پیام امام امیر المؤمنین (کتاب)

ویکی شیعہ سے
پیام امام امیر المؤمنینؑ
مشخصات
مصنفآیت‌ اللہ مکارم شیرازی نے بعض مصنفین کی تعاون سے
موضوعنہج‌ البلاغہ کی شرح
تعداد جلد15 جلدیں
طباعت اور اشاعت
ناشردارالکتب الاسلامیہ - مدرسہ الامام علی بن ابی‌طالب
مقام اشاعتتہران
اردو ترجمہ
ای بکمطالعہ کتاب

پیام امام امیرالمؤمنینؑ، نہج البلاغہ کی ایک شرح ہے جسے شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے حوزہ علمیہ قم کے بعض مصنفین کی تعاون سے تحریر کی ہے۔ یہ کتاب 15 جلدوں میں بیس سال کی محنت سے لکھی گئی ہے۔ کتاب میں نہج البلاغہ کے تمام خطبوں، مکتوبات اور حکمتوں کی تشریح کی گئی ہے اور اہم نکات کو "خطبہ پر ایک نگاہ"، "مکتوب پر ایک نگاہ" اور "نکات" جیسے عناوین کے تحت بیان کیا گیا ہے۔

اہداف اور نگارش کا دورانیہ

کتاب پیام امام امیرالمؤمنینؑ کی تصنیف میں بیس سال کا عرصہ لگا، جو 13 رجب 1413 ہجری سے شروع ہو کر 13 رجب 1433 ہجری کو مکمل ہوئی۔[1]

کتاب کے مصنفین میں سے ایک سعید داودی نے اس کتاب کی تدوین کے دو اہم مقاصد بیان کیے ہیں: ان میں سے پہلا ہدف نہج البلاغہ کی جامعیت، جو معاشرے کی ہدایت کے لیے ایک مکمل رہنما ہے اور دوسرا اس کتاب کی مظلومیت اور مسلمانوں اور شیعوں کی طرف سے اس پر عدم توجہ ہے۔[2]

مضامین

یہ کتاب ایک سادہ، عام فہم اور جامع شرح کے طور پر ترتیب دی گئی ہے جس میں خطبوں، مکتوبات اور حکمتوں کو ترتیب وار بیان کیا گیا ہے۔[3]

مقدمہ

کتاب کے پہلے جلد کے مقدمہ میں مصنف نے نہج البلاغہ کو "اسلامی معارف کا خزانہ" قرار دیتے ہوئے اس انسانوں کی تعلیم و تربیت، خودسازی، اخلاقی پاکیزگی، اور مثالی معاشرہ سازی کا بہترین ذریعہ قرار دیا ہے۔[4] اس حصے میں نہج البلاغہ کی فصاحت و بلاغت، اسناد، اور مختلف شرحوں پر بھی بحث کی گئی ہے۔[5]

خطبات اور مکتوبات

خطبات اور مکتوبات کی ابتداء میں "خطبہ یا مکتوب پر ایک نگاہ" کے عنوان سے مذکورہ خطبہ یا مکتوب کا خلاصہ اور پس منظر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس خطبہ یا مکتوب سے مربوط مختلف مسائل جیسے سند، حالات اور سیاق و سباق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کے بعد ان کی شرح اور وضاحت کی گئی ہے۔[6] طولانی خطبات اور مکتوبات کو مختلف حصوں کے تقسیم کر کے ان کی تشریح اور تفسیر پیش کی گئ ہے۔ اور ہر حصے کے آخر میں چہ بسا علیحدہ اور تفصیلی طور پر بحث کی گئی ہے۔ اس حصے میں بعض مطالب کو زیادہ تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔[7]

حکمتیں

مصنف نے شروع میں ہر حکمت کا ترجمہ بیان کیا ہے، اس کے بعد حاشیے میں ان کے اسناد کا ذکر کرتے ہوئے بعض کتب کا نام لیتے ہیں جن میں مذکورہ احادیث کو بیان کیا گیا ہے اور آخر میں ان حکمتوں کی وضاحت اور تفسیر پیش کی گئی ہے۔[8]

اختتامی مقالہ

کتاب کے آخری جلد میں "پیام امام امیرالمؤمنینؑ، نہج البلاغہ کی نئی اور جامع شرح" کے عنوان سے اس کتاب کے مصنفین میں سے ایک سعید داودی کے توسط سے ایک تفصیلی مضمون پیش کیا گیا ہے جس میں اس کتاب کی مکمل وضاحت کی گئی ہے۔[9]

کتاب کی خصوصیات

کتاب کی درج ذیل خصوصیات بیان کی گئی ہیں:

  • آسان اور سلیس زبان جو عام قارئین کے لیے قابل فہم ہے۔
  • نہج البلاغہ کے تمام خطبوں، خطوط، اور حکمتوں کی جملہ بہ جملہ تشریح اور تفصیل۔
  • امام علیؑ کے کلام میں موجود ہم معنی الفاظ کے لیے ایک منفرد تفسیر پیش کرنا۔
  • ہر حصے میں قابل ذکر نکات کو الگ سے بیان کرنا۔[10]

مصنفین

کتاب کو آیت اللہ مکارم شیرازی نے قم کے دیگر مصنفین کے تعاون سے تالیف کیا، جن میں شامل ہیں:

  • محمد رضا آشتیانی
  • محمد جعفر امامی
  • محمد احسانی‌فر
  • محمدجواد ارسطا
  • ابراہیم بہادری
  • عبدالمہدی توکل
  • مہدی حسینیان قمی
  • سعید داودی
  • احمد قدسی۔[11]

تحریر کا طریقہ کار

کتاب کی تالیف کے لیے درج ذیل مراحل طے کیے گئے:

  • نہج البلاغہ کے مختلف حصوں کو مصنفین کے درمیان تقسیم کیا جاتا۔
  • ہر مصنف نے اہم شرحوں کی مدد سے اپنے حصے کو مکمل کرتے۔
  • تحریر شدہ مواد کو ایک مشترکہ اجلاس میں آیت اللہ مکارم شیرازی کے سامنے پیش کیا جاتا۔
  • آیت اللہ مکارم زبانی طور پر ضروری مواد کی وضاحت، اصلاح اور اضافے کرتے اور ان نکات کو مصنفین میں سے ایک تحریری شکل دیتا۔
  • ہر جلد مکمل ہونے کے بعد اس کا حتمی جائزہ لیا جاتا۔
  • آخر میں آیت اللہ مکارم شیرازی کے توسط سے نہج البلاغہ کے متون کے ترجمے کی نظر ثانی کی جاتی اور ہر عنوان کے لیے مناسب سرخیوں کا انتخاب کیا جاتا۔[12]

حوالہ جات

  1. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1390ہجری شمسی، ج15، ص738۔
  2. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1390ہجری شمسی، ج15، ص741۔
  3. قنبری، بررسی کتاب: پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، ص53۔
  4. قنبری، بررسی کتاب: پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، ص53۔
  5. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج1، ص27-68۔
  6. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج1، ص268، 319۔
  7. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1390ہجری شمسی، ج2، ص19۔
  8. ر۔ک بہ متن کتاب
  9. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج15، ص741-751۔
  10. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج15، ص744-749۔
  11. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج15، ص751۔
  12. مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین، 1379ہجری شمسی، ج15، ص749۔

مآخذ

  • قنبری،‌ بخشعلی، بررسی کتاب: پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، مجلہ کتاب ماہ دین، شمارہ 138، فروردین 1388ہجری شمسی۔
  • مکارم شیرازی، ناصر، پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، تہران، دار الکتب الاسلامیۃ، 1390ہجری شمسی۔