ قَالا فَأَدْخَلَنَا دَارَهُ وَ أَجْلَسَنَا ثُمَّ قَالَ إِنِّي قَصَدْتُ مَوْلَايَ أبي [أَبَا] الْحَسَنِ ع كَمَا قَصَدْتُمَانِي بِسُرَّمَنْرَأَى فَاسْتَأْذَنْتُ عَلَيْهِ فَأَذِنَ لِي فَدَخَلْتُ عَلَيْهِ ع فِي مِثْلِ هَذَا الْيَوْمِ وَ هُوَ يَوْمُ التَّاسِعِ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الْأَوَّلِ فَرَأَيْتُ سَيِّدَنَا عَلَيْهِ وَ عَلَى آبَائِهِ السَّلَامُ قَدْ أَوْعَزَ إِلَى كُلِّ وَاحِدٍ مِنْ خَدَمِهِ أَنْ يَلْبَسَ مَا يُمْكِنُهُمْ مِنَ الثِّيَابِ الْجُدُدِ وَ كَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ مِجْمَرَةٌ يُحْرِقُ الْعُودَ فِيهَا بِنَفْسِهِ فَقُلْتُ لَهُ بِآبَائِنَا وَ أُمَّهَاتِنَا يَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ هَلْ تَجَدَّدَ لِأَهْلِ الْبَيْتِ فِي هَذَا الْيَوْمِ فَرَحٌ فَقَالَ ع وَ أَيُّ يَوْمٍ أَعْظَمُ حُرْمَةً عِنْدَ أَهْلِ الْبَيْتِ مِنْ هَذَا الْيَوْمِ التَّاسِعِ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الْأَوَّلِ وَ لَقَدْ حَدَّثَنِي أَبِي ع أَنَّ حُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ دَخَلَ فِي مِثْلِ هَذَا الْيَوْمِ عَلَى جَدِّي رَسُولِ اللَّهِ ص قَالَ حُذَيْفَةُ رَأَيْتُ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ع وَ وَلَدَيْهِ ع يَأْكُلُونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ هُوَ يَتَبَسَّمُ فِي وُجُوهِهِمْ وَ يَقُولُ لِوَلَدَيْهِ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ ع كُلَا هَنِيئاً لَكُمَا بَرَكَةُ هَذَا الْيَوْمِ وَ سَعَادَتُهُ فَإِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي يُهْلِكُ اللَّهُ فِيهِ عَدُوَّهُ وَ عَدُوَّ جَدِّكُمَا وَ إِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي يَقْبَلُ اللَّهُ أَعْمَالَ شِيعَتِكُمَا وَ مُحِبِّيكُمَا وَ الْيَوْمُ الَّذِي يُصَدَّقُ فِيهِ قَوْلُ اللَّهِ جَلَّ جَلَالُهُ- فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خاوِيَةً بِما ظَلَمُوا وَ الْيَوْمُ الَّذِي نُسِفَ فِيهِ فِرْعَوْنُ أَهْلِ الْبَيْتِ وَ ظَالِمُهُمْ وَ غَاصِبُهُمْ حَقَّهُمْ وَ الْيَوْمُ الَّذِي يُقْدِمُ اللَّهُ إِلَى ما عَمِلُوا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْناهُ هَباءً مَنْثُوراً قَالَ حُذَيْفَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ص وَ فِي أُمَّتِكَ وَ أَصْحَابِكَ مَنْ يَنْتَهِكَ هَذِهِ الْمَحَارِمَ قَالَ نَعَمْ يَا حُذَيْفَةُ جِبْتٌ مِنَ الْمُنَافِقِينَ يَرْتَاسُ عَلَيْهِمْ وَ يَسْتَعْمِلُ فِي أُمَّتِي الرُّؤْيَا وَ يَحْمِلُ عَلَى عَاتِقِهِ دِرَّةَ الْخِزْيِ وَ يَصُدُّ النَّاسَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ يُحَرِّفُ كِتَابَ اللَّهِ وَ يُغَيِّرُ سُنَّتِي وَ يَشْتَمِلُ عَلَى إِرْثِ وُلْدِي وَ يَنْصِبُ نَفْسَهُ عَلَماً وَ يَتَطَاوَلُ عَلَى إِمَامِهِ مِنْ بَعْدِي وَ يَسْتَخْلِبُ أَمْوَالَ النَّاسِ مِنْ غَيْرِ حِلِّهَا وَ يُنْفِقُهَا فِي غَيْرِ طَاعَةِ اللَّهِ وَ يُكَذِّبُنِي وَ يُكَذِّبُ أَخِي وَ وَزِيرِي وَ يَحْسُدُ ابْنَتِي عَنْ حَقِّهَا فَتَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ عَلَيْهِ فَيَسْتَجِيبُ دُعَاءَهَا فِي مِثْلِ هَذَا الْيَوْمِ قَالَ حُذَيْفَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ص فَادْعُ رَبَّكَ لِيُهْلِكَهُ فِي حَيَاتِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص يَا حُذَيْفَةُ لَا أُحِبُّ أَنْ أَجْتَرِئَ عَلَى قَضَاءِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ لِمَا قَدْ سَبَقَ فِي عِلْمِهِ لَكِنْ سَأَلْتُ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ أَنْ يَجْعَلَ لِلْيَوْمِ الَّذِي يُهْلِكُهُ فِيهِ فَضِيلَةً عَلَى سَائِرِ الْأَيَّامِ لِيَكُونَ ذَلِكَ سُنَّةً يَسْتَنُّ بِهَا أَحِبَّائِي وَ شِيعَةُ أَهْلِ بَيْتِي وَ محبيهم [مُحِبُّوهُمْ] فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيَّ جَلَّ مِنْ قَائِلٍ يَا مُحَمَّدُ إِنَّهُ كَانَ فِي سَابِقِ عِلْمِي أَنْ تَمَسَّكَ وَ أَهْلَ بَيْتِكَ مِحَنُ الدُّنْيَا وَ بَلَاؤُهَا وَ ظُلْمُ الْمُنَافِقِينَ وَ الْغَاصِبِينَ مِنْ عِبَادِي مَنْ نَصَحْتَ لَهُمْ وَ خَانُوكَ وَ مَحَضْتَ لَهُمْ وَ غَشُّوكَ وَ صَافَيْتَهُمْ وَ كَشَحُوكَ وَ أَرْضَيْتَهُمْ وَ كَذَّبُوكَ وَ جَنَيْتَهُمْ وَ أَسْلَمُوكَ فَإِنِّي بِحَوْلِي وَ قُوَّتِي وَ سُلْطَانِي لَأَفْتَحَنَّ عَلَى مَنْ يَغْصِبُ بَعْدَكَ عَلِيّاً- وَصِيَّكَ حَقّاً أَلْفَ بَابٍ مِنَ النِّيرَانِ مِنْ أَسْفَلِ الْفَيْلُوقِ وَ لَأُصْلِيَنَّهُ وَ أَصْحَابَهُ قَعْراً يُشْرِفُ عَلَيْهِ إِبْلِيسُ آدَمَ فَيَلْعَنُهُ وَ لَأَجْعَلَنَّ ذَلِكَ الْمُنَافِقَ عِبْرَةً فِي الْقِيَامَةِ كَفَرَاعِنَةِ الْأَنْبِيَاءِ وَ أَعْدَاءِ الدِّينِ فِي الْمَحْشَرِ وَ لَأَحْشُرَنَّهُمْ وَ أَوْلِيَاءَهُمْ وَ جَمِيعَ الظَّلَمَةِ وَ الْمُنَافِقِينَ إِلَى جَهَنَّمَ زُرْقاً كَالِحِينَ أَذِلَّةً حَيَارَى نَادِمِينَ وَ لَأُضِلَّنَّهُمْ فِيهَا أَبَدَ الْآبِدِينَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ مُرَافِقَكَ وَ وَصِيَّكَ فِي مَنْزِلَتِكَ يَمَسَّهُ الْبَلْوَى مِنْ فِرْعَوْنِهِ وَ غَاصِبِهِ الَّذِي يَجْتَرِئُ وَ يُبَدِّلُ كَلَامِي وَ يُشْرِكُ بِي وَ يَصُدُّ النَّاسَ عَنْ سَبِيلِي وَ يَنْصِبُ مِنْ نَفْسِهِ عِجْلًا لِأُمَّتِكَ وَ يَكْفُرُ بِي فِي عَرْشِي إِنِّي قَدْ أَمَرْتُ مَلَائِكَتِي فِي سَبْعِ سَمَاوَاتِي وَ شِيعَتَكَ وَ مُحِبِّيكَ أَنْ يُعَيِّدُوا فِي الْيَوْمِ الَّذِي أَهْلَكْتُهُ فِيهِ وَ أَمَرْتُهُمْ أَنْ يَنْصِبُوا كُرْسِيَّ كَرَامَتِي بِإِزَاءِ الْبَيْتِ الْمَعْمُورِ وَ يُثْنُوا عَلَيَّ وَ يَسْتَغْفِرُونَ لِشِيعَتِكَ وَ لِمُحِبِّيكَ مِنْ وُلْدِ آدَمَ يَا مُحَمَّدُ وَ أَمَرْتُ الْكِرَامَ الْكَاتِبِينَ أَنْ يَرْفَعُوا الْقَلَمَ عَنِ الْخَلْقِ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ وَ لَا يَكْتُبُونَ شَيْئاً مِنْ خَطَايَاهُمْ كَرَامَةً لَكَ وَ لِوَصِيِّكَ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي قَدْ جَعَلْتُ ذَلِكَ الْيَوْمَ يَوْمَ عِيدٍ لَكَ وَ لِأَهْلِ بَيْتِكَ وَ لِمَنْ يَتْبَعُهُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَ شِيعَتِهِمْ وَ آلَيْتُ عَلَى نَفْسِي بِعِزَّتِي وَ جَلَالِي وَ عُلُوِّي فِي مَكَانِي لَأَحْبُوَنَّ مَنْ يُعَيِّدُ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ مُحْتَسِباً فِي ثَوَابِ الْحَافِّينَ وَ لَأُشَفِّعَنَّهُ فِي ذَوِي رَحِمِهِ وَ لَأَزِيدَنَّ فِي مَالِهِ إِنْ وَسَّعَ عَلَى نَفْسِهِ وَ عِيَالِهِ وَ لَأُعْتِقَنَّ مِنَ النَّارِ فِي كُلِّ حَوْلٍ فِي مِثْلِ ذَلِكَ الْيَوْمِ آلَافاً مِنْ شِيعَتِكُمْ وَ مُحِبِّيكُمْ وَ مَوَالِيكُمْ وَ لَأَجْعَلَنَّ سَعْيَهُمْ مَشْكُوراً وَ ذَنْبَهُمْ مَغْفُوراً وَ عَمَلَهُمْ مَقْبُولًا قَالَ حُذَيْفَةُ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ ص فَدَخَلَ بَيْتَ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَ رَجَعْتُ عَنْهُ وَ أَنَا غَيْرُ شَاكٍّ فِي أَمْرِ الثَّانِي حَتَّى رَأَيْتُ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ أُتِيحَ الشَّرَّ وَ عَاوَدَ الْكُفْرَ وَ ارْتَدَّ عَنِ الدِّينِ وَ شَمَّرَ لِلْمُلْكِ وَ حَرَّفَ الْقُرْآنَ وَ أَحْرَقَ بَيْتَ الْوَحْيِ وَ ابْتَدَعَ السُّنَنَ وَ غَيَّرَهَا وَ غَيَّرَ الْمِلَّةَ وَ نَقَلَ السُّنَّةَ وَ رَدَّ شَهَادَةَ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ ع وَ كَذَّبَ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ وَ اغْتَصَبَ فَدَكَ مِنْهَا وَ أَرْضَى الْيَهُودَ وَ النَّصَارَى وَ الْمَجُوسَ وَ أَسْخَطَ قُرَّةَ عَيْنِ الْمُصْطَفَى وَ لَمْ يُرْضِهَا وَ غَيَّرَ السُّنَنَ كُلَّهَا وَ دَبَّرَ عَلَى قَتْلِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ ع وَ أَظْهَرَ الْجَوْرَ وَ حَرَّمَ مَا حَلَّلَهُ اللَّهُ وَ حَلَّلَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَ أَبْقَى النَّاسَ أَنْ يَحْتَذُوا النَّقْدَ مِنْ جُلُودِ الْإِبِلِ وَ لَطَمَ وَجْهَ الزَّكِيَّةِ ع وَ صَعِدَ مِنْبَرَ رَسُولِ اللَّهِ ص ظُلْماً وَ عُدْوَاناً وَ افْتَرَى عَلَى أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ وَ عَانَدَهُ وَ سَفَّهَ رَأْيَهُ قَالَ حُذَيْفَةُ فَاسْتَجَابَ اللَّهُ دَعْوَةَ مَوْلَايَ عَلَيْهِ أَفْضَلُ الصَّلَاةِ وَ السَّلَامِ عَلَى ذَلِكَ الْمُنَافِقِ وَ جَرَى كَمَا جَرَى قَتْلُهُ عَلَى يَدِ قَاتِلِهِ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى قَاتِلِهِ قَالَ حُذَيْفَةُ فَدَخَلْتُ عَلَى أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ ع لَمَّا قُتِلَ ذَلِكَ الْمُنَافِقُ لِأُهَنِّئَهُ بِقَتْلِهِ وَ مَصِيرِهِ إِلَى ذَلِكَ الْخِزْيِ وَ الِانْتِقَامِ فَقَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع يَا حُذَيْفَةُ تَذْكُرُ الْيَوْمَ الَّذِي دَخَلْتَ فِيهِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ص وَ أَنَا وَ سِبْطَاهُ نَأْكُلُ مَعَهُ فَدَلَّكَ عَلَى فَضْلِ هَذَا الْيَوْمِ دَخَلْتَ فِيهِ عَلَيْهِ فَقُلْتُ نَعَمْ يَا أَخَا رَسُولِ اللَّهِ ص فَقَالَ ع هُوَ وَ اللَّهِ هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَقَرَّ اللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى فِيهِ عُيُونَ أَوْلَادِ رَسُولِ اللَّهِ ص وَ إِنِّي لَأَعْرِفُ لِهَذَا الْيَوْمِ اثْنَيْنِ وَ سَبْعِينَ اسْماً قَالَ حُذَيْفَةُ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ع إِنِّي أُحِبُّ أَنْ تُسْمِعَنِي أَسْمَاءَ هَذَا الْيَوْمِ التَّاسِعِ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الْأَوَّلِ فَقَالَ ع يَا حُذَيْفَةُ هَذَا يَوْمُ الِاسْتِرَاحَةِ وَ يَوْمُ تَنْفِيسِ الْهَمِّ وَ الْكَرْبِ وَ الْغَدِيرُ الثَّانِي وَ يَوْمُ تَحْطِيطِ الْأَوْزَارِ وَ يَوْمُ الْحَبْوَةِ وَ يَوْمُ رَفْعِ الْقَلَمِ وَ يَوْمُ الْهَدْي وَ يَوْمُ الْعَقِيقَةِ وَ يَوْمُ الْبَرَكَةِ وَ يَوْمُ الثَّارَاتِ وَ عِيدُ اللَّهِ الْأَكْبَرُ وَ يَوْمٌ يُسْتَجَابُ فِيهِ الدَّعَوَاتُ وَ يَوْمُ الْمَوْقِفِ الْأَعْظَمِ وَ يَوْمُ التَّوْلِيَةِ وَ يَوْمُ الشَّرْطِ وَ يَوْمُ نَزْعِ الْأَسْوَارِ وَ يَوْمُ نَدَامَةِ الظَّالِمِينَ وَ يَوْمُ انْكِسَارِ الشيعة [الشَّوْكَةِ] وَ يَوْمُ نَفْيِ الْهُمُومِ وَ يَوْمُ الْفَتْحِ وَ يَوْمُ الْعَرْضِ وَ يَوْمُ الْقُدْرَةِ وَ يَوْمُ التَّصْفِيحِ وَ يَوْمُ فَرَحِ الشِّيعَةِ وَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ وَ يَوْمُ الْإِنَابَةِ وَ يَوْمُ الزَّكَاةِ الْعُظْمَى وَ يَوْمُ الْفِطْرِ الثَّانِي وَ يَوْمُ سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَ يَوْمُ التَّجَرُّعِ بِالرِّيقِ وَ يَوْمُ الرِّضَا وَ عِيدُ أَهْلِ الْبَيْتِ ع وَ يَوْمٌ ظَفِرَتْ بِهِ بَنُو إِسْرَائِيلَ وَ يَوْمٌ قَبِلَ اللَّهُ أَعْمَالَ الشِّيعَةِ وَ يَوْمُ تَقْدِيمِ الصَّدَقَةِ وَ يَوْمُ طَلَبِ الزِّيَادَةِ وَ يَوْمُ قَتْلِ الْمُنَافِقِ وَ يَوْمُ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ وَ يَوْمُ سُرُورِ أَهْلِ الْبَيْتِ ع وَ يَوْمُ الْمَشْهُودِ وَ يَوْمٌ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ وَ يَوْمُ هَدْمِ الضَّلَالَةِ وَ يَوْمُ النَّيْلَةِ وَ يَوْمُ الشَّهَادَةِ وَ يَوْمُ التَّجَاوُزِ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ وَ يَوْمُ الْمُسْتَطَابِ وَ يَوْمُ ذَهَابِ سُلْطَانِ الْمُنَافِقِ وَ يَوْمُ التَّسْدِيدِ وَ يَوْمٌ يَسْتَرِيحُ فِيهِ الْمُؤْمِنُونَ وَ يَوْمُ الْمُبَاهَلَةِ وَ يَوْمُ الْمُفَاخَرَةِ وَ يَوْمُ قَبُولِ الْأَعْمَالِ وَ يَوْمُ النَّحِيلِ وَ يَوْمُ النَّحِيلَةِ وَ يَوْمُ الشُّكْرِ وَ يَوْمُ نُصْرَةِ الْمَظْلُومِ وَ يَوْمُ الزِّيَارَةِ وَ يَوْمُ التَّوَدُّدِ وَ يَوْمُ النَّحِيبِ وَ يَوْمُ الْوُصُولِ وَ يَوْمُ الْبَرَكَةِ وَ يَوْمُ كَشْفِ الْبِدَعِ وَ يَوْمُ الزُّهْدِ فِي الْكَبَائِرِ وَ يَوْمُ الْمُنَادِي وَ يَوْمُ الْمَوْعِظَةِ وَ يَوْمُ الْعِبَادَةِ وَ يَوْمُ الْإِسْلَامِ قَالَ حُذَيْفَةُ فَقُمْتُ مِنْ عِنْدِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ ع وَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَوْ لَمْ أُدْرِكْ مِنْ أَفْعَالِ الْخَيْرِ مَا أَرْجُو بِهِ الثَّوَابَ إِلَّا حُبَّ هَذَا الْيَوْمِ لَكَانَ مُنَايَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ وَ يَحْيَى بْنُ جَرِيحٍ فَقَامَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنَّا نُقَبِّلُ رَأْسَ أَحْمَدَ بْنِ إِسْحَاقَ وَ قُلْنَا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي مَا قَبَضَنَا حَتَّى شَرَّفَنَا بِفَضْلِ هَذَا الْيَوْمِ الْمُبَارَكِ وَ انْصَرَفْنَا مِنْ عِنْدِهِ وَ عِيدُنَا فِيهِ فَهُوَ عِيدُ الشِّيعَةِ تَمَّ الْخَبَرُ۔[1] |
سید بن طاؤس اپنی کتاب "زوائد الفوائد" میں کہتے ہیں کہ: ابن ابی العلاء ہمدانی اور یحییٰ بن محمد بن حویج بغدادی کہتے ہیں کہ ہم ابن خطاب کے بارے میں بحث کر رہے تھے اور ہمیں اس کا معاملہ سمجھ نہیں آرہا تھا۔ تو ہم دونوں قم میں احمد بن اسحاق قمی کے پاس گئے، جو امام ہادیؑ کے اصحاب میں سے تھے۔ ہم نے ان کے دروازے پر دستک دی، تو ایک عراقی لڑکی باہر آئی۔ ہم نے ابن اسحاق کے بارے میں پوچھا، تو اس نے کہا کہ وہ عید کی تیاری میں مصروف ہیں، کیونکہ آج عید کا دن ہے۔
میں نے کہا: سبحان اللہ، عیدیں تو شیعوں کے لیے صرف چار ہیں: فطر، قربانی، غدیر اور جمعہ۔ اس نے کہا: لیکن احمد بن اسحاق اپنے آقا ابو الحسن علی بن محمد عسکریؑ سے روایت کرتے ہیں کہ یہ دن عید ہے اور اہل بیتؑ اور ان کے پیروکاروں کے نزدیک یہ سب سے بڑی عید ہے۔ ہم نے کہا: تو اس سے اجازت لے کر ہمیں مطلع کر دو۔ وہ اندر گئی اور اسے بتا دیا۔ پھر وہ ہمارے پاس باہر آیا، جبکہ وہ ایک چادر میں لپٹا ہوا تھا اور اس سے مشک کی خوشبو آ رہی تھی، اور وہ اپنا چہرہ مسح کر رہا تھا۔ ہم نے اس پر اعتراض کیا، تو اس نے کہا: تم پر کوئی بات نہیں، میں نے عید کے لیے غسل کیا ہے۔ ہم نے کہا: کیا یہ واقعی عید کا دن ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں، اور یہ ربیع الاول کی نویں تاریخ ہے۔ پھر اس نے ہمیں اپنے گھر کے اندر لے گیا اور ہمیں بٹھایا۔ پھر اس نے کہا: میں اپنے مولیٰ ابو الحسنؑ کی طرف گیا تھا، جیسا کہ تم دونوں میرے پاس آئے ہو، تو میں نے ان سے اجازت لی اور ان کے پاس اسی دن داخل ہوا، جو ربیع الاول کی نویں تاریخ تھی۔ میں نے دیکھا کہ ہمارے آقاؑ نے اپنے تمام خدام کو نئے کپڑے پہننے کا حکم دیا ہوا تھا۔ اور ان کے سامنے ایک عود جلانے والی جگہ تھی، جس میں وہ خود عود جلا رہے تھے۔ میں نے کہا: اے ابن رسول اللہ (ص)، کیا اس دن اہل بیتؑ کے لیے کوئی خوشی ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: اور کون سا دن اہل بیتؑ کے نزدیک اس دن سے زیادہ محترم ہے؟ یہ ربیع الاول کی نویں تاریخ ہے۔ پھر انہوں نے مجھے بتایا کہ حذیفہ بن یمان اسی دن رسول اللہ (ص) کے پاس آئے تھے۔ حذیفہ نے کہا: میں نے دیکھا کہ امیر المؤمنینؑ اور ان کے دونوں بیٹےؑ رسول اللہ (ص) کے ساتھ کھانا کھا رہے ہیں، اور وہ ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر رہے ہیں، اور اپنے بیٹوں حسن اور حسینؑ سے کہہ رہے ہیں: "کھاؤ، تمہارے لیے اس دن کی برکت اور خوشی ہے، کیونکہ یہ وہ دن ہے جس میں اللہ اپنے دشمن کو ہلاک کرتا ہے۔ یہ دن وہ ہے جس میں اللہ اپنے شیعوں اور محبت کرنے والوں کے اعمال قبول کرتا ہے، اور یہ وہ دن ہے جس میں اللہ فرماتا ہے: "یہ ان کے گھر ہیں جو ان کے ظلم کی وجہ سے خالی ہیں۔" یہ وہ دن ہے جب فرعون اہل بیتؑ اور ان کے ظالموں کو ہلاک کرتا ہے، اور یہ وہ دن ہے جب اللہ ان کے اعمال کو برباد کرتا ہے۔ حذیفہ نے کہا: میں نے رسول اللہ (ص) سے پوچھا: "کیا آپ کی امت میں کوئی ایسا شخص ہے جو ان حرام چیزوں کی خلاف ورزی کرے گا؟" تو انہوں نے فرمایا: "جی ہاں، حذیفہ، کچھ منافقین ہیں جو ان پر حملہ آور ہوں گے اور اپنی امت میں میری سنت کو بدلیں گے۔ اور وہ میرے بعد میرے بیٹوں کے میراث پر قابض ہو جائے گا، اپنے آپ کو رہنما کے طور پر پیش کرے گا، اپنے امام پر برتری جتائے گا، لوگوں کے مال کو ناحق طریقے سے حاصل کرے گا اور اسے اللہ کی اطاعت کے علاوہ مقاصد پر خرچ کرے گا، مجھ کو جھٹلائے گا، میرے بھائی اور وزیر کو جھٹلائے گا، اور میری بیٹی کے حق پر حسد کرے گا۔ پس میری بیٹی اللہ عز و جل سے اس کے خلاف دعا کرے گی، اور اس دن اللہ اس کی دعا کو قبول فرمائے گا۔ حذیفہ نے کہا: میں نے عرض کیا: اے رسول اللہؐ! اپنے رب سے دعا کریں کہ وہ اسے آپ کی زندگی میں ہی ہلاک کر دے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا: "اے حذیفہ! میں اللہ عز و جل کے فیصلے پر جسے وہ اپنے علم میں پہلے ہی مقرر کر چکا ہے، تجاوز کرنا پسند نہیں کرتا۔ لیکن میں نے اللہ عز و جل سے دعا کی ہے کہ جس دن وہ اسے ہلاک کرے، اس دن کو دیگر دنوں پر فضیلت عطا کرے تاکہ یہ ایک سنت بن جائے، جس پر میرے دوست، میرے اہل بیت کے شیعہ، اور ان کے محب عمل کریں۔" اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی فرمائی، جو کہ سب سے بلند کلام کرنے والا ہے: "اے محمدؐ! میرے علم سابق میں یہ بات تھی کہ تم اور تمہارے اہل بیت دنیا کی آزمائشوں اور اس کے مصائب میں مبتلا ہوں گے، اور میرے ان بندوں کے ظلم کا سامنا کرو گے جو منافق اور غاصب ہوں گے۔ وہ لوگ جنہیں تم نے نصیحت کی، لیکن انہوں نے تم سے خیانت کی؛ جن کے لیے تم نے خلوصِ دل سے خیر خواہی کی، مگر انہوں نے تمہیں دھوکہ دیا؛ جن سے تم نے محبت کا اظہار کیا، مگر انہوں نے تم سے کینہ رکھا؛ جنہیں تم نے راضی کیا، مگر انہوں نے تمہیں جھٹلایا؛ جنہیں تم نے نوازا، مگر انہوں نے تمہیں تنہا چھوڑ دیا۔ پس میرے قوت، قدرت اور سلطنت کے ذریعے میں ان پر، جو تمہارے بعد علیؑ کے حق کو غصب کرے گا، عذاب کے ایک ہزار دروازے کھولوں گا، جو کہ نیچے والے درجےم میں ہوں گے۔ میں اسے اور اس کے ساتھیوں کو دوزخ کی گہرائی میں ڈالوں گا، جہاں ابلیس نما انسان ان پر لعنت کرے گا۔ میں اس منافق کو قیامت کے دن عبرت بناؤں گا، جیسے انبیاء کے فرعون اور دین کے دشمن عبرت بنے۔ میں انہیں، ان کے دوستوں، اور تمام ظالموں اور منافقوں کو جھنم کی طرف زرد آنکھوں، سیاہ چہروں، ذلت و خواری، حیرانی، اور پشیمانی کے عالم میں لے جاؤں گا۔ اور میں انہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دوں گا۔ اے محمدؐ! یقیناً تمہارا رفیق اور وصی، جو تمہارے مرتبے پر فائز ہوگا، آزمائشوں میں مبتلا ہوگا۔ وہ اپنے فرعون اور غاصب کی طرف سے مصیبت اٹھائے گا، جو جرأت کرے گا اور میرے کلام کو بدل ڈالے گا، میرے ساتھ شرک کرے گا، لوگوں کو میرے راستے سے روکے گا، تمہاری امت کے لیے اپنی ذات سے ایک بچھڑا (باطل رہنما) کھڑا کرے گا، اور میرے عرش پر میری ذات کے ساتھ کفر کرے گا۔ میں نے اپنے آسمانوں کے سات طبقات میں موجود اپنے فرشتوں، تمہارے شیعوں اور تمہارے محبین کو حکم دیا ہے کہ جس دن میں نے اسے ہلاک کیا، اس دن کو عید کے طور پر منائیں۔ اور انہیں یہ بھی حکم دیا ہے کہ میرے کرسیٔ کرامت کو بیت المعمور کے سامنے رکھیں، میری تعریف کریں، اور تمہارے شیعوں اور محبین کے لیے، جو اولادِ آدم سے ہیں، مغفرت طلب کریں۔ اے محمدؐ! میں نے کراماً کاتبین (اعمال لکھنے والے فرشتوں) کو حکم دیا ہے کہ اُس دن مخلوق کے لیے قلم اٹھا لیں اور اُن کے گناہوں میں سے کچھ بھی نہ لکھیں، یہ تمہاری اور تمہارے وصی کی عزت افزائی کے طور پر ہے۔ اے محمدؐ! میں نے اس دن کو تمہارے لیے، تمہارے اہلِ بیت کے لیے، اور تمہارے پیروکار مومنوں اور ان کے شیعوں کے لیے عید کا دن بنایا ہے۔ میں نے اپنی ذات پر اپنی عزت، جلال، اور اپنے بلند مقام کی قسم کھائی ہے کہ جو شخص اس دن کو ثواب کی نیت سے عید کے طور پر منائے گا، میں اسے اپنے قرب کے فرشتوں کے اجر میں شریک کروں گا۔ میں اسے اس کے رشتہ داروں کے بارے میں شفاعت کا حق عطا کروں گا، اور اگر وہ اپنے آپ اور اپنے اہل و عیال پر فراخی کرے گا تو میں اس کے مال میں اضافہ کروں گا۔ ہر سال، اس دن کے موقع پر، میں تمہارے شیعوں، محبوں، اور وفاداروں میں سے ہزاروں کو جہنم کی آگ سے آزاد کروں گا۔ میں ان کی کوششوں کو مقبول، ان کے گناہوں کو معاف، اور ان کے اعمال کو قبول کروں گا۔ حذیفہ نے کہا: پھر رسول اللہ ﷺ اٹھے اور امِ سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں داخل ہو گئے۔ میں واپس لوٹا تو دوسرے (فرد) کے معاملے میں مجھے کوئی شک نہیں رہا، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد میں نے دیکھا کہ شر (پھیلایا گیا)، کفر دوبارہ ظاہر ہوا، دین سے انحراف کیا گیا، حکومت کے لیے سازشیں کی گئیں، قرآن کو تحریف کا نشانہ بنایا گیا، بیتِ وحی کو جلا دیا گیا، بدعات ایجاد کی گئیں اور سنت کو تبدیل کر دیا گیا۔ ملت کو بدلا گیا، سنت کی خلاف ورزی کی گئی، امیرالمومنین علیؑ کی گواہی کو رد کیا گیا، فاطمہؑ بنت رسول اللہؐ کو جھٹلایا گیا، ان سے فدک کو غصب کیا گیا۔ یہودیوں، عیسائیوں، اور مجوسیوں کو خوش کیا گیا، جبکہ مصطفیؐ کی آنکھوں کی ٹھنڈک (فاطمہؑ) کو ناراض کیا گیا اور ان کو راضی نہ کیا گیا۔ تمام سنتوں کو تبدیل کر دیا گیا۔ امیرالمومنینؑ کے قتل کی سازش کی گئی۔ ظلم کو عام کیا گیا، اللہ کے حلال کو حرام اور اللہ کے حرام کو حلال کر دیا گیا۔ لوگوں کو اونٹوں کی کھال سے سکہ بنانے پر مجبور کر دیا گیا۔ زکیہ (فاطمہؑ) کے چہرے پر طمانچہ مارا گیا۔ ظلم و تعدی کے ساتھ رسول اللہؐ کے منبر پر چڑھا گیا۔ امیرالمومنینؑ پر جھوٹ باندھا گیا، ان سے عناد رکھا گیا، اور ان کی رائے کو کم عقل قرار دیا گیا۔ حذیفہ نے کہا: اللہ نے میرے مولا علیہ افضل الصلاة والسلام کی اس منافق کے خلاف دعا قبول فرما لی، اور وہی کچھ ہوا جو ہونا تھا، اس کا قتل اس کے قاتل کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اللہ اس کے قاتل پر رحمت فرمائے۔ حذیفہ نے کہا: میں امیرالمومنینؑ کے پاس گیا جب اس منافق کو قتل کر دیا گیا تھا تاکہ انہیں اس کے قتل اور اس کے ذلت آمیز انجام پر مبارکباد پیش کروں۔ اس پر امیرالمومنینؑ نے فرمایا...حذیفہ نے کہا: پھر میں نے امیر المؤمنینؑ کے پاس جا کر انہیں اس منافق کی موت کی خبر دی، اور ان کی حالت پر خوشی کا اظہار کیا۔ امیر المؤمنینؑ نے فرمایا: "کیا تم اس دن کو یاد کرتے ہو جب تم رسول اللہ (ص) کے پاس آئے تھے؟" میں نے کہا: جی ہاں، اے رسول اللہ (ص) کے بھائی۔ امیر المؤمنینؑ نے فرمایا: "یہ وہ دن ہے جس میں اللہ نے رسول اللہ (ص) کی نسل کے آنکھوں کو تسکین دی۔" حذیفہ نے کہا: پھر میں نے امیر المؤمنینؑ سے کہا: "میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے اس دن کے نام بتائیں جو ربیع الاول کی نویں تاریخ ہے۔" تو انہوں نے فرمایا: "یہ دن راحت کا دن ہے، اور یہ دن غم و اندوہ کو دور کرنے کا دن ہے، اور یہ غدیر کا دوسرا دن ہے، اور یہ بوجھ اتارنے کا دن ہے، اور یہ دعا کا دن ہے، اور یہ برکت کا دن ہے، اور یہ مظلوم کی مدد کا دن ہے۔" حذیفہ نے کہا: پھر میں نے امیر المؤمنینؑ سے کہا: "میں نے اس دن کی محبت میں جو کچھ بھی کیا، اس کی امید رکھتا ہوں۔" محمد بن ابی العلاء ہمذانی اور یحییٰ بن جریح نے کہا: پھر ہم نے احمد بن اسحاق کا سر چوم لیا، اور کہا: "اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں اس مبارک دن کی فضیلت سے نوازا۔" ہم ان کے پاس سے چلے گئے، اور ہمارا یہ دن عید ہے، اور یہ شیعوں کی عید ہے۔ یہ خبر مکمل ہوئی۔ |
مداخل اسفند ماه
ترجمہ
- 1- غیبت جایز:https://ur.wikishia.net/view/جائز_غیبت
- 2- آفرین لاهوری:https://ur.wikishia.net/view/آفرین_لاہوری
- 3- قیمتی پتھر:https://ur.wikishia.net/view/قیمتی_پتھر
- 4- اجازه اجتهاد:https://ur.wikishia.net/view/اجازہ_اجتہاد
- 5- آب نیسان:https://ur.wikishia.net/view/آب_نیسان
- 6- ابدان اخروی:https://ur.wikishia.net/view/ابدان_اخروی
ویرائش
- 1-
مداخل بهمن ماه
ترجمہ
- 1- صلات (آئین):https://ur.wikishia.net/view/صلات_(رسم)
- 2- حدیث رفع القم:https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=حدیث_رفع_القلم
- 3- علی حائری یزدی: https://ur.wikishia.net/view/علی_بن_زین_العابدین_یزدی_حائری
- 4- مباہلہ:https://ur.wikishia.net/view/مباہلہ (این مقالہ تازہ ترجمہ شده است قبلا به مقاله مباهله پیامبر با مسیحیان نجران تغیر مسیر داده بود)
- 5- اصحاب ایکه:https://ur.wikishia.net/view/اصحاب_ایکہ
- 6- سلاح کشتار جمعی:https://ur.wikishia.net/view/انبوہ_تباہی_ہتھیار
- 7- آیه 109 سوره توبه:https://ur.wikishia.net/view/سورہ_توبہ_آیت_نمبر_109
- 8- دیدار سادات (رسم): https://ur.wikishia.net/view/سادات_سے_ملاقات_(رسم)
- 9- حقوق اقلیت های دینی: https://ur.wikishia.net/view/مذہبی_اقلیتوں_کے_حقوق
- 10 آیت مباہلہ:https://ur.wikishia.net/view/آیت_مباہلہ
- 11- تکلیف شرعی:https://ur.wikishia.net/view/تکلیف_شرعی
- 12- قصیده فضل امیر المؤمنین: https://ur.wikishia.net/view/قصیدہ_فضل_امیر_المؤمنین
- 13- محمد ضیف:https://ur.wikishia.net/view/محمد_ضیف
- 14- کام برداشن نوزاد:https://ur.wikishia.net/view/گھٹی_دینا
ویرائش
- 1- قاسم سلیمانی:https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=قاسم_سلیمانی
- 2- حجر الاسود:https://ur.wikishia.net/view/حجر_الاسود
- 3- رکن حجر الاسود:https://ur.wikishia.net/view/رکن_حجر_الاسود
- 4- استلام حجر الاسود:https://ur.wikishia.net/view/استلام_حجر
- 5- مباهله پیامبربا مسیحیان نجران: https://ur.wikishia.net/view/پیغمبر_اکرمؐ_کا_نجران_کے_عیسائیوں_کے_ساتھ_مباہلہ
- 6- الگو:حقوق انسانی:https://ur.wikishia.net/view/Template_Free:انسانی_حقوق
- 7- الگو: جعبه اطلاعات قوم:https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=Template_Free:خانہ_معلومات_قوم
- 8- الگو: مسائل مستحدثه فقهی:https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=Template_Free:جدید_فقہی_مسائل
- 9- الگو: ارتباط با مکتب اهل بیت:https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=Template_Free:شیعہ_نقطہ_نظر
- 10- قبیله نخع: https://ur.wikishia.net/view/قبیلہ_نخع
- 11-
مداخل دی ماه
- 1- ازدواج مسلمان با غیر مسلمان: https://ur.wikishia.net/view/مسلمان_کا_غیر_مسلم_سےنکاح
- 2- وقف خاص:https://ur.wikishia.net/view/وقف_خاص
- 3- وقف عام:https://ur.wikishia.net/view/وقف_عام
- 4-پیامبر امی: https://ur.wikishia.net/view/پیغمبر_امی
- 5- پیام قرآن (کتاب) https://ur.wikishia.net/view/پیام_قرآن_(کتاب)
- 6- پیام امام (کتاب) https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=پیام_امام_امیر_المؤمنین_(کتاب)
- 7_ سپاہ صحابہ: https://ur.wikishia.net/view/سپاہ_صحابہ#رہنما
- 8 - تذکرۃ الخواص (کتاب): https://ur.wikishia.net/view/تذکرۃ_الخواص_من_الامۃ_فی_ذکر_خصائص_الائمۃ_(کتاب)#مآخذ
- 9-سال 2001 میلادی:https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2001_عیسوی
- 10 -سال 2002 میلادی:https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2002_عیسوی
- 11-سال 2003 میلادی:https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2003_عیسوی
- 12- فلسفہ مشاء: https://ur.wikishia.net/view/فلسفہ_مشاء
- 13- سال 2007:https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2007_عیسوی
- 14- سال 2008: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2008_عیسوی
- 15- سال 2009: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2009_عیسوی
- 16- سال 2011: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2011_عیسوی
- 17- سال 2012: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2012_عیسوی
- 18- سال 2013: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2013_عیسوی
- 19- سال 2014: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2014_عیسوی
- 20- سال 2015: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2015_عیسوی
- 21- سال 2016: https://ur.wikishia.net/view/سنہ_2016_عیسوی
- 22- فهرست مفسرین امامیه شبه قاره هند: https://ur.wikishia.net/view/برصغیر_کے_امامیہ_مفسرین_اور_مترجمین_قرآن_کی_فہرست
- 23- معجزه:https://ur.wikishia.net/view/معجزہ ویرائش بنیادی
- 24- خصائص وحی المبین(کتاب): https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=خصائص_الوحی_المبین_(کتاب) ترجمہ
- 25- نماز رسول اکرم: https://ur.wikishia.net/view/نماز_رسول_اکرم
- 26- الانبار: https://ur.wikishia.net/view/انبار
- 27- صیانة الماشطة: https://ur.wikishia.net/view/صیانۃ_ماشطۃ
- 28- کتائب سید الشہداء عراق: https://ur.wikishia.net/view/کتائب_سید_الشہداء_عراق
- 29- مسجد غمامہ:https://ur.wikishia.net/view/مسجد_غمامہ
- 30- وجوب دفع ضرر محتمل: https://ur.wikishia.net/view/وجوب_دفع_ضرر_محتمل
مداخل آذر ماه
- 1-اسلام ناب محمدی: https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=اسلام_ناب_محمدی
- 2. اسلام امریکائی: https://ur.wikishia.net/view/امریکی_اسلام
- 3. آیت فیئ: https://ur.wikishia.net/view/آیت_فیئ
- 4. حمله به کاروان شیعیان پاراچنار: https://ur.wikishia.net/view/پارا_چنار_شیعہ_قافلے_پر_حملہ
- 5. فهرست آثار آیت الله سیستانی: https://ur.wikishia.net/view/آیت_اللہ_سیستانی_کے_قلمی_آثار
- 6. مواد مخدر: https://ur.wikishia.net/view/منشیات
- 7. تابوت عہد: https://ur.wikishia.net/view/تابوت_عہد
- 8. احمد بن حنبل: https://ur.wikishia.net/view/احمد_بن_حنبل
مداخل آبان ماه
- 1-فرمان مالک اشتر: https://ur.wikishia.net/view/عہد_نامہ_مالک_اشتر
- 2. عاشورخانه پادشاهی: https://ur.wikishia.net/view/بادشاہی_عاشور_خانہ
- 3. خطبه حضرت زینب در کوفه: https://ur.wikishia.net/view/کوفہ_میں_حضرت_زینب_کا_خطبہ
- 4. غزوه حمراء ا لاسد: https://ur.wikishia.net/view/غزوہ_حمراء_الاسد
- 5. علم غیب: https://ur.wikishia.net/view/علم_غیب
- 6. حدیث من مات: https://ur.wikishia.net/view/حدیث_من_مات
- 7. نحر: https://ur.wikishia.net/view/نحر
- 8. قبیله همدان: https://ur.wikishia.net/view/قبیلہ_ہمدان
- 9. الفصول المختاره (کتاب): https://ur.wikishia.net/view/الفصول_المختارۃ_(کتاب)
- 10. بداء: https://ur.wikishia.net/view/بداء
- 11. سوره: https://ur.wikishia.net/view/سورہ
- 12. آیت نفر: https://ur.wikishia.net/view/آیت_نفر
- 13. نامه امام علی به سهل بن حنیف: https://ur.wikishia.net/view/امام_علیؑ_کا_سہل_بن_حنیف_کے_نام_خط
- 14. نامه امام علی به اشعث بن قیس: https://ur.wikishia.net/view/امام_علیؑ_کا_خط_اشعث_بن_قیس_کے_نام
- 15. آیت کرامت: https://ur.wikishia.net/view/آیت_کرامت
- 16. آیت لا اکرہ فی الدین: https://ur.wikishia.net/view/آیت_لا_اکراہ_فی_الدین#
- 17. آیت لعان: https://ur.wikishia.net/view/آیت_لعان
- 18. آیت ظهار: https://ur.wikishia.net/view/آیت_ظہار
- 19. آیه قنطار: https://ur.wikishia.net/view/آیت_قنطار
- 20. اجماع منقول: https://ur.wikishia.net/view/اجماع_منقول
لینک مقالات شهریور و مهر
- قتل عمل: https://ur.wikishia.net/view/قتل_عمد
- سلمان منا اهل البیت: https://ur.wikishia.net/view/سلمان_منا_اہل_البیت
- جهاد نکاح: https://ur.wikishia.net/view/جہاد_نکاح
- سیره عقلاء: https://ur.wikishia.net/view/سیرہ_عقلاء
- روح الله (لقب): https://ur.wikishia.net/view/روح_اللہ_(لقب)
- روضة الواعظین (کتاب): https://ur.wikishia.net/view/روضۃ_الواعظین_و_بصیرۃ_المتعظین_(کتاب)
- تسلیة المجالس (کتاب): https://ur.wikishia.net/view/تسلیۃ_المجالس_و_زینۃ_المجالس(کتاب)
- نامه امام علی به امام حسن: https://ur.wikishia.net/view/امام_حسن_کے_نام_امام_علی_کا_خط
- نامه امام علی به عثمان بن حنیف: https://ur.wikishia.net/view/عثمان_بن_حنیف_کے_نام_امام_علی_کا_خط
- خطبه حضرت زینب در شام: https://ur.wikishia.net/view/شام_میں_حضرت_زینب_کا_خطبہ
- غزوه بنی مصطلق: https://ur.wikishia.net/view/غزوه_بنی_مصطلق
- اطلبو العلم من المهد الی اللحد: https://ur.wikishia.net/view/اطلبوا_العلم_من_المہد_الی_اللحد
- الناس نیام فاذا ماتوا انتبہوا: https://ur.wikishia.net/view/الناس_نیام_فاذا_ماتوا_انتبہوا
- سیره متشرعه: https://ur.wikishia.net/view/سیرہ_متشرعہ
- حمله ایران به اسرائیل: https://ur.wikishia.net/view/ایران_کا_اسرائیل_پر_حملہ
- خطبه متقین: https://ur.wikishia.net/view/خطبہ_متقین
- خطبه شقشقیه: https://ur.wikishia.net/view/خطبہ_شقشقیہ
- مرکز مطالعات رسانه ای فطرس: https://ur.wikishia.net/view/فطرس_میڈیا_سٹڈیز_سنٹر
- سید عباس موسوی: https://ur.wikishia.net/view/سید_عباس_موسوی
- نعیم قاسم: https://ur.wikishia.net/view/نعیم_قاسم
- عذاب ابدی: https://ur.wikishia.net/view/ابدی_عذاب
- ابراهیم عقیل: https://ur.wikishia.net/view/ابراہیم_عقیل
- شبکه الفرات: https://ur.wikishia.net/view/الفرات_نیٹ_ورک
- راغب حرب: https://ur.wikishia.net/view/راغب_حرب
- سید هاشم صفی الدین: https://ur.wikishia.net/view/سید_ہاشم_صفی_الدین
- سازمان بدر: https://ur.wikishia.net/view/بدر_تنظیم
- هم زیستی مسالمت آمیز: https://ur.wikishia.net/view/پر_امن_بقائے_باہمی
- ذخیرة الدارین (کتاب): https://ur.wikishia.net/view/ذخیرۃ_الدارین_فیما_یتعلق_بمصاب_الحسین_علیہ_السلام_و_اصحابہ(کتاب)
- محمد بن علی ابن ابی طالب: https://ur.wikishia.net/view/محمد_بن_علی_بن_ابی_طالب
- حج نیابتی: https://ur.wikishia.net/view/نیابتی_حج
- جاماندگان اربعین:https://ur.wikishia.net/view/اربعین_پیدل_مارچ_(غیر_عراق_میں)
- عسی احمد قاسم: https://ur.wikishia.net/view/عیسی_احمد_قاسم
- حمله اسرائیل به لبنان: https://ur.wikishia.net/view/لبنان_پر_اسرائیل_کا_حملہ(2024ء)
- حکم جهاد: https://ur.wikishia.net/w/index.php?title=جہاد_کا_حکم
مقالات از اول فرودین تا آخر تیر
- 1. تائیدیه دعبل: https://ur.wikishia.net/view/تائیہ_دعبل
- 2. نیاکان پیامبر:https://ur.wikishia.net/view/اسلاف_پیغمبر_کا_ایمان
- 3.خطبه طالوتیه: https://ur.wikishia.net/view/خطبہ_طالوتیہ
- 4.دعبل خزاعی: https://ur.wikishia.net/view/دعبل_بن_علی_خزاعی
- 5.سنت الهی: https://ur.wikishia.net/view/سنت_الہی
- 6.توحید عبادی: https://ur.wikishia.net/view/توحید_عبادی
- 7.تربیت اولاد: https://ur.wikishia.net/view/اولاد_کی_تربیت
- 8.توحید صفاتی: https://ur.wikishia.net/view/توحید_صفاتی
- 9.تشبه به کفار: https://ur.wikishia.net/view/کفار_سے_مشابہت
- 10.محدثه (لقب): https://ur.wikishia.net/view/محدثہ_(لقب)
- 11. حرم حضرت رقیه: https://ur.wikishia.net/view/حرم_حضرت_رقیہ
- 12. روزه سکوت: https://ur.wikishia.net/view/روزہ_سکوت
- ۱۳ احمد بن محمد برقی:https://ur.wikishia.net/view/احمد_بن_محمد_برقی
آخرین مقالات بارگذاری شده در زبان اردو
لیست مقالات
- ان شاء اللہ
- سورہ نساء آیت نمبر 176
- میت کا ترکہ
- پیغمبر خدا کا زینب بنت جحش سے نکاح
- صبحی طفیلی
- خطبہ خوانی (رسم)
- الحیدریہ امام بارگاہ (کاظمین)
- قصد رجا
- عدۃ من اصحابنا
- انگوٹھی پہننا
- شعب ابی طالب میں بنی ہاشم کا محاصرہ
- سورہ یوسف آیت نمبر 97
- مسواک کرنا
- محمود فرشچیان
- مولود کعبہ (فن پارہ)
- شفاء السقام فی زیارۃ خیر الانام (کتاب)
- توقیع اما الحوادث الواقعہ
- ہائنز ہالم
- سورہ نساء آیت 171
- سعادت خان
- معجم الخطباء (کتاب)
- فارقلیط
- ضریح امام رضاؑ
- باب الثعبان
- الحسین فی الفکر المسیحی (کتاب)
- ام ذریح عبدیہ
- تفسیر ادبی
- تفسیر کلامی
- سورہ فتح آیت نمبر 29
- حب الوطنی
- سورہ فتح آیت نمبر 2
- جارج جرداق
- تفسیر تاریخی
- تفسیر قرآن بالقرآن
- تفسیر ترتیبی
- سر زمین احقاف
- حیات محمد (کتاب)
- دریائے ساوہ
- حرم اہل بیت
- تأویل
- علمی تفسیر
- سورہ انبیاء آیت نمبر 107
- پندرہ شعبان کی پیدل مارچ
- بنی اسد خواتین کی عزاداری
- حرم امام رضاؑ کے دروازے
- شاہ نجف
- امام رضاؑ کی مخصوص صلوات
- طریق العلماء
- ثویہ
- احمد یاسین
- ما قام الاسلام الا بسیف علی و مال خدیجہ
- طلع البدر علینا
- امیر الحاج
- بعثہ حج
- ابو مخنف
- سمیر قنطار
- آیت الرجال قوامون علی النساء
- ابراہیم بن ہاشم قمی
- سورہ توبہ آیت نمبر 128
- ناگہانی قتل
- قمر در عقرب
- مجتہد کے فتوے کی تبدیلی
- آیت نجاست مشرکین
- آیت خلق عظیم
- روضۃ النبی
- منبر پیغمبر اکرمؐ
- بقعہ حرم امام رضاؑ
- سورہ انفال آیت نمبر 33
- عالم ذر
- سورہ تحریم آیت نمبر 1
- لاتنقض الیقین بالشک کی احادیث
- اسلام رحمانی
- صبرا و شتیلا کا قتل عام
- خمر
- استخفاف نماز
- فتحی شقاقی
- تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ
- واقعہ حدیدہ محماۃ
- سورہ آل عمران آیت نمبر 164
- مقبرہ شہدائے احد
- کافر مہادن
- حکومت صلیحیان
- چلہ کلیمیہ
- نعمت
- تورک
- جالوت
- مہجوریت قرآن
- قبر
- نبش قبر
- تجوید
- تفسیر بالرائے
- آیت اہلہ
- سورہ بقرہ آیت نمبر 154
- قبرستان
- اسرائیلیات
- روائع نہج البلاغہ (کتاب)
- امام علیؑ کی حکومت
- حسینیہ امام خمینی(تہران)
- آیت اذن جہاد
- ولدنی ابو بکر مرتین
- زید نرسی
- اصحاب قلیب
- واجب غسل
- لڑکیوں کی بلوغت
- ام سعید بنت عروة بن مسعود
- غسل زیارت
- میسرہ
- حضرت عزیر کا زندہ ہونا
- ذعلب یمانی
- عصام العماد
- من علمنی حرفا فقد صیرنی عبدا
- نماز میں استخلاف
- قبرستان وادی ایمن (کربلا)
- دعائے وحدت
- حدیث اصحابی کالنجوم
- ولی کی اجازت
- جہاد ذبی کا نظریہ
- میثاق الست
- سپاه پاسداران انقلاب اسلامی
- عورت کی امامت
- مقاومت کا عالمی دن
- حروف استعلا
- سن تکلیف
- گناہوں کی بخشش
- مسجد الامام علی بن ابی طالب (صنعا)
- من لم یشکر المخلوق لم یشکر الخالق
- تارک الصلاۃ
- ہم امام حسین کے پیروکار ہیں
- ما رأیت الا جمیلا
- آپریشن بشارت فتح
- سورہ بقرہ آیت نمبر 216
- سورہ آل عمران آیت نمبر 139
- اہل کتاب
- آپریشن وعدہ صادق3
- ام درداء
- عمل صالح
- اسلامی جمہوریت
- روزہ خوری
- مہر المثل
- جنوبی افریقہ
- مداد العلماء افضل من دماء الشہداء
- حلالیت طلب کرنا
- مسجد نبوی کے ستون
- آئین وہابیت (کتاب)
- آفتاب در مصاف (کتاب)
- کفن پوشی (رسم)
- سید حسن نصر اللہ کا تشییع جنازہ
- اصحاب صفہ
- حد زنا
- اسود عنسی
- معتمد عباسی
- قتل غیر عمد
- قتل شبہ عمد
- اشعث خاندان
- اخروی بدن
- آب نیسان
- عقیدہ موعود
- ابن اذینہ
- حمزہ شنواری
- جلسہ استراحت
- قبیلہ کندہ
- اجازہ اجتہاد
- قیمتی پتھر
- ابو الحسن (کنیت)
- آفرین لاہوری
- آل یقطین
- زائر سرا
- شکر منعم کا وجوب
- ام اسود شیبانی
- اسرائیل (لقب)
- آمنہ علوی اصفہانی
- ام جعفر الخطیب
- تحریم تمباکو کا فتوا
- جائز غیبت
- وٹہ سٹہ
- عبد اللہ بن سنان
- شارع کا ذوق
- گھٹی دینا
- محمد ضیف
- مسلم بن عقبہ
- قصیدہ فضل امیر المؤمنین
- شاخسی واخسی (رسم)
- تکلیف شرعی
- حرز امام جوادؑ
- کوڑے مارنا
- چپ تعزیہ
- مذہبی اقلیتوں کے حقوق
- عمامہ پوشی (رسم)
- حجرہ نبوی
- سادات سے ملاقات (رسم)
- حضرت موسی
- دار القرآن
- سورہ توبہ آیت نمبر 109
- انبوہ تباہی ہتھیار
- ستون حرس
- اصحاب ایکہ
- حائری یزدی (ضد ابہام)
- علی بن زین العابدین یزدی حائری
- امام خمینی کا میخائیل گورباچوف کے نام خط
- محمد تقی شیرازی کا فتوائے جہاد
- کرخ
- مدرسہ بخارائی(نجف)
- حدیث رفع القلم
- امام خمینی کی کیپٹلیشن بل کی مخالفت
- صلات (رسم)
- وجوب دفع ضرر محتمل
- مسجد جواہری (نجف)
- مسجد حمزہ (مدینہ)
- مسجد غمامہ
- کتائب سید الشہداء عراق
- ہیئۃ تحریر الشام
- حضرت عیسی کا نزول
- صیانۃ ماشطۃ
- انبار
- نماز رسول اکرم
- خصائص الوحی المبین (کتاب)
- برصغیر کے امامیہ مفسرین اور مترجمین قرآن کی فہرست
- عقیل بن ابی طالب کا گھر
- سنہ 2006 عیسوی
- شادی کی خواستگاری
- سنہ 2016 عیسوی
- سنہ 2015 عیسوی
- سنہ 2014 عیسوی
- سنہ 2013 عیسوی
- سنہ 2012 عیسوی
- سنہ 2011 عیسوی
- سنہ 2009 عیسوی
- سنہ 2008 عیسوی
- سنہ 2007 عیسوی
- فلسفہ مشاء
- سنہ 2005 عیسوی
- سنہ 2004 عیسوی
- سانحہ ٹھیری
- لی خمسۃ اطفی بہم حر الجحیم
- اسراف
- یوتھناسیا
- مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی بر مذہب اہل بیتؑ
- سنہ 2025 عیسوی
- سنہ 2003 عیسوی
- سنہ 2002 عیسوی
- سنہ 2001 عیسوی
- تذکرۃ الخواص من الامۃ فی ذکر خصائص الائمۃ (کتاب)
- فضل بن عباس بن عبد المطلب
- حضرت علیؑ کی 25 سالہ گوشہ نشینی
- جامع الشرائط فقیہ
