خصائص النبی (کتابیں)

ویکی شیعہ سے

خَصائِصُ النّبی، ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں پیغمبر اکرمؐ سے مختصات اور انکی خصوصیات کو جمع کیا گیا ہے۔ خصائص النبی ان احکام اور خصوصیات کو کہا جاتا ہے جو رسول اکرمؐ سے مختص ہیں اور جن کی وجہ سے آپؐ دوسرے مسلمانوں اور دیگر انبیاء علیہم السلام سے ممتاز ہوتے ہیں۔ پیغمبر اکرمؐ کی خصوصیات کے بارے میں لکھی جانے والی اکثر کتابیں اہل سنت سے مربوط ہیں۔ اہل سنت عالم دین، جلال‌الدین سیوطی (متوفی 911ھ) کی کتاب الخصائص الکبری، اور چوتھی صدی ہجری کے شیعہ عالم احمد بن محمد بن دؤل قمی کی کتاب خصائص النبی انہی کتابوں میں سے ہیں۔

تعریف خصائص النبی

خصائص النبی فقہ میں ان احکام کو کہا جاتا ہے جو صرف پیغمبر اکرمؐ کے لئے تشریع ہوئی ہیں[1] اور یہ احکام آپ کو باقی امت سے ممتاز کرتی ہیں۔[2] البتہ یہ اصطلاح عام استعمال میں ان تمام خصوصیات کی طرف اشارہ ہے جو حضرت محمدؐ کو دوسرے مسلمانوں اور انبیاء سے ممتاز کرتی ہیں اور ان خصوصیات میں آپ کی امت اور شریعت بھی شامل ہیں۔[3] خصائص، خصیصہ کا جمع ہے جس کے معنی ایسی خصوصیات اور صفات کے ہیں جو کسی کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہیں۔[4]

اختصاصی آثار

رسول اکرمؐ کی خصوصیات کے بارے میں بہت ساری مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں۔ جن میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں

  • کفایۃ الطالب اللَبیب فی خصائص الحبیب (الخصائص الکبری) تالیف جلال‌الدین سیوطی (متوفی ۹۱۱ھ)۔اس کتاب میں رسول اکرمؐ کی خصوصیات کے بارے میں تقریبا 570 باب درج ہیں۔[5] اس کتاب کی بہت ساری شرحیں اور خلاصے لکھے گئے ہیں۔جن میں «اُنموذَج اللبیب فی خصائص الحبیب» ان خلاصوں میں سے ایک ہے جسے خود سیوطی نے ہیں تحریر کیا ہے۔[6] اسی طرح محمد بن عبدالرئوف بن تاج‌الدین مناوی نے اس کتاب کی شرح میں «منح الرئوف شرح انموذج اللبیب فی خصائص الحبیب» تحریر کیا ہے۔[7]
  • اللفظ المُکَرَّم فی خصائص النبی، تالیف احمد بن عبدالسلام شافعی (متوفی 931ھ)[8]
  • الدُّرُ الثَّمین من خصائص النَّبی الأمین، تالیف عبدالرحمان بن جوزی (متوفی 598ھ)[9]
  • غایّۃ السّؤل فی خصائص الرسول، تحریر عمر بن علی بن ملقِّن شافعی (متوفی 804ھ)[10]
  • الأنوار بِخَصائص النَّبی المُختار، تألیف ابن‌حجر عَسقلانی (متوفی 852ھ) [11]
  • اللفظ المکرم بخصائص النبی، تالیف محمد بن محمد بن خَیضِری (متوفی 894ھ) [12]
  • المواہب اللدنیۃ بالمِنَح المحمدیۃ، تالیف احمد بن محمد قسطلانی (متوفی 923ھ)[13]

اہل سنت کے بعض علما نے خصائص النبی سے مربوط مطالب کو شعر کے پیرائے میں بھی بیان کیا ہے جن میں یوسف بن موسی رندی (متوفی 767ھ تقریبا)، احمد بن قاسم بونی (متوفی 1139ھ، محمد بن موسی عُسَیلی (متوفی 1031ھ) اور یحیی بن موسی عَسّاسی (متوفی 842ھ)[14] قابل ذکر ہیں۔

