امام حسینؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست

ویکی شیعہ سے

امام حسینؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست، شیعوں کے تیسرے امام، حضرت امام حسینؑ کے ان القاب اور کنیتوں کی فہرست ہے جو شیعہ اور اہل سنت کے مصادر میں مذکور زیارت ناموں اور مختلف احادیث میں ذکر ہوئے ہیں۔

عبارت «السلام علیک یا سید شباب اہل الجنۃ» حرم امام حسین کے ایک دروازے کے اوپر

شیعہ[1] اور اہل سنت مصادر[2] میں ذکر ہوا ہے کہ رسول اکرمؐ آپؑ کا نام «حسین» رکھا اور یہ نام اللہ تعالی کے حکم سے رکھا گیا۔[3] حسن و حسین کے دو نام ہارون کے بیٹے شَبَّر و شَبیر (یا شَبّیر) کے نام سے رکھے گئے۔[4] مناقب ابن‌شہرآشوب میں ذکر ہوا ہے کہ امام حسینؑ کا تورات میں شَبِیر اور انجیل میں طَاب نام تھا۔[5]

امام حسینؑ کے القاب اور ان کی صفات، رسول اللہؐ اور ائمہ معصومینؑ کے ہاں آپ کا مقام اور عظمت کو بیان کرتے ہیں۔[6]

کنیتیں

امام حسینؑ کی کنیت، ابا عبد اللہ ہے[7] اور کہا گیا ہے کہ یہ کنیت رسول اکرمؐ نے آپؑ کی ولادت کے وقت رکھا تھا۔[8] بعض نے آپ کی کنیت میں صرف ابا عبداللہ ہی کو ذکر کیا ہے۔[9]

«السلام علیک یا قتیل العبرات کی عبارت حرم امام حسین کے ایک دروازے پر

ابوعلی،[10] ابُو الشُّہَداء (شہدا کے باپ)، ابُو الاَحْرار (آزاد انسان کے باپ) اور ابُو المَجَاہِدین (مجاہدوں کے باپ) بھی آپ کی کنیتوں میں ذکر ہوئی ہیں۔[11]

القاب

مختلف مآخذ میں امام حسینؑ کے لئے متعدد القاب ذکر ہوئے ہیں[12] جن میں سے بعض آپ کے بھائی [[امام حسنؑ کے القاب کے ساتھ مشترک ہیں؛ جیسے سَیِّدَا شَبَابِ أَہْلِ الْجَنَّۃ (جنت کے جوانوں کے دو سردار)۔[13] ابن‌طلحہ شافعی نے مطالب السؤول میں «سیدا شباب أہل الجنہ» کا سب سے اعلی لقب اور «زکی» کو سب سے مشہور لقب قرار دیا ہے۔[14]