- عاتکہ بنت عبد المطلب
- سپاہ صحابہ
- خود کشی
- حبیب اللہ (لقب)
- روضۃ الشہیدین قبرستان
- نہج البلاغہ کے مکتوبات کی فہرست
- دستور معالم الحکم و مأثور مکارم الشیم (کتاب)
- السقیفۃ و فدک (کتاب)
- پیام امام امیر المؤمنین (کتاب)
- پیام قرآن (کتاب)
- المعہد الشرعی الاسلامی
- عصائب اہل الحق
- جبیر بن مطعم
- حصین بن نمیر
- یتیم
- پیغمبر امی
- قوم سبأ
- وقف عام
- وقف خاص
- مسلمان کا غیر مسلم سےنکاح
- حیطان سبعہ
- جبر و اختیار
- آیت حکومت مستضعفین
- نبوی تجربے کی توسیع
- اخفائے راز
- احادیث طینت
- تواتر معنوی
- حدیث خاصف النعل
- عورتوں کی جسمانی سزا
- 33 روزہ جنگ
- احمد بن حنبل
- تابوت عہد
- حدیث نور واحد
- تعصب
- امام مہدیؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام حسن عسکریؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام علی نقیؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام محمد تقیؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام رضاؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام صادقؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام باقرؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- استعمار
- منشیات
- سماع حدیث
- رشوت
- مقاومتی بلاک
- آیت اللہ سیستانی کے قلمی آثار
- پارا چنار شیعہ قافلے پر حملہ
- باکرہ لڑکی سے شادی
- آیت رکوب
- نہج البلاغہ خطبہ نمبر 80
- امریکی اسلام
- آیت فیئ
- آیت خلافت انسان
- طالوت اور جالوت کی جنگ
- کمیت بن زید اسدی
- آیت حرث
- اجماع منقول
- آیت سلم
- امام حسینؑ کا بصرہ کے خواص کے نام خط
- امام علیؑ کا قاضی شریح کے نام خط
- آیت قنطار
- آیت ظہار
- آیت لعان
- آیت لا اکراہ فی الدین
- قبیلہ مذحج
- امام علیؑ کا سہل بن حنیف کے نام خط
- امام علیؑ کا خط اشعث بن قیس کے نام
- خاصف النعل (لقب)
- آیت کرامت
- آیت نفر
- الفصول المختارۃ (کتاب)
- قبیلہ ہمدان
- تبدیلی جنس
- بادشاہی عاشور خانہ
- حب الوطن من الایمان
- یحیی السنوار
- ضاحیہ بیروت
- لیلۃ الہریر
- نحر
- سورہ ہود آیت نمبر 107
- میزان
- الموسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزہراء علیہا سلام اللہ (کتاب)
- تحریک نجباء
- قتل عمد
- سلمان منا اہل البیت
- جہاد نکاح
- سپاہ قدس
- الزہراء (شہر)
- توثیق عام
- ولید بن عتبہ بن ابی سفیان
- امام علیؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام موسی کاظمؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- امام سجادؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- اطلبوا العلم من المہد الی اللحد
- الناس نیام فاذا ماتوا انتبہوا
- سیرہ متشرعہ
- سیرہ عقلاء
- امام حسن مجتبیؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- النظافۃ من الایمان
- سید عباس موسوی
- نعیم قاسم
- امام حسینؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- 1920 کا عراقی انقلاب
- ابدی عذاب
- عثمان بن حنیف کے نام امام علی کا خط
- اسلامی مرکز ہیمبرگ
- العہد ٹی وی چینل
- فطرس میڈیا سٹڈیز سنٹر
- ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ
- ابراہیم عقیل
- الفرات نیٹ ورک
- النعیم ٹی وی چینل
- راغب حرب
- اسرائیلی قتل عام کی فہرست
- جہاد کا حکم
- سید ہاشم صفی الدین
- تسلیۃ المجالس و زینۃ المجالس(کتاب)
- لبنان پر اسرائیل کا حملہ(2024ء)
- مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی فہرست
- قاعدہ لاتعاد
- مردہ باد امریکہ
- جامعۃ الکوثر (اسلام آباد)
- نجف پر وہابیوں کا حملہ
- بدر تنظیم
- انفاق
- خطبہ غراء
- دعائے اللہم عرفنی نفسک
- پر امن بقائے باہمی
- تعجیل فرج
- یتیم پروری
- ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصاب الحسین علیہ السلام و اصحابہ(کتاب)
- قصیدہ میمیہ
- روضۃ الواعظین و بصیرۃ المتعظین (کتاب)
- بنی اسرائیل کا سمندر پار کرنا
- مقام حضرت زینب (مصر)
- الحسین و بطلۃ کربلاء (کتاب)
- حدیث رفع
- نیابتی حج
- محمد بن علی بن ابی طالب
- سدیر صیرفی
- لبنان میں پیجرز دھماکے
- دایکنڈی کے شیعوں پر داعش کا حملہ
- امام مہدی کی طولانی عمر
- آیت دیت
- عصر غیبت میں نماز جمعہ
- آیت سُکر
- صدیقہ شہیدہ (لقب)
- عالمۃ غیر معلمۃ
- احباط
- حق القسم
- عقد محرمیت
- محارم سے زنا
- اسرائیل
- لیلی بنت مسعود
- اربعین پیدل مارچ (غیر عراق میں)
- اسماء بن خارجہ فزاری
- ہمسائیگی
- بین الاقوامی شیعہ مطالعاتی جریدہ
- فکری پسماندہ
- سخی مزار
- عیسی احمد قاسم
- نکاح مسیار
- عقیلہ بنی ہاشم (لقب)
- خلود
- روح اللہ (لقب)
- بچہ پیدا کرنا
- بچپنے میں امامت
- حضرت عیسی کا گہوارے میں کلام کرنا
- شکر
- مظلوم کا دفاع
- کتابت قرآن
- سلمان رشدی کے قتل کا حکم
- حضرت زکریا
- حضرت الیاس
- حضرت یسع
- شیعہ مناسبتوں کی فہرست
- ایکنا نیوز ایجنسی
- شفقنا نیوز ایجنسی
- ملا عبد اللہ بہابادی
- فی ظلال نہج البلاغہ (کتاب)
- موقوفہ اودھ
- غدیریہ
- فواد شکر
- پاراچنار میں شیعہ نسل کشی
- ذریح محاربی
- اسماعیل ہنیہ
- اسلام ناب محمدی
- دو مجاہد امام (کتاب)
- رحلت پیغمبر اکرمؐ
- الصلاۃ خیر من النوم
- قرأت نماز
- قرآنی تمثیلات
- ایک ساتھ دو بہنوں سے نکاح
- افطاری کی دعا
- نہج البلاغہ خطبہ 115
- علوم قرآن
- شیطان بزرگ
- الجار ثم الدار
- زہرا (لقب)
- تائیہ دعبل
- خطبہ طالوتیہ
- دعبل بن علی خزاعی
- سنت الہی
- توحید عبادی
- اسلاف پیغمبر کا ایمان
- اولاد کی تربیت
- توحید صفاتی
- سنہ 1446 ہجری
- کفار سے مشابہت
- محدثہ (لقب)
- روزہ سکوت
- احمد بن محمد برقی
- حرم حضرت رقیہ
- فلسطین کے حامی امریکی طلاب کے نام آیت اللہ خامنہ ای کا خط
- ایٹن کوہلبرگ
- شریح بن ہانی حارثی
- دعائے یا علی یا عظیم
- سید محمد علی آل ہاشم
- قاعدہ جب
- سید ابراہیم رئیسی
- قبلہ کے رخ میں انحراف
- حدیث العلماء ورثۃ الانبیاء
- دفاعی جہاد
- مہمان نوازی
- قاعدہ سوق المسلمین
- عصمت حضرت فاطمہ(س)
- تغلیظ دیہ
- قرعہ
- شرعی شکار
- حلال زادہ
- احسن الکبار فی معرفۃ الائمۃ الاطہار (کتاب)
- اوقات نماز
- میت کی تقلید
- مدرسہ جوادیہ
- غصہ
- مدرسہ ناظمیہ
- ایثار
- سخاوت
- عالم آل محمد (لقب)
- میت کی تقلید پر باقی رہنا
- ماہ رمضان کی تئیسویں رات
- محمد بن عبد الوہاب
- جنابت پر باقی رہنا
- ابو الجارود
- عمرو بن مطاع جعفی
- حدیث ریان بن شبیب
- مدرسہ ایمانیہ
- سلطان المدارس
- سیاہ پوشی
- جامعۃ الزہرا (لکھنو)
- شاہ مردان (لقب)
- نماز شب قدر (ضد ابہام)
- عملی تفسیر
- تقابلی تفسیر
- تعبد
- مرقد طفلان مسلم
- سید حیدر آملی
- حبل اللہ
- امام علیؑ کی شہادت
- کربلا پر وہابیوں کا حملہ (1216ھ)
- صوم وصال
- تحریک انصار اللہ یمن
- اللہم العن قتلۃ امیر المومنین
- شب قدر کی نماز (سو رکعت)
- ایران کا اسرائیل پر حملہ
- قرآن سر پر رکھنا
- شیعہ فرقے
- مزارات بقیع
- آیت سیف
- حضرت ابراہیم کے لئے آگ ٹھنڈی ہونا
- اکیسویں رمضان کی رات
- نوروز کے دن کی دعا
- خلیل اللہ (لقب)
- تعویذ
- کلیم اللہ (لقب)
- دعائے حزین
- آیت دعوت
- فہرست آثار بدر الدین حوثی
- خلفا (ضد ابہام)
- فاطمہ جناح
- شہادت طلبانہ کاروائی
- یوم حسین (رسم)
- قاضی نعمان مغربی
- الزام تراشی
- عبد اللہ بن بدیل
- سوریہ
- سورہ بقرہ آیت نمبر 7
- ابو درداء
- اخبار من بلغ
- متعۃ الحج
- فطحیہ
- احمد الحسن
- معاویۃ بن یزید
- کفایۃ الطالب فی مناقب علی بن ابی طالب (کتاب)
- معاویۃ بن عمار
- کشف الیقین فی فضائل امیر المؤمنین (کتاب)
- رجال الطوسی (کتاب)
- حضرت مریم کا حمل
- لبیک یا حسین
- مغیرة بن اخنس ثقفی
- اعیاد شعبانیہ
- جوہری ہتھیار بنانے اور استعمال کرنے پر حرام کا فتوا
- نص کے مقابلے میں اجتہاد
- مقام رأس الحسین (عسقلان)
- زرقاء بنت عدی
- امام علی کا ابو جہل کی بیٹی سے راشتہ مانگنے کا قصہ
- الحسن و الحسین سیدا شباب اہل الجنۃ
- لوح محو و اثبات
- اسود بن قطبہ
- لوح محفوظ
- قبلہ رخ ہونا
- مالک بن نویرہ کا قتل
- اللہ کی حضرت موسی سے ہم کلامی
- آل ادریس
- والدین کے حقوق
- نبل اور الزہرا کا محاصرہ
- فوعہ اور کفریا کا محاصرہ
- غزہ پٹی
- کتائب حزب اللہ عراق
- عبد الملک حوثی
- ابو القاسم (کنیت)
- قتل ہابیل
- زبور
- تقی (لقب)
- عجل فرجہم
- جامعہ (ضد ابہام)
- وادی حسین قبرستان
- یمن پر امریکہ اور انگلینڈ کا حملہ (2024ء)
- بدر الدین حوثی
- شیعوں کے خلاف دہشتگردی کے واقعات
- امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن
- سنہ 2024 عیسوی
- ایفائے عہد
- طاہر القادری
- گلزار شہدائے کرمان پر حملہ
- اسلامو فوبیا
- حضرت ابراہیم کی بت شکنی
- تناسخ
- عرفہ (ضد ابہام)
- سید سبط جعفر زیدی
- سوده ہمدانی
- ذوالثدیہ (لقب)
- ریحان اعظمی
- چھلکے دار مچھلی
- فہرست اصحاب امام علیؑ
- ام ہانی
- فہرست اصحاب امام حسینؑ
- ارث
- یزید بن مغفل جعفی
- سید ساجد علی نقوی
- سعد بن حرث انصاری
- عدی بن حاتم طائی
- حسین بدر الدین حوثی
- سفید شادی
- اصل الشیعۃ و اصولہا (کتاب)
- غدیر انٹرنیشنل فاؤنڈیشن
- شیخ محمود شلتوت کا فتوا
- چوری
- اسلام میں شیعہ (کتاب)
- کتمان حق
- رحمۃ للعالمین (لقب)
- تفویض
- حضرت فاطمہ کا مدینے کی خواتین سے خطاب
- میت کی تجہیز و تکفین
- مرتکب گناہ کبیرہ
- مساحقہ
- وطی بہ شبہہ
- فلسطین آیت اللہ خامنہ ای کی نظر میں(کتاب)
- والدین پر احسان
- مریض کی عیادت
- غالی
- مقام رأس الحسین (قاہرہ)
- عثمانیت
- سحر
- تنقیح المقال فی علم الرجال (کتاب)
- آیت نفی سبیل
- ترجمہ قرآن
- شیعہ مراجع تقلید کی فہرست
- مقدسات کی توہین
- صدق اللہ العلی العظیم
- غلو
- حضرت فاطمہ(س) کا گھر
- اطعام غدیر (آداب و رسوم)
- سدانت کعبہ
- ہفت بند کاشی
- پیغمبر اکرمؐ کی جنگیں
- حدیث اعتلا
- تقوا
- جہر
- بہائیت
- حفظ قرآن
- ایوب بن نوح بن دراج
- نظریہ صرفہ
- مجتبی (لقب)
- ذبیحہ اہل کتاب
- خاتم النبیین (لقب)
- آیت خاتمیت
- امین (لقب)
- سجدہ تلاوت
- ابی بن کعب انصاری
- تحریک جہاد اسلامی فلسطین
- الحقیقۃ کما ہی (کتاب)
- پیشوائے صادق (کتاب)
- قرآن کی تلاوت
- مشرکین سے برائت کی رسم
- سید مرتضی مرتضی عاملی
- انجیل
- حارثۃ بن نعمان
- حکم اولی
- حمالۃ الحطب
- حزب (قرآن)
- شیعتی ما ان شربتم ماء عذب فاذکرونی
- کریم اہل بیت (لقب)
- حدیث وصیت
- الحاشیۃ علی تہذیب المنطق (کتاب)
- بارہ امامی تسنن
- یمن میں امام علی کا سریہ
- متوکل عباسی
- آیت ایلاء
- قرآن میں اسلامی تفکر کا خاکہ (کتاب)
- ملیتا میوزیم
- سورہ احزاب آیت نمبر 23
- سوره اعراف آیت نمبر 142
- قاعدہ لاضرر
- آیت مشورت
- امام رضا کا ابوقرہ سے مناظرہ
- مفترض الطاعہ
- آیت شورا
- واقعہ فخ
- پیغمبر اکرمؐ کا نجران کے عیسائیوں کے ساتھ مباہلہ
- آداب المتعلمین (کتاب)
- قصیده ابن عرندس حلی
- آیت اسراء
- سورہ نمل کی آیت نمبر 62
- آیت امن یجیب
- نعمان بن عجلان زرقی
- تألیف قلوب
- عاشورا انٹرنیشنل فاؤنڈیشن
- موکب
- معجم رجال الحدیث (کتاب)
- بنی قینقاع
- اجتماعی قرآن خوانی
- لواط
- حدیث مباہتہ
- افطاری
- حضرت علیؑ کا تدفین حضرت زہرا(س) کےموقع پر خطبہ
- طوفان الاقصی
- المعمدانی ہسپتال کا قتل عام
- اعجاز قرآن
- حماس
- امام حسین پر رونا
- عدی بن حارث
- بلغ العلی بکمالہ
- علی بن جعفر الصادق
- خیمے جلانا (رسم)
- علی حبہ جنہ
- علی بن حسین مسعودی
- عرش
- موسوعۃ طبقات الفقہاء (کتاب)
- ان الحیاۃ عقیدۃ و جہاد
- میشل کعدی
- تکتف
- آیت جلد
- آیت رضاع
- کناسہ کوفہ
- مستبصر
- الفصول الغرویۃ فی الاصول الفقهیۃ (کتاب)
- عنایت الله قهپائی
- خان الامین
- ایلاء
- آیت غیبت
- زلیخا
- ذوب النضار فی شرح الثار (کتاب)
- اثبات الوصیہ للامام علی بن ابی طالب(مسعودی)
- مسلمان
- اثبات الوصیه للامام علی بن ابیطالب (حلی)
- ورلڈ فیڈریشن آف خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعت
- بلال مسلم مشن
- تطہیر
- دارالسلام
- باطنی گری
- استہلال
- آیت استعاذه
- جامع مسجد بصرہ
- نمازی کا لباس
- حدیث مکارم الاخلاق
- آیات ارکان
- آیت بیعت رضوان
- دلیل عقلی
- ہفہاف بن مہند راسبی
- نماز تراویح
- معجم ما کتب عن الرسول و اهل البیت (کتاب)
- عمار بن حسان طائی
- الصواعق المحرقہ (کتاب)
- انقطاع وحی
- چالیس کنجیوں والا پیالہ
- حفص بن سلیمان اسدی
- مسعود بن حجاج تیمی
- انگشتر
- ولایت ٹی وی چینل
- اسپائیکر قتل عام
- حدیث امان
- مخیریق
- برہان علیت
- عدلیہ
- بلون الغار بلون الغدیر (کتاب)
- بنو امیہ کے خلفا کی فہرست
- مقام رأس الحسین
- ستون توبہ
- حدیث من عرف نفسہ
- مجمع بن عبد اللہ عائذی
- عمرو بن عبداللہ جندعی
- قاسم بن حبیب ازدی
- سنہ 1445 ہجری
- زہیر بن سلیم ازدی
- رضا رمضانی گیلانی
- سیرت نبوی
- آیت جزیہ
- حاج علی اکرام علی اف
- ثقلین ٹی وی چینل
- تدریجی نزول
- نینوا
- حسین کون ہیں؟(ادارہ)
- دفعی نزول
- حرام سے مخلوط مال
- صحف
- حضرت لوط
- دعائم الاسلام (کتاب)
- قواعد الاحکام (کتاب)
- حسین منی و انا من حسین
- شراب نوشی
- ذوالجناح
- لا یوم کیومک یا اباعبداللہ
- عبد اللہ دہدوہ
- خطبہ خط الموت
- قرائت حفص از عاصم
- سلطنت خداداد میسور
- حرم شاہ چراغ پر حملہ
- سنہ 2017 عیسوی
- جفر
- لا حکم الا للہ
- الحجۃ علی الذاہب الی تکفیر ابی طالب (کتاب)
- اصل
- علی ولی اللہ
- ایام تشریق
- ایام حج
- علیہ السلام
- فرسان الہیجاء (کتاب)
- الشافی فی الامامۃ (کتاب)
- عزاداری طویریج
- کتاب علی
- عکرمۃ بن ابی جہل
- نزول قرآن
- سحری
- وفاق المدارس الشیعہ پاکستان
- واجب صدقہ
- شب ضربت امام علی علیہ السلام
- آل بویہ
- جھوٹی گواہی
- ولایت تشریعی
- نجاست خوار حیوان
- ولایت تکوینی
- جمعرات
- حمیم
- سید محمد حسن حسینی
- استحالہ
- سنہ 5 بعثت
- نوروز
- اینگلو میسور جنگیں
- اسد عاشورا
- حیدر علی خان بہادر
- سید ریاض حسین نجفی
- ٹیپو سلطان
- آغا سید علی موسوی
- سنہ 2023 عیسوی
- سید ابو القاسم خوانساری ریاضی
- بغاوت
- غنا
- گلگت
- سبطین آباد امام باڑہ
- سید حسین محمد جعفری
- مرزا سلامت علی دبیر
- تعزیہ
- بی بی پاکدامن
- محسن علی نجفی
- حلال گوشت
- حشد شعبی
- تاریخ تشیع (کتاب)
- آیت محاربہ
- محاربہ
- مفسد فی الارض
- صحیحین
- محمد تقی انصاریان
- سجاد (لقب)
- ملا محمد علی کشمیری
- حرم شاہ چراغ
- قرآن مجید کا عددی اعجاز
- قرآن کا علمی معجزہ
- تکفیر (ضد ابہام)
- علم لدنی
- بنی اسرائیل
- قاضی شریح کا فتوا
- سنہ 1444 ہجری
- آمنہ بنت شرید
- اہل قبلہ کی تکفیر
- قصد قربت
- امام مہدی کی غیبت
- انہدام حرم عسکریین
- ایمان ابی طالب (کتاب)
- شہادت فاطمہ زہرا
- ایام محسنیہ
- کفارہ جمع
- اسما و صفات
- سنہ 2022 عیسوی
- ہگلی امام باڑہ
- نظامت امام باڑہ
- قاعدہ لطف
- خفین پر مسح
- پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- اصلاح ذات البین
- 250 سالہ انسان (کتاب)
- محمد علی تسخیری
- ابو جہل
- امام علی کی ولایت
- علامہ اقبال
- اصول مذہب شیعہ
- مجہول المالک
- مؤذن
- شرعی ظہر
- قیام متصل بہ رکوع
- رویت خدا
- مد طعام
- فقہ
- مختار کے بارے میں لکھی گئیں کتابوں کی فہرست
- سید عبداللہ فاطمی نیا
- محمد محمدی ری شہری
- جامعہ المصطفی العالمیہ
- سید محمد علی علوی گرگانی
- رکن حجر الاسود
- امامیہ مسجد پشاور میں دھماکہ
- امام موسی کاظم کی اولاد
- ذی قار
- افضلیت امام
- جواد الائمہ (لقب)
- نقی (لقب)
- امام مہدیؑ کی شادی
- حسن فخرالدین
- عبد اللہی ناصر جمعہ
- شاہ نجف امام باڑہ
- آمین
- لکھنو کے امام باڑوں کی فہرست
- چھوٹا امام باڑہ (لکھنو)
- امام الفقہا (ٹی وی سیریل)
- بڑا امام باڑہ (لکھنو)
- لطف اللہ صافی گلپایگانی
- میکائیل
- قبیلہ نخع
- قصص القرآن
- حضرت فاطمہؑ کی تشییع و تدفین
- قتل عثمان کا واقعہ
- حضرت فاطمہؑ کا مدفن
- بخت النصر
- فرشتہ
- 250 سالہ انسان کا نظریہ
- سنہ 1443 ہجری
- عید میلاد النبی
- عمارۃ بن عبد سلولی
- عبد اللہ بن مسمع ہمدانی
- لقطہ
- مدرسہ فیضیہ
- قیام صاحب زنج
- النہایہ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ (کتاب)
- معراج السعادہ (کتاب)
- احیاء موات
- حضرت آدم کی توبہ
- سرجون بن منصور رومی
- التماس دعا
- حدیث بضعہ
- مشعل برداری (رسم)
- قاعدین
- یحیی بن سعید حلی
- منطقۃ الفراغ
- سید حسنی کا قیام
- نقبائے بنی اسرائیل
- عصمت ائمہ
- مسجد عمران بن شاہین
- الکنی و الالقاب (کتاب)
- عبد اللہ بن ابی
- قتل نفس زکیہ
- عبد اللہ بن عامر
- آیت اصلاح ذات البین
- دیوان امام علیؑ
- حسبنا کتاب اللہ
- تأسیس الشیعۃ لعلوم الاسلام (کتاب)
- اخفات
- کافر ذمی
- مس میت
- کاظم (لقب)
- صحیفہ سجادیہ کی گیارہویں دعا
- حیازت
- توقیعات امام مہدی(عج)
- عبد النبی جزائری
- صاحب زنج
- حاوی الاقوال فی معرفۃ الرجال (کتاب)
- فرائد الاصول (کتاب)
- سہمین
- بشر بن غالب اسدی
- این میری شمل
- صحیفہ سجادیہ کی چونویں دعا
- حزب اللہ لبنان
- صحیفہ سجادیہ کی پچاسویں دعا
- افسانہ غرانیق
- صحیفہ سجادیہ کی اکیاونویں دعا
- رضا (لقب)
- صحیفہ سجادیہ کی ترپنویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعا
- آیت سقایۃ الحاج
- صحیفہ سجادیہ کی باونویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی انچاسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اکتالیسویں دعا
- حدیث تشبیہ
- صحیفہ سجادیہ کی اڑتالیسویں دعا
- حضرت فاطمہؑ کے گھر پر حملہ
- تقریر نویسی
- میر انیس
- حرام ابدی
- روزے کا کفارہ
- صادق (لقب)
- سید محمود حسینی شاہرودی
- کالے پرچم
- سہل بن زیاد آدمی
- باقر العلوم
- امام جمعہ
- مقام محمود
- فہرست آثار محمد حسین نجفی
- صبغۃ اللہ
- آیت محارم
- صحیفہ سجادیہ کی چالیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی انتالیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اڑتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی سینتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چونتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چھتیسویں دعا
- محمد حسین نجفی
- صحیفہ سجادیہ کی پینتیسویں دعا
- تحریک جعفریہ پاکستان
- کتب ضالہ
- ھا علی بشر کیف بشر
- فہرست آثار محمد جواد بلاغی نجفی
- فہرست آثار میر داماد
- فہرست آثار محمد تقی مجلسی
- فہرست آثار قاضی نور اللہ شوشتری
- فہرست آثار سید عبدالحسین شرف الدین عاملی
- عصائے موسی
- فہرست آثار سید علی حائری رضوی
- سید محمد دہلوی
- الواح موسی
- فہرست آثار سید ذیشان حیدر جوادی
- سید ذیشان حیدر جوادی
- حلال
- مفتی جعفر حسین
- مادر موسی
- محمد علی نقوی
- حدیث شد رحال
- خبر مستفیض
- جہاد ابتدائی
- اعتزاز حسن بنگش
- آمنہ بیگم مجلسی
- عمرو بن حمق خزاعی
- فہرست آثار شیخ بہائی
- اسماء الحسنی
- مجلس وحدت مسلمین پاکستان
- انگشتر سلیمان
- ابن شعبہ حرانی
- یعلی بن منیہ
- فہرست آثار مقداد بن عبد اللہ حلی
- ینبع
- فہرست آثار علامہ حلی
- سنہ 2010 عیسوی
- سنہ 2000 عیسوی
- سنہ 1992 عیسوی
- فہرست آثار سید ابن طاووس
- فہرست آثار شیخ حر عاملی
- فہرست آثار خواجہ نصیر الدین طوسی
- فہرست آثار محقق حلی
- فہرست آثار قطب الدین راوندی
- امام رضا کا رأس الجالوت سے مناظرہ
- فہرست آثار سید مرتضی
- امام رضا کا عمران صابی سے مناظره
- فہرست آثار محمد تقی مصباح یزدی
- تقریر معصوم
- حدیث قسیم النار و الجنہ
- صحیفہ سجادیہ کی تینتیسویں دعا
- سلونی قبل ان تفقدونی
- صحیفہ سجادیہ کی تیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اٹھائیسویں دعا
- قذف
- صحیفہ سجادیہ کی بتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اکتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی ستائیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی انتیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چھبیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اکیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی اٹھارویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی پچیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چوبیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی تیئیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی انیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی بائیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی تیسری دعا
- صحیفہ سجادیہ کی سترہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی سولہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی پندرہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چودہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی تیرہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی بارہویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی دسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی نویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی آٹھویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی دوسری دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چھٹی دعا
