بین الاقوامی شیعہ مطالعاتی جریدہ

ویکی شیعہ سے
بین الاقوامی شیعہ مطالعاتی جریدہ کی جلد

بین الاقوامی شیعہ مطالعاتی جریدہ (International journal of Shi'i study) انگریزی زبان میں شیعیت کے موضوع پر لکھا جانے والا رسالہ ہے جو امریکہ سے شائع ہوتا ہے۔ یہ رسالہ 2003 سے کم از کم سال میں دو بار شائع ہوتا رہا ہے اور اس میں شیعیت کی جڑوں کی تحقیقات اور تجزیہ، شیعہ مذہب کے فکری اور جغرافیائی دائرہ کار کا عرفانی، فلسفی، مذہبی، اقتصادی، سیاسی اور سماجی پہلو سے تحقیق، اہل بیتؑ کے بارے میں غیر شیعوں کا نظریہ، اسلامی علوم کے تدوین میں شیعوں کا کردار، شیعہ فرقوں اور تنظیموں کے مطالعہ جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

اہمیت اور اہداف

بین الاقوامی شیعہ مطالعاتی جریدہ (انگریزی میں: International journal of Shii Studies اور مختصراً: IJSS) مغرب میں شیعی علوم کے شعبے میں پہلی خصوصی اشاعت تصور کی جاتی ہے، جس کا انتظام وہ لوگ کرتے ہیں جو یا تو خود شیعہ ہیں یا جو شیعہ علوم کے بارے میں فکر مند ہیں۔[1] یہ اشاعت کم سے کم دو سہ ماہی اور 200 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میگزین کا ایک مقصد اسلام اور شیعیت میں ولایت کے مقام کو بیان کرنا ہے۔[2]

یہ رسالہ مستقل طور پر شیعہ ادارتی بورڈ کی نگرانی میں شائع ہوتا ہے۔ جبکہ مغرب میں زیادہ تر شیعہ تحقیق یہودیوں یا بہائیوں کی نگرانی میں ہوتی ہے، یہ مجلہ امریکہ کے شہر نیویورک میں چھپتا ہے اور اس کی اشاعت کی ذمہ داری انٹرنیشنل سائنٹفک پبلیکیشنز کے ذمے ہے۔[3] اس میگزین کے چار حصے ہیں اداریہ، مضامین، مخطوطات اور تجزئے۔[4]

کہا گیا ہے کہ شیعہ مطالعات کے حوالے سے اس جریدے کو مرتب کرتے ہوئے تعصب اور جانبداری سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس مجلے میں جن موضوعات پر توجہ دی جاتی ہے ان میں شیعیت کے بنیادی اصول کی تحقیقات اور تجزیہ، شیعہ مذہب کے فکری اور جغرافیائی دائرہ کار کا عرفانی، فلسفی، مذہبی، اقتصادی، سیاسی اور سماجی پہلو سے تحقیق، اہل بیتؑ کے بارے میں غیر شیعوں کا نظریہ، اسلامی علوم کے تدوین میں شیعوں کر شرکت کی حد، شیعہ اکابرین کی حالات زندگی پر تحقیق اور شیعہ مذہب سے متعلق فرقوں اور تنظیموں کا مطالعہ شامل ہیں۔[5]

تاریخچہ اور اعداد و ارقام

انٹرنیشنل جرنل آف شیعہ اسٹڈیز کی بنیاد سنہ 2003ء میں رکھی گئی تھی اور سال شائع بھی ہوئی۔[6] اس جریدے کے کسی بھی صفحے میں کوئی تصویر استعمال نہیں کی گئی ہے، اور اس جریدے کا ہر سرورق اپنے مخصوص رنگ کے ساتھ دوسرے سرورق سے ممتاز ہے۔[7]

یہ رسالہ ایران کا ادرہ آرگنائزیشن آف اسلامک کلچر اینڈ کمیونیکیشن (سازمان فرہنگ و ارتباطات اسلامی) کے تعاون سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کے مدیر مسئول ادریس سماوی ہیں، جو کولوراڈو یونیورسٹی میں اسلامی فلسفہ پڑھاتے ہیں۔ اس میگزین کی ایڈیٹر لنڈا کلارک ہیں، جو کینیڈا کی کنکورڈیا یونیورسٹی میں مذہبی ڈپارٹمنٹ کی پروفیسر ہیں۔ اس جریدے کے فیکلٹی ممبران درج ذیل ہیں:[8]

  • محمود ایوب، امریکہ کی ٹیمپل یونیورسٹی کے پروفیسر
  • احمد مہدوی دمغنی، امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر
  • مہدی محقق، کینیڈین میک گل سنٹر فار اسلامک اسٹڈیز کے رکن
  • پرویز مروج، امریکہ کی آبرن یونیورسٹی میں پروفیسر
  • ڈینیل پیٹرسن، برگھم ینگ یونیورسٹی، امریکہ کے پروفیسر
  • نصراللہ پورجوادی، تہران یونیورسٹی کے پروفیسر
  • عبدالعزیز ساشادینا، یونیورسٹی آف ورجینیا، امریکہ میں پروفیسر۔

حوالہ جات

  1. حسینی، شیعه‌پژوهی و شیعه‌پژوهان انگلیسی‌زبان، 1387ش، ص316.
  2. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص266.
  3. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص267.
  4. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص268.
  5. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص267.
  6. حسینی، شیعه‌پژوهی و شیعه‌پژوهان انگلیسی‌زبان، 1387ش، ص316.
  7. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص267.
  8. احمدی، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، ص268.

مآخذ

  • احمدی، محمدحسن، «معرفی مجلهٔ یک بین‌المللی در حوزه مطالعات شیعی»، در مجله آینه پژوهش، شماره 98 و 99، خرداد تا شهریور 1385ہجری شمسی۔
  • حسنی، غلام‌احیا، شیعه‌پژوهی و شیعه‌پژوهان انگلیسی‌زبان، قم، مؤسسه شیعه‌شناسی، 1387ہجری شمسی۔
  • «نشریه بین‌المللی مطالعات شیعی منتشر شد»،‌ خبرگزاری مهر، تاریخ درج مطلب: 31 شهریور 1386ش، تاریخ بازدید: 14 تیر 1403ہجری شمسی۔