رشوت
بعض عملی اور فقہی احکام |
---|
یہ ایک توصیفی مقالہ ہے جو عبادات کی انجام دہی کیلئے معیار نہیں بن سکتا لہذا اس مقصد کیلئے اپنے مجتہد کی توضیح المسائل کی طرف مراجعہ فرمائیں۔ |
رشوت ایک حرام فعل ہے[1] جس کا مطلب قاضی (جج) کو صحیح فیصلہ تبدیل کرنے کے لئے پیسے دینا ہے تاکہ وہ فیصلہ کو صحیح سے غلط میں بدل دے۔[2] البتہ اس کی فقہی صحیح تعریف میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔[3] بعض لغوی تعریف میں جج اور ملازم کو رقم دینے کو بھی رشوت خوری کے مصداق میں شمار کیا ہے۔[4]
رشوت کا لفظ قرآن مجید میں نہیں آیا لیکن بہت سی احادیث میں اس کا ذکر ہے۔ حدیث نبویؐ میں رشوت دینا اور لینا، نیز رشوت کے لیے ثالث کا کام کرنے والے کو ملعون قرار دیا ہے۔[5] ایک اور روایت میں رشوت کو کفر اور شرک کے برابر قرار دیا ہے۔[6] بعض دوسری احادیث میں رشوت کو حرام مال اور سُحت شمار کیا ہے۔[7]
بعض کے نزدیک رشوت صرف پیسے دینے تک محدود نہیں ہے؛ بلکہ، اس میں کوئی بھی ایسا عمل شامل ہے جو جج کے فیصلے یا ملازم کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہو، جیسے چاپلوسی سے لے کر کپڑوں کی سلائی تک وغیرہ۔[8]
رشوت لینے والا رشوت کی جائیداد کا مالک نہیں ہے اور اسے وہ مال واپس کرنا ہوگا۔[9]
حوالہ جات
- ↑ نجفی، جواہر الکلام، دار إحیاء التراث العربی، ج40، ص131.
- ↑ حسینی شاہرودی، محاضرات فی فقہ الجعفری، دار الکتاب الإسلامی، ج1، ص271.
- ↑ طباطبائی قمی، عمدۃ المطالب فی التعلیق علی المکاسب، 1371ش، ج1، ص199.
- ↑ نجفی، جواہر الکلام، دار إحیاء التراث العربی، ج40، ص131؛ خویی، کتاب المساقاۃ، 1374ق، ج1، ص264؛ حسینی شاہرودی، محاضرات فی فقہ الجعفری، دار الکتاب الإسلامی، ج1، ص271.
- ↑ مجلسی، بحارالأنوار، 1403ق، ج104، ص274.
- ↑ عیاشی، تفسیر العیاشی، 1363ش، ج1، ص322؛ حر عاملی، وسائل الشیعۃ، 1376ش، ج12، ص64.
- ↑ کلینی، الکافی، 1367ش، ج5، ص127.
- ↑ طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1417ق، ج6، ص444.
- ↑ نجفی، جواہر الکلام، دار إحیاء التراث العربی، ج40، ص131.
مآخذ
- حسینی شاہرودی، سید علی، محاضرات فی فقہ الجعفری، قم، دار الکتاب الإسلامی، بیتا.
- حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعۃ، بیروت، دار احیاء التراث العربی، 1376ہجری شمسی۔
- عیاشی، محمد بن مسعود، تفسیر عیاشی، تہران، المکتبۃ العلمیۃ الإسلامیۃ، 1363ہجری شمسی۔
- طباطبایی یزدی، سید محمدکاظم، عروۃ الوثقی، قم، مؤسسۃ النشر الإسلامی، 1417ھ۔
- طباطبایی قمی، تقی، عمدۃ المطالب فی التعلیق علی المکاسب، قم، محلاتی، 1371ہجری شمسی۔
- کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تہران، دار الکتب الاسلامیۃ، 1367ہجری شمسی۔
- مجلسی، محمدباقر، بحارالأنوار، بیروت، مؤسسۃ الوفاء، 1403ھ۔
- نجفی، حسن، جواہر الکلام، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، بیتا.