- آیات نشوز
- صحیفہ سجادیہ کی پانچویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی چوتھی دعا
- نیابت عامّہ
- دعائے یا من ارجوہ
- مقدسات اہل سنت کی توہین پر حرمت کا فتوی
- صحیفہ سجادیہ کی پہلی دعا
- سنہ 2018 عیسوی
- فہرست آثار سید محمد قلی موسوی
- فہرست آثار باقر شریف قرشی
- سحر خیزی
- نشوز
- غسل توبہ
- حدیث افتراق
- امام رضا کا جاثلیق سے مناظرہ
- فہرست آثار سید حامد حسین موسوی
- فہرست آثار شیخ عباس قمی
- فہرست آثار جعفر سبحانی
- لحد
- جحیم
- فہرست آثار ابراہیم امینی نجف آبادی
- فہرست آثار ابو مخنف
- فہرست آثار شیخ مفید
- فہرست آثار عبداللہ جوادی آملی
- طالب بن ابوطالب
- یحیی بن ہرثمہ
- فہرست آثار سید حسین طباطبائی بروجردی
- ابو طالب کے بارے میں کتابوں کی فہرست
- حنوط
- عمرہ رجبیہ
- سنہ 2020 عیسوی
- سنہ 2021 عیسوی
- اکیسویں صدی عیسوی
- کرامت
- توحید پر امام رضا کا مناظرہ
- حرام مال
- خاتون جنت (فلم)
- قاعدہ نفی سبیل
- محلہ بنی ہاشم
- بنی اسرائیل کی گائے
- حق مہر (ضد ابہام)
- بناؤ سنگھار
- داعش کے خلاف فتوا
- نوف بن فضالۃ بکالی
- سلیمان مروزی سے امام رضا کا مناظرہ
- رجاء بن ابی ضحاک
- سرمہ لگانا
- شوذب
- حدیث علی مع الحق
- واقعہ تہنیت
- ام فضل (ضد ابہام)
- آیت شاہد
- آیت انفاق
- ام ولد
- ابن تیمیہ
- سامری کا بچھڑا
- یاجوج و ماجوج
- لقمان حکیم
- قالیچہ سلیمان
- آیت لاتحزن
- آیت متعہ
- ربیبہ
- غسلین
- آیت کتمان
- دیوان ابو طالب
- تعفیر
- خاصہ
- آصف بن برخیا
- آیت ہادی
- حد شرعی
- تفاخر
- بیت النور (قم)
- آیت جلباب
- آیت زکات
- آیت روزہ
- آیت ربا
- آل یاسین
- منہ بولی اولاد
- ہاویہ
- احبار
- واقعہ رحبہ
- کوہ رضوی
- فقیر
- غنیمت
- منذر بن جارود
- مہینے کی پہلی تاریخ کی نماز
- ممتحنات
- مفصلات
- تحریفات عاشورا
- ورع
- جنت الفردوس
- آیت نفس مطمئنہ
- آیت نبأ
- بیداء
- حج کے مہینے
- انصاف
- مسروق بن وائل حضرمی
- امام راتب
- اسفل سافلین
- آلات قمار
- عفت
- طوعہ
- طواسین
- شطرنج
- شجرہ ملعونہ
- سلسبیل
- وادی عقیق
- زقوم
- داڑھی منڈوانا
- مجلس عزاداری
- مشکوک مال
- میر سید علی ہمدانی
- عزاداری کے جلوس
- مدرسۃ الواعظین (لکھنو)
- دومہ بنت وہب
- رہبانیت
- شرعی دینار
- ولیمہ
- حضرت سلیمان
- دجیل
- شرعی درہم
- جنۃ الخلد
- جنات عدن
- آل اللہ
- منجح بن سہم
- موالات
- مناجات
- ملکہ سبا
- بت شکنی کا واقعہ
- وجوہات شرعیہ
- قرآن ناطق
- حسینی شیر خواروں کا اجتماع
- نماز تحیت
- نماز احتیاط
- کتے کی نجاست
- ہمام
- مسلم بن عبد اللہ مجاشعی
- فلسفہ اسلامی
- مسجد زید بن صوحان
- واجب تعیینی
- مرآۃ العقول (کتاب)
- مستجاب الدعوۃ
- آیت صلح
- حرام سفر
- عبادت
- مثانی (ضد ابہام)
- ابراہیم امینی نجف آبادی
- ایام اللہ
- ارکان حج
- مثانی سورے
- تبذیر
- بلعم باعور
- احقاق الحق و ازہاق الباطل (کتاب)
- جعفر سبحانی
- امت وسط
- قناعت
- ابرہہ
- ابابیل
- شرعی نصف شب
- محمود شلتوت
- کرم اللہ وجہہ
- قیوم
- نفس مطمئنہ
- فرقہ ناجیہ
- مردار
- ازالہ نجاست
- طلاق مبارات
- تین طلاق
- حرام گوشت جانور
- طلاق خلع
- طلاق رجعی
- طلاق بائن
- رؤیائے صادقہ
- نامحرم
- ذوی القربی
- ذبح شرعی
- آیت میثاق
- آیت وسیلہ
- کتب خانہ آصفی
- آیت ود
- نفس امارہ
- اعضائے سجدہ
- احتیاط واجب
- امام حسن کے نام امام علی کا خط
- استجابت دعا
- میر داماد
- آیات برائت
- ابلاغ آیات برائت
- ھل من ناصر ینصرنی
- نماز شفع
- نفس لوامہ
- مہر السنۃ
- امام کاظم کے مناظرے
- معجزات پیغمبر
- عبد اللہ بن رسول خدا
- مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی
- لا فتی الا علی
- کل یوم عاشورا
- قتیل العبرات
- صدوقین
- فتوا
- شق القمر
- سبع طوال
- سنہ 260 ہجری
- سنہ 255 ہجری
- پہلا مسلمان
- محمد تقی مصباح یزدی
- عشرہ کرامت
- عشرہ صفر
- دکۃ القضاء
- دعائے اللہم کن لولیک
- علی بن ابی رافع
- ارتماسی وضو
- مسجد امام حسن عسکری (قم)
- خطبہ وسیلہ
- حضرت ہود
- سید کلب صادق
- ردہ کی جنگیں
- ام فضل بنت مامون
- آیت نجوا
- ایڈوارڈو آنیلی
- اسماء بنت یزید انصاری
- ارتماس
- ابو مہدی المہندس
- توحید صدوق
- عشرہ محرم
- کتاب الغیبہ (ضد ابہام)
- قیام امام مہدیؑ
- صدام حسین
- عین نجس
- کفایۃ الاصول (کتاب)
- سنہ 39 ہجری
- سنہ 100 ہجری
- سنہ 99 ہجری
- سنہ 98 ہجری
- سنہ 97 ہجری
- سنہ 96 ہجری
- سنہ 95 ہجری
- سنہ 94 ہجری
- سنہ 93 ہجری
- سنہ 92 ہجری
- سنہ 91 ہجری
- سنہ 90 ہجری
- سنہ 89 ہجری
- سنہ 88 ہجری
- سنہ 87 ہجری
- سنہ 86 ہجری
- سنہ 85 ہجری
- سنہ 84 ہجری
- سنہ 83 ہجری
- سنہ 82 ہجری
- سنہ 81 ہجری
- سنہ 80 ہجری
- سنہ 79 ہجری
- سنہ 78 ہجری
- سنہ 77 ہجری
- سنہ 76 ہجری
- سنہ 75 ہجری
- سنہ 74 ہجری
- سنہ 73 ہجری
- سنہ 72 ہجری
- سنہ 71 ہجری
- سنہ 70 ہجری
- سنہ 69 ہجری
- سنہ 68 ہجری
- سنہ 67 ہجری
- سنہ 66 ہجری
- سنہ 65 ہجری
- سنہ 64 ہجری
- سنہ 63 ہجری
- سنہ 62 ہجری
- سنہ 59 ہجری
- سنہ 58 ہجری
- سنہ 57 ہجری
- سنہ 56 ہجری
- سنہ 55 ہجری
- سنہ 54 ہجری
- سنہ 53 ہجری
- سنہ 52 ہجری
- سنہ 51 ہجری
- سنہ 50 ہجری
- سنہ 49 ہجری
- سنہ 48 ہجری
- سنہ 47 ہجری
- سنہ 46 ہجری
- سنہ 45 ہجری
- سنہ 43 ہجری
- سنہ 42 ہجری
- سنہ 41 ہجری
- ناصریہ لائبریری
- سنہ 34 ہجری
- سنہ 33 ہجری
- سنہ 32 ہجری
- سنہ 30 ہجری
- سنہ 29 ہجری
- سنہ 28 ہجری
- سنہ 27 ہجری
- سنہ 26 ہجری
- سنہ 24 ہجری
- سنہ 23 ہجری
- سنہ 22 ہجری
- سنہ 19 ہجری
- جامعۃ الزہرا(قم)
- حج نا تمام امام حسین
- بازار شام
- بہشت آدم
- سنہ 1442 ہجری
- اطلس شیعہ (کتاب)
- آیت بر
- مصحف
- واجبات نماز
- روز عاشورا امام حسین کا خطبہ
- مرتد فطری
- آیت انفال
- آیات افک
- مرتد ملی
- روح القدس
- جمع بین صلاتین
- آیت سأل سائل
- ازواج امام حسنؑ
- بلاغات النساء(کتاب)
- ارادہ الہی
- تواتر اجمالی
- منافق
- استبراء
- مسجد صخرہ
- حضرت ایوب
- حضرت مریم
- مبطلات روزہ
- تفأل
- اہل قبلہ
- شرح نہج البلاغہ (ابن ابی الحدید)
- صحیفہ سجادیہ کی ساتویں دعا
- حدیث قدسی
- حرم حضرت زینب
- اشعث بن قیس کندی
- زنا
- رقص
- آیت آمن الرسول
- ابراہیم بن ادہم
- قمہ زنی
- عالم امر
- ابا صالح
- صالح المؤمنین
- جعل حدیث
- زینب بنت رسول اللہ
- قاسم سلیمانی
- ثقل اصغر
- حدیث موضوع
- سنہ 2019 عیسوی
- سنہ 1441 ہجری
- نقد الرجال (کتاب)
- فضائل امام علی
- صاحبۃ الحصاۃ
- مسخ
- بکائین
- تحدی
- حدیث طیر
- خصائص النبی (کتابیں)
- خصائص النبی
- حضرت یوسف
- استخارہ
- سلفیہ
- ولایت فقیہ
- فہرست آیات مہدویت
- عبد اللہ بن حصین ازدی (ضد ابہام)
- عبد اللہ بن ابی حصین ازدی
- عبد اللہ بن ابی حصین ازدی بجلی
- آیات مہدویت
- مولود کعبہ
- باب حطہ
- دعائے عالیۃ المضامین
- حدیث متروک
- ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز
- دیو جی جمال
- سالم بن عمرو
- سید غلام عسکری
- سالم (غلام عامر بن مسلم)
- طور سیناء
- سید صفدر حسین نجفی کے تاسیس کردہ دینی مدرسوں کی فہرست
- فہرست آثار سید صفدر حسین نجفی
- مسجد صعصعہ بن صوحان
- ثقلین (ضد ابہام)
- علی تبتی
- واجب الوجود
- حاکم شرع
- زنائے محصنہ
- قربان علی محقق کابلی
- حدیث قرب نوافل
- محمد جواد بلاغی نجفی
- استدراج
- سید اکرم علی
- غیرت
- سنہ 12 ہجری
- عمر بن عبد العزیز
- جانشینی حضرت محمد (کتاب)
- مدرسہ حجتیہ (قم)
- سید صفدر حسین نجفی
- خلفائے ثلاثہ
- منع تدوین حدیث
- ام داؤد
- مکارم الاخلاق (کتاب)
- ہاجرہ
- حضرت ہارون
- سنگسار
- فہرست آثار سید دلدار علی نقوی
- رجال ابن غضائری (کتاب)
- سنہ 40 ہجری
- سنہ 60 ہجری
- اجل
- حضرت اسحاق
- بقعہ مبارکہ
- ابو بکر مخزومی
- اجل معلق
- سنہ 30 عام الفیل
- آیات تحدی
- آیت تأسی
- قبیلہ مدین
- ناصر کبیر
- زہاد ثمانیہ
- اجل مسمی
- تاج العلماء
- ہند بنت عتبہ
- شیطانی آیات (کتاب)
- سنہ 1438 ہجری
- سب علی
- سنہ 1439 ہجری
- ابو العاص بن ربیع
- سنہ 10 بعثت
- شیعہ اعلی مجلس اسلامی لبنان
- آتشکدہ فارس
- زید بن رقاد جنبی
- تکفیر گناہ
- حکیم بن طفیل طائی
- عبد اللہ بن وہب راسبی
- قرضہ
- ارتداد
- سنہ 15 ہجری
- مصر
- آدم بن اسحاق
- سنہ 37 ہجری
- رد مظالم
- سید محمد باقر لکھنوی کشمیری
- آزر
- سنہ 1440 ہجری
- ماہ ذو القعدہ میں اتوار کے دن کی نماز
- حق الناس
- 14 نومبر
- 13 نومبر
- 12 نومبر
- 11 نومبر
- 10 نومبر
- 8 نومبر
- 7 نومبر
- 6 نومبر
- 5 نومبر
- 4 نومبر
- 3 نومبر
- 2 نومبر
- 1 نومبر
- 15 نومبر
- 16 نومبر
- 17 نومبر
- 18 نومبر
- 19 نومبر
- 20 نومبر
- 21 نومبر
- 22 نومبر
- 23 نومبر
- 25 نومبر
- 29 نومبر
- 30 نومبر
- 12 اکتوبر
- 13 اکتوبر
- 14 اکتوبر
- 15 اکتوبر
- 16 اکتوبر
- 17 اکتوبر
- 18 اکتوبر
- 19 اکتوبر
- 20 اکتوبر
- 21 اکتوبر
- 22 اکتوبر
- 23 اکتوبر
- 24 اکتوبر
- 25 اکتوبر
- 26 اکتوبر
- 27 اکتوبر
- 28 اکتوبر
- 29 اکتوبر
- 30 اکتوبر
- 31 اکتوبر
- 11 اکتوبر
- 2 اکتوبر
- 3 اکتوبر
- 4 اکتوبر
- 5 اکتوبر
- 6 اکتوبر
- 7 اکتوبر
- 8 اکتوبر
- 9 اکتوبر
- 10 اکتوبر
- 3 ستمبر
- 30 ستمبر
- 29 ستمبر
- 28 ستمبر
- 27 ستمبر
- 26 ستمبر
- 25 ستمبر
- 24 ستمبر
- 23 ستمبر
- 22 ستمبر
- 21 ستمبر
- 20 ستمبر
- 19 ستمبر
- 18 ستمبر
- 17 ستمبر
- 16 ستمبر
- 15 ستمبر
- 14 ستمبر
- 13 ستمبر
- 12 ستمبر
- 9 ستمبر
- 8 ستمبر
- 7 ستمبر
- 6 ستمبر
- 5 ستمبر
- 4 ستمبر
- 2 ستمبر
- 1 ستمبر
- 31 جولائی
- 30 جولائی
- 29 جولائی
- 28 جولائی
- 27 جولائی
- 26 جولائی
- 25 جولائی
- 24 جولائی
- 23 جولائی
- 22 جولائی
- 21 جولائی
- 20 جولائی
- 19 جولائی
- 18 جولائی
- 17 جولائی
- 16 جولائی
- 15 جولائی
- 14 جولائی
- 13 جولائی
- 12 جولائی
- 11 جولائی
- 10 جولائی
- 9 جولائی
- 8 جولائی
- 7 جولائی
- 6 جولائی
- 5 جولائی
- 4 جولائی
- 3 جولائی
- 2 جولائی
- 1 اکتوبر
- 1 جولائی
- 30 جون
- 29 جون
- 27 جون
- 26 جون
- 25 جون
- 24 جون
- 23 جون
- 22 جون
- 21 جون
- 19 جون
- 20 جون
- 17 جون
- 16 جون
- 15 جون
- 14 جون
- 13 جون
- 12 جون
- 11 جون
- 31 دسمبر
- 31 اگست
- 31 مئی
- فلسطین
- میر شمس الدین عراقی
- 1 جون
- 10 جون
- 4 جون
- 5 جون
- 6 جون
- 7 جون
- 8 جون
- 9 جون
- 3 جون
- 2 جون
- عرفات
- 9 نومبر
- 30 مئی
- 28 مئی
- 27 مئی
- 26 مئی
- 25 مئی
- 24 مئی
- 23 مئی
- 22 مئی
- 21 مئی
- 20 مئی
- 19 مئی
- 18 مئی
- 17 مئی
- 16 مئی
- 15 مئی
- 14 مئی
- 13 مئی
- 12 مئی
- 11 مئی
- 10 مئی
- 9 مئی
- 8 مئی
- 4 مئی
- 5 مئی
- 6 مئی
- 7 مئی
- 3 مئی
- 2 مئی
- محمد آصف محسنی قندہاری
- محمد بن عبد اللہ بن حسن
- ابو رافع
- 4 دسمبر
- 3 دسمبر
- 1 دسمبر
- 9 دسمبر
- 8 دسمبر
- 14 دسمبر
- 13 دسمبر
- 29 دسمبر
- 22 دسمبر
- 15 دسمبر
- 30 دسمبر
- 24 دسمبر
- 23 دسمبر
- 18 دسمبر
- 17 دسمبر
- 21 دسمبر
- 28 دسمبر
- 26 دسمبر
- 14 اگست
- 13 اگست
- 12 اگست
- 11 اگست
- 10 اگست
- 9 اگست
- 8 اگست
- 7 اگست
- 6 اگست
- 4 اگست
- 3 اگست
- 2 اگست
- 1 اگست
- 30 اگست
- 29 اگست
- 28 اگست
- 27 اگست
- 26 اگست
- 25 اگست
- 24 اگست
- 23 اگست
- 22 اگست
- 21 اگست
- 20 اگست
- 19 اگست
- 18 اگست
- 17 اگست
- 16 اگست
- 15 اگست
- ودایع امامت
- زہد
- حضرت یعقوب
- تفسیر موضوعی
- حق اللہ
- اوس بن معیر بن لوذان جمحی
- ذبح اسماعیل
- مؤمن آل فرعون
- سعد بن حذیفہ بن یمان
- خاندان بنی فضال
- ید بیضا
- داعش
- ترک اولی
- حرم کاظمین
- 18 جون
- 28 جون
- حضرت داؤد
- سید ضیاء الدین رضوی
- ضریح
- سہو النبی
- حوأب
- جامع احادیث الشیعہ (کتاب)
- دستور المدینہ
- صعصعہ ابن صوحان
- مقتل الحسین (ضد ابہام)
- مقتل الحسین (مقرم)
- مصحف عثمانی
- سیل العرم
- عبد اللہ بن حسن مثنی
- التمہید فی علوم القرآن (کتاب)
- غزوہ قرقرة الکدر
- برکت
- یحیی بن زید
- محرم (ضد ابہام)
- دس دن رہنے کا ارادہ
- انتفاضہ شعبانیہ عراق
- اماکن تخییر
- مصعب بن عمیر
- ایمان
- تذکیہ
- احتکار
- خوجہ
- جوا
- انتفاضہ صفر عراق
- سید موسی شبیری زنجانی
- احصان
- خوجہ اثناعشری
- دعائے یستشیر
- الامالی (شیخ مفید)
- وقف
- ماہواری
- قصاص
- ابو الفرج اصفہانی
- اجازہ روایت
- التفسیر و المفسرون (کتاب)
- چار قل
- کن فیکون
- ابراہیم زکزاکی
- سقایۃ الحاج
- ریاضت
- حضانت
- معالم المدرستین (کتاب)
- محدث
- علی بن حسن طبرسی
- مہدی عباسی
- باب الساعات
- ثقہ
- المبسوط فی فقہ الامامیہ (کتاب)
- طلقاء
- ہادی عباسی
- عملی احکام
- حکیم بن جبلہ
- پارہ (قرآن)
- جنگ خازر
- معلی بن خنیس
- مرج عذرا
- شعیب بن صالح
- عمرو بن عبدود
- حرم حضرت عباسؑ
- حسن بن فضل طبرسی
- جماع
- تفسیر روائی
- حلیۃ المتقین (کتاب)
- عبد اللہ شاہ غازی
- جعفر کاشف الغطاء
- آیت فطرت
- اخلاق ناصری (کتاب)
- ناصبی
- صہیب بن سنان
- ابن ابی جمہور احسائی
- قیام زید بن علی
- مسجد نبوی
- صفیہ بنت عبد المطلب
- قیام یمانی
- توکل
- وحید بہبہانی
- بدعت
- سید مہدی بن سید دلدار علی نقوی
- حسین وحید خراسانی
- علی (ضد ابہام)
- سنہ 1220 ہجری
- سنہ 1216 ہجری
- مسجد خیف
- آل کاشف الغطا
- دیت
- ملا قادر حسین
- عصمت انبیاء
- طہارت
- نہج الفصاحہ (کتاب)
- منتہی الآمال فی تواریخ النبی و الآل (کتاب)
- حضرت صالح
- حضرت شیث
- سنن النبی (کتاب)
- سفینۃ البحار و مدینۃ الحکم و الآثار (کتاب)
- سامری
- اسلامی تحریک نائجیریا
- الباب الحادی عشر (کتاب)
- الامالی (سید مرتضی)
- اصحاب رس
- ابن ادریس حلی
- محمد بن امام علی نقیؑ
- ابا عبد اللہ (کنیت)
- مہج الدعوات و منہج العبادات (کتاب)
- سلطان الواعظین شیرازی
- مزار خولہ بنت حسین
- حسن حسن زادہ آملی
- اصحاب کہف
- دار الندوہ
- استلام حجر
- حروف مقطعہ
- نہم ربیع الاول
- عبد اللہ جوادی آملی
- بنی قریظہ
- محمد ابراہیم لکھنوی
- اوس بن ثابت
- فضیل بن یسار
- جنۃ الامان الواقیۃ و جنۃ الایمان الباقیۃ (کتاب)
- حضرت یحیی
- عمرو بن خالد صیداوی
- داؤد بن قاسم بن اسحاق
- مسجد حنانہ
- قوم لوط
- ضرغامہ بن مالک تغلبی
- مجتہد
- آیت نماز جمعہ
- مسلم بن کثیر ازدی
- آیت اذن
- عبد اللہ بن یحیی حضرمی
- حیات برزخی
- اولو الامر
- سناباد
- آسیہ زوجہ فرعون
- ابو الحسن اشعری
- یزید بن زیاد بن مہاصر کندی
- مشہد النقطہ
- عبد اللہ بن رواحہ
- سریہ
- البلد الامین و الدرع الحصین (کتاب)
- قطام بنت شجنہ بن عدی
- محمد بن علی بن حمزہ طوسی
- مستدرک نویسی
- احمد بن محمد بن عیسی اشعری
- تہلیل
- الغارات (کتاب)
- قیس بن سعد بن عبادہ
- ہیہات منا الذلہ
- مصعب بن زبیر
- صیحہ آسمانی
- آل اعین
- فضائل امیرالمؤمنین (کتاب)
- سریہ حمزہ بن عبد المطلب
- بشیر بن عمرو حضرمی
- ماہ رمضان کی الوداعی دعا (حضرت امام صادق)
- ضحاک بن عبداللہ مشرقی
- معارج الوصول الی معرفۃ فضل آل الرسول و البتول (کتاب)
- انقلاب (فقہ)
- قیام یحیی بن زید
- نماز زیارت
- خزیمہ بن ثابت
- 29 مئی
- قارون
- زبالہ
- ابو سہل نوبختی
- حسن بن علی حذاء عمانی
- مردوں سے توسل
- طاق کسری
- ابو الحتوف بن حرث انصاری
- رمیصاء بنت ملحان
- حاجی ناجی
- ثقل اکبر
- بیعت النساء
- ابو بصیر (ضد ابہام)
- الوافی (کتاب)
- جامع السعادات (کتاب)
- تجافی
- حزین لاہیجی
- شرعی مغرب
- سید محمد کاظم طباطبایی یزدی
- صفوی خاندان
- عباس (ضد ابہام)
- اولاد پیغمبر اکرم
- اعیان الشیعہ (کتاب)
- مروان بن حکم
- مقتل الحسین (خوارزمی)
- ہشام بن حکم
- احمد
- اربیل
- خاتم بخشی
- ام وہب بنت عبد
- ملا اصغر
- بکیر بن اعین
- سید سعید اختر رضوی
- روضہ عسکریین
- بنت الہدی صدر
- ابو حنیفہ
- رقیہ بنت رسول اللہ
- بنی مصطلق
- سادات موسوی
- بشارۃ المصطفی لشیعۃ المرتضی (کتاب)
- تسبیح (ضد ابہام)
- تسبیح (سبحہ)
- اسعد بن زرارہ
- رے
- زیارت نامہ
- مسبحات
- جامع مسجد
- تابعین
- تاریخ یعقوبی (کتاب)
- زیارت شہداء
- مسجد کوفہ میں امام علی کی مناجات
- مشعر
- محمد تقی بہجت
- سعد بن معاذ
- بدیل بن ورقاء
- زید بن ارقم
- حسن بن محمد طوسی
- نخیلہ
- نمرود
- قابیل
- عقل
- حسین بخش جاڑا
- ابو برزہ اسلمی
- خیبر
- ابن داود حلی
- فزت و رب الکعبہ
- آیت امانت
- عبد صالح
- علی بن حسین بن موسی بن بابویہ
- ہاروت و ماروت
- صفوان بن حذیفہ بن یمان
- حضرت زینب کا ابن زیاد سے مناظره
- واقعہ افک
- ناحیۂ مقدسہ
- زکریا بن ادریس اشعری قمی
- محارم
- عبد الحسین امینی
- انوار النجف فی اسرار المصحف (کتاب)
- فاطمہ بنت علی علیہ السلام
- روضہ امام علی
- دومۃ الجندل
- ابان بن سعید
- حماد بن عیسی
- اسامہ بن زید
- ابن سکیت
- خالد بن ولید
- سعد بن ابی وقاص
- دعائے ام داؤد
- عمل ام داؤد
- روز عاشورا کے واقعات
- ابن ابی الحدید
- اصحاب رقیم
- مسجد شیخ طوسی
- طوفان نوح
- حجاج بن یوسف ثقفی
- کنعان بن نوح
- محمد حسن نجفی
- اقتصادنا (کتاب)
- حضرت نوح
- مرجع تقلید
- منہاج الکرامۃ فی معرفۃ الامامۃ (کتاب)
- تجسم اعمال
- بشر حافی
- سید حسین طباطبائی قمی
- ثقۃ الاسلام
- محمد علی جناح
- مخنف بن سلیم ازدی
- نحس دن
- عبد اللہ بن عمر
- کتاب الغیبۃ (نعمانی)
- احمد بن موسی بن جعفر
- نظر بد
- خرابہ شام
- سید ابراہیم مجاب
- زید بن صوحان
- نیابت خاصہ
- قبض روح
- ذو الکفل
- سیدہ نفیسہ
- اسماعیل بن جعفر الصادق
- تلخیص البیان فی مجازات القرآن (کتاب)
- مسیلمہ کذاب
- عبد اللہ بن جعفر الصادق
- اخلاق
- جاہل قاصر
- جاہل مقصر
- ام فروہ (ضد ابہام)
- ام فروہ بنت امام صادق
- محمد بن جعفر الصادق
- اوس و خزرج
- کثیر الشک
- غسل جنابت
- خمس ارباح مکاسب
- خمسی سال
- معانی الاخبار (کتاب)
- قوم ثمود
- ناقہ صالح
- سنہ 101 ہجری
- سنہ 44 ہجری
- عبد اللہ ابن سبا (ضد ابہام)
- عبد اللہ ابن سبا اور دوسرے تاریخی افسانے (کتاب)
- سنہ 38 ہجری
- سنہ 36 ہجری
- سنہ 35 ہجری
- سنہ 31 ہجری
- سنہ 25 ہجری
- سنہ 17 ہجری
- ہبوط
- آیت شراء
- براق
- استطاعت (ضد ابہام)
- تواضع
- استطاعت
- حدیث معراج
- عبد اللہ ابن سبا
- ذبیح اللہ
- اسد اللہ (لقب)
- کظم غیظ
- عقد نکاح
- نماز استیجاری
- ہشام بن سالم جوالیقی
- فہرست آثار شیخ طوسی
- سنہ 21 ہجری
- سنہ 20 ہجری
- سنہ 18 ہجری
- ابو الصلاح حلبی
- گناہ
- صلہ رحم
- بجدل بن سلیم کلبی
- حدیث قارورہ
- استمناء
- اذن دخول
- آل ابی رافع
- انبیا
- فدک (ضد ابہام)
- آیت نور
- ابو الفتوح رازی
- حمید بن قحطبہ طائی
- محمد بن احمد بن قطان قمی
- ابن میثم بحرانی
- زینب (ضد ابہام)
- ابراہیم بن مہزیار اہوازی
- نوقان
- زینب بنت جحش
- عبد العزیز حلبی
- سنہ 11 ہجری
- سنہ 10 ہجری
- ام کلثوم (ضد ابہام)
- اطعمہ و اشربہ
- مسجد غدیر خم
- اشراط الساعہ
- آیت اہل الذکر
- سید مصطفی خمینی
- حدیث ولایت
- صحیح بخاری (کتاب)
- جنگ موتہ
- سید الساجدین
- کوفہ میں امام زین العابدین کا خطبہ
- نبوت خاصہ
- العروۃ الوثقی (کتاب)
- ابو الاسود دوئلی
- غاشیہ
- یوم التغابن
- یوم الحسرۃ
- یوم الفصل
- نبوت عامہ
- اصحاب شمال
- عاق والدین
- سید رضی
- عجب
- عبد اللہ بن مسکان
- اسرافیل
- ابو لبابہ انصاری
- ابو دجانہ
- یاسر بن عامر عنسی
- ام کلثوم بنت رسول اللہ
- قیامت صغری
- ابن الرضا
- حافظ بشیر حسین نجفی
- سارا
- صاحب سر
- قرہ بن قیس حنظلی
- اصحاب سبت
- قوم عاد
- حضرت شعیب
- یوم التلاق
- یزید بن ثبیط عبدی
- قنبر
- ابو لہب
- ترتیل
- حی علی خیر العمل
- عمر بن سعد کا لشکر
- سید صدر الدین صدر
- تعقیبات
- قنوت
- علی بن جعفر کاشف الغطاء
- آیت اطعام
- ابو طلحہ انصاری
- بشر بن براء
- سودہ بنت زمعہ بن قیس
- نماز وتر
- صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا
- تعزیر
- زینب بنت خزیمہ
- چغل خوری
- نماز وتیرہ
- جسم برزخی
- نماز استغاثہ
- قیام خراسانی
- دعائے عشرات
- امام علی کا بے نقطہ خطبہ
- جبرائیل
- حدیث جابر
- امام علی کا بے الف خطبہ
- خطبہ اشباح
- رسول
- دعائے مشلول
- اصحاب یمین
- آستانہ حضرت معصومہ (ع)
- فضل بن شاذان نیشاپوری
- خطبہ قاصعہ
- ابو سفیان
- حدیث وصایت
- حوا
- نامہ اعمال
- ابو قتادہ انصاری
- ثعلبہ بن میمون
- یوم انہدام جنت البقیع
- زاریا
- سہل بن حنیف
- عامر بن واثلہ
- محمد بن جعفر ابن نما
- سنہ 1344 ہجری
- جویریہ بنت حارث
- خطبہ متقین
- عدالت صحابہ
- دماء ثلاثہ
- قیاس
- مروج الذہب و معادن الجوہر (کتاب)
- ابن ولید قمی
- زیارت عاشورا (غیر معروفہ)
- حلیمہ سعدیہ
- سعیدہ (خادمہ امام صادق)
- شیطان
- یائسہ
- سنہ 16 ہجری
- مواخات
- شادی بیاه
