ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصاب الحسین علیہ السلام و اصحابہ(کتاب)

ویکی شیعہ سے
ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین و أصحابہ
مشخصات
مصنفسید عبدالمجید حائری شیرازی
موضوعمقتل امام حسینؑ
زبانعربی
تعداد جلد1
طباعت اور اشاعت
ناشرزمزم ہدايت‏
مقام اشاعتقم


ذَخیرۃُ الدّارین فیما یَتَعَلّقُ بمَصائبِ الحُسَیْن علیہ‌السلام و أصْحابہ، سید عبدالمجید حائری شیرازی (متوفی: 1345ھ) کی واقعہ کربلا کے بارے میں لکھی گئی کتاب ہے۔ یہ کتاب امام حسینؑ اور ان کے اصحاب کی شہادت کے بارے میں ہے جو واقعہ کربلا میں شہید ہوئے تھے۔ مصنف کے مطابق انہوں نے اس کتاب کے مطالب کو شیعہ اور اہل سنت منابع سے اخذ کیا ہے۔

مؤلف کے بارے میں

سید عبدالمجید بن محمدرضا حسینی حائری شیعہ مصنفین میں سے ہیں جن کے بارے میں زیادہ معلومات میسر نہیں ہے۔ کتاب الذریعہ میں آقابزرگ اور وقایع الایام میں ملاعلی خیابانی تبریزی کے مطابق حائری کی یہ کتاب سنہ 1345ھ کو منتشر ہوئی جس کے کچھ عرصے بعد مصنف کا انتقال ہوا۔[1]

کتاب کا نام

کتاب الذریعۃ میں آقا بزرگ نے اس کتاب کا «ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بالحسین و اصحاب الحسین ؑ» کے نام سے تعارف کیا ہے۔[2] لیکن اس کتاب کے سنگی نسخے پر اس کا نام «ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بسیدنا الحسین ؑ» درج ہے [3] اور کتاب کا موجودہ نسخہ «ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین علیہ‌السلام و اصحابہ ؑ» کے نام سے منتشر ہوا ہے۔

مضامین

یہ کتاب دس مجالس اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے اور اصحاب امام حسینؑ جو کربلا میں تھے یا اس سے پہلے کوفہ، بصرہ یا حجاز میں شہید ہوئے تھے، سب کے بارے میں گفتگو کی ہے۔[4] حجر بن عدی، عمرو بن حمق، ارینب کا واقعہ، معاویہ اور یزید کی حالات زندگی، زیارت ناحیہ کی شرح اور اس زیارت میں مذکور افراد نیز جن کا نام اس زیارت میں نہیں لیا گیا ہے ان سب کے بارے میں اس کتاب میں گفتگو کی گئی ہے۔[5]

کتاب کے مآخذ

مؤلف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کتاب کے مطالب کو ابتدائی مآخذ سے لینے کی کوشش کی ہے۔[6] اس کتاب کے محقق نے اس کے حوالہ جات کو استخراج کر کے اس کے حاشیے میں درج کیا ہے اور بعض جگہوں پر ضروری وضاحت بھی پیش کی ہے۔[حوالہ درکار]

اس کتاب کے منابع اور مآخذ یہ ہیں: مقتل ابومخنف، کافی، ارشاد، بصائر الدرجات، غیبت نعمانی، عیون الاخبار، کامل الزیارات، روضۃ الواعظین، کشف الغمۃ، کفایۃ الاثر اور تاریخ طبری و غیرہ۔

اشاعت

اس کتاب کا سنگی نسخہ سنہ 1345ھ کو منتشر ہوا[7] لیکن بعد میں انتشارات زمزم ہدایت نے اسے باقر دُریاب نجفی کی تحقیق کے ساتھ شایع کی ہے۔

حوالہ جات

  1. تہرانی، الذریعہ، ج10، ص16، حسینی حائری، ذخیرۃ الدارین، ص31۔
  2. تہرانی، الذریعہ، ج10، ص16۔
  3. حسینی حائری، ذخیرۃ الدارین، ص31۔
  4. حسینی حائری، ذخیرۃ الدارین، ص 33۔
  5. ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین، کتابخانہ دیجیتال نور۔
  6. حسینی حائری، ذخیرۃ الدارین، ص‌35۔
  7. حسینی حائری، ذخیرۃ الدارین، ص‌33۔

مآخذ

  • آقابزرگ تہرانی، الذریعۃ، بیروت، دارالاضواء۔
  • حسینی حائری شیرازی، عبد المجید بن محمدرضا، ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین علیہ السلام و أصحابہ، تحقیق باقر دریاب نجفی، قم، زمزم ہدایت۔
  • ذخیرۃ الدارین فیما یتعلق بمصائب الحسین، کتابخانہ دیجیتال نور، تاریخ بازدید: 5 اسفند 1399ہجری شمسی۔