ردیف لقب معنی
1. سَیِّد الشُّہَدا[15] سالارِ شہیدان
2. مِصباحُ الہُدی و سَفینۃُ النَجاۃ[16] ہدایت کے چراغ اور نجات کی کشتی
3. ثار اللہ[17] خونِ خدا
4. سَیِّدَ شَبَابِ أَہْلِ الْجَنَّۃ [18] اہل بہشت کے جوانوں کے سردار
5. قَتِیلِ‏ الْعَبَرَات[19] آنسوؤں کے مقتول
6. وَتْرَ اللہ المَوتُور فی السَّماوات و الاَرْض[20] زمینوں اور آسمانوں میں اللہ کے یکتا جس کا انتقام نہیں لیا گیا
7. وِتْر المَوتُور[21] وہ یکتا جس کا انتقام نہیں لیا گیا
8. خامس اصحاب کساء[22] اصحاب کساء کا پانچواں
9. شہید الشّہداء[23] شہیدوں کے شہید
10. قتیل اللہ[24] کشتہ خدا (کشتہ در راہ خدا)
11. قَتیل الکَفَرَۃ[25] کافروں کے ہاتھوں قتل ہونے والا
12. قَتیلِ الاَْدْعِیآءِ[26] دشمنوں کے ہاتھوں قتل ہونے والا
13. مظلوم[27]/امام مظلوم[28] ستمدیدہ /ستمدیدہ امام
14. َ الْمَظْلُومِ الْمُہْتَضَم‏ [29] ستمدیدہ مظلوم
15. الْقَتِیلِ الْمَظْلُوم‏[30] مظلوم مقتول
16. الْمَظْلُومِ بِلَا نَاصِر [31] بے یار و مددگار مظلوم
17. شہید[32] / امام شہید[33] شہید
18. أَسِيرِ الْکُرُبَات[34] غموں کے اسیر
19. رَشید[35] رشد والے
20. شَہِید کَرْبَلا[36] کربلا کے شہید
21. سَاکِن کربلا[37] کربلا کے ساکن
22. غَریب الغِرَباء[38] غریب الغربا
23. طَریح الفَجَرَۃ[39] بدکار لوگوں کی طرف سے چھوڑا ہوا
24. المَقْتُول بکَرْبَلاء [40] کربلا کے مقتول
25. سِبْط رَسُول اللہ[41] نواسہ رسول
26. السِّبْط الثّانِی[42] دوسرا نواسہ
27. سِبطٌ مِن الاَسباط[43] اسباط میں سے ایک سبط
28. السِّبْطِ الْمُنْتَجَب‏[44] منتخب نواسہ
29. السبط[45] نواسہ
30. الامام الثالث[46] تیسرا امام
31. بَابُ‏ نَجَاۃِ الْأُمَّۃ[47] امت کی نجات کا دروازہ
32. زَیْنَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرَضِین‏[48] زمین و آسمان کی زینت
33. الداعی اِلی اللہ[49] اللہ کی طرف بلانے والا
34. الدلیل علی اللہ[50] اللہ کی دلیل
35. الدلیلُ علی ذاتِ اللہ[51] اللہ کی ذات پر دلالت کرنے والا
36. قَتیل الظَّمَاء[52] پیاس کا مارا ہوا
37. عَزیز الغُرَمَاء[53]
38. التّابع لِمَرْضاتِ اللہ[54] اللہ کی مرضی کا تابعدار
39. مُبارَک[55] بابرکت اور مبارک
40. وَفیّ[56] زیادہ باوفا
41. امام رضی[57] راضی امام
42. شافع الامۃ[58] امت کی شفاعت کرنے والا
43. صاحب المحنۃ الکبری[59] سب سے سخت امتحان میں مبتلا ہونے والا
44. عبرۃ المؤمنین فی دار البلوی[60] امتحان اور مشکلات میں مؤمنین کے لئے عبرت
45. طَیِّب[61] پاک
46. مُطَہَّر[62] پاکیزہ / پاک شدہ
47. بَرّ[63] نیکوکار
48. زَکیّ[64] پاکیزہ
49. سَیِّد[65] آقا
50. اَحَدُ الکاظِمَیْن[66] دو کاظم میں سے ایک (غصہ پینے والا)
51. خازن الکتاب المسطور[67] لکھی گئی کتاب کے خزانہ‌دار
52. وَارِثَ التَّوْرَاۃِ وَ الْإِنْجِيلِ وَ الزَّبُور[68] تورات،‌ انجیل اور زبور کا وارث
53. أَمِینَ الرَّحْمَن‏[69] رحمان کا امین
54. عَمُودَ الدِّین‏[70] دین کا ستون
55. بَابَ‏ حِکْمَۃِ رَبِ‏ الْعَالَمِین‏[71] رب العالمین کی حکمت کا دروازہ
56. شَرِیکَ الْقُرْآن‏[72] شریک قرآن
57. ابْنِ زَمْزَمَ وَ الصَّفَا[73] زمزم و صفا کے بیٹے
58. ابْنِ سِدْرَۃِ الْمُنْتَہَى‏[74] سدرۃ المنتہی کے بیٹے
59. ابْنِ جَنَّۃِ الْمَأْوَى‏[75] جنّۃ المأوی کے بیٹے
60. ولی[76] سرپرست اور صاحبِ اختیار
61. يَعْسُوبِ الدِّين‏[77] دینی پیشوا
62. خَالِصَۃ اللہ[78] اللہ کا پاک کیا ہوا
63. عَیْبَۃَ عِلْمِ اللَّہ‏[79] علم الہی کا خزانہ
64. حبیب اللہ[80] اللہ کے دوست اور حبیب
65. موضع سر اللہ[81] الہی اسرار کی جگہ
66. اَمِین اللہ[82] اللہ کے امانت‌دار
67. سَفِیر اللہ[83] اللہ کا بھیجا ہوا اور پیغام لانے والا
68. باب اللہ[84] اللہ کی بارگاہ کا دروازہ/اللہ کی رحمت کا دروازہ
69. صَفِیّ اللہ[85] اللہ کے منتخب شدہ
70. وَلِیّ اللہ[86] ولی خدا
71. خَلِیل اللہ[87] اللہ کے دوست
72. حُجَّۃ اللہ [88] اللہ کی حجت
73. صَریع العَبْرَۃ السّاکِبَۃ[89] افتادۂ (کشتہ) اشکِ جاری شدہ
74. مَنْ جُعِلَ الشِّفَاءُ فِي تُرْبَتِہ‏[90] جس کے قبر کی تربت کو اللہ نے شفا قرار دیا
75. مَنِ الْإِجَابَۃُ تَحْتَ قُبَّتِہ‏[91] جس کی بارگاہ میں دعا قبول ہوتی ہے
76. مَنْ بَكَتْہُ مَلَائِكَۃُ السَّمَاء[92] جس پر آسمان کے فرشتے روئے
77. مَنْ ذُرِّيَّتُہُ الْأَزْكِيَاء[93] جس کے خاندان پاک و مطہر ہیں
78. مقتول[94] مارا ہوا
79. اَلشَّہيدُ السَّعيد [95] سعادتمند شہید
81. أفضَلُ ثِقاتِ اللہ [96] اللہ کے مورد اطمینان افراد میں سب سے بہتر
82. اَلمَشغول ليلاً و نہاراً بِطاعۃ اللہ [97] شب و روز اللہ کی اطاعت میں گزارنے والا
83. الثاري بنفسہ للہ[98] اللہ کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والا

