لی خمسۃ اطفی بہم حر الجحیم
لی خمسۃ اطفی بہم حر الجحیم | |
---|---|
![]() | |
کوائف شعر | |
موضوع | پنجتن پاکؑ کی مدح سرائی |
تعداد ابیات | 2 |
استعمال | مدحت اور توسل |
مشہور اشعار | |
قصیدہ لامیہ ابوطالب • تائیہ دعبل • محتشم کا بارہ بند • همائے رحمت • بہشت کا ایک ٹکڑا • اے اہل حرم • با آل علی ہرکہ درافتاد ورافتاد • مکن ای صبح طلوع • ہا علی بشر کیف بشر |
لی خَمْسَۃٌ اُطْفی بِہِم حَرَّ الجَحیم، پنجتن پاکؑ کی مدحت اور ان سے توسل پر مشتمل دو مصرعوں کا ایک عربی شعر ہے۔[1] ان دو مصرعوں میں کہا گیا ہے کہ میں پنجتن سے متوسل ہوتا ہوں اور اس کے ذریعے جہنم کی آگ کو اپنے سے دور کرتا ہوں۔ یہ پانچ لوگ حضرت محمدؐ، امام علیؑ، امام حسنؑ، امام حسینؑ اور حضرت فاطمہؑ ہیں۔[2]
مقدّس اردبیلی کے مطابق ان دو مصرعوں کا پڑھنا جہنم کی آگ سے نجات کے ساتھ ساتھ حاجت بھی پوری ہونے کا باعث بنتا ہے۔[3] انہوں نے اس دستور العمل کو مُجَرَّب قرار دیا ہے۔[4] بعض نے اسے پڑھنا، اپنے ساتھ رکھنا اور گھر کے دروازے پر لٹکانے کو طاعون نامی بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے مفید سمجھا ہے۔[5]
یہ اشعار امام علی علیہ السلام کے روضہ مبارک کے جنوبی دروازے کی تزئین کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔[6] بعض اطلاعات کے مطابق ایران میں طبس قلعہ میں ایک پتھر کی تختی پر بھی یہ اشعار کندہ ہیں۔[7] مختلف ممالک کے شیعہ اور غیر شیعہ ذاکرین نے ان اشعار کو پیغمبر اکرمؐ اور ان کے اہل بیتؑ کی مدحت کے لئے استعمال کیا ہے۔.[8] اس شعر کا متن یوں ہے:
|
میرے پاس پانچ شفاعت کرنے والے ہیں جن کے ذریعے اپنے اوپر جہنم کی آگ بجھا لوں گا۔ وہ پانچ افراد مصطفیؐ، مرتضیؑ، ان کے دو بیٹے اور فاطمہؑ ہیں۔[9]
یہ دونوں مصرعے مختلف مآخذ میں مختلف الفاظ کے ساتھ نقل ہوئے ہیں۔[10] مثال کے طور پر بعض نسخوں میں میں لفظ "حَرَّ الجحیم" کے بجائے "نار الجحیم" کا لفظ استعمال ہوا ہے،[11] اور بعض میں "اُطفی بہم" کے بجائے لفظ "اُطفی بِھا" استعمال ہوا ہے،[12] ایک اور نسخے میں "الجہیم" کے بجائے "لھیب" کا لفظ[13] استعمال ہوا ہے، یا "ابناہما" کے بجائے "ابنَیہما" استعمال ہوا ہے۔[14] بعض نے "حَرَّ الجيیم" کے بجائے "حَرّ الوباء" کو ذکر کیا ہے۔[15]
جن مصادر نے اس شعر کو نقل کیا ہے ان میں اس کے شاعر کا نام نہیں بتایا گیا ہے۔[16] بعض نے اس نظم کو حسن بن علی ہَبَل (متوفی 1079ھ) کی طرف منسوب کیا ہے، جسے یمنی شاعروں کا سردار کہا جاتا تھا۔؛[17] کہتے ہیں کہ بعض شواہد کے مطابق یہ درست نہیں ہے۔[18]
حوالہ جات
- ↑ ملاحظہ کریں: کاشانی، منہج الصادقین، 1336شمسی، ج9، ص119-120؛ مشکینی، المواعظ العددیہ، 1392شمسی، ج2، ص271۔
- ↑ ملاحظہ کریں: کاشانی، منہج الصادقین، 1336شمسی، ج9، ص119-120؛ مشکینی، المواعظ العددیہ، 1392شمسی، ج2، ص271۔
- ↑ مقدس اردبیلی، حدیقۃ الشیعہ، 1383شمسی، ص233-234۔
- ↑ مقدس اردبیلی، حدیقۃالشیعہ، 1383ش، ص233-234۔
- ↑ «منتخبات نسمات الاسحار»، ص174۔
- ↑ حرزالدین، تاریخ النجف الاشرف، 1385شمسی، ص240۔
- ↑ «ارگ طبس»، وبلاگ شہر من طبس۔
- ↑ ملاحظہ کریں: «لی خمسۃ اطفی بہم نار الجحیم الحاطمہ-توفیق المنجد»، وبگاہ یوتیوب؛ «لی خمسۃ اطفی بہا حر الوباء الحاطمہ-مقام الشد عربان-شغل ترکی»، وبگاہ یوتیوب؛ «لی خمسۃ اطفی بہم حر الجحیم الحاطمہ||مقطوعہ رائعہ||السید ہانی الموسوی||باکستان کراتشی»، وبگاہ یوتیوب.
