جامعۃ الکوثر (اسلام آباد)
ابتدائی معلومات | |
---|---|
بانی | الخوئی فاؤنڈیشن |
تاسیس | 2002ء |
استعمال | دینی مدرسہ |
محل وقوع | اسلام آباد پاکستان |
دیگر اسامی | الکوثر اسلامی یونیورسٹی |
مشخصات | |
رقبہ | 25000 میٹر مربع |
معماری |
جامعۃ الکوثر، کوثر اسلامی یونیورسٹی کے نام سے، پاکستان کے شیعہ دینی علمی مراکز میں سے ایک ہے جسے الخوئی فاؤنڈیشن نے بنوایا۔ یہ جامعہ ایک دینی مدرسہ اور خیراتی ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے اور یہ 25,000 مربع میٹر کے رقبے پر مشتمل ایک بڑے کمپلیکس میں تعمیر کی گئی ہے جس میں مسجد، ہاسٹل اور لائبریری وغیرہ شامل ہیں۔
مقام اور اہمیت
جامعۃ الکوثر، کوثر اسلامی یونیورسٹی کے نام کے ساتھ پاکستان کے علمی مراکز میں سے ایک ہے۔ یہ یونیورسٹی اپنے قیام سے لے کر اب تک ایک دینی مدرسہ اور خیراتی ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اس منصوبے کی تعمیر پاکستان میں علمی اور ثقافتی مرکز کے عنوان سے ہوگئی جو معارف اہلبیتؑ کی ترویج میں کوشاں ہے۔ ہونہار طلباء کو دین کی طرف جذب کرنا اور انہیں مختلف علوم اور جدید طریقوں سے تربیت دینا اور دینی علوم کی تدریس کے لیے بنیادی ڈھانچے کا قیام اس یونیورسٹی کے قیام کے اہم مقاصد میں شامل تھے۔ جامعۃ الکوثر کو پاکستان کا پہلا شیعہ تخصصی مدرسہ سمجھا جاتا ہے۔[1]
تاریخچہ
سنہ 2002ء میں، الکوثر اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، جامعۃ الکوثر کے نام سے 25,000 مربع میٹر[2] پر محیط تاسیس ہوئی۔[3] یہ یونیوسٹی الخوئی فاؤنڈیشن کے کے توسط قائم کی گئی۔[4] یونیورسٹی کے قیام میں سید محمد تقی خوئی اور ان کے والد سید ابو القاسم خوئی نے کافی کوششیں کیں۔[5]
اس یونیورسٹی کے مؤسس اور بانی پاکستان کے شیعہ عالم دین محسن علی نجفی تھے جو آیت اللہ سیستانی کے پاکستان میں وکیل بھی تھے۔ اس یونیورسٹی کے قیام کے بعد سے اس کی مدیریت محسن علی نجفی کے ذمے تھی۔[6] 9 جنوری 2024ء کو نجفی کی وفات[7] کے بعد ان کے بیٹے انور علی نجفی نے اس کے انتظامات سنبھالے۔[8]
اس یونیورسٹی نے نسیم کربلا، فاطمہ راہ نجات اور الغدیر ورلڈ فیسٹیول جیسے تہواروں کی میزبانی کی ہے۔ نیز، عتبہ حسینیہ اس یونیورسٹی میں امام حسینؑ کا ثقافتی اور میڈیا سنٹر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔[9] یہ علمی ادارہ ہر سال پاکستان کے مختلف علاقوں میں فہم دین ورکشاپ قائم کرتا ہے۔[10]
اس کے علاوہ، یہ یونیورسٹی، ایران کے امام صادق یونیورسٹی اور امام خمینی تعلیمی اور تحقیقی ادارے کے ساتھ سائنسی اور ثقافتی تعامل میں ہے۔[11]
سنہ 2007ء میں، اس یونیورسٹی نے ہادی سیٹلائٹ نیٹ ورک قائم کیا جو اردو میں پروگرام نشر کرتا ہے۔[12]
تعلیمی شعبے
اس یونیورسٹی میں فقہ و اصول، علوم قرآنی، حدیث، رجال اور کلام پڑھائے جاتے ہیں۔[13] جامعۃ الکوثر میں لڑکے اور لڑکیوں کے لئے دو الگ الگ حصے ہیں۔ یہاں کے طلاب اعلی مدارجِ علمی طے کرنے کے لئے نجف اشرف جاتے ہیں۔ اس مدرسے کا نصاب حوزہ علمیہ نجف اور قم کا رائج نصاب ہے۔[14] جامعۃ الکوثر میں حوزہ علمیہ قم سے آن لائن دروس بھی پڑھائے جاتے ہیں۔[15]
دیگر سہولیات اور خیراتی سرگرمیاں