- نوبختی خاندان
- ابن ابی الخطاب
- عمرو بن جنادہ انصاری
- نیت
- نماز شکر
- بلال بن حارث
- رضاعی محرمیت
- رضاع
- محکم اور متشابہ
- ہاشم مرقال
- عیون اخبار الرضا (کتاب)
- تعدد ازواج
- غسالہ
- ہفتہ وحدت
- عبد اللہ بن عبد الاسد
- سہم امام
- سہم سادات
- عثمان بن عیسی
- سنہ 14 ہجری
- ابن بطہ قمی
- خبیب بن عدی
- بیعت عقبہ
- مطہرات
- سمیہ بنت خباط
- حدیث لولاک
- سنہ 13 ہجری
- آیات الاحکام
- کنز العرفان فی فقہ القرآن (کتاب)
- سجدہ گاہ
- بلوغ
- سجیل
- حدث اکبر
- حدث اصغر
- شجرہ ممنوعہ
- فخر الدین طریحی
- کردوس بن زہیر تغلبی
- قاسط بن زہیر تغلبی
- مقسط بن زہیر تغلبی
- حسین بن عبد الصمد حارثی
- سید عبد اللہ شبر
- علی بن یقطین
- مقداد بن عبد اللہ حلی
- شہادت ثالثہ
- الامالی (شیخ صدوق)
- ابو موسی اشعری
- اصحاب فیل
- سید حسن نصر اللہ
- سنہ 9 ہجری
- سماع موتی
- الذریعۃ الی تصانیف الشیعۃ (کتاب)
- سنہ 8 ہجری
- محمد تقی بن سید حسین علیین
- ذو الثفنات
- عین الوردہ
- مغیرہ بن شعبہ
- ابلیس
- سنہ 7 ہجری
- مستدرک الوسائل (کتاب)
- خصائص امیر المؤمنین (کتاب)
- سنہ 6 ہجری
- امام جماعت
- النص والاجتہاد (کتاب)
- صفین
- ریا
- ابو حذیفہ
- سید محمد قلی موسوی
- آب مضاف
- آب کر
- سنہ 5 ہجری
- طف
- بشیر بن جذلم
- معاذ بن جبل
- عشرہ مبشرہ
- نفس المہموم (کتاب)
- تباکی
- فقہی اصطلاحات
- تنعیم
- زنجیر زنی
- نہر علقمہ
- توضیح المسائل
- سنہ 61 ہجری
- قبرستان باب الصغیر
- سعید بن عبد اللہ حنفی
- سنہ 4 ہجری
- مومن الطاق
- بین الحرمین
- شلمغانی
- خیمہ گاہ
- شام میں امام سجاد کا خطبہ
- کوفہ میں حضرت زینب کا خطبہ
- شام میں حضرت زینب کا خطبہ
- ابو الہیثم بن تیہان
- محمد بن ابی سعید بن عقیل
- سنہ 3 ہجری
- سنہ 1 ہجری
- یمن
- سعد بن عبادہ
- آیت استرجاع
- قطب الدین راوندی
- محمد علی عمری
- سید اسماعیل صدر
- الاحتجاج علی اہل اللجاج (کتاب)
- حجر اسماعیل
- عمدۃ الطالب فی انساب آل ابی طالب (کتاب)
- جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام (کتاب)
- محمد کاظم خراسانی
- کمال الدین و تمام النعمۃ (کتاب)
- شبہائے پشاور (کتاب)
- واجب نمازیں
- ابا صلت ہروی
- زیارت امام حسین علیہ السلام
- زمزم
- عمر بن حسن بن علی
- جھوٹ
- صفیہ بنت حیی بن اخطب
- ناصر مکارم شیرازی
- آیت قبلہ
- عبد الکریم حائری
- آیات تیمم
- 5 اگست
- یوم آزادی پاکستان
- سید محمد مہدی بحر العلوم
- سید محمد باقر صدر
- المحاسن (کتاب)
- فضہ نوبیہ
- اختیار معرفۃ الرجال (کتاب)
- کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)
- زرتشتی عالم سے امام رضا کا مناظرہ
- جبیرہ
- تکبیر
- آیات حجاب
- فہرست اسماء مصنفی الشیعہ (کتاب)
- سید علی حسینی سیستانی
- الفہرست (شیخ طوسی)
- ترتیب
- اخباری
- جہنم
- مالک بن نویرہ
- مقتل الحسین (ابو مخنف)
- مقدس اردبیلی
- ابان بن عثمان احمری
- حسن بن علی بن فضال
- عبد اللہ بن زبیر
- سنہ 2 ہجری
- کفارہ
- کشف الغمہ فی معرفۃ الائمہ (کتاب)
- حدیبیہ
- سید محمد بن سید دلدار علی نقوی
- روضۃ الشہداء (کتاب)
- واجب تخییری
- واجب عینی
- واجب کفائی
- شرک
- عبد اللہ بن مسعود
- فجر(ضد ابہام)
- معوذتین
- ارکان نماز
- تسبیحات اربعہ
- طلوع فجر
- حامدات
- قبور پر عمارت بنانا
- شرعی فرسخ
- نماز عشاء
- عزائم
- سلام
- نماز مغرب
- نماز عصر
- نماز ظہر
- زیارت قبور
- نماز صبح
- شرعی مسافت
- وطن
- عسکریین
- درۃ الصدف
- قصر (ضد ابہام)
- نماز قصر
- کثیر السفر
- حد ترخص
- شرعی سفر
- سکرات موت
- سید العلماء (ضد ابہام)
- ذوالقعدہ (واقعات)
- صفر المظفر (واقعات)
- غدیر (ضد ابہام)
- افطار
- محرم الحرام (واقعات)
- مفتی سید محمد عباس شوشتری
- جمادی الثانی (واقعات)
- جمادی الاولی (واقعات)
- ربیع الثانی (واقعات)
- الاختصاص (کتاب)
- عبد اللہ بن جعفر حمیری
- قرب الاسناد (کتاب)
- کتاب المزار (شیخ مفید)
- ربیع الاول (واقعات)
- غیبت
- ذکر یونسیہ
- صحیفہ سجادیہ کی چوالیسویں دعا
- صحیفہ سجادیہ کی تینتالیسویں دعا
- بحران
- منی
- ذوالحجۃ (واقعات)
- احتلام
- قنفذ
- بصائر الدرجات (کتاب)
- عثمان بن مظعون
- کشف المراد فی شرح تجرید الاعتقاد (کتاب)
- تصحیح الاعتقاد (کتاب)
- یحیی بن ابی القاسم اسدی
- علل الشرائع (کتاب)
- زکریا بن آدم اشعری قمی
- ذی طوی
- خسف بیداء
- غسل حیض
- آقا بزرگ تہرانی
- معالم العلماء (کتاب)
- مشہد السقط
- ابن شہر آشوب
- مناقب آل ابی طالب (کتاب)
- الخصال (کتاب)
- توحید مفضل (کتاب)
- مسجد جمکران
- عزرائیل
- قبر کی پہلی رات
- سید نور اللہ شوشتری
- نفخہ صور
- تشییع جنازہ
- برزخ
- نفقہ
- ام عمارہ
- عذاب قبر
- تحویل قبلہ
- جیش اسامہ
- عبد الرحمن بن عوف
- اوائل المقالات (کتاب)
- دفن
- نکیر و منکر
- عاشورا (ضد ابہام)
- کفن
- آیت صلوات
- شبث بن ربعی تمیمی
- محمد محسن فیض کاشانی
- نماز قضا
- تفسیر الصافی (کتاب)
- میمونہ بنت حارث بن حزن
- شب عاشورا
- احیاء
- علی بن ابراہیم قمی
- سید حسین علیین بن سید دلدار علی
- محمد بن عمر کشی
- شیخ حر عاملی
- صفوان بن مہران جمال
- عہد نامہ مالک اشتر
- حلم
- دعائے علقمہ
- شہربانو
- حسن بن محبوب
- خطبہ شقشقیہ
- صلوات شعبانیہ
- امامہ بنت ابی العاص
- ابو السبطین
- ابو الریحانتین
- نماز لیلۃ الدفن
- نماز شب قدر
- جمیل بن دراج
- حضرت اسماعیل
- قبرستان وادی السلام (نجف)
- صفوان بن یحیی
- حجاز
- یونس بن عبد الرحمن
- دعائے ناد علی
- ماہ رمضان کی مستحب نمازیں
- رملہ بنت ابی سفیان
- عباس بن عبد المطلب
- محمد بن ابی عمیر
- ذوالفقار
- اربعین (ضد ابہام)
- ابو عبیدہ جراح
- مرزا ابو القاسم قمی
- عبد اللہ بن بکیر
- برید بن معاویہ عجلی
- احمد بن ابی نصر بزنطی
- ابو حمزہ ثمالی
- یوم شک
- یوم الدوح
- عمرو بن عاص
- کامل الزیارات (کتاب)
- باب الحوائج (لقب)
- محمد بن مسلم ثقفی کوفی
- محمد بن حسن صفار قمی
- ابن قولویہ قمی
- تطائر کتب
- احمد بن علی نجاشی
- احمد بن حسین بن عبیداللّه غضائری
- حمزہ بن موسی الکاظم
- تفسیر امام حسن عسکری (کتاب)
- حنین
- الائمۃ الاثنا عشر (کتاب)
- سرداب مقدس
- لیلی بنت ابی مرۃ
- زید بن حارثہ
- بیعت رضوان
- موسی مبرقع
- ام اسحاق بنت طلحہ بن عبید اللہ تیمی
- ابواء
- شیخ اجازہ
- معروف بن خربوذ
- حجاب
- روضہ امام حسین
- فضالہ بن ایوب
- عبد الله بن عباس
- تلقین میت
- رد الشمس
- شان نزول
- سادات
- اویس قرنی
- سوال قبر
- صراط
- احتضار
- اصحاب اجماع
- حضرت فاطمہ زہراؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست
- مشہد
- تحف العقول (کتاب)
- حسینیہ بقیۃ اللہ (زاریا)
- تلبیہ
- گناہان کبیرہ
- دعائے عدیلہ
- غسل جمعہ
- قتلگاہ
- غسل مس میت
- طلحہ بن عبیداللہ
- عزاداری
- معاویۃ بن ابی سفیان
- مذہب جعفری
- المراجعات (کتاب)
- لیلۃ الرغائب
- زیاد بن ابیہ
- تجرید الاعتقاد (کتاب)
- اسحاق بن جعفر صادق
- حضرت بال
- مباح
- جعفر کذاب
- زید بن علی
- رافضی
- شیخ مرتضی انصاری
- 15 شعبان
- حجر بن عدی
- وہابیت
- غسل میت
- نماز سلمان
- لوامع التنزیل و سواطع التأویل (کتاب)
- نماز غفیلہ
- سید حامد حسین موسوی
- توبہ
- قبرستان معلاۃ
- مسجد رد الشمس
- صریا
- محمد بن حنفیہ
- معجزہ
- براء بن عازب
- حذیفۃ بن یمان
- خواجہ نصیر الدین طوسی
- سہل بن سعد ساعدی
- ائمہ بقیع
- مسجد ذو الحلیفہ
- بہشت
- نماز جماعت
- حسان بن ثابت
- حدیث قرطاس
- واقعہ حرہ
- ابراہیم (ضد ابہام)
- قاسم (ضد ابہام)
- کوہ احد
- مسجد الحرام
- ابان بن تغلب
- نذر
- ابو سعید خدری
- نجاسات
- قاسم بن حضرت محمدؐ
- ابراہیم بن حضرت محمدؐ
- ام کلثوم بنت امام علی
- حفصہ بنت عمر بن خطاب
- ماریہ بنت شمعون
- سید مرتضی
- رقیہ بنت امام علی
- تفسیر فرات کوفی (کتاب)
- اذان
- اقامت
- منا میں امام حسینؑ کا خطبہ
- قریش
- صدقہ
- رقیہ بنت امام حسین
- رقیہ (ضد ابہام)
- اصول اربع مائۃ
- آیت و ان یکاد
- واقعہ فدک
- حدیث من مات
- فقہ امامیہ
- علامہ حلی
- عبد اللہ بن جعفر بن ابی طالب
- سید علی حائری رضوی
- حضرت علی اور حضرت فاطمہ کی شادی
- حسد
- واقعہ حکمیت
- نماز امام زمان
- زوج البتول
- بتول
- مسجد اقصیٰ
- معراج
- عائشہ بنت ابو بکر
- حق مہر
- عدّت
- چھ رکنی شوریٰ
- مہاجرین
- عثمان بن عفان
- سیدۃ نساء العالمین
- بیت الاحزان
- طلاق
- رشید ہجری
- جسمانی معاد
- ام المومنین
- ام سلمہ (زوجہ پیغمبر اکرم)
- ابو بکر بن ابی قحافہ
- اصبغ بن نباتہ
- مسجد قبا
- مصحف امام علی
- حوض کوثر
- ساقی کوثر
- تفسیر علی بن ابراہیم قمی (کتاب)
- محمد بن عقیل
- عبد اللہ بن عقیل
- حدیث لوح
- حدیث رایت
- حدیث اثنا عشرہ خلیفہ
- خلافت
- کوثر
- کنتوری خاندان
- سید ناصر حسین موسوی
- ازواج رسول
- آیت
- غیبت (ضد ابہام)
- محسن بن امام علی
- محمد بن ابی بکر
- ہانی بن عروہ
- شرطۃ الخمیس
- مسجد سہلہ
- آیت خیر البریہ
- عثمان بن حنیف
- ابو تراب
- عقیل بن ابی طالب
- غاضریہ
- صحابہ
- فاروق
- آل ابی طالب
- اسما بنت عمیس
- صدیق
- عقیقہ
- امیر المؤمنین (لقب)
- بلال حبشی
- عبد الرحمان بن عبد اللہ ارحبی
- یعسوب الدین
- عمر بن علی بن ابی طالب
- سید الشہدا (لقب امام حسین)
- کف العباس
- بیعت
- ماتم داری
- ابراہیم بن مالک اشتر
- اہل سنت و الجماعت
- عبد اللہ بن يقطر
- واقعہ عاشورا کے اعداد و شمار
- جعدہ بنت اشعث
- شام غریباں
- فرات
- دمشق
- رباب بنت امرؤ القیس
- تل زینبیہ
- محرم کی عزاداری
- نجران
- امر بالمعروف و نہی عن المنکر
- قربانی
- منا
- حلق و تقصیر
- حادثہ منی (2015)
- سعی بین صفا و مروہ
- غدیر خم
- وقوف مشعر
- وقوف عرفات
- رمی جمرات
- عمرہ مفردہ
- عمرہ تمتع
- عمرہ
- میقات
- احرام
- مقام ابراہیم
- نماز طواف
- طواف نساء
- طواف
- حج تمتع
- حج افراد
- حج قران
- حج
- سد الابواب
- سلیم بن قیس ہلالی
- بسم اللہ الرحمن الرحیم
- کتاب سلیم بن قیس
- نافع بن ہلال بجلی
- زہیر بن قین بجلی
- زبیر بن عوام
- ابو ایوب انصاری
- امام رضا کی ولی عہدی
- التبیان فی تفسیر القرآن (کتاب)
- البرہان فی تفسیر القرآن (کتاب)
- تفسیر عیاشی (کتاب)
- تفسیر نور الثقلین
- یا لثارات الحسین
- مصحف فاطمہ
- امام باڑا
- مقداد بن عمرو
- واقعہ سقیفہ بنی ساعدہ
- سقیفہ بنی ساعدہ
- دحو الارض
- امام حسن (ضد ابہام)
- فاطمہ (ضد ابہام)
- محمد تقی مجلسی
- حکیمہ بنت امام محمد تقی
- زیارت نامہ حضرت معصومہ(س)
- جہاد
- قلیل پانی
- ائمہ معصومین علیہم السلام
- قیام مختار
- کافر
- فضل بن حسن طبرسی
- کفر
- حجر الاسود
- انصار
- سلیمان بن صرد خزاعی
- غرر الحکم و درر الکلم (کتاب)
- جزیرہ خضراء
- لیلۃ المبیت
- جاری پانی
- متن خطبہ غدیر
- خطبہ غدیر
- اسیران کربلا
- مختار بن ابی عبید ثقفی
- عبد العظیم حسنی
- صوارم الہیات فی قطع شبہات عابد العزی و اللات (کتاب)
- آیت اللہ
- سید محمدرضا موسوی گلپائگانی
- مجمع البیان فی تفسیر القرآن (کتاب)
- المیزان فی تفسیر القرآن (کتاب)
- سید حسین طباطبائی بروجردی
- انہدام جنت البقیع
- الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب (کتاب)
- نماز شب
- تہجد
- سید دلدار علی نقوی
- استسقاء
- عبقات الانوار فی امامۃ الائمۃ الاطہار (کتاب)
- آیت اخوت
- نماز جمعہ
- آیت الکرسی
- آیت خمس
- نماز جعفر طیار
- یومیہ نوافل
- مالک اشتر نخعی
- صحیفہ سجادیہ کی پینتالیسویں دعا
- قمری مہینے
- صحیفہ سجادیہ کی چھیالیسویں دعا
- عمار بن یاسر
- حکم شرعی
- خلفائے راشدین
- دعائے مکارم الاخلاق
- تہذیب الاحکام (کتاب)
- نماز آیات
- یومیہ نمازیں
- مستحب نمازیں
- تسبیح
- فطرہ
- مفتاح الفلاح (کتاب)
- نماز عید
- اقبال الاعمال (کتاب)
- خوارج
- ابن ملجم مرادی
- مصباح المتہجد (کتاب)
- سید علی نقی نقوی لکھنوی
- جنگ جمل
- ام البنین
- حر بن یزید ریاحی
- رسالۃ الحقوق
- حدیث سلسلۃ الذہب
- کاظمین
- من لایحضرہ الفقیہ (کتاب)
- کربلا
- استغفار
- سامرا
- طفلان مسلم
- تقیہ
- عید قربان
- روز عرفہ
- فہرست آثار شیخ صدوق
- شیخ صدوق
- شیخ طوسی
- الاستبصار فی ما اختلف من الاخبار (کتاب)
- تفسیر نمونہ
- جنگ نہروان
- مارقین
- ناکثین
- قاسطین
- آیت صادقین
- عید غدیر
- آیت ولایت
- صلوات
- تسبیحات حضرت زہرا (س)
- سورہ
- مناجات خمس عشر
- رؤیت ہلال
- جاہلیت
- خطبہ شعبانیہ
- دین حنیف
- وحی
- غار حرا
- کوہ ثور
- کوہ نور
- حرام مہینے
- ماہ رمضان کے اعمال
- ایام البیض
- دعائے عرفہ امام حسینؑ
- دعائے توسل
- چودہ معصومین
- توابین کا قیام
- زیارت وارث
- ماہ رمضان کی یومیہ دعائیں
- دعائے ابو حمزہ ثمالی
- دعائے سحر
- دعائے افتتاح
- زین العابدین
- صحیفہ سجادیہ
- مناجات شعبانیہ
- دعائے مجیر
- دعائے فرج
- دعائے عہد
- دعائے سمات
- دعائے ندبہ
- دعائے جوشن صغیر
- دعائے جوشن کبیر
- علم کلام
- سجدہ سہو
- علم غیب
- اعتکاف
- علامہ طباطبائی
- سجدہ
- دعا
- امر بین الامرین
- رکن
- دعائے کمیل
- تکبیرۃ الاحرام
- قیام (نماز)
- کمیل بن زیاد نخعی
- بداء
- نماز میت
- عصمت
- رکوع
- سلام (نماز)
- اجماع
- تشہد
- ادلہ اربعہ
- صفحۂ اول
- سنت
- خطبہ فدکیہ
- زکات
- بلتستان
- خمس
- فدک
- پارا چنار
- قبلہ
- آخرت
- مستحب
- نماز
- مکروہ
- فروع دین
- حرام
- واجب
- تاریخ اسلام
- ایران کا اسلامی انقلاب
- اسلام
- روزہ
- سلمان فارسی
- عمر بن خطاب
- قائم آل محمد
- سید ابن طاووس
- افعال کا حسن اور قبح
- شیخ عباس قمی
- امامیہ
- مجموعہ آثار مرتضی مطہری
- عدالت
- خدا
- اللہ
- زرارۃ ابن اعین
- عدل
- معاد
- مرتضی مطہری
- حکیمہ بنت امام موسی کاظم
- نرجس خاتون
- سوسن
- سمانہ
- نجمہ خاتون
- حمیدہ زوجہ امام صادقؑ
- فاطمہ بنت امام حسن
- ام فروہ امام صادقؑ کی والده
- ہجرت حبشہ
- ہجرت مدینہ
- ابراہیم بن عبد اللہ
- خولہ بنت منظور بن زبان فزاری
- حسن مثنی
- صفیہ بنت عبد اللہ بن عفیف ازدی
- عبد اللہ بن عفیف ازدی
- حارث بن نبہان
- جون بن حوی
- سلیمان بن رزین
- جوین بن مالک تیمی
- عام الحزن
- ولایت
- حضرت ابراہیم
- نمر باقر النمر
- حنظلہ بن اسعد شبامی
- مالک بن عبد اللہ بن سریع ہمدانی
- سیف بن حارث بن سریع ہمدانی
- شبیب بن عبد اللہ نہشلی
- عبد اللہ بن مغیرہ
- عبد اللہ بن عقبہ غنوی
- ابو بکر بن حسن بن علی
- جبلہ بن علی شیبانی
- صفاح
- ذات العرق
- اجفر
- حاجر
- خزیمیہ
- زرود
- شقوق
- ثعلبیہ
- عبید اللہ بن حر جعفی
- حجاج بن مسروق جعفی
- بطن العقبہ
- شراف
- ذو حسم
- بیضہ
- قادسیہ
- قصر بنی مقاتل
- عذیب الہجانات
- طرماح بن عدی طائی
- عمرو بن قرظہ انصاری
- عقبہ بن سمعان
- بعثت
- عام الفیل
- سنۃ الوفود
- سکینہ بنت امام حسین
- یزید بن حصین ہمدانی
- سوید بن عمرو بن ابی مطاع
- عروہ بن بطان ثعلبی
- یزید بن حارث بن رویم
- صالح بن وہب
- حضرت علی اصغر علیہ السلام
- سعد بن حارث خزاعی
- عمار بن ابی سلامہ ہمدانی
- عون بن عبد اللہ بن جعفر
- فاطمہ بنت امام حسین
- 12 دسمبر
- 11 دسمبر
- 27 دسمبر
- 25 دسمبر
- 20 دسمبر
- 19 دسمبر
- 16 دسمبر
- محمد بن عبد اللہ بن جعفر
- عبد اللہ بن مسلم بن عقیل
- عبد الرحمان بن عقیل
- عبد اللہ بن حسن
- شہادت
- 10 دسمبر
- 7 دسمبر
- 6 دسمبر
- 5 دسمبر
- جعفر بن عقیل
- ابو بکر بن علی بن ابی طالب
- جعفر بن علی بن ابی طالب
- عبد اللہ بن علی بن ابی طالب
- 28 نومبر
- 2 دسمبر
- 1 مئی
- 30 اپریل
- 29 اپریل
- 28 اپریل
- 27 اپریل
- 26 اپریل
- 25 اپریل
- 24 اپریل
- 23 اپریل
- 22 اپریل
- 21 اپریل
- 20 اپریل
- 19 اپریل
- 18 اپریل
- 17 اپریل
- 16 اپریل
- 15 اپریل
- 14 اپریل
- 13 اپریل
- 12 اپریل
- 11 اپریل
- 10 اپریل
- 9 اپریل
- 8 اپریل
- 7 اپریل
- 6 اپریل
- 5 اپریل
- 4 اپریل
- 3 اپریل
- 2 اپریل
- 1 اپریل
- 31 مارچ
- 30 مارچ
- 29 مارچ
- 28 مارچ
- 27 مارچ
- 26 مارچ
- 25 مارچ
- 24 مارچ
- 23 مارچ
- 22 مارچ
- 21 مارچ
- 20 مارچ
- 19 مارچ
- 18 مارچ
- 17 مارچ
- 16 مارچ
- 15 مارچ
- 14 مارچ
- 13 مارچ
- 12 مارچ
- 11 مارچ
- 10 مارچ
- 9 مارچ
- 8 مارچ
- 7 مارچ
- 6 مارچ
- 5 مارچ
- 4 مارچ
- 3 مارچ
- 2 مارچ
- 1 مارچ
- 11 فروری
- 29 فروری
- 28 فروری
- 27 فروری
- 26 فروری
- 25 فروری
- 24 فروری
- 23 فروری
- 22 فروری
- 21 فروری
- 20 فروری
- 19 فروری
- 18 فروری
- 17 فروری
- 16 فروری
- 15 فروری
- 14 فروری
- 13 فروری
- 12 فروری
- 10 فروری
- 9 فروری
- 8 فروری
- 7 فروری
- 6 فروری
- 5 فروری
- 4 فروری
- 3 فروری
- 2 فروری
- 1 فروری
- 31 جنوری
- 30 جنوری
- 29 جنوری
- 28 جنوری
- 27 جنوری
- 26 جنوری
- 25 جنوری
- 24 جنوری
- 23 جنوری
- 22 جنوری
- 21 جنوری
- 20 جنوری
- 19 جنوری
- 18 جنوری
- 17 جنوری
- 16 جنوری
- 15 جنوری
- 14 جنوری
- 13 جنوری
- 12 جنوری
- 11 جنوری
- 10 جنوری
- 9 جنوری
- 8 جنوری
- 7 جنوری
- 6 جنوری
- 5 جنوری
- 4 جنوری
- 3 جنوری
- 2 جنوری
- 1 جنوری
- ستمبر
- اگست
- جولائی
- مئی
- دسمبر
- جون
- اپریل
- مارچ
- فروری
- جنوری
- اکتوبر
- نومبر
- عیسوی تقویم
- 27 نومبر
- 26 نومبر
- 24 نومبر
- بریر بن خضیر ہمدانی
- ابو ثمامہ صائدی
- عبد الرحمان بن عبد رب انصاری
- انس بن حارث کاہلی
- عبد اللہ بن عمیر کلبی
- رفاعہ بن شداد
- بنی اسد
- سنان بن انس نخعی
- خولی بن یزید اصبحی
- حمید بن مسلم ازدی
- سبیکہ
- مسلم بن عوسجہ
- عبد الرحمان بن ابی خشکارہ
- حباب بن عامر
- حجاج بن زید
- حرملۃ بن کاہل اسدی
- المنتخب فی جمع المراثی و الخطب (کتاب)
- تظلم الزہراء من اہراق دماء آل العباء (کتاب)
- نجف
- سنہ 1437ہجری
- عبید اللہ بن زیاد
- لؤلؤ و مرجان (کتاب)
- نور العین فی مشہد الحسین (کتاب)
- معالی السبطین فی احوال الحسن و الحسین (کتاب)
- قیام امام حسینؑ
- حضرت قاسم کی شادی
- قاسم بن حسن
- علی اکبر علیہ السلام
- قیس بن مسہر صیداوی
- مسلم بن عقیل
- مقتل
- یزید بن معاویہ
- مسجد ضرار
- جنگ صفین
- کعبہ
- عبد مناف بن قصی
- مسجد
- آمنہ بنت وہب سلام اللہ علیہا
- جنابت
- عبد اللہ بن عبد المطلب
- تحنث
- جعفر بن ابی طالب
- حمزہ بن عبد المطلب
- وضو
- تیمم
- غسل
- تربت
- عصر عاشورا (پینٹنگ)
- ادب الطف (کتاب)
- ابصار العین فی انصار الحسین (کتاب)
- یوم ترویہ
- اصحاب عقبہ (تبوک)
- غزوہ تبوک
- تبوک
- غزوہ طائف
- پاکستان
- توحید افعالی
- غزوہ حنین
- غزوہ فتح مکہ
- عمرۃ القضاء
- آیت وضو
- غزوہ خیبر
- صلح حدیبیہ
- غزوہ ذی قرد
- توحید
- غزوۂ بنی لحیان
- غزوہ بنی قریظہ
- نبوت
- غزوہ خندق
- غزوه بنی مصطلق
- غزوہ دومۃ الجندل
- غزوہ بدر الموعد
- غزوہ ذات الرقاع
- غزوہ بنی نضیر
- غزوہ حمراء الاسد
- غزوہ ذی امر
- غزوہ سویق
- غزوہ بنی قینقاع
- غزوہ بدر اولی
- غزوہ ذوالعشیرہ
- غزوہ بواط
- غزوہ ودان
- غزوہ بحران
- غزوہ احد
- غزوہ بدر
- قم
- اجتہاد
- محقق حلی
- مسجد کوفہ کے اعمال
- مسجد کوفہ
- قرآن میں عدم تحریف
- صحاح ستہ
- مامون عباسی
- صاحب فخ
- شہید ثانی
- اصول خمسہ
- شمر بن ذی الجوشن
- عمر بن سعد بن ابی وقاص
- امام حسینؑ کے نام کوفیوں کے خطوط
- شیخ مفید
- امام حسن عسکری علیہ السلام
- مہدی
- امام مہدی علیہ السلام
- 30 صفر
- 29 صفر
- 28 صفر
- 27 صفر
- 26 صفر
- 25 صفر
- 24 صفر
- 23 صفر
- 22 صفر
- 21 صفر
- 20 صفر
- 19 صفر
- 18 صفر
- 17 صفر
- 16 صفر
- 15 صفر
- 14 صفر
- 13 صفر
- 12 صفر
- 11 صفر
- 10 صفر
- 9 صفر
- 8 صفر
- 7 صفر
- 6 صفر
- 5 صفر
- 4 صفر
- 3 صفر
- 2 صفر
- 1 صفر
- 30 ذوالحجہ
- 29 ذوالحجہ
- 28 ذوالحجہ
- 27 ذوالحجہ
- 26 ذوالحجہ
- 25 ذوالحجہ
- 24 ذوالحجہ
- 23 ذوالحجہ
- 22 ذوالحجہ
- 21 ذوالحجہ
- 20 ذوالحجہ
- 19 ذوالحجہ
- 18 ذی الحجہ
- 17 ذوالحجہ
- 16 ذوالحجہ
- 15 ذوالحجہ
- 14 ذوالحجہ
- 13 ذوالحجہ
- 12 ذوالحجہ
- 11 ذوالحجہ
- 10 ذوالحجہ
- 9 ذوالحجہ
- 8 ذوالحجہ
- 7 ذوالحجہ
- 6 ذوالحجہ
- 5 ذوالحجہ
- 4 ذوالحجہ
- 3 ذوالحجہ
- 2 ذوالحجہ
- 1 ذوالحجہ
- 17 ذوالقعدہ
- 16 ذوالقعدہ
- 15 ذوالقعدہ
- 13 ذوالقعدہ
- 12 ذوالقعدہ
- 11 ذوالقعدہ
- 10 ذوالقعدہ
- 9 ذوالقعدہ
- 8 ذوالقعدہ
- 7 ذوالقعدہ
- 6 ذوالقعدہ
- 5 ذوالقعدہ
- 4 ذوالقعدہ
- 3 ذوالقعدہ
- 2 ذوالقعدہ
- 1 ذوالقعدہ
- 30 شوال
- 29 شوال
- 28 شوال
- 27 شوال
- 26 شوال
- 25 شوال
- 24 شوال
- 23 شوال
- 22 شوال
- 21 شوال
- 20 شوال
- 19 شوال
- 18 شوال
- 17 شوال
- 16 شوال
- 15 شوال
- 14 شوال
- 13 شوال
- 12 شوال
- 11 شوال
- 10 شوال
- 9 شوال
- 8 شوال
- 7 شوال
- 6 شوال
- 5 شوال
- 4 شوال
- 3 شوال
- 2 شوال
- 1 شوال
- 30 رمضان
- 29 رمضان
- 28 رمضان
- 27 رمضان
- 26 رمضان
- 25 رمضان
- 24 رمضان
- 23 رمضان
- 22 رمضان
- 21 رمضان
- 20 رمضان
- 19 رمضان
- 18 رمضان
- 17 رمضان
- 16 رمضان
- 15 رمضان
- 14 رمضان
- 13 رمضان
- 12 رمضان
- 11 رمضان
- 10 رمضان
- 9 رمضان
- 8 رمضان
- 7 رمضان
- 6 رمضان
- 5 رمضان
