طواسین
طَواسین ان قرآنی سورتوں کو کہا جاتا ہے جو "طسم" (سورہ شعراء اور سورہ قصص) اور "طس" (سورہ نمل) سے شروع ہوتی ہیں۔[1] طواسین کی تلاوت کی فضیلت کے بارے میں امام صادقؑ سے نقل ہوا ہے کہ جو شخص شب جمعہ کو طواسین کی تلاوت کرے، وہ اولیاء اللہ میں سے ہوگا اور خدا کے لطف و کرم کے سایے میں مقام پائے گا۔ دنیا میں ہرگز اس پر سختی اور تنگی نہیں ہوگی اور آخرت میں اسے بہشت عطا کی جائے گی تاکہ وہ راضی ہو، بلکہ قیامت کے دن اسے اس کی توقع سے بھی زیادہ دیا جائے گا اور خدا 100 حور العین کے ساتھ اس کی شادی کرائے گا۔[2] اسی طرح علامہ حلی لکھتے ہیں کہ طواسین کی تلاوت خاص کر شب جمعہ کو مستحب ہے۔[3]
حوالہ جات
مآخذ
- حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشيعۃ، قم، موسسۃ آلالبیت، ۱۴۱۴ھ۔
- علامہ حلی، حسن بن یوسف، تذکرۃ الفقہاء، قم، موسسۃ آلالبیت، ۱۴۱۴ھ۔
- حویزی، عبد علی بن جمعہ، نور الثقلین، تصحیح ہاشم رسولی، قم، اسماعیلیان، چاپ چہارم، ۱۴۱۵ھ۔
- راميار، محمود، تاريخ قرآن، تہران، انتشارات امير کبير، ۱۳۸۷ش