- ↑ مشکینی، المواعظ العددیہ، 1392شمسی، ج2، ص270-271۔
- ↑ حرزالدین، تاریخ النجف الاشرف، 1385شمسی، ص298۔
- ↑ حرزالدین، تاریخ النجف الاشرف، 1385شمسی، ص298۔
- ↑ دیلمی، غرر الاخبار، 1385شمسی، ص298۔
- ↑ لحجی، منتہی السؤل، 1426ھ، ج2، ص386۔
- ↑ الشامی، «مقدمہ» در دیوان الہبل، ص16۔
- ↑ جمعی از نویسندگان، موسوعۃ الفرق المنتسبہ للاسلام، ج8، ص361۔
- ↑ ملاحظہ کریں: دیلمی، غررالاخبار، 1385شمسی، ص298، مقدس اردبیلی، حدیقۃ الشیعہ، 1383شمسی، ص234.
- ↑ جبران، «الحسن بن علی الہبل»، وبگاہ العتبۃ الحسینیۃ المقدسہ۔
- ↑ ملاحظہ کریں: الشامی، «مقدمہ» در دیوان الہبل، ص16۔
مآخذ
- «ارگ طبس»، وبلاگ شہر من طبس، تاریخ انتشار: 4 آذر 1390شمسی، تاریخ مشاہدہ: 14 مہر 1403ہجری شمسی۔
- جبران، ناجی، «الحسن بن علی الہبل»، وبگاہ العتبۃ الحسینیۃ المقدسہ، تاریخ انتشار: 22 اردیبہشت 1399شمسی، تاریخ مشاہدہ: 9 مہر 1304ہجری شمسی۔
- جمعی از نویسندگان، موسوعۃ الفرق المنتسبہ للاسلام، بی جا، بی نا، بی تا۔
- حرزالدین، محمد حسین، تاریخ النجف الاشرف، بہ تحقیق حرزالدین عبدالرزاق، قم، دلیل ما، 1385ہجری شمسی۔
- دیلمی، حسن، غرر الاخبار و درر الاثار فی مناقب ابی الائمہ الاطہار، قم، دلیل ما، 1385ہجری شمسی۔
- شامی، احمد بن محمد، «مقدمہ»، در دیوان الہبل، تألیف حسن بن علی ہبل، صنعاء، دار الیمینہ، چاپ اول، 1404ھ۔
- کاشانی، ملا فتح اللہ، منہج الصادقین فی الزام المخالفین، تہران، کتابخانہ محمدحسن علمی، 1336ہجری شمسی۔
- لحجی، عبد اللہ بن سعید، منتہی السؤل علی وسائل الوصول الی شمائل الرسول، جدہ، دارالمنہاج، 1426ھ۔
- «لی خمسۃ اطفی بہم حر الجحیم الحاطمہ||مقطوعہ رائعہ||السید ہانی الموسوی||باکستان کراتشی»، وبگاہ یوتیوب، تاریخ مشاہدہ: 9 مہر 1403ہجری شمسی۔
- «لی خمسۃ اطفی بہم نار الجحیم الحاطمہ-توفیق المنجد»، وبگاہ یوتیوب، تاریخ مشاہدہ: 9 مہر 1403ہجری شمسی۔
- «لی خمسۃ اطفی بہا حر الوباء الحاطمہ-مقام الشد عربان-شغل ترکی»، وبگاہ یوتیوب، تاریخ مشاہدہ: 9 مہر 1403ہجری شمسی۔
- مشکینی، علی، المواعظ العددیہ، ترجمہ مرتضی موسوی، قم، دارالحدیث، 1392ہجری شمسی۔
- مقدس اردبیلی، احمد بن محمد، حدیقۃ الشیعہ، بہ تصحیح صادق حسن زادہ و علی اکبر زمانی، قم، انصاریان، 1383ہجری شمسی
- «منتخبات نسمات الاسحار»، در مجلہ میراث حدیث شیعہ، شمارہ 18، 1386ہجری شمسی۔