- 4 رمضان
- 3 رمضان
- 2 رمضان
- 1 رمضان
- 30 شعبان
- 29 شعبان
- 28 شعبان
- 27 شعبان
- 26 شعبان
- 25 شعبان
- 24 شعبان
- 23 شعبان
- 22 شعبان
- 21 شعبان
- 20 شعبان
- 19 شعبان
- 18 شعبان
- 17 شعبان
- 16 شعبان
- پندرہ شعبان
- 14 شعبان
- 13 شعبان
- 12 شعبان
- 11 شعبان
- 10 شعبان
- 9 شعبان
- 8 شعبان
- 7 شعبان
- 6 شعبان
- 5 شعبان
- 4 شعبان
- 3 شعبان
- 2 شعبان
- 1 شعبان
- 30 رجب
- 29 رجب
- 28 رجب
- 27 رجب
- 26 رجب
- 25 رجب
- 24 رجب
- 23 رجب
- 22 رجب
- 21 رجب
- 20 رجب
- 19 رجب
- 18 رجب
- 17 رجب
- 16 رجب
- 15 رجب
- 14 رجب
- 13 رجب
- 12 رجب
- 11 رجب
- 10 رجب
- 9 رجب
- 8 رجب
- 7 رجب
- 6 رجب
- 5 رجب
- 4 رجب
- 3 رجب
- 2 رجب
- 1 رجب
- 30 جمادی الثانی
- 29 جمادی الثانی
- 28 جمادی الثانی
- 27 جمادی الثانی
- 26 جمادی الثانی
- 25 جمادی الثانی
- 24 جمادی الثانی
- 23 جمادی الثانی
- 22 جمادی الثانی
- 21 جمادی الثانی
- 20 جمادی الثانی
- 19 جمادی الثانی
- 18 جمادی الثانی
- 17 جمادی الثانی
- 16 جمادی الثانی
- 15 جمادی الثانی
- 14 جمادی الثانی
- 13 جمادی الثانی
- 12 جمادی الثانی
- 11 جمادی الثانی
- 10 جمادی الثانی
- 9 جمادی الثانی
- 8 جمادی الثانی
- 7 جمادی الثانی
- 6 جمادی الثانی
- 5 جمادی الثانی
- 4 جمادی الثانی
- 3 جمادی الثانی
- 2 جمادی الثانی
- 1 جمادی الثانی
- 30 جمادی الاول
- 29 جمادی الاول
- 28 جمادی الاول
- 27 جمادی الاول
- 26 جمادی الاول
- 25 جمادی الاول
- 24 جمادی الاول
- 23 جمادی الاول
- 22 جمادی الاول
- 21 جمادی الاول
- 20 جمادی الاول
- 19 جمادی الاول
- 18 جمادی الاول
- 17 جمادی الاول
- 16 جمادی الاول
- 15 جمادی الاول
- 14 جمادی الاول
- 13 جمادی الاول
- 12 جمادی الاول
- 11 جمادی الاول
- 10 جمادی الاول
- 9 جمادی الاول
- 8 جمادی الاول
- 7 جمادی الاول
- 6 جمادی الاول
- 5 جمادی الاول
- 4 جمادی الاول
- 3 جمادی الاول
- 2 جمادی الاول
- 1 جمادی الاول
- 30 ربیع الثانی
- 29 ربیع الثانی
- 28 ربیع الثانی
- 27 ربیع الثانی
- 26 ربیع الثانی
- 25 ربیع الثانی
- 24 ربیع الثانی
- 23 ربیع الثانی
- 22 ربیع الثانی
- 21 ربیع الثانی
- 20 ربیع الثانی
- 19 ربیع الثانی
- 18 ربیع الثانی
- 17 ربیع الثانی
- 16 ربیع الثانی
- 15 ربیع الثانی
- 14 ربیع الثانی
- 13 ربیع الثانی
- 12 ربیع الثانی
- 11 ربیع الثانی
- 10 ربیع الثانی
- 9 ربیع الثانی
- 8 ربیع الثانی
- 7 ربیع الثانی
- 6 ربیع الثانی
- 5 ربیع الثانی
- 4 ربیع الثانی
- 3 ربیع الثانی
- 2 ربیع الثانی
- 1 ربیع الثانی
- 30 ربیع الاول
- 29 ربیع الاول
- 28 ربیع الاول
- 27 ربیع الاول
- 26 ربیع الاول
- 25 ربیع الاول
- 24 ربیع الاول
- 23 ربیع الاول
- 22 ربیع الاول
- 21 ربیع الاول
- 20 ربیع الاول
- 19 ربیع الاول
- 18 ربیع الاول
- 17 ربیع الاول
- 16 ربیع الاول
- 15 ربیع الاول
- 13 ربیع الاول
- 12 ربیع الاول
- 11 ربیع الاول
- 10 ربیع الاول
- 9 ربیع الاول
- 8 ربیع الاول
- 7 ربیع الاول
- 6 ربیع الاول
- 5 ربیع الاول
- 4 ربیع الاول
- 3 ربیع الاول
- 2 ربیع الاول
- 1 ربیع الاول
- 14 ربیع الاول
- جمادی الاول
- ربیع الثانی
- ربیع الاول
- صفر
- محرم
- شعبان
- رجب
- شیعہ
- روز عاشورا
- تاسوعا
- اسلامی جمہوریہ کے دور کا حوزۂ علمیہ قم
- حوزہ علمیہ قم
- حوزہ علمیۂ قم عہد معاصر میں
- ثار اللہ
- ختم قرآن
- ختم نبوت
- اربعین پیدل مارچ
- زیارت اربعین
- آل حمدان
- حلف الفضول
- حلف الاحلاف
- حکمت متعالیہ
- خبر واحد
- حدیث متواتر
- کتابت حدیث
- حدیث کساء
- حدیث صحیح
- حدیث کی درجہ بندی
- حدیث کی اقسام
- 30 محرم
- 29 محرم
- 28 محرم
- 27 محرم
- 26 محرم
- 25 محرم
- 24 محرم
- 23 محرم
- 22 محرم
- 21 محرم
- 20 محرم
- 19 محرم
- 18 محرم
- 17 محرم
- 16 محرم
- 15 محرم
- 14 محرم
- 13 محرم
- 12 محرم
- 11 محرم
- 10 محرم
- 9 محرم
- 8 محرم
- 7 محرم
- 6 محرم
- 5 محرم
- 4 محرم
- 3 محرم
- 2 محرم
- 1 محرم
- جمادی الثانی
- حدیث
- ثقلین
- توسل
- تعطیل صفات
- اولوا العزم
- ام ایمن
- الہام
- المزار الکبیر (کتاب)
- محمد بن جعفر المشہدی
- اشعریہ
- مکی اور مدنی سورتیں
- آسمانی کتب میں تحریف
- بنو امیہ
- نکاح متعہ
- سورہ ناس
- سورہ فلق
- سورہ اخلاص
- سورہ مسد
- سورہ نصر
- سورہ کافرون
- سورہ کوثر
- سورہ ماعون
- سورہ قریش
- سورہ فیل
- سورہ ہمزہ
- سورہ عصر
- سورہ تکاثر
- سورہ قارعہ
- سورہ عادیات
- سورہ زلزال
- سورہ بینہ
- سورہ قدر
- سورہ علق
- سورہ تین
- سورہ شرح
- سورہ ضحی
- سورہ لیل
- سورہ شمس
- سورہ بلد
- سورہ فجر
- سورہ غاشیہ
- سورہ اعلی
- سورہ طارق
- سورہ بروج
- سورہ انشقاق
- سورہ مطففین
- سورہ انفطار
- سورہ تکویر
- سورہ عبس
- سورہ نازعات
- سورہ نباء
- سورہ مرسلات
- سورہ انسان
- سورہ قیامہ
- سورہ مدثر
- سورہ مزمل
- سورہ جن
- سورہ نوح
- سورہ معارج
- سورہ حاقہ
- سورہ قلم
- سورہ ملک
- سورہ تحریم
- سورہ طلاق
- سورہ تغابن
- سورہ منافقون
- سورہ جمعہ
- سورہ صف
- سورہ ممتحنہ
- سورہ حشر
- سورہ مجادلہ
- سورہ حدید
- سورہ واقعہ
- سورہ رحمن
- سورہ قمر
- سورہ نجم
- سورہ طور
- سورہ ذاریات
- سورہ ق
- سورہ حجرات
- سورہ فتح
- سورہ محمد
- سورہ احقاف
- سورہ جاثیہ
- سورہ دخان
- سورہ زخرف
- سورہ شوری
- سورہ فصلت
- حوامیم
- سورہ غافر
- سورہ زمر
- سورہ ص
- سورہ صافات
- سورہ یس
- سورہ فاطر
- سورہ سباء
- سورہ احزاب
- سورہ سجدہ
- سورہ لقمان
- سورہ روم
- سورہ عنکبوت
- سورہ قصص
- سورہ نمل
- سورہ شعراء
- سورہ فرقان
- سورہ نور
- سورہ مؤمنون
- قرآنی سورتوں کی فہرست
- سورہ حج
- سورہ انبیاء
- 27 ذوالقعدہ
- 26 ذوالقعدہ
- 30 ذوالقعدہ
- 29 ذوالقعدہ
- 28 ذوالقعدہ
- 25 ذوالقعدہ
- 24 ذوالقعدہ
- سورہ طہ
- 23 ذوالقعدہ
- 22 ذوالقعدہ
- 21 ذوالقعدہ
- 20 ذوالقعدہ
- 19 ذوالقعدہ
- 18 ذوالقعدہ
- سورہ مریم
- سورہ کہف
- سورہ اسراء
- سورہ نحل
- سورہ حجر
- سورہ ابراہیم
- سورہ رعد
- سورہ یوسف
- سورہ ہود
- سورہ یونس
- سورہ توبہ
- سورہ انفال
- سورہ اعراف
- سورہ انعام
- 14 ذوالقعدہ
- 11 ستمبر
- 10 ستمبر
- سورہ مائدہ
- سورہ نساء
- سید روح الله موسوی خمینی
- سورہ آل عمران
- سورہ بقرہ
- سورہ فاتحہ
- امام علی نقی علیہ السلام
- امام محمد تقی علیہ السلام
- توابین
- حائر حسینی
- اللہوف علی قتلی الطفوف (کتاب)
- الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد (کتاب)
- وسائل الشیعہ (کتاب)
- شہدائے واقعہ کربلا
- حبیب بن مظاہر اسدی
- واقعہ کربلا تاریخ کے آئینے میں
- سید محسن طباطبائی حکیم
- سید محمد تیجانی سماوی
- سید ابوالحسن اصفہانی
- سید ابو القاسم خوئی
- اسماعیلیہ
- زیدیہ
- امامت
- زیارت عاشورا
- زیارت جامعہ کبیرہ
- مدینہ منورہ
- واقعہ غدیر
- آخر الزمان
- حديث ثقلین
- ام کلثوم کا عمر سے نکاح
- ائمہ معصومین کی امامت
- اصول دین
- حسنینؑ
- پنجتن آل عبا
- حدیث مدینۃ العلم
- اصول کافی
- الکافی (کتاب)
- کتب اربعہ
- حدیث یوم الدار
- مفاتیح الجنان (کتاب)
- شوال المکرم
- عید فطر
- ایمان ابو طالب
- ابو طالب علیہ السلام
- مباہلہ
- آیت مباہلہ
- اربعین حسینی
- جنۃ البقیع
- نواب اربعہ
- حضرت آدم
- حجۃ الوداع
- آیت اولو الامر
- آیت مودت
- آیت تطہیر
- محمد بن یعقوب کلینی
- حدیث منزلت
- بحار الانوار (کتاب)
- شب قدر
- کوفہ
- تبرا
- غزوہ
- یوم القدس
- تولی
- رمضان
- سید علی حسینی خامنہ ای
- مکہ مکرمہ
- ہاشم بن عبد مناف
- عبد المطلب بن ہاشم
- ویکی شیعہ
- حضرت فاطمہ بنت اسد
- سید عارف حسین حسینی
- اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی
- اہل بیتؑ عالمی اسمبلی
- تقلید (فقہ)
- توقیع
- مہدویت کے جھوٹے دعویدار
- دجال
- مہدویت
- رجعت
- ظہور کی نشانیاں
- ظہور امام زمانہ
- ابوذر غفاری
- قرقیسیا کا معرکہ
- سفیانی کا خروج
- انتظار فرج
- علی بن محمد سمری
- حسین بن روح نوبختی
- محمد بن عثمان عمری
- عثمان بن سعید عمری
- غیبت صغری
- بقیۃ اللہ
- غیبت کبری
- مودت اہل بیت علیہم السلام
- امام محمد باقر اور حسن بصری کا مناظرہ
- امام محمد باقر کا عیسائی پادری سے مناظرہ
- قصی بن کلاب
- فہم حدیث
- عثمان بن علی بن ابی طالب
- شہید اول
- شہادتین
- شعب ابی طالب
- شرائع الاسلام فی مسائل الحلال و الحرام (کتاب)
- الروضۃ البہیۃ فی شرح اللمعۃ الدمشقیۃ (کتاب)
- شفاعت
- اللمعۃ الدمشقیہ (کتاب)
- سید عبدالحسین شرف الدین عاملی
- سید شہاب الدین مرعشی نجفی
- میثم تمار
- قرآن کریم
- زیارت
- زیارت امام حسین (زیارت رجبیہ)
- زیارت رجبیہ
- زیارت ناحیہ مقدسہ
- زیارت آل یاسین
- زیارت امین اللہ
- کلام امامیہ
- قیامت
- لیٹر فار یو
- واقعہ کربلا
- حرم
- تبرک
- ام ابیہا
- آیت تبلیغ
- آیت انذار
- آیت اکمال
- حدیث سفینہ
- اصحاب کساء
- عتبات عالیہ
- علامہ محمد باقر مجلسی
- آیت ابتلائے ابراہیم علیہ السلام
- اہل بیت علیہم السلام
- حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا
- صلح امام حسن علیہ السلام
- نہج البلاغہ
- حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا
- ابو القاسم رضوی
- ایام فاطمیہ
- جابر بن عبداللہ انصاری
- شیخ بہائی
- بنی ہاشم
- حضرت عباس علیہ السلام
- حضرت زینب سلام اللہ علیہا
- ذوالحجہ
- ذوالقعدہ
- شوال المکرم (واقعات)
- ماہ رمضان کے اہم واقعات
- اسلامی تقویم
- شعبان المعظم کے واقعات
- ماہ رجب کے واقعات
- امام رضا علیہ السلام
- امام موسی کاظم علیہ السلام
- امام جعفر صادق علیہ السلام
- امام محمد باقر علیہ السلام
- امام زین العابدین علیہ السلام
- امام حسین علیہ السلام
- امام حسن مجتبی علیہ السلام
- محمد صلی اللہ علیہ و آلہ
- حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
- امام علی علیہ السلام
برصغیر کے امامیہ مفسرین اور مترجمین قرآن کی فہرست
برصغیر کے پیروان مکتب اہل بیت نے تفسیر، ترجمہ، لغات القرآن، علوم القرآن اور تجوید القرآن پر کافی کام کیا ہے اور اردو، پنجابی، عربی، فارسی، پشتو، گجراتی اور انگریزی زبانوں میں کئی آثا ر معرض وجود میں لائے ہیں ان آثار کی تفصیل کچھ یوں ہے:
- اردو:
اردو زبان میں 194 تالیفات ہیں کہ جن میں سے 70 ؍عدد مکمل تفسیر، 40 ؍عدد مختلف سوروں کی تفسیر، 12 ؍عدد بھی چند سوروں کی تفسیر اور 71 ؍عدد تفسیر موضوعی ہیں۔
- انگریزی:
انگریزی زبان میں 7 ؍ تالیفات ہیں۔
- عربی:
عربی زبان میں 17 تألیفات ہیں۔
- فارسی:
فارسی زبان میں 9؍ تالیفات ہیں۔
- سندھی:
سندھی زبان میں 3؍ تالیفات ہیں۔
- پشتو، گجراتی اور بلتی زبان
ان زبانوں میں سے بھی ہر ایک زبان میں ایک ایک تالیف موجود ہے۔[2]
ذیل میں ہم مختلف زبانوں میں موجود برصغیر کے امامیہ مفسرین اور مترجمین کی فہرست پیش کی جاتی ہے:
| نمبر شمار | نام | تاریخ وفات | مقیم | نام تألیف | زبان | تعداد جلد | تاریخ اشاعت |
|---|---|---|---|---|---|---|---|
| 1 | محمد طاهر بن مهدی دکنی[3] | 952ھ | دکن | حاشیہ بر تفسیر بیضاوی | اردو | ||
| 2 | محمد بن احمد خواجگی شیرازی[4] | 988ھ | تفسیر بحر العلوم | فارسی | |||
| 3 | ناصر مکارم شیرازی | 1344ھ | 11 | یداللہ دوزدوزانی | 1353ھ | قم | |
| 4 | سید موسی شبیری زنجانی | 1346ھ | قم | 12 | سید کاظم حسینی حائری | 1357ھ | قم |
| 5 | عباس محفوظی | 1347ھ | قم | 13 | محمدعلی گرامی قمی | 1357ھ | قم |
| 6 | جعفر سبحانی تبریزی | 1347ھ | قم | 14 | سید علی خامنہای | 1358ھ | تہران |
| 7 | محمداسحاق فیاض | 1348ھ | نجف | 15 | بشیر حسین نجفی | 1360ھ پاکستان | نجف |
| 8 | سید علی حسینی سیستانی | 1349ھ | نجف | 16 | سید محمدتقی مدرسی | 1364ھ | کربلا |
دسویں صدی ہجری
- محمد طاهر بن مهدی دکنی (متوفی: 952ھ)، آپ نے تفسیر بیضاوی پر تحقیقی حاشیہ لکھا آپ کی ولادت 880ھ اور وفات 952ھ میں ہوئی۔ صاحب تاریخ فرشته کے مطابق مصر، بخارا، سمرقند اور قزوین کے لوگ آپ کے معتقد تھے لیکن شاہ اسماعیل صفوی آپ سے بد ظن ہوئے تو سنہ 926ھ کے اواخر میں عازم ہند ہوئے۔ تذکرہ مفسرین امامیه ص 71۔
- محمد بن احمد خواجگی شیرازی متوفی: (988ھ)، آپ نے فارسی زبان میں تفسیر بحر العلوم لکھی جس میں معقولات کے مباحث زیر بحث لائے ہیں۔ اس بتفسیر کو بعض لوگ تفسیر مجمع البیان کا خلاصہ قرار دیتے ہیں۔ آپ کی دوسری تألیفات میں شرح باب حادی عشر ہے جسے آپ نے سنہ 952ھ میں تحریر کی ہیں۔ ص 81- 82
گیارہویں صدی ہجری
- مبارک شیخ ناگوری (متوفی: 1001ھ) آپ کے جد امجد یمن سے آکر نویں صدی ہجری میں سندھ میں مقیم ہوئے۔ آپ سنہ 911ھ کو ناگور میں پیدا ہوئے۔ 14 سال کی عمر میں علوم متداولہ میں سے ہر فن کا ایک ایک خط حفظ تھا. آپ نے عربی زبان میں تفسیر منبع عیون المعانی مطلع شموس المثانی لکھی جو 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر کتب خانہ ممتاز العلماء جنت مآب لکھنؤ میں محفوظ ہے۔ ص 87-89
- ابوالفیض فیضی (متوفی: 1004ھ) آپ شیخ مبارک ناگروی کے سب سے بڑے فرزند تھے۔ سنہ 954ھ میں آگرہ میں متولد ہوئے اور وہی پر ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ مختلف علوم و فنون پر مہارت حاصل تھی۔ آپ تفسیر سواطع الالہام کے مصنف ہیں جو آپ کا شاندار علمی کارنامہ اور غیر منقوط تفسیر ہے۔ یہ تفسیر دو سال کی مدت میں مکمل ہوئی اور ایران اور ہندوستان میں اس کے مختلف ایڈیشن شایع ہو چکےہیں۔ ص 92- 99
- ابوالفضل علّامی (متوفی: 1011ھ) آپ شیخ مبارک ناگوری کے دوسرے فرزند ہیں جنوری سنہ 958ھ کو آگرہ میں متولد ہوئے 15 سال کی عمر میں علوم عقلیہ ا ور نقلیہ سے فارغ هوئے۔ تفسیر اکبری آپ کی قرآنی تألیفات میں سے ہے جس میں آپ نے آیت الکرسی کی دقیق اور پر مغز تفسیر تحریر کی ہے۔ ص 100- 101
- نورالله شوشتری، شہید ثالث (متوفی: 1019ھ) سنہ 974ھ کو مشہد میں متولد ہوئے۔ سنہ 991ھ کو اکبر بادشاہ کے دربار میں قاضی القضاۃ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ سنہ 1014ھ کو ابطال الباطل کے جواب میں احقاق الحق نامی معرکۃ الارائ کتاب تحریر کی۔ اکبر بادشاہ کی وفات کے بعد ان کے بیٹے جہانگیر بادشاہ بنا جس نے آپ پر الزام تراشی کرتے ہوئے درباری علماء کے ذریعے آپ کے خلاف فتوا جاری کروایا اور جہانگیربادشاہ کے حکم پر بدترین ازیتیں پہنچانے کے بعد آپ کو سنہ 1019ھ کو شہید کر دیا گیا۔ آپ کی قرآنی تألیفات میں حاشیہ تفسیر بیضاوی انتہائی معلوماتی حاشیہ ہے جو دو جلدوں میں شایع ہوا. حاشیہ ثانی تفسیر بیضاوی مختصر عربی نسخہ کتب خانہ ناصریہ لکھنؤ میں محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ مختلف آیات کی تفسیریں جن میں انس الوحید فی تفسیر آیت العد و التوحید، تفسیر انما المشرکون عربی میں، سحاب المطر فی تفسیر آیت التطہیر عربی، رفع القدر فی تفسیر آیت شرح الصدر عربی میں۔ ص 102-106
- شریف الدین شوشتری (متوفی: 1020ھ) آپ قاضی نور الله شوشتری کے بڑے فرزند ہیں۔ سنہ 990ھ کو متولد ہوئے۔ 22 سال کی عمر میں اجتہاد کے درجے پر پہنچے۔ آپ کی تألیفات میں حاشیہ تفسیر بیضاوی ایک علمی اور تحقیقی تفسیر ہے۔ ص107
- ابوالعالی سید (متوفی: 1046ھ) آپ قاضی نوراللہ کے چوتھے فرزند ہیں اور سنہ 1004ھ کو متولد ہوئے۔ تفسیر سورۃ الاخلاص آپ کی قرآنی تألیفات میں سے ہے جو ایک علمی اور تحقیقی تفسیر ہے جس میں توحید باری تعالی کو عقلی اور نقلی دلائل کے ذریعے یوں بیان کیا ہے جو کسی دوسری کتاب میں ناپیدہے۔ص108-109
- عبد الحکیم ملا سیالکوٹی (متوفی: 1067ھ) آپ جامع معقول و منقول تھے اور جہانگیر بادشاہ کے دور میں سیالکوٹ میں تدریس کے فرائض انجام دیتے تھے۔ آپ نے تفسیر بیضاوی پر ایک علمی اور تحقیقی تفسیر تحریر کی جسے جہانگیر کے دربار میں پیش کیا گیا تو اسے بہت پسند کیا گیا۔ ص110-111
- حسین بن شہاب الدین العاملی (متوفی:1076ھ) سنہ 1014ھ میں متولد ہوئے۔ آپ عربی النسل تھے اور کچھ عرصہ ایران میں قیام کے بعد حیدر آباد دکن آگئے۔ قطب شاہ کے دربار میں آپ کو نمایاں مقام حاصل تھا۔ حاشیہ تفسیر بیضاوی آپ کی مشہور تفسیر ہے۔ ص113-114
- علاء الدولہ شوشتری (متوفی: 1080ھ) آپ قاضی نور اللہ شوشتری کے پانچویں فرزند ہیں اور تفسیر بیضاوی پر حاشیہ آپ کی قرآنی تألیفات میں سے ہے اس کے علاوہ شرح لمعہ اور مدارک پر حاشیہ اور دیوان اشعار بھی آپ کی تصنیفات میں شامل ہے.ص115
- علی رضا تجلی (متوفی: 1085ھ) آپ آیت اللہ سید حسین خوانساری کے شاگرد اور ان سے اجازہ اجتہاد حاصل کیا۔ تفسیر قرآن مجید آپ کی علمی اور تحقیقی تصنیف ہے۔ ص 116-117
بارہویں صدی ہجری
- مرزا محمد علی نعمت خان عالی(متوفی: 1121ھ) حکیم فتح الدین شیرازی کے فرزند اور ہندوستان میں 1050ھ کو متولد ہوئے۔ آپ علوم عقلیہ اور نقلیہ میں جامع شخصیت کے حامل تھے۔ تفسیر قرآن جلد 1 فارسی زبان میں قرآن کی تفسیر ہے جس میں سورہ نحل تک کی تفسیر درج ہے۔ ص121-123
- صفی الدین بن ولی قزوینی سنہ 1029ھ کو ایک علمی گھرانے میں کربلا میں متولد ہوئے۔ زیور علم سے آراستہ ہو کر ہندوستان آئے اور دہلی میں قیام پذیر ہوئے۔ زیب النسناء بنت اورنگزیب کی فرمائش پر تفسیر کبیر کا فارسی میں ترجمہ کیا جسے 8 سال کی مدت میں ختم کیا۔ ص124
- ابوالحسن تاناشاہ (متوفی: 1111ھ) حیدر آباد دکن میں چغتائی خاندان سے آپ کا تعلق تھا قطب شاہ کی بیٹی سےشادی کی اور قطب کی وفات کے بعد تخت نشین ہوئے اور ملک میں ایک اچھا نظام قائم کیا۔ علماء اور صالحین کی صحبت کا شوقین اور ہر وقت علمی بحث و مباحثے میں مشغول رہتا تھا۔ آپ کا علمی کارنامہ تفسیر کشاف پر عربی میں یادگار حاشیہ ہے جو مجیب الرحمن خان شیروانی کے کتابخانے میں محفوظ ہے۔ ص 125
- محمد سعید اشرف ملا مازندرانی (متوفی: 1116ھ) آپ ملا صالح مازندرانی کے صاحبزادے اور محمد تقی مجلسی کے نواسے تھے اور سنہ 1050ھ کو اصفهان میں متولد ہوئے۔ عالمگیر کے دور حکومت میں ہندوستان آکر ان کی بیٹی سے شادی کی۔ تفسیر قرآن کا وسیع مطالعہ رکھتے تھے اور تفسیر طبری کا فارسی زبان میں ترجمه کیا ہے۔ ص128
- مرزا ارجمند (متوفی:1134ھ) آپ کا تعلق کشمیر سے تھا اور آپ کے والد عبد الغنی کشمیری اپنے عہد میں جلیل القدر شاعر اور ادیب تھے۔ مرزا عالم، فاضل، ادیب اور مفسر قرآن تھے۔ تفسیر سورہ یوسف آپ نے عالم شاہ کے عہد میں تحریر کی جو علمی نکات پر مشتمل تھی. یه تفسیر خانقاہ احمدی میں محفوظ ہے۔ ص129
- محمد کاظم (متوفی:1149ھ) آپ نے فارسی زبان میں قرآن کی تفسیر تحریر کی جس کا نام نخبۃ التفاسیر ہے۔ اس کا ایک نفیس نسخہ مصنف کی مہر کے ساتھ کتب خانہ دانش انارکلی لاہور میں محفوظ ہے۔ص131
- محمد علی حزین لاہیجی (متوفی:1180ھ) آپ بارہویں صدی ہجری کے اہم مفسرین میں سے تھے۔ سنہ 1103ھ کو اصفہان میں متولد ہوئے۔ قرآنیات پر گہری مہارت حاصل تھی انهوں نے تفسیر قرآن اور علوم قرآن سے متعلق کئی کتابیں تحریر کی ہیں۔ تفسیر شجرۃ الطور فی شرح آیت النور آٹھ صفحات پر مشتمل عربی تفسیر ہے، تفسیر سورۃ الاخلاص ا یک علمی تحقیقی تفسیر ہے، تفسیر سورہحشر فارسی زبان میں، تفسیر سورہ دهر فارسی زبان میں ان کے علاوہ علوم قرآن سے متلعق تألیفات میں خواص السور و الآیات ، الناسخ المنسوخ فی القرآن، فضائل القرآن عربی میں، تجوید القرآن عربی میں۔ ص 134-135
تیرہویں صدی ہجری
- ذاکر علی جونپوری (متوفی: 1211ھ) آپ کا شمار تیرہویں صدی ہجری کے نامور مفسرین میں ہوتا ہے۔ آپ کا تعلق مفتی ابوالبقاء کے خاندان سے ہے۔ آپ نے قرآن مجید کی بعض آیات کی علمی تفسیر تحریر کی جس کا نام ذریعۃ المغفرت ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے کتاب شرائع الاسلام کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا ہے۔ص 139
- غلام مرتضی فیض آبادی (حیات در 1212ھ) آپ کا شمارعهد نواب آصف الدولہ کے ممتاز علماء میں ہوتا ہے۔ نواب آصف الدولہ کی فرمائش پر قرآن مجید کا منظوم ترجمہ کیا۔ ص 141
- احمد آقا بہبہانی (حیات در 1223ھ) آپ سنہ 1191ھ کو متولد ہوئے 6 سال کی عمر میں قرآن مجید اور ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا۔ پندرہ سال کی عمر میں تصنیف اور تالیف کا کام شروع کیا اور سب سے پہلے فوائد صمدیہ پر حاشیہ لکھا. آپ نے بسم اللہ کی علمی اور تحقیقی تفسیر تحریر کی ہے جس کا نام تفسیر نورالانوار ہے۔ ص143
- نجف علی خان دہلوی (متولد 1240ھ) آپ کا تعلق ایک علمی گھرانے سے تھا۔ آپ سو سے زائد کتابوں کے مولف ہیں جن میں سے اکثر عربی اور فارسی زبان میں ہیں۔ تفسیر غریب القرآن آپ کی تحریر ہے جو فارسی زبان میں ایک تحقیقی اور تاریخی تفسیر ہے۔ ص 144
- ابراہیم سید (طبع 1240ھ) آپ تیرہویں صدی کے ممتاز مترجمین قرآن میں سے ہیں۔ آپ مرزا ابو علی خان اصفہانی کے فرزند اور جامع معقول و منقول تھے۔ آپ نے نواب حامد علی خان صاحب والی رامپور کی فرمائش پر قرآن مجید کا ترجمہ کیا ہے جو پہلی بار سنہ 1240ھ میں مطبع مولوی محمد باقر ، بہلی سے شائع ہوا۔ ص145