شیعہ کتابیں

شیعوں کے ہاں پیغمبر اکرمؐ کی خصوصیات زیادہ تر فقہی کتابوں میں ذکر ہوئی ہیں؛[15] البتہ کچھ مخصوص کتابیں بھی ہیں جن میں احمد بن محمد بن دؤل قمی (متوفی 350ھ) کی کتاب خصائص النبی قابل ذکر ہے۔[16]

غیر مخصوص کتابیں

سیرت، تاریخ اور کلام کی کتابوں میں بھی شمائل، فضائل، مناقب، معجزات اور دلایل نبوت پیغمبر اسلامؐ کے عنوان سے آپؐ کی بعض خصوصیات ذکر ہوئی ہیں۔[17]ان مآخذ میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:

حوالہ جات

  1. الصادق، خصائص المصطفی، ۲۰۰۰م، ص۲۴۔
  2. سیوطی، الخصائص الکبری، دار الکتب العلمیہ، ج۲، ص۳۹۶۔
  3. الصادق‌، خصائص المصطفی، ۲۰۰۰م، ص۲۴۔
  4. المعجم الوسیط، ۱۹۸۹م، ج۱، ص۲۳۸، ذیل خص۔
  5. حسینی سمنانی، «خصائص‌النبی»، ج۱۵، ص۵۴۴.
  6. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۱، ص۷۰۵.
  7. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۱، ص۷۰۵.
  8. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۲، ص۱۵۶۰.
  9. بغدادی، ہدیۃالعارفین، ۱۹۵۱م، ج۱، ص۵۲۱.
  10. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۲، ص۱۱۹۲.
  11. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۱، ص۱۹۵.
  12. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۲، ص۱۵۵۹.
  13. حاجی خلیفہ، کشف‌الظنون، ۱۹۴۱م، ج۲، ص۱۸۹۶.
  14. حسینی سمنانی، «خصائص النبی»، ج۱۵، ص۵۴۴.
  15. ملاحظہ کریں: محقق کرکی، جامع‌المقاصد، ۱۴۱۴ق، ج۱۲، ص۵۳.
  16. نجاشی، رجال‌النجاشی، ۱۳۶۵ش، ص۹۰.
  17. حسینی سمنانی، «خصائص‌النبی»، ج۱۵، ص۵۴۴.
  18. حسینی سمنانی، «خصائص النبی»، ج۱۵، ص۵۴۴.

مآخذ

  • بغدادی، اسماعیل بن محمدامین، ہدیۃ العارفین اسماء المؤلفین و آثار المصنفین، استانبول، ۱۹۵۱ء۔
  • حاجی خلیفہ، مصطفی بن عبداللہ، کشف الظنون عن اسامی الکتب و الفنون، بغداد، مکتبۃالمثنی، ۱۹۴۱ء۔
  • حسینی سمنانی، بتول، «خصائص النبی» در دانشنامہ جہان اسلام، ج۱۵، تہران، بنیاد دایرۃالمعارف اسلامی، چاپ اول، 2011ء.
  • سیوطی، عبدالرحمان بن ابی‌بکر، الخصائص الکبری، بیروت، دار الکتب العلمیہ، بی‌تا.
  • الصادق بن محمد، خصائص‌المصطفی صلی‌اللّہ‌علیہ وسلم بین الغلو و الجفاء، ریاض، ۲۰۰۰ء۔
  • مجمع اللغۃ العربیہ بالقاہرہ، المعجم الوسیط، استانبول، دارالدعوہ، ۱۹۸۹ء۔
  • محقق کرکی، علی بن حسین، جامع المقاصد فی شرح القواعد، قم، مؤسسۃ آل البیت، ۱۴۱۴ھ۔
  • نجاشی، احمد بن علی، فہرست اسماء مصنّفی الشیعہ المشتہر برجال النجاشی، چاپ موسی شبیری زنجانی، قم، ۱۴۰۷ھ۔