ثقل اصغر
ثِقْل اصغر ایک ایسی صفت ہے جسے پیغمبر اکرمؐ نے حدیث ثقلین میں اہل بیت کے لئے استعمال فرمایا ہے۔ ثِقْل کے معنی سنگین اور وزنی سامان[1] اور ثَقَل کے معنی ہر قیمتی اور گرانبہا چیز کے ہیں۔[2] نویں صدی ہجری کے لغت شناس فیروزآبادی کے مطابق حدیث ثقلین لفظ "ثقلین" ثَقَل سے لیا گیا ہے۔[3]
حدیث ثقلین کے بعض نسخوں کے مطابق پیغمبر اکرمؐ نے اس حدیث میں اپنی عترت کو ثقل اصغر اور قرآن کو ثقل اکبر کے نام سے یاد کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اگر میری امت ان دونوں سے تمسک کریں تو کبھی بھی گمراہ نہیں ہونگے۔[4]اسی طرح پیغمبر اکرمؐ نے خطبہ غدیر میں بھی قرآن کو ثقل اکبر اور حضرت علیؑ اور اپنی پاک و پاکیزہ نسل کو ثقل اصغر کے نام سے یاد فرمایا ہے۔[5]
امام علیؑ نے بھی مختلف مواقع پر اپنے آپ کو ثقل اصغر اور قرآن کریم کو ثقل اکبر کے نام سے یاد کیا ہے؛ من جملہ یہ کہ نہج البلاغہ کے ایک خطبے[6] اور کمیل بن زیاد کو اپنی سفارش میں اس نکتے کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔[7]
مفسر قرآن آیت اللہ جوادی آملی کے مطابق اہل بیت ظاہری اور اسلامی تعلیمات کی تعلیم و تفہیم کے مرحلے میں ثقل اصغر ہیں ہیں ورنہ معنوی مقام و منزلت اور باطنی طور پر اہل بیت کی شأن قرآن سے کم نہیں ہے۔[8] چنانکہ ایک حدیث میں امام علیؑ نے قرآن کو کتابِ صامت (خاموش) اور اپنے آپ کو خدا کی کتاب ناطق کے نام سے یاد فرمایا ہے۔[9]
متعلقہ صفحات
حوالہ جات
- ↑ ابنمنظور، لسانالعرب، ۱۴۱۴ق، ج۱۱، ص۸۵ (ذیل واژہ ثقل)۔
- ↑ فیروزآبادی، القاموس المحیط، ۱۴۲۶ق، ص۹۷۲ (ذیل واژہ ثقل)۔
- ↑ فیروزآبادی، القاموس المحیط، ۱۴۲۶ق، ص۹۷۲ (ذیل واژہ ثقل)۔
- ↑ عیاشی، تفسیرالعیاشی، ۱۳۸۰ق، ج۱، ص۵۔
- ↑ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۱۲؛ ابنطاووس، اقبالالاعمال، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۴۵۶۔
- ↑ نہجالبلاغہ، خطبہ۸۷۔
- ↑ مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۹۰ق، ج۷۴، ص۳۷۵۔
- ↑ جوادی آملی، تسنیم، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۷۶۔
- ↑ حرعاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۰۹ق، ج۲۷، ص۳۴۔
مآخذ
- ابن منظور، محمد بن مکرم، لسان العرب، بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۴۱۱ق۔
- بحرانی، ابن میثم، شرح نہج البلاغہ، قم، مطبعہ حیدری، ۱۴۰۴ق۔
- جوادی آملی، عبداللہ، تسنیم، قم، مرکز نشر اسراء، ۱۳۸۵ش۔
- حرعاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعہ، قم، مؤسسۃ آل البیت، ۱۴۰۹ق۔
- حسینی دشتی، سید مصطفی، معارف ومعاریف دایرہالمعارف جامع اسلامی، تہران، موسسہ فرہنگی آرایہ، ۱۳۷۹ش۔
- خویی، میرزا حبیب اللہ، مِنْہاجُ البَراعہ فی شَرْح نَہجُ البَلاغَۃ، تصحیح سید ابراہیم میانجی، تہران مکتبۃ الاسلامیۃ، ۱۴۰۰ق۔
- عیاشی، محمّد بن مسعود، تفسیرالعیاشی، تحقیق: سید ہاشم رسولى محلاتى، چاپخانہ علمیہ، تہران، ۱۳۸۰ق۔
- فیروز آبادی، القاموس المحیط، دار احیاء التراث العربی، بیروت، ۱۴۱۲ق۔
- مجلسی، محمد باقر، بحارالأنوار، تہران، دارالکتب الاسلامیۃ، ۱۳۹۰ق۔
- یعقوبی، احمد، تاریخ یعقوبی، بیروت، دار صادر، بیتا۔