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27.
  2. ملاحظہ کریں: ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، دار الفکر، ج13، ص171 و ج14،‌ ص114 و 117؛ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248.
  3. ابن‌شہرآشوب‏، المناقب، 1379ق، ج3، ص397؛ ابن‌سعد، الطبقات الكبرى، 1410ق، ج10، ص244.
  4. ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج13، ص171 و ج14، ص117؛ طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص180.
  5. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص78.
  6. محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  7. شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27؛ ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص78؛ ابن‌عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، دار الفکر، ج14،‌ ص115، 120-123.
  8. محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص35.
  9. ملاحظہ کریں:‌ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4.
  10. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص78.
  11. محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص36.
  12. ملاحظہ کریں: ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78؛ طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص18؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  13. ملاحظہ کریں: شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27.
  14. ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248.
  15. ملاحظہ کریں: حِمْیری، قرب الاسناد، 1413ق، ص99و100؛ ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص67، 70، 91 و 109-111.
  16. شیخ صدوق، کمال الدین، 1395ق، ج1،‌ص265؛ بحرانی، مدینۃ المعاجز، 1413ق، ج4، ص52.
  17. کلینی، الکافی، 1407ق، ج4، ص576؛ ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص176، 195 و 196 و199.
  18. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص212.
  19. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  20. کلینی، الکافی، 1407ق، ج4، ص576؛ ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص199.
  21. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص176.
  22. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص497؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  23. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص497.
  24. کلینی، الکافی، 1407ق،‌ ج4، ص576؛ ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص199.
  25. شیخ طوسی، مصباح المتہجد، 1411ق، ج1، ص401.
  26. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  27. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  28. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  29. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص218؛ شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص66.
  30. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  31. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  32. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113؛ ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78؛ شیخ طوسی، مصباح المتہجد، 1411ق، ج1، ص401؛ طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181.
  33. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  34. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  35. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4.
  36. سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232.
  37. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  38. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص497؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  39. شیخ طوسی، مصباح المتہجد، 1411ق، ج1، ص401.
  40. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  41. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181.
  42. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  43. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص52؛ شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص127؛ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248.
  44. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص218.
  45. سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232؛ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4.
  46. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  47. شیخ صدوق، الامالی، 1376ش، ص115؛ طبری آملی، بشارۃ المصطفى‏، 1383ق، ص119.
  48. شیخ صدوق،‌ عیون اخبار الرضا(ع)، 1378ق،‌ ج1، ص59.
  49. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص213.
  50. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص213.
  51. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4؛ ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  52. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ص714؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  53. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ص714.
  54. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4؛ ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  55. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4؛ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232.
  56. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4؛ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232.
  57. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  58. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  59. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  60. ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  61. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181؛ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4.
  62. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181.
  63. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181.
  64. ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248؛ اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4.
  65. اربلی، کشف الغمۃ، 1381ق، ج2، ص4؛ ابن‌طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1419ق، ص248؛ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232.
  66. طبری آملی صغیر،‌ دلائل الامامۃ، 1413ق، ص181.
  67. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  68. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  69. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  70. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  71. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  72. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  73. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  74. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  75. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  76. سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، ص232؛ ابن‌شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4،‌ ص78.
  77. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  78. شیخ طوسی، مصباح المتہجد، 1411ق، ج2، ص723؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ص714.
  79. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712.
  80. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  81. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  82. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص213.
  83. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، 1409ق، ج2،‌ ص712؛ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  84. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص213.
  85. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113.
  86. ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص254؛ شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113.
  87. شیخ طوسی، تہذیب الاحکام، 1407ق،‌ ج6، ص113.
  88. کلینی، الکافی، 1407ق، ج4، ص576؛ ابن‌قولویہ، کامل الزیارات، 1356ش، ص198.
  89. شیخ مفید، المقنعۃ، 1413ق، ص490؛‌ محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  90. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص497.
  91. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص497.
  92. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  93. ابن‌مشہدی، المزار الکبیر، 1419ق، ص498.
  94. محدثی، فرہنگ عاشورا، 1376ش، ص61.
  95. ابن شہر آشوب،مناقب آل ابی طالب،1379ق، ج4، ص78.
  96. ابن شہر آشوب،مناقب آل ابی طالب،1379ق، ج4، ص78.
  97. ابن شہر آشوب،مناقب آل ابی طالب،1379ق، ج4، ص78.
  98. ابن شہر آشوب،مناقب آل ابی طالب،1379ق، ج4، ص78.