- وزیر علی (تالیف 1250ھ) آپ نے تفسیر القرآن اردو زبان میں تحریر کی جس میں قرآن کے لغات کی تشریح کی ہے اس کا خطی نسخہ کتابخانہ آصفیہ حیدر آباد دکن میں موجود ہے۔ 330 صفحات پر مشتمل ہے اور ہر ورق میں 13 سطریں ہیں سنہ 1250ھ میں یہ تفسیر تألیف ہوئی اور سنہ 1273ھ میں شایع هوئی۔ ص146
- یاد علی نصیر آبادی (متوفی: 1253ھ) آپ تیرہویں صدی کے نامور مفسرین میں سے ہیں۔ آیت اللہ سید دلدار علی فغران مآب کے علمی و ادبی گھرانے سے آپ کا تعلق تھا۔ لکھنؤ رومی گیٹ میں آپ منقولات اور معقولات کا درس دیتے تھے جس میں بڑی تعداد میں شاگرد حاضر ہوتے تھے۔ آپ کا علمی کارنامہ تفسیر القرآن موسوم به منہج السداد فارسی زبان میں دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر علمی نکات کی حامل ہے۔ ص147-148
- صفدر علی رضوی دہلوی( متوفی: 1253ھ) آپ کا تعلق فیض آباد کے معزز خاندان سے تھا اور اپنے زمانے میں اہل علم و فضل میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ تفسیر احسن الحدائق سورہ یوسف کی تفسیر ہے جسے آپ نے فارسی زبان میں تحریر کی ہیں۔ یہ نسخہ علی اکبر مالک کارپٹ کراچی کے پاس محفوظ ہے ۔ یہ تفسیر محمد علی شاہ اودھ کی تخت نشینی کے سال بروز ہفتہ 4 ربیع الثانی 1253ھ کو فیض آباد میں تحریر کی گئی۔ سبد علی اکبر رضوی کا مملوکہ نسخہ 29 جمادی الثانی 1291ھ کا مخطوطہ ہے۔ یہ نسخہ بانکے پور میں محفوظ ہے.ص149
- علی، سید، بن غفران مآب(متوفی: 1259ھ) آپ آیت اللہ سید دلدار علی غفران مآب کے فرزند تھے اور 18 شوال سنہ 1200ھ کو لکھنؤ میں متولد ہوئے۔ آپ نے اردو زبان میں قرآن مجید کی تفسیر لکھی جس کا نام تفسیر توضیح المجید فی کلام الله الحمید ہے۔ یہ تفسیر 1253ھ میں ثریا جاہ امجد علی شاہ کی فرمائش پر تحریر کی جو اپنی مخصوص سنعت کے سبب تفسیر زبر و بینہ کے نام سے بھی معروف ہے۔ یہ تفسیر 7 جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر 1257ھ کو شائع ہوئی۔ شوق رکھتا تھا اور علمی شاہکار تفسیر قرآن ہے جس کا نام خلاصۃ التفاسیر ہے۔ یہ تفسیر عربی زبان میں ایک معلوماتی
- محمد حسین (کتابت: 1259ھ) آپ منقول و معقول میں جید علماء میں سے تھے، تألیف کا بہت تفیسر ہے اس کا دوسرا حصہ کتابخانہ ناصریہ لکھنؤ میں موجود ہے جو 284 صفحات پر مشتمل ہے۔ ص158
- محمد قلی، مفتی کنتوری(متوفی:1260)، آپ سنہ 1188ھ کو متولد ہوئے۔ مدتوں میرٹھ میں منصب عدالت پر فائز رہے اسی لئے آپ مفتی کنتوری کے نام سے معروف ہے۔ عدالت علویہ نامی کتاب آپ کی تصنیف ہے۔ تفسیر تقریب الافہام در تفسیر آیات الاحکام فارسی زبان میں آپ کی دقیق علمی تفسیر ہے. ص 160-163
- نجف علی نونہروی (متوفی:1261ھ) آپ نے قرآن کی تفسیر تحریر کی اس کے علاوه تفسیر مجمع البیان پر انتہائی اہم حاشیہ بھی تحریر کیا تھا۔ص 164-165
- سید حسین سید العلماء (متوفی: 1273ھ) آپ آیت اللہ سید دلدار علی کے علمی گھرانے میں سنہ 1211ھ کو متولد ہوئے۔ 17 سال کی عمر میں تجزی فی ا لاجتہاد پر تحقیقی رسالہ لکھا آپ نے سورہ فاتحہ، بقرہ، ہل اتی، توحید ا ور آیہ وکذالک جعلناکم امۃ وسطا کی تفسیر تحریر کی ہے۔ ص166-170
- امداد علی لکھنؤ (متوفی:1274ھ) آپ کاشمار اردو کے صف اول کے مترجمین قرآن میں ہوتا ہے آپ نے قرآن کا ترجمه کیا جس کا نام ثابت نامہ نو طرز رکھا جو کوئی بار آگرہ اور لکھنؤ سے شایع ہوا ہے۔ ص172-173
- محمد باقر دہلوی (متوفی: 1274ھ) آپ سنہ 1205ھ کو متولد ہوئے۔ دہلی میں عزاداری اور دینی سرگرمیوں کو تیز کیا اور عزاخانہ اور مسجد تعمیر کرائی۔ آپ نے مذہبی اخبار بھی نکالا جو اردو صحافت کا پہلا نقیب شمار ہوتا هے۔ تفسیر آیت تطہیر ، آیت انک لعلی خلق عظیم آپ کی قرآنی علمی آثار میں سے ہے۔ ص174- 175
- رجب علی ارسطو جاه: تفسیر کشف ا لغطا تفسیر هل اتی فارسی زبان میں 65 صفحات پر مشتمل ہے، اسی طرح سر اکبر تفسیر سورہ والفجر بھی فارسی میں ہے ص177
- حیدر رضا ترجمہ قرآن معه حواشی جو کہ 1288ھ میں شایع ہوا ص180
- سید محمد تقی ممتاز العلماء (متوفی: 1289ھ) آپ کا علمی کارنامہ ینابیع الانوار فی تفسیر کلام الله الجبار ہے جو که عربی زبان میں تحریر کی گئی ہے ۔ چار حصوں پر مشتمل ہے پہلی جلد میں سورہ حمد اور پہلے پارے کی تفسیر، دوسری جلد میں دوسرے پارے کی تفسیر، تسیری جلد میں تیسرے پارے کی تفسیر ااور چوتھی جلد میں چوتھے پارے کی تفسیر رقم کی ہے. ص184
- محمد مرزا اخباری (متوفی: 1289) تیرھویں صدی کے مفسرین اور مقررین میں سے تھے ۔ نواب واجد علی شاه کے معتمد خاص تھے، علمی کارنامه تفسیر قرآن جامعیت کی حامل علمی نکات اور تحقیقی مباحث پر مشتمل ہے۔ سورہ حمد سے آیت 281 سوره بقره کی تفسیر ہے یه تفسیر کتب خانه مرحوم محدث ارموی تهرانی میں محفوظ هے۔ ص 192
- راجه امدان علی خان (متوفی: 1292) عقائد و کلام، فلسفه و منطق اور ادبیات عرب پر غیر معمولی دسترس تھی۔ علمی کارنامه تفسیر منهج السداد جس میں مختلف علوم کے ذریعے قرآن کی تفسیر قلم بند کی گئی ہے۔ تفسیر سوره یوسف علمی شاہکار هے جس میں بغیر نقطہ کے تفسیر کی گئی ہے.ص 195
- بنده حسین (متوفی: 1296) مترجم قرآن کی ولادت لکھنو میں ہوئی، اپنے والد کی طرف سے اجتهاد کی اجازت دریافت کی۔ علمی کارنامه ترجمه قرآن با حواشی۔ ص 197
- حیدر علی نواب احمد علی خان بهادر کے دور میں فارسی میں تفسیر لکھی عجائب التفسیر و غرائب التنزیل اس کا خطی نسخه رضا لائبریری رامپور میں محفظوذ ہے۔ ص200
- مترجم نامعلوم ترجمه قرآن بمعه حواشی سروق پر 1297 درج هے اس کا نسخه مولانا مسرور حسن کے کتب خانے مبارک پور اعظم گڑھ میں محفوظ ہے ۔ ص201
چودھویں صدی ہجری
- محمد عباس شوشتری( متوفی: 1306ھ) آپ نے چھ تفسیریں قلمبند کی ہیں
تفسیر روائح ا لقرآن فی فضائل امناء الرحمان : عربی زبان میں یه تفسیر سنہ 1278ھ میں مطبع جعفری لکھنو سے شائع هوئی جو کہ 456 صفحات پر مشتمل ہے اس میںحضرت علی کی شان میں نازل ہونے والی آیات میں سے 131 آیات کی تفسیر کی گئی ہے. ص205 تفسیر سوره رحمان علمی و ادبی تفسیر ، تفسیر سوره ق تحقیقی تفسیر دقیق و فنی مطالب پر مشتمل ہے تفمسیر آیت سیجنبہ الاتقی کی تفسیر عربی مخطوطه تفسیر انوار یوسفیہ خطی عربی زبان میں سوره یوسف کی تفسیر حسنا عالیه المهر فی تفسیر سوره الدهر خطی فارسی میں سوره دهر کی تفسیر حواشی قرآن عربی زبان میں معلوماتی حاشیه ہے
- محمد ابراہیم (متوفی: 1307ھ) سنہ 1259ھ میں لکھنو میں پیدا ہوئے۔ سنہ 1889ء میں خلیفۃ بلافصل کا مقدمہ جیت لیا علمی کارنامه تفسیر ظل ممدود سوره یوسف کی تفسیر جس میں کلامی مباحث موجود ہیں ص 214
- احمد نذر امروهی (متوفی: 1310ھ) تفسیر انتخاب روح الجنان خلاصه تفسیر روح الجنان و روض الجنان ہے فارسی زبان میں ۔ ص218
- علی محمد تاج العلما(متوفی: 1312ھ) لکھنو ترجمه قرآن یه ترجمه بغیر متن عربی دو جلدوں میں سنہ 1304ھ کو لکھنو میں شائع ہوا ، در بی بها تفسیر سوره دهر یه تفسیر سنه 1310ھ میں دہلی سے شائع هوئی، تفسیر احسن القصص یه عربی زبان میں سوره یوسف کی تفسیر ہے ۔ص 219
- ناصر حسین جونپوری(متوفی: 1313ھ) ایجاز التحریر در آیه تطهیر مطبوعه ص224
- محمد حسین قلی خان کانپور (متوفی: 1320ھ) اهم مترجم قرآن اردو زبان میں جوکہ سنہ 1302ھ کو لکھنو سے شائع ہواص 227
- مظاهر حسین فرقانی امروهی (ولادت:1322ھ) ترجمہ تفسیر آصفی ص 229
- ابوالقاسم حائری (متوفی: 1324ھ) مفسر قرآن ، تفسیر لوامع التنزیل برصغیر کی علمی تحقیقی اور کلامی تفسیر ہے جو کہ ماه رجب سنہ 1313ھ کو مکمل هوئی فارسی زبان میں هر پارے کی الگ الگ تفسیر ہے۔ باره جلدوں کے بعد آپ کی وفات ہوئی پھر آپ کے فرزند مولانا سید علی حائری نے اسے 27 جلدوں تک پہنچایا۔ یه تفسیر سنہ 1325ھ کو لاہور میں شائع ہوئی۔ ص 232
- محمد حسن زنگی پور(متوفی: 1325ھ) مفسر، تفسیر مصباح البیان فی تفسیر سورۃ الرحمان عربی میں ص 237
- محمد حسین بحر العلوم، علّن( متوفی: 1325ھ) تفسیر تنویر البیان فی تفسیر القرآن تین جلدوں پر مشتمل ہے جو سنہ 1312ھ میں شائی ہوئی اس کے علاوہ تفسیر خلاصۃ المنهج کاشانی کا ترجمہ بھی کیا ہے ص241
- آل محمد امروہی (متوفی:1325ھ) مفسر قرآن کی بعض ایات کی علمی تحقیقی اورادبی تفسیر کی ہے ص244
- علی اکبر (متوفی: 1327ھ) تفسیر سوره یوسف، ص246
- شیخ محمد اصفہانی (متوفی: 1328ھ) مترجم قرآن به زبان گجراتی پہلا ایڈیشن سنہ 1328ھ اور دوسرا ایڈیشن سنہ 1346ھ کو شائع ہوا ص247
- احمد حسین امروہی (متوفی: 1328ھ) تفسیر اعظم المطالب فی ایات المناقب جس میں قرآنی کی ان آیات کی تفسیر کی ہے جو اهل بیت کی شان میں نازل ہوئی ہیں ص 248
- علی بیگ قزلباش میرزا دہلوی (طبع 1330ھ) آیات جلی فی شان علی میں 400 قرآنی آیات جو حضرت علی کی شان میں نازل ہوئی کی تفسیر کی جو کہ سنہ 1330 میں شائع هوئی ص251
- محمد علی طبسی حیدر آبادی (متوفی: 1331ھ) تفسیر آیہ نور ص252
- زوار حسین سہانپوری (طبع:1333ھ) قانون قدرت نامی کتاب میں بعض اخلاقی آیات کی تفسیر ص 254
- حافظ فرمان علی (1294- 1334ھ) چودھویں صدی کے مشہور مترجم قرآن پانچ ماه کی مختصر مدت میں قرآن حفظ کیا سنہ 1326 ھ کو ترجمه قرآن کا آغاز کیا اور دو سال کی مدت میں مکمل کر لیا. ص255
- بهادر علی شاه(متوفی:1335ھ) سوره یوسف کی کامل تفسیرص 260
- غلم حسنین کنتوری(متوفی: 1337ھ) تفسیر ایہ انما محققانہ اور فلسفی انداز میں ص 262
- محمد حسنین محقق ہندی (متولفی 1337ھ) تفسیر اتقان البرہان آیہ معراج کی تفسیر جو لکھنو میں شائع ہوئی ص265
- اولاد حسن امورہی (متوفی:1338ھ) تفسیر انوار القرآن اور چار پاروں کا ترجمہ کیا ص 268
- محمد هارون زنگی پور (1339ھ) امامت القرآن: میں امامت کے موضوع پر نازل ہونے والی آیات، توحید القرآن میں توحید سے متعلق آیات اور خلاصۃ التفاسیر: عربی میں تحریر کی ہیں علوم القرآن جس میں مختلف علوم سے متعلق آیات کی تفسیر کی گئی هے ص 272
- مقبول احمد دہلوی(1287-1340ھ) چودھویں صدی کے اهم مترجمین قرآن میں سے هیں قرآن کا ترجمه معه حاشیہ جو سنہ 1331ھ کو دہلی میں شائع ہوا، مفتاح القرآن میں آیات متشابہات کی تفسیر اور تفسیر بالرائے کی ممانعت اور سورں کے خواص ص 278
- اعجاز حسن امروہی (1340ھ) تفسیر الآیات فارسی زبان میں ایک موضوعی تفسیر ہے، تفسیر آیت لاینال عهدی الظالمین فارسی زبان میں ص281
- محمد تقی (متوفی:1341ھ) سورہ حمد کی تفسیر دو جلدوں پر مشتمل ، سورہ یوسف 552 صفاحات پر مشتمل اور تفسیر آیات فضائل چار جلدوں پر مشتمل تفسیر ہے ص285
- عبد العلوی ہروی (متوفی: 1321ھ) امین الدولہ کے مشورے سے تفسیر روائی لکھنا شروع کیا لیکن مکمل نہ کر سکا، سورہ کہف کی تفسیر اور آیه انا کل شی خلقنا بقدر کی فلسفیانہ تفسیر ہےص 287
- سید حسین بلگرامی (1260-1344ھ) چودھویں صدی کے نامور انگریزی مترجم قرآن ہیں۔ ص289
- ڈاکٹر زیرک حسین امروہی (1288-1345ھ) مترجم قرآن یه ترجمہ سنہ 1331ھ کو دہلی میں شائع هوا حاشیہ پر ہر آیت کے خواص و فوائد درج ہیں۔ ص 290
- محمد رضا لاہرپوری (متوفی:1346ھ) تین سپاروں کی تفسیر اس دور کی ضرورت کو پیش نظر رکھ کر لکھی ہے۔ ص294
- آقا حسن(متوفی: 1348ھ) ذیل البیان فی تفسیر قرآن، یه تفسیر اخبار الناطق میں قسطوار شائع هوئی اور تاریخی اور روائی تفسیر ہےص295۔
- ذاکر حسین بارہوی (متوفی:1349ھ) آپ نے قرآن مجید پر عربی میں حاشیہ لکھا جس میں آیات کے اسرار و رموز کو واضح کیا ہے۔ ص297
- محمد اعجاز حسن بدایوانی(متوفی: 1350ھ) آیت مباہلہ کی تفسیر برہان المجادلہ فی تفسیر آیۃ المباہلہ تحریر کی ص 298
- غضنفر علی بی اے (طبع :1351ھ) پارہ اول کی منظوم تفسیر لکھی جو سنہ 1351ھ کو شائع هوئی۔ص301
- خواجه فیاض حسین(متوفی: 1351ھ) قرآن کی 14 سوروں کا ترجمہ کیا جو اسلامی صحیفہ کے نام سے شائع هوا ص302
- مرتضی حسین حکیم (طبع: 1351ھ) آیه اکمال کی تفسیر التکمیل کے نام سے لکھی ہے جو سنہ 1351ھ کو شائع ہوئی۔ ص304
- یوسف حسین امروہی (متوفی:1352ھ) تفسیر یوسفی تیسویں پارے کی علمی ادبی، تاریخی، اور تحقیقی تفسیر جو سنہ 1344 ھ کو شائع ہوئی ص307
پندرہویں صدی ہجری
- احمد علی میر (ایم اے) انگیریزی ترجمہ قرآن سنہ 1384ھ میں شایع ہوا اس میں ترجمہ کے ساتھ مختصر تفسیر بھی درج ہے۔ ص389
- حسین بخش جاڑا آپ سنہ 1920ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں متولد ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے عربی فاضل کی سند لی اس کے بعد متعدد مدارس میں تدریس کی ہیں۔ آپ کا علمی شاہکار قرآن کی تفسیر ہے جو چودہ جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ تفسیر شنه 1388 میں شائع ہوئی ہے۔ ص 390
- مجاور حسین رضوی پندرہویں صدی ہجری کے نامور مترجمین میں سے تھے۔ آپ کا ترجمہ قرآن 12 شعبان سنہ 1392ھ کو کراچی سے شایع ہوا۔ عام فہم، عصری تقاضوں سے ہماہنگ اس ترجمے کے حاشیے میں آیات کی شان نزول مربوطہ واقعات اور مصادیق کی بھی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ علمی نکات اور اسرار ایات کو انتہائی ماہرانہ انداز میں رقم کیا ہے. تفسیر میں علماء کے اختلاف کا حل اور ہر پارے کے شروع میں اس کا خلاصہ اور قرآن کے آخر میں تعارف اور حقائق قرآن کے عنوان سے اہم موضوعات پر تحقیقی بحث چودہ لمعات پر مشتمل ہے جن میں توحید، نبوت، حفاظت قرآن من جانب الله، سورہ کی غلط تفسیراور اس کی تصحیح، عبس و تولی کی تفسیر، قرآن میں تقدیر کا مفہوم، معراج رسول کا جسمانی اور روحانی ہونا وغیرہ. ص392
- محمد حسن صلاح الدین نجفی، آپ کا تعلق بلتستان سے ہے۔ 1964ء میں اعلی تعلیم کے لئے نجف چلے گئے۔ واپسی پر دانشگاہ اہل بیت اسلام آباد میں تدریس کے فرائض میں مشغول ہوئے۔ فقہ، اصول، حدیث اور تفسیر میں اعلی صلاحیت کے حامل تھے۔ آپ کا علمی کارنامہ تفسیر قرآن ہے۔ ص394
- محمد حبیب الثقلین امروهوی، تلخیص و ترجمه تفسیر مجمع البیان ص396
- سید محمد صادق، آپ کی ولادت سنہ 1333ھ کو ہوئی۔ آپ کا علمی و ادبی شاہکار ترجمہ قران ہے جو سنہ 1965ء کو لکھنؤ سے شائع هوا۔ تفسیر مآخذ سے ہماهنگی، ادبی چاشنی، مذہبی عقاید و نظریات سے ہماہنگ، حاشیہ میں عصری مسائل پر بحث، شبہات کا جواب، روایات اور احادیث کے مابع کا ذکر کرنا اس ترجمے کے اہم خصوصیات میں سے ہے؟ ص 398- 399
- ملک محمد شریف، تفسیر فرات کوفی کا ترجمہ کیا ص 403-404
- فیروز حسین قریشی، دو پاروں کی تفسیر کی تفسیر مجمع البرہان فی تفسیر القرآن کے نام سے شایع هوئی۔ ص406
- سید مہدی رضوی(متوفی:1406ھ) آپ کی تصنیفات کی تعداد 279 بتائی گئی ہے جن میں بسم الله کی تفسیر، سورہ فاتحہ کی تفسیر، تعلیقات تفسیر رضوی، مانزل فی اهل بیت فی القرآن، تعلیمات قرآن و تفسیر اهلبیت مشہور ہے۔ص407
- مرتضی حسین فاضل لکھنؤ (متوفی: 1407ھ) سنہ 1341ھ کو متولد ہوئے مدرسہ ناظمیہ سے ممتاز الفاضل کی سند لی، آپ کی تفسیر اردو میں ہے جو مجلہ توحید تہران سے سنہ 1404ھ سے شایع ہوتی رہی ہے، عصری تقاضوں کے رہنما اشاروں کو ساده زبان میں بیان کیا ہے۔ ص410
- قائم رضا نسیم امروہوی (متوفی: 1407ھ) تفسیر صافی کے خلاصے اور تیسویں پارے کا ترجمه ص417
- علی نقی نقوی سید العلماء (متوفی: 1408ھ) سنہ 1326ھ کو لکھنؤ میں متولد ہوئے۔ سنہ 1345ھ کو اعلی تعلیم کے لئے عراق چلے گئے اور وہاں کے بزرگ علمآئ سے استفاده کیا، نجف میں قیام کے دوران کئی کتابیں تحریر کی ہیں، قرآن کی سات جلدوں پر مشتمل تفسیر کی ہے اور سنہ 1375ھ کو کشمیر اور لکھنؤ میں شائع هوئی۔ قرآن کی کامل تفسیر جس میں شان نزول، اسباب نزول، اور آیات کے مصادیق کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ہر پارے میں سورہ کے مشملات کو بطور خلاصہ پیش کیا ہے۔ قرآن پر کئے گئے قدیم اعتراضات کا جواب، ضعیف روایات سے اجتناب، مشکوک معانی کی وضاحت، کے علاوہ مختلف اہم موضوعات پر آیات و روایات کی روشنی میں وضاحت، تفسیر کامقدمہ انتہائی معلوماتی مقدمه ہے.ص 418-421
- پروفیسر کرار حسین (متوفی:1420ھ) سورہ تین کی تفسیر جوکہ سنہ 1987ء کو کراچی سے شائع هوئی ص424
- سید ظفر حسن امروہوی (متوفی: 1410ھ) آپ سنہ 1309ھ کو امروہیہ میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم ایل سی کا امتحان پاس کیا۔ فارسی، اردو، عربی اور انگیریزی زبان پر عبور حاصل تھا۔ آپ کی تالیفات میں تفسیر القرآن اہمیت کا حامل ہے جو 5 جلدوں پر مشتمل ہے اور ہر جلد میں 6 پاروں کی تفسیر کی گئی ہے۔ پہلی جلد 1977ء میں دوسری جلد 1978ء میں، تیسیری جلد 1981ء میں اور چوتھی اور پانچویں جلد بھی شایع ہوئی ہیں۔ ص 425-439
- صفدر حسین نجفی (متوفی:1410ھ) پندرہویں صدی کے ممتاز مفسرو مترجم قرآن ہیں میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔ آپ سنہ 1352ھ کو علی پور ضلع مظفر گڑھ میں پیدا ہوئے۔ اعلی تعلیم نجف اشرف سے حاصل کیا۔ آپ کی اہم تالیفات میں ترجمه و حاشیہ قرآن کریم، تفسیر نمونہ کا ترجمہ، تفسیر منشور جاوید کا ترجمہ ہے۔ ص430-434
- ریاض حسین قدوسی ، تفسیر سورہ یاسین کا ترجمه به عنوان قلب قرآن ترجمه کیا۔ ص437
- محمد یوسف حسین آبادی، بلتستان کی معتبر ادبی اور سماجی شخصیت ہیں۔ آپ کا اہم کارنامہ قرآن کا بلتی زبان میں ترجمه ہے۔ ص438
- ایم ایچ شاکر آپ کا علمی کارنامه قرآن کا انگریزی میں ترجمه ہے. ص441
- قیصر عباس آپ کا کارنامہ تفسیر پیام قرآن کا اردو میں ترجمه ہے. ص442
- علامہ طالب جوہری، آپ مشهور خطیب ہیں آپ سنہ 1358ھ کو ہندوستان میں پیدا ہوئے، کراچی یونیورسٹی سے اسلامیات میں ایم اے کیا۔ عراق میں آیت اللہ خوئی، آیت اللہ باقر الصدر اور امام خمینی سے کسب فیض کیا۔ آپ کا اہم علمی کارنامہ تفسیراحسن الحدیث ہے جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ ص443
- محمد رضی سنه 1332ھ کو پیدا ہوئے۔ اعلی تعلیم لکھنؤ سے حاصل کیا۔ دنیا کے مختلف ممالک میں تبلیغی دورے کئے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آپ کو ستاره امتیاز ملا۔ ریڈیو پاکستان پر آپ قرآن کا درس دیتے تھے۔ آپ کے 268 قرآنی دروس تفسیر کی شکل میں دو جلدوں میں شایع ہوئی۔ ص445
- سردار نقوی امروہی (متوفی: 1421ھ) 21 مارچ سنہ 1941ء کو پیدا ہوئے. کراچی یونیورسٹی سے ایم ایس سی پاس کیا۔ مختلف حکومتی عہدوں پر فائز رہے، عصری علوم کے ساتھ ساتھ قرآنیات پر بھی گہری نظر تھی مختلف سورتوں کی تفسیر آپ کا علمی کارنامه ہے۔ ص447
- ذیشان حیدر جوادی، (متوفی:1421ھ) آپ پندرہویںصدی کےمشہور مترجم قرآن ہیں سنہ 1357ھ کو پیدا ہوئے۔ لکھنو سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اعلی تعلیم کےلئے نجف اشرف چلے گئے وہاں سے آیت الله خوئی، محسن حکیم سے کسب فیض کیا۔ ہندوستان میں مدرسه انوار العلوم قائم کیا۔ کثیر التصانیف شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔ آپ کی تصانیف میں ترجمه قرآن کریم بعنوان انوار القرآن مشہور ہے یہ ترجمه 1407ھ کو شایع ہوا۔ یہ ترجمہ مختصر تفسیر کے ساتھ عصری تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ترجمه کیاگیا ہے۔ص451
- سعید اختر گوپالپوری(متوفی: 1423) آپ کا سب سے اہم کارنامہ تفسیر المیزان کا انگریزی میں ترجمه ہے یہ تفسیر 9 جلدوں میں سازمان تبلیغات اسلامی نے شایع کیا ہے۔ ص456
- محسن علی نجفی (متوفی: 2024ء) آپ کا شمار پندرہویں صدی کے نامور مفسر اور مترجمین میں ہوتا ہے۔ سنہ 1360ھ کو بلتستان کے سیاحتی مقام منٹھوکھہ میں پیدا ہوئے۔ اعلی تعلیم نجف اشرف سے حاصل کیا۔ پاکستان میں مختلف تعلیمی اور فلاحی ادارے قائم کئے جن میں جامعه الکوثر اور اسوه ایجوکیشن سسٹم قابل ذکر ہیں. قرآنیات میں آپ کا اہم کارنامہ الکوثر فی تفسیر القرآن ہے جو سنه 1426ھ کو شائع ہوئی۔ تفسیر سے پہلے آپ نے قرآن کا ترجمه کیا جو سنه 1422ھ کو شائع ہوا۔ ص459
- نیاز حسین نقوی کا اہم کارنامہ انوار القرآن فی تفسیر المصحف ہے جو آپ کی زیر نگرانی محققین کی ایک جماعت نے تحریر کی ہے یہ تفسیسر سنہ 1426ھ کو شائع ہوئی ہے۔ ص462
- پروفیسر حسین سحر آپ کا علمی اور ادبی کارنامہ قرآن مجید کا ترجمه ہے ص464
- مصطفی حسین انصاری آپ نے کشمیری زبان میں تفسیر کشف الانیق فی شرح قانون العمیق تحریر کی ہے اس کےعلاوه تفسیر منہاج القرآن آپ نے اردو میں تحریر کی ہےص465
- قاری امان الله کربلائی آپ نے سندھی زبان میں قرآن کا ترجمہ جو سنہ 2006ء میں شائع هوا ص459
- ابن حسن کربلائی آپ کا اہم کارنامہ تفسیر منہج البیان فی تفسیر القرآن ہے یہ تفسیر عربی زبان میں ہے جو سنہ 1406ء کو کراچی میں شائع هوئی ہے یہ تفسیر سورہ حمد اور سوه بقره کی عام فہم تفسیر ہے۔ص 470
- محمد محسن پیندرہویں صدی کے نامور مترجم آپ کا عظیم کارنامہ قرآن کا منظوم ترجمه ہے۔ یہ ترجمه نظامی پریس لکھنو سے سنہ 1986ء کو شائع هواص 472
- مسرور حسن مبارکپوری آپ کا اہم کارنامہ مجید البیان فی تفسیر القرآن ہے جس کی پہلی جلد تکمیل ہوئی تھی جو 624 صفحات پر مشتمل سنہ 1429ھ کو شایع ہوئی ص476
