ملیتا میوزیم

ویکی شیعہ سے
ملیتا میوزیم
میوزیم کا لوگو
میوزیم کا لوگو
ابتدائی معلومات
بانیحزب اللہ لبنان
تاسیسسنہ2010ء
استعمالمیوزیم
محل وقوعلبنان
دیگر اسامیملیتا میوزیم باغ‌ • معلم ملیتا السیاحی • ملیتا ٹوریسٹ سنٹر
مربوط واقعاتاسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ
مشخصات
رقبہ60ہزار مربع میٹر
موجودہ حالتفعال
سہولیاتتقریب ہال • نماز خانہ • ریسٹورنٹ • پارکنگ • کلینک
معماری
مصالحلبنانی انجینئرز اور فن تعمیر کے ماہرین
ویب سائٹwww.mleeta.com


مِلیتا میوزیم حزب اللہ لبنان سے متعلق ایک نمائشگاہ ہے جو جنوبی لبنان کے "اِقلیمُ التُّفاح" نامی جنگلاتی اور پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔ اس نمائشگاہ کا نام یہاں پر واقع ایک پہاڑی کے نام سے ماخوذ ہے جو اس ملک پر قبضے کے دوران سے لے کر سنہ2000ء میں اس کی آزادی اور سنہ2006ء میں حزب اللہ کی اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ کے دوران لبنان کے اسلامی مزاحمتی مجاہدین کے قیام کی جگہ تھی۔ اس جگہے کا مجموعی رقبہ 5,000 مربع میٹر انفراسٹرکچر کے علاوہ 60,000 مربع میٹرہے اور اس کی تعمیر سنہ2009ء میں ہوئی۔ اس مجموعے کے کئی سیاحتی حصے ہیں جن میں جنگی غنائم اور اسرائیلی فوج کے تباہ شدہ جنگی سامان وغیرہ کی نمائش لگی رہتی ہے۔

اجمالی تعارف

میلیتا میوزیم، جنوبی لبنان میں ایک نمائشگاہ کا نام ہے جس میں سنہ 1982ء میں بیروت پر قبضے کے آغاز اور سنہ 2000ء میں لبنان کی آزادی سے لے کر سنہ 2006ء میں 33 روزہ جنگ تک اسرائیل کے خلاف لبنانی حزب اللہ کے مجاہدین کی مقاومتی کارکردگی کی نمائش لگی رہتی ہے۔ [1] یہ میوزیم ایک پہاڑی اور جنگلاتی علاقے میں واقع ہے۔ یہ جگہ اسٹریٹجک مقام کی حیثیت رکھنے کے ساتھ ساتھ اسلامی مقاومت کی پہلی صف کے مجاہدین کا ٹھکانہ بھی ہے۔ جہاں سنہ 2000ء میں اسرائیل کے جنوبی لبنان پر قبضے کے دوران سے لے کر اس کی آزادی تک اسلامی مقاومت کے مجاہدین تعینات تھے۔[2]

اِقلیمُ التُّفاح کی بلندیوں پر بنائے گئے ملیتا میوزیم میں زیر زمین سرنگیں، خندقیں، مجاہدین حزب اللہ کے سامان، جنگی ساز و سامان اور اسرائیلی تباہ شدہ ٹینکز، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی کے محل عبادت اور خندق، یاد گار شہداء سیکشن، میٹنگ روم اور ایک تھیٹر ہے۔ وہ ہال جس میں اسرائیلیوں سے حاصل کردہ خفیہ معلومات اور جنگی غنائم موجود ہیں نمائش گاہ کے جنگلاتی حصے میں واقع ہے۔[3]

وجہ تسمیہ

ملیتا ایک سُریانی (قدیم شامی زبان) لفظ ہے جس کا مطلب ہے بھرا ہوا اور پُرشده،[4]یہ نام اس پہاڑی کے نام سے ماخوذ ہے جہاں اسرائیل کے جنوبی لبنان پر قبضے کے دوران سے اس کی آزادی کے حصول تک اسلامی مزاحمتی بلاک کے مجاہدین تعینات تھے۔[5]

محل وقوع

ملیتا بیروت سے 82 کلومیٹر، جنوبی صوبے کے صدر مقام "صیدا" شہر سے 33 کلومیٹر اور فلسطینی سرحد سے 45 کلومیٹر مسافت پر واقع ہے۔ ملیتا سطح سمندر سے 1060 میٹر کی انچائی پر ہے۔[6]

قیام

ملیتا سیاحتی مرکز کا ابتدائی خیال سنہ 2000ء میں لبنان یونیورسٹی میں فن تعمیر کے ایک طالب علم نے جنوبی لبنان کے علاقے اقلیم التفاح میں "مقاومتی ثقافتی و فکری کمپلیکس" کے نام سے ایک سیاحتی - ثقافتی مرکز بنائے جانے کے سلسلے میں پیش کیا تھا۔[7] اس کے بعد متعدد انجینئرز، ہنرمندان اور ماہرین نے اس کی تعمیر، مشارکت اور اس کی تعمیر کے باقی مراحل کو مربع شکل کے ایک کمپلیکس بنانے کی منصوبہ بندی کردی۔[8] اس میوزیم کا علامتی شعار اس تصور کے ساتھ کہ یہاں سے اہل آسمان کے لیے زمینی بہادر مجاہدین اور شہدا کی داستانیں سنادی جائیں گی، "حکایت زمین برای آسمان" رکھا گیا اور تعمیراتی کام شروع کیا گیا۔ اس کا "لوگو" ایک ایرانی ہنرمند مصور مسعود نجابتی نے ڈیزائن کیا ہے۔[9]