مآخذ

  • ابن‌سعد، محمد بن سعد، الطبقات الكبرى، تحقیق محمد عبدالقادر عطا، بیروت، دار الکتب العلمیہ، چاپ اول، 1410ق/1990ء۔
  • ابن‌شہرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی‌طالب، قم، علامہ‏، چاپ اول، 1379ھ۔
  • ابن‌طلحہ شافعی، محمد بن طلحہ، مَطالِبُ السَؤول فی مناقب آل الرسول، بیروت، مؤسسہ البلاغ، چاپ اول، 1419ق/1999ء۔
  • ابن‌عساکر، علی بن حسن، تاریخ مدینۃ دمشق، تحقیق علی شیری، دار الفکر، بی‌تا.
  • ابن‌قولویہ، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، تحقیق و تصحیح عبدالحسین امینی، نجف اشرف، دار المرتضویۃ، چاپ اول، 1356ہجری شمسی۔
  • ابن‌مشہدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، تحقیق و تصحیح جواد قیومی اصفہانی، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ اول، 1419ھ۔
  • اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الأئمۃ، تبریز، انتشارات بنی‌ہاشم، چاپ اول، 1381ھ۔
  • بحرانی، سید ہاشم بن سلیمان، مدینۃ معاجز الأئمۃ الإثنی عشر، قم، مؤسسۃ المعارف الإسلامیۃ، 1413ھ۔
  • حِمْیری، عبداللہ بن جعفر، قرب الاسناد، قم، مؤسسہ آل البیت(ع)، چاپ اول، 1413ھ۔
  • سید بن طاووس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، تہران،‌ دار الکتب الاسلامیہ، چاپ دوم، 1409ھ۔
  • سبط بن جوزی، یوسف بن قزاوغلی، تذکرۃ الخواص، تہران، مکتبۃ نینوی الحدیثۃ، بی‌تا.
  • شیخ صدوق، محمد بن علی، الامالی، تہران، کتابچی، چاپ ششم، 1376ہجری شمسی۔
  • شیخ صدوق، محمد بن