- محمد شاکر نقوی امروهی (ولادت:1347ھ) آپ کا علمی کارنامہ تفسیر کلینی ہے جو سنہ 1430ھ میں عربی زبان میں لکھی گئی جس میں کتاب الکافی میں مستعمل آیات کی تفیسر روائی کی ہے جس میں چھ سو سے زائد آیات ہیں ص 479
- جعفر حسین استرزئی قرآن کا پشتو میں منظوم ترجمہ آپ کا علمی کارنامہ ہے جو پشاور پاکستان سے شائع هوا ہے۔ ص484
- شمیم الحسن قرآن مجید کا منظوم اردو ترجمہ ص485
- سید محمد زکی قرآن کی 20 سوروں کا ترجمہ کیا ہے ص486
- محمد اسحاق نجفی نے آیه نجوی کی تفسیر "تحقیق آیه نجوی" کے عنوان سے کی ہے ص487
- محمد فضل حق سوره حمد کی تفسیر البیان کے نام سے لکھی ہے ص788
- طیب آقا جزائری لکھنؤ(ولادت : 1347ھ) التعلیقات علی تفسیر القمی یه حاشیہ تفسیر قمی کے ساتھ قم میں شائع ہوا ہے ص491
- محمد حسن امروهی(ولادت: 1356ھ) قرآن کا اردو زبان میں ترجمہ اور 30 جلدوں پر مشتمل خلاصۃ التفسیر جس میں تمام اہم مکاتب فکر کی نمائنده تفاسیر کا خلاصه بیان کیا ہ.ص492
- بشیر حسین نجفی (ولادت: 1947ء) تفسیر آیات الاحکام جو نجف اشرف سے شائع ہوئی ہے۔ ص495
- رضی جعفر نقوی (ولادت: 1947ء) قرآن کا اردو زبان میں ترجمه اور حاشیہ. ص 498
- تلمیذ حسنین رضوی (ولادت: 1941ء) تفسیر الصافی کا اردو ترجمه۔ ص501
- علی قلی قرئی قرآن کا انگریزی میں ترجمہ کیا جو که قم انصاریان سے شائع هوا آپ حیدرآباد دکن سے ہیں۔ ص503
- شاهد حسین میثم (ولادت: 1389ھ) تفسیر آیات مشکلہ آپ کا علمی کارنامه ہے یہ تفسیر سوال جواب کی شکل میں تحریر کی گئی ہے۔ ص504
- پروفیسر علی محمد نقوی انگریزی مفسرین میں شمار ہوتا ہے ایران کی وزارت تعلیم نے نصابی کتب بورڈ میں نامزد کیا۔ آپ کی کتاب اسلامی اعتقاد کا نصاب لندن سے شائع ہوئی۔ مگم اوپس Magmumopus انگریزی زبان میں قرآن کی جامع تفسیر ہے یہ تفسیر 31 جلدوں میں مرتب کرنے کا امکان هے اسوقت دو جلدیں شائع ہوئی ہیں. ص 507
- ڈاکٹر رضا حسین آیات محکم کا ترجمہ اور تفسیر آپ کے علمی کارناموں میں سے ہے۔ ص510
- نثار احمد زین پوری تفسیر تسنیم کا اردو میں ترجمہ کیا ص 511
- رئیس احمد جارچوی ماہنامه ناصر کا اجراء اور اس میں قرآن کی تفسیر قسط وار شائع ہو رهی ہے اور اب تک سورہ بقرہ کی تفسیر شائع ہوئی ہے۔ ص515
- ولی الحسن رضوی ریڈیو تہران سے وابستہ ہیں اور ماہنامه الجواد میں آپ کی تفسیر قسطوار شائع ہو رهی ہے اس کے علاوہ سورہ یوسف ارو سورہ قصص کی تفسیر شائع هو چکی ہے ص518
نئی ترمیم
مختصر تعارف حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور معلم انسانیت، حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مشہور ارشاد ہے اطلبوالعلم من المھد الی اللحد۔ یعنی گہوارہ سے گور تک علم حاصل کرو۔ علم، انسان کی بنیادی و دائمی ضرورت ہے۔ پیدائش سے موت تک کسی نہ کسی شکل میں ہر آدمی علم کی احتیاج رکھتا ہے۔ لہذا انسان کے خالق نے اپنے نمائندے کی زبانی زندگی بھر اس کا حصول لازم قرار دیا ہے۔اس فرمان سے، ان اداروں کی دائمی ضروریات اور غیر معمولی اہمیت کا اندازہ ہوناہے۔ جہاں سے علم کا حصول اور اس کی نشر و اشاعت ہوتی ہے۔ قیام پاکستان کے وقت وطن عزیز میں الہی علوم کی تدریس کے چند ہی مراکز تھے آغاز کار میں جن بزرگان نے موجودہ پاکستان کی جغرافیائی حدود کے اندر دینی مدارس کی تاسیس کی اور اس شعبہ میں پیش رفت کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں ان میں جناب مولانا سید محمد باقر نقوی اعلی اللہ مقامہ اور جناب مولانا غلام مہدی نجفی اعلی اللہ مقامہ،وا گھریجی سندھ سرفہرست ہیں۔
ایک یاد گار تصویر
تاسیس
جامعتہ المنتظر کی تاسیس 1954 میں ہوئی ۔ شیخ محمد طفیل کو اس کام کے آغاز کی سعادت نصیب ہوئی۔ شروع میں لاہور کے علاقہ موچی دروازہ میں حسینہ ہال کے نام سے ایک مکان ایک سو روپے ماہوار کرایے پر حاصل کیا گیا۔ 1956ء میں اس ادارہ کو رجسٹرڈ کرایا گیا۔ 1958 ء میں ایک عمارت محلہ داراشکوہ میں خریدی گئی مگر محکمہ اوقاف سے تنازعہ کی بنا پر استعمال میں نہ لائی جا سکی۔ دسمبر 1960 ء میں دارالشریعہ وسن پورہ 32 ہزار روپے میں خریدا گیا۔ 1965ء میں جامعتہ المنتظر ٹرسٹ تشکیل پائی۔ 1969ء سید محمد حسین نقوی، شیخ غلام حسین اور محمد عباس مرزا کی کاوشوں سے حسینی ٹرسٹ ماڈل ٹاؤن نے ایچ بلاک ماڈل ٹاؤن میں 21 کنال سے زائد رقبہ جامعتہ المنتظر کے لئے وقف کیا اس طرح دونوں ٹرسٹ کے باہمی انضمام سے جامعۃ المنتظر کی حالیہ عمارت وجود میں آئی۔
بانی
سربراہان
خدمات
شعبہ جات
سرخی کا متن
علی مسجد جہاں اس حوزہ علمیہ نے دیگر مراکز اور دینی مدارس کا اجراء کیا ہے وہاں اسلامی لٹریچر اور تظریات کو بھی عام کیا ہے اورساتھ ساتھ بھکر کنونشن سے لے کر اسلام آباد کے اجتماع تک، کراچی کی شورش سےلے کر کوئٹہ کی گرفتاریوں تک تا ھنگو کے قتل عام سے لے کر سیالکوٹ کی شہادتوں تک جامعہ کی خدمات کو نہیں بھلایا جاسکتا۔ اس لئے یہ کہنے میں کوئی باک نہ ہو گا کہ گلگت کے پہاڑوں سے لے کر کرچی کے ساحلوں تک بلوچستان کے صحراوں سے لے کر لاہور کے مرغزاروں تک جہاں جامعہ کے علم کی کرنیں پھوٹ پھوٹ پڑتی ہیں ساتھ ساتھ قومی خدمات کےستارے بھی چمکتے نظر آتے ہیں دعا ہے کہ۔
اے خدا ایں جامعہ قائم بدار
فیض او جاری بود لیل و نہار
مزید برآں جامعہ کی طرف سے منعقدہ چہاردہ معصومین علیھم السلام کے ایام کی مناسبت سے مجالس عزا ، محافل میلاد و جشن و مسالمہ بعض دیگر تقاریب اور قومیات سے متعلق اجتماعات کا انعقاد بھی ہوتا ہے۔ مومنین کی طرف سے مجالس تراحیم کے پروگرام بھی علی مسجد میں منعقد ہوتے ہیں۔جمعہ،عیدین اور ایام عزاداری میں شریک ہونے والے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر (اگست 2000 ء) میں مزید توسیع کی گئی ہے۔2004 ء میں مسجد کا ہال بھی دو منزلہ کر دیا گیا۔ اس کے بعد بیک وقت کئی ہزار افراد کے نماز ادا کرنے اور بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ کئی سالوں سے نماز جمعہ میں خواتین کی شرکت کے پیش نظر پردہ کا اہتمام کیا گیا ہے اسی طرح رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف میں شرکت کرنے والی خواتین کے لیے ایک حصہ مختص کر دیا جاتا ہے۔ طلباء مسجد میں مطالعہ اور مباحثہ بھی کرتے ہیں۔
المنتظر لائبریری
تاریخ تہذیب انسانیت علم کی ممنون ہے قوموں کی روحانی اور جسمانی زندگی علم ہی سے پروان چڑھتی ہے ۔شریعت خاتم المرسلین میں علم کو جو عزت و عظمت عطا کی گئی ہے وہ ادیان عالم میں سے کسی کو نصیب نہیں ہوئی ۔ کلام پاک کا فرمان ”ھل یستوی الذین یعلمون والذین لایعلمون“ظاہر کرتا ہے کہ علم کے بغیر انسان نہ صرف حیوان بلکہ حیوان سے بد تر ہے ۔ نبو ت کے آخری تاجدار ختم المر سل کے فرمان کے پیش نظر پاکستا ن کی سب سے عظیم یونیورسٹی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر لاہور( شیعہ اسلامی یونیورسٹی ) میں عظیم ترین لائیبر یری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ جس سے پاکستا ن و غیرممالک کے ہزارہا طلبا ءاستفادہ حاصل کرنے کے بعد ملک کے مختلف شہروں ،قصبوں ،دیہاتوں میں علوم محمد وآل محمد کی شمع روشن کر رہے ہیں ۔ لائیبریری کا وسیع عریض ہال جامعہ ھذا میں واقع علی مسجد کی چھت کے ساتھ بالائی منز ل پر واقع ہے ۔ ہال کے دروازوں کے ساتھ کیٹا لاگ موجود ہے جن میں مختلف موضوعات پر مشتمل کارڈ موجود ہیں ۔ قارئین بڑی آسانی کے ساتھ کیٹا لاگ دیکھ کر اپنی پسند کی ہوئی کتاب حاصل کر سکتا ہے ۔
المنتظر کیسٹ لائبریری
جامعة المنتظر کی دوسری منزل پر کتب لائبریری کے ساتھ ایک بڑے کمرے میں خوبصورت اندازمیں کیسٹ لائبریری بنائی گئی ہے ۔ کتب لائبریری کی طرح کیسٹ لائبریری بھی ملت تشیع کا ایک قیمتی اثاثہ ہے ۔
ترتیب :
المنتظر کیسٹ لائبریری میں جدید کمپیوٹر ،TV ،VCR،ٹیپ اور ٹیپ ریکارڈر موجود ہیں ۔
تقسیم :
کیسٹ لائبریری میں مختلف علوم پر مشتمل تقریباً 12ہزار کے قریب آڈیوکیسٹ اور ویڈیو کیسٹوں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔اس کے علاوہ بڑی تعداد میں مختلف موضوعات پر سی ڈیز موجود ہیں ۔
نحو : اس میں نحومیر ،عوامل ،شرح مائة عامل ،ملا محسن ،ھدایة النحو ،صمدیہ ،شرح نووی ،کافیہ ،سیوطی ۔
صرف : شر ح امثلہ ،صرف میر ،تصریف ،علم الصیغہ ۔
منطق : صغرٰے ،کبرٰے ،میزان ،،منطق ،مرقاة ،شرح تہذیب ،سلم العلوم ،المنطق المظفر۔
اصول : مبادی الاصول ،تحریر المعالم ،اصول الفقہ ،رسائل ،کفایة الاصول ،خارج اصول
فقہ : توضیع المسائل ،تبصرة المتعلمین ،شرائع الاسلام ،شرح لمعہ ،مکاسب ۔
فلسفہ : بدایة الحکمہ ،نہایة الحکمہ اور اسفار (فارسی ) ۔
بلاغت : ، جواہر البلاغہ اور مختصر المعانی
رجال : علم الرجال
عقائد : شرح باب حادی عشر ،اصول عقائد، بدایۃ المعارف ۔
تفسیر : تفسیر القرآن،تفسیر بیان الخوئی ،تفسیر موضوعی کی مکمل کیسٹیں موجود ہیں ۔
اردو :
اردو میں یہ کیسٹیں علامہ اختر عباس نجفی ،محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی ،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی (پرنسپل حوزہ )علامہ موسیٰ بیگ نجفی ،علامہ حافظ محمد ثقلین نقوی ،علامہ محمد رضا غفاری ،علامہ محمد اسلم صادقی ،علامہ محمد افضل حیدری کی دروس کی مکمل کیسٹیں لائبریری کی زینت ہیں ۔
فارسی :
آیت اللہ محسن افغانی ،آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی ،محترم استاد عبائی ، محترم استاد اعتمادی،محترم استاد پایانی ،محترم استاد طالقانی ،محترم استاد آدینہ،محترم استاد آقائی فلسفی،علامہ شھید مطہری ،آیت اللہ حسن رضا طاہری (خرم آبادی )اورمحترم استاد جو ادی کے دروس کی کیسٹیں موجود ہیں ۔
درس قرآن :
درس قرآن ،تفسیر قرآن ،ترجمہ قرآن ،اس حصہ میں علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی صاحب ،حافظ ثقلین نقوی صاحب ،علامہ موسیٰ بیگ نجفی صاحب کی کیسٹیں موجود ہیں ۔
تلاوت قرآن :
تلاوت قرآن مجید کے حوالے سے کیسٹ لائبریری کے اندر دنیائے اسلام کے نامور قرآء(ایران ،مصر اور دیگر ممالک)کی سینکڑوں کیسٹیں موجود ہیں۔ان قرآءحضرات میں استاد عبد الباسط ،استاد مصطفٰے اسماعیل ،استاد مجید جعفری تبار ،استاد مصطفٰی غلوش ، آغاجواد فروغی ،آغاکریم منصوری ، استاد ابراھیم خاکی ،استاد شحات محمد انور ،استاد نعینع، استاد متولی ،استاد سعید مسلم ،استاد پر ہیز گار ،استا دمحمد صدیق منشاوی ،علی بن احمد اعجمی ،محمد ایوب اور شیخ عبدالرحمن السدیس کی(ترتیل ،تحقیق ،آموزش صوت ولحن )کی کیسٹیں لائبریری کی زینت میں اضافہ ہیں ۔
عشرہ محرم الحرام ومتفرق مجالس :
اس حصہ میں جناب محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی اعلی اللہ مقامہ،علامہ اختر عباس نجفی ،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ، آیت اللہ علامہ محمد حسین ڈھکو ،مفتی سید کفایت حسین نقوی،علامہ سید اظہر حسن زیدی ،علامہ رشید ترابی ،علامہ سید نصیرالاجتہادی ،علامہ غلام حسین نجفی شہید، علامہ محمد حسین لکھنوی ،خطیب گلفام حسین ھاشمی، پروفیسر سجاد رضوی ،خطیب عبدالحکیم بوترابی ،علامہ حافظ سید محمد ثقلین نقوی ،مولانا حافظ حسنین نقوی ،مولانا حافظ سبطین نقوی ،علامہ محمد حسین اکبر ،مولانا آغا سید علی حسین قمی ،حافظ سید ذوالفقار علی بخاری ،مولانا محمد عباس قمی ،مولانا غلام عسکری ،علامہ سخاوت حسین سندرالوی ،خطیب نسیم عباس رضوی ،ذاکر اہلبیت ؑ مقبول حسین ڈھکو ،مولانا عاشق حسین قیامت ،مولانا جان علی کاظمی، علامہ انوار حسین شمسی ،علامہ محمد افضل حیدری ، علامہ ملک اعجاز حسین ،مولانا سید تطہیر حسین زیدی ،مولانا ظہور خان صاحب ،مولانا سید حسن ظفر نقوی ،علامہ طالب جوہری ،علامہ محمد تقی نقوی،علامہ علی نقی نقوی ،علامہ کلب صادق ،مولانا منظور حسین عابدی ،مولانا ضیغم رضوی ،علامہ رضی جعفر ،مولانا شہنشاہ نقوی ،علامہ عقیل الغروی ،علامہ ذکی باقری،علامہ حسین بخش جاڑا ،مولانا محب حسین ،مولانا حافظ سیف اللہ ،ذاکر اہلبیت حافظ تصدق حسین اور ان کے علاوہ دوسرے علماءکرام کی تقاریرموجود ہیں۔جن سے جامعہ ہذا اور ملک بھر کے دوسرے دینی مدارس کے طلباءکرام استفادہ حاصل کرتے ہیں ۔
خطبات جمعہ:
اس حصہ میں خطبات جمعہ آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ،علامہ حافظ سید محمد ثقلین ،مولانا موسٰی بیگ نجفی،اور علامہ سید تطہیر زیدی صاحب موجود ہیں۔
درس اخلاق :
ملک کے معروف مبلغ و مقرر علامہ صادق حسن نجفی تبلیغ بعنوان سوانح چہادہ معصومین علیھم السلام ،تفسیر ،تاریخ اور اسلام شناسی کے بارے میں مکمل تین سو کیسٹ کا سیٹ موجود ہے ۔
ویڈیو کیسٹ :
اس طرح ویڈیو کیسٹ کے حصہ میں نحو،منطق، عقائد ،اصول ،فقہ کے دروس شامل ہیں ۔مجالس و عشرہ جات میں علامہ اختر عباس نجفی صاصب ،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ،علامہ حسین بخش جاڑا ،علامہ حسن رضا غدیری ،علامہ محمد صادق حسن نجفی ،مولانا فاضل حسین موسوی ،علامہ حافظ سید ثقلین نقوی اور دیگر بہت سے علماء کرام کی سینکڑوں کیسٹیں زینت لائبریری ہیں ۔
المنتظر فری ڈسپنسری
جامعہ میں رہائش پذیر افراد اور اہل محلہ کے لئے علی مسجد و امام بارگاہ کے باہر”المنتظر فری ڈسپنسری” عرصہ دراز سے خدمات سرانجام دے رہی ہے جس میں تجربہ کار ڈاکٹر روزانہ دو گھنٹے شام کے اوقات میں مفت طبی مشورے دیتے ہیں ۔ اس ڈسپنسری میں معیاری ادویات محض دس روپے کی پرچی پرمہیا کی جاتی ہیں۔
عزاء خانہ فاطمیہ
علی مسجد سے ملحق یہ عزاء خانہ خواتین کے لئے بنایا گیا ہے۔ یہاں پر پہلی محرم سے لے کر 8 ربیع الاول تک عزاداری ہوتی ہے جس میں خواتین عالمہ/ذاکرہ خطاب کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ دوران سال دیگر مناسبتوں سے بھی عزاداری و جشن کی محافل منعقد ہوتی ہیں ۔ علی مسجد کے ساتھ ملحقہ نیا تعمیر شدہ اضافی ہال، عزاء خانہ فاطمیہ کے ساتھ ملحق ہے اس طرح اس حصہ کی گنجائش اور خوبصورتی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
دارالافتاء
مقامی مومنین کے علاوہ اندرون و بیرون ملک سے پوچھے جانے والے شرعی مسائل کا حل اولین فرصت میں بھیجا کیا جاتاہے روزانہ بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کرنےوالوں کےمسائل کا حل بھی بیان کیا جاتا ہے۔
شعبہ تبلیغات
بوقت ضرورت بالعموم اور رمضان المبارک و محرم الحرام میں بالخصوص سینئر طلباء تبلیغاتی امور کی انجام دہی کےلئے ملک کے مختلف حصوں میں بھیجے جاتےہیں۔
شعبہ تالیف و تصنیف
جامعہ کے تعاون سے متعدد گراں قدر کتابیں شائع کی گئیں ہیں اور بعض اداروں نے اہم کتابیں شائع کی ہے۔ یہ آثار ایک عرصہ سے تشنگان علم و حکمت کو سیراب کر رہے ہیں اور یہ چشمہ فیض جاری و ساری ہے۔ 1999 ء میں اعمال، ادعیہ و زیارات وغیرہ کی مشہور کتاب مفاتیح الجنان کا مکمل اردو ترجمہ شائع ہوا ہے جناب آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی مدظلہ العالی کا گراں قدر علمی کارنامہ ہے۔ 2009 ء سے اس شعبہ کا نام “دارالتحقیق والتالیف ” قرار دیا گیا ہے۔ جس کے زیر اہتمام جامعہ کے فاضل استاد جناب مولانا ڈاکٹر سید محمد نجفی کی متعدد، مفید و گراں قدر تصانیف و تراجم شائع کئے گئے ہیں۔
درس خارج
جلیل القدر مرجع جہان تشیع آیت اللہ العظمی الشیخ محمد فاضل لنکرانی قدس سرہ کے اصرار پر حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر کے سربراہ جناب آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی مدظلہ العالی نے 1998 ء میں باضابطہ طور پر درس خارج کی تدریس کا آغاز فرمایا۔ اصول کا دورہ چند سال قبل مکمل ہوا جبکہ فقہ کا جاری ہے۔
تجہیزوتکفین میت
سہولیات سے آراستہ ، ائرکنڈیشنڈ غسل خانہ برائے میت موجود ہے۔کفن مفت مہیا کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دو سال سے ایک عدد نئی ایمبولینس حاصل کرلی گئی ہے۔ جو کہ ایک فون کال پر کسی بھی علاقے میں مہیا کر دی جاتی ہے۔
کاروان حج
حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر کی طرف سے عازمین حج کی راہنمائی کیلئے 1984 ءمیںحج کاروان تشکیل دیا گیا جس میں جامعہ کے مرحوم استاد جناب حجۃ الاسلام مولانا سید محمد عباس نقوی ایک طویل عرصہ تک خدمات انجام دیتے رہے اور ان کے معاون کے طور پر جناب حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد افضل حیدری صاحب بھی زحمت کرتے رہے۔ مولانا سید محمد عباس نقوی کی رحلت کے بعد جناب مولانا محمد افضل حیدری صاحب ’’ کاروان حج جامعۃ المنتظر ‘‘کے مسئول کے طور پر عازمین حج کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ فقہی مسائل و مناسک حج میںراہنمائی کے ساتھ ساتھ سفر ،رہائش و طعام کے لحاظ سے اس کاروان نے عازمین حج کو ہمیشہ مطمئن کیا ہے ۔ جامعۃ المنتظر حج،عمرہ پرائیویٹ لمیٹیڈ۔
مصباح القرآن ٹرسٹ
قرآن فہمی چونکہ اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے اور اس کی تفسیر اور موضوعات و معارف سے آگاہی نہایت اہم مسئلہ ہے جس کے پیش نظر جناب محسن ملت مولانا سید صفدر حسین نجفی علیہ الرحمۃ نے اپنے معتمد جناب الحاج سیٹھ نوازش علی صاحب ،عاشقان قرآن ،احبات وہمکاروں کے تعاون سے 1985میںادارہ مصباح القرآن قائم کیا تاکہ قرآن مجید اور قرآنیات پر مبنی کتب کی اشاعت کا اہتمام کیا جا سکےاور بزرگ محققین و علماء کی کاوشوں کو تشنگان علوم و معارف تک پہنچایا جا سکے۔ ادارہ کے قیام کی بنیادی سوچ اس وقت پیدا ہوئی جب ملک میں اردو زبان میں قرآنیات پر کام کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی جس کے نتیجے میں حضرت محسن ملت سید صفدر حسین نجفیٌ نے تفسیر نمونہ کے ترجمہ کا آغاز کیا تو اس وسیع منصوبہ کی تکمیل کے لئے اس کام تک محدود رہنے کی بجائے قرآن و قرآنیات کے موضوع پر وسعت سے کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔مصباح القرآن ٹرسٹ کے قیام کا اصل مقصد اردو زبان میں تفسیر قرآن اور قرآنیات کی کتب کی اشاعت کے ذریعے قرآن فہمی کو آسان بنانا اور معانی و مفاہیم کو سادہ عام فہم زبان میںلوگوں تک پہنچانا ہے کیونکہ عربی و فارسی زبانوں میںاس حوالہ سے جو کام ہوا ہے وہ نہایت وسیع ہے قرآنیات کے ماہر محققین نے ترتیبی و موضوعی تفسیر کی بنیاد پر جو عظیم علمی کتب تحریر فرمائی ہیں ان سے استفادہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرنا ٹرسٹ کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔مصباح القرآن کا آغاز عصر حاضرکی عظیم تفسیر اور نہایت مفید معلومات پر مبنی علمی کتاب تفسیر نمونہ سے ہوا اگرچہ اس کے ترجمہ و اشاعت کا منصوبہ نہایت اہم اور بہت بڑا تھا لیکن فارسی زبان میں 27 جلدوں پر مشتمل یہ عظیم تفسیر قرآن جو بزرگ محقق حضرت آیت اللہ العظمیٰ آقائی ناصر مکارم شیرازی کی زیر نگرانی دس محققین کی کاوش کا نتیجہ ہے،حضرت علامہ سید صفدر حسین نجفی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے دست مبارک سے اس کا ترجمہ فرمایا اور آیات مبارکہ کے سلیس و رواں ترجمہ کے ساتھ ساتھ ان کی لفظی وضاحت اور موضوعات کی تشریح مربوط روایات کی روشنی میں تاریخی حوالوں سے مزین کرکے جدید علوم کے موضوعات کی بحثوںسے آراستہ فرمایا تاکہ ہر طبقہ فکر کے لوگ یکساں طورپر اس سے استفادہ کر سکیں اس طرح مصباح القرآن ٹرسٹ کا ابتدائی عظیم منصوبہ خدا کی عنایت خاصہ سے پایہ تکمیل کو پہنچا۔
ماہنامہ المنتظر
صاحبان فکر کی تسکین کے لیے اعلیٰ معیار کا یہ ماہنامہ جامعہ کی فخریہ پیشکش ہے جسے ہر ماہ ،اندرون و بیرون ملک اراکین کے گھر و دفتر تک پہنچایا جاتا ہے۔ ملک بھر کے چار سو سے زائد مدارس کو وفاق المدارس کی طرف سے بلا قیمت بھیجا جاتا ہے۔
محافل و مجالس آئمہ معصومین علیہ السلام کی ولادت و شہادت کی مناسبت سے خصوصی پروگرام کئے جاتے ہیں اس کے علاوہ مومنین کی طرف سے منعقد کرائی جانے والی مجالس کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ مجلس پیشگی بکنگ کرانا ضروری ہے۔
شارٹ کورسز
ہر سال موسم گرما کی تعطیلات میں سکولوں،کالجوں کے طلباء کے لئے اسلام شناسی کا شارٹ کورس منعقد کیا جاتاہے۔لاہور کے مقامی طلباء و طالبات کی راہنمائی کے لئے ہر اتوار کو دوگھنٹے کا اسلام شناسی کا پروگرام منعقد کیا جاتا ہے جس میںجامعہ کے استاد اور شعبہ طالبات کی معلمات الگ الگ کلاسوں میں معارف اسلامی کی تعلیم دیتے ہیں۔اس کے ساتھ جامعہ کی طرف سے یہ پیشکش بھی کی گئی ہے کہ اگر لاہور کے کسی محلے یا علاقے میں مناسب تعداد میں طلباء و طالبات کی کلاسوں کے لئے انتظام کیا جائے تو استاد/معلمہ مہیا کی جائے گی۔
- ↑ مجلسی، بحار الأنوار، 1403ھ، ج95، ص351-355۔
- ↑ برصغیر کے شیعہ علماء کی تفسیری تالیفات، البصیرہ ویب سائٹ
- ↑ نقوی، ڈاکٹر مولانا سید شہوار حسین، تذکرہ مفسرین امامیہ، 1433ھ، ص 71۔
- ↑ نقوی، ڈاکٹر مولانا سید شہوار حسین، تذکرہ مفسرین امامیہ، 1433ھ، ص 81-82۔