ملیتا نمائشگاہ کا رقبہ 60,000 مربع میٹر باغات اور جنگلات پر مشتمل ہے جس کا بنیادی ڈھانچہ 5,000 مربع میٹر ہے، جو کہ ایک پانچ سالہ منصوبے کے دوران لبنانی مقاومت کو متعارف کرانے کے لیے ایک سیاحتی مقام کی حیثیت سے بنایا گیا تھا۔ سنہ 2009ء میں اس کا افتتاح کیا گیا۔[10]

ملیتا میوزیم کا نقشہ

مختلف حصے

ملیتا میوزیم باغ بکثرت اور متنوع حصوں پر مشتمل ہے:

  • میدان: یہ میوزیم کا مرکزی مقام ہے جہاں اس جگہے کو دیکھنے آنے والوں کےاجتماع کی جگہ ہے۔
  • ملیتا میموریل: میوزیم کا ایک خاص حصہ ہے جہاں سے یہاں آنے والوں کو تحائف پیش کیجے جاتے ہیں۔
  • مختلف مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے 150 افراد کی گنجائش والا ایک استقبالیہ ہال بنایا گیا ہے جہاں فلم کی نمائش، کانفرنسوں کا انعقاد اور مختلف سرگرمیاں سرانجام پاتی ہیں۔
  • نمائشگاہ: جہاں جنگی غنائم اور اسرائیلی فوج سے حاصل شدہ معلومات وغیرہ کی نمائش کی جاتی ہے۔
  • مغاک: میوزیم کے مغربی حصے میں 3500 مربع میٹر کے رقبے پر مشتم ایک مقام ہے جس میں بکتر بند جنگی ہتھیار اور اسرائیلی فوج کے قبضے لیے گئے ہتھیار وغیرہ شامل ہیں، ان سازو سامان میں اسرائیلی فوج کے بنائے ہوئے چوتھی نسل کا مرکاوا "4" ٹینک[یادداشت 1] بھی شامل ہے۔
  • مسیر(راستہ): اس میں ایک جنگلاتی اور ناہموار علاقہ شامل ہے جو لبنانی حزب اللہ کے مجاہدین کی قیام گاہ ہے۔
  • غار: وہ جگہ ہے جسے لبنانی مقاومتی مجاہدین نے مورچہ بنانے کے لیے تین سال تک کھود کر بنایا۔ اس غار کی گہرائی 200 میٹر ہے اور اس میں مختلف کمرے اور آلات شامل ہیں۔
  • چشم انداز: یہ ایک جنگلاتی اور سرسبز و شاداب علاقہ ہے جو اقلیم التفاح، زہرانی، صیدا اور صور کے دیہاتوں سے متصل ہے۔ اس علاقے کو حزب اللہ کے مجاہدین نے سنہ1985ء میں آزاد کرایا تھا۔
  • لکیر آتش: اس حصے کے 200 میٹر طویل راستے پر مقاومتی مجاہدین کے ہتھیار نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ یہ نمائش اس کے قیام کے آغاز سے لے کر اب تک اس کی فوجی سازو سامان میں ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔
  • آزادی اسکوائر: یہاں آنے والوں کے آرام کرنے کی جگہ، اور لبنانی مقاومت کے ہتھیاروں کی نمائشگاہ ہے۔
  • معراج: ملیتا کے علاقے کا سب سے اونچا مقام 1060 میٹر کی بلندی پر ہے۔ یہاں شہداء کی یادگار ہے۔ جہاں ماضی میں زیر قبضہ علاقوں اور سنہ 2000ء میں آزاد کیے گئے علاقوں کی نمائش کرتا ہے۔
  • کنواں: مقاومتی مجاہدین اس کنویں کے پانی پینے اور وضو کے لیے کئی سالوں تک استعمال کرتے تھے۔
  • انتظامی اور خدماتی سہولیات: اس میں انتظامی دفاتر، تقریب ہال، نماز خانہ، ریسٹورنٹ، کار پارکنگ اور کلینک شامل ہیں۔[11]

فوٹو گیلری

نوٹ

  1. مرکاوا ٹینک اسرائیل کی بری فوج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا ٹینک ہے۔

حوالہ جات

  1. «حزب‌الله یفتتح متحفاً عسکریاً عن مقاومته لاسرائیل فی جنوب لبنان»، خبرگزاری رویترز.
  2. «صبوری و شکوری جنوب»، سایت روزنامه اعتماد.
  3. «باغ ملیتا میوزیم - لبنان»، خبرگزاری تسنیم؛ «جاذبه‌های گردشگری لبنان»، سفارت جمهوری اسلامی ایران در بیروت.
  4. نام‌گذاری موزه، سایت ملیتا میوزیم.
  5. «معرفی موزه»، سایت ملیتا میوزیم.
  6. «موقعیت جغرافیایی موزه»، سایت ملیتا میوزیم.
  7. «ملیتا؛ گورستان ارتش اسرائیل»، خبرگزاری ایرنا.
  8. «ایده معماری»، سایت ملیتا میوزیم.
  9. «صبوری و شکوری جنوب»، سایت روزنامه اعتماد.
  10. «جاذبه‌های گردشگری لبنان»، سفارت جمهوری اسلامی ایران در بیروت.
  11. «بخش‌های موزه»، سایت ملیتا میوزیم.

مآخذ