الکوثر یونیورسٹی میں 20,000 کتابوں کے ساتھ ایک لائبریری ہے، جو عوام کے لیے بھی کھلی رہتی ہے۔[16] اس یونیورسٹی کے صحن میں الکوثر جامع مسجد کے نام سے ایک بڑی مسجد بنائی گئی ہے جس میں 2500 افراد کی گنجائش ہے جس میں جدید اسلامی معماری استعمال کیا گیا ہے. اس مسجد کا گنبد پاکستان کی مساجد کے بڑے گنبدوں میں سے ایک ہے۔[17] یہاں کے ہاسٹل میں 350 افراد کی گنجائش ہے جو چار منزل پر مشتمل ہے۔والی اس جامعہ کا ہاسٹل ایک چار منزلہ عمارت میں واقع ہے۔[18] اس مدرسے کا الکوثر مجلہ بھی ہے جسے اردو زبان میں شائع کیا جاتا ہے۔[19]
پاکستان کے مختلف صوبوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے 34 دینی مدارس کی معاونت، 1000 سے زائد مساجد، متعدد ہسپتال، غریبوں کے لیے رہائشی کمپلیکس اور مسلمانوں کے لیے دیگر رفاہی مراکز کی تعمیر، جن میں الکوثر فاؤنڈیشن کی فلاحی سرگرمیاں شامل ہیں۔[20]
حوالہ جات
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «جامعة الکوثر از افتخارات شیعہ در پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «آشنایی با دانشگاہ اسلامی کوثر پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ «بزرگداشت آیتاللہ شیخ محسن علی نجفی در قم برگزار شد»، خبرگزاری ایسنا.
- ↑ «درگذشت علامہ نجفی، مفسر قرآن و عالم برجستہ پاکستانی»، خبرگزاری صدا و سیما.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «Fahm e Deen Symposium», alkauthar.
- ↑ «جامعة الکوثر از افتخارات شیعہ در پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ «Hadi TV», alkauthar.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
- ↑ «آشنایی با دانشگاہ اسلامی کوثر پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ.
- ↑ «Distance Learning Education», alkauthar.
- ↑ «Library», alkauthar.
- ↑ «Mosque», alkauthar.
- ↑ «Hostel», alkauthar.
- ↑ «Al Kauthar Journal», alkauthar.
- ↑ «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین.
مآخذ
- «از اولین دانشگاہ شیعی در پاکستان چہ میدانیم؟»، خبرآنلاین، تاریخ اشاعت: 3 اردیبہشت 1403ش، تاریخ اخذ: 12 تیر 1403ہجری شمسی۔
- «درگذشت علامہ نجفی، مفسر قرآن و عالم برجستہ پاکستانی»، خبرگزاری صدا و سیما، تاریخ اشاعت: 19 دی 1402ش، تاریخ اخذ: 12 تیر 1403ہجری شمسی۔
- «بزرگداشت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی در قم برگزار شد»، خبرگزاری ایسنا، تاریخ اشاعت: 28 دی 1402ش، تاریخ اخذ: 12 تیر 1403ہجری شمسی۔
- «آشنایی با دانشگاہ اسلامی کوثر پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ، تاریخ اشاعت: 22 اسفند 1396ش، تاریخ اخذ: 12 تیر 1403ہجری شمسی۔
- «جامعة الکوثر از افتخارات شیعہ در پاکستان»، خبرگزاری رسمی حوزہ، تاریخ اشاعت: 6 خرداد 1389ش، تاریخ اخذ: 12 تیر 1403ہجری شمسی۔
- «Library», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Hadi TV», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Fahm e Deen Symposium», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Hostel», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Mosque», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Distance Learning Education», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024
- «Al Kauthar Journal», alkauthar, data: no data, Visited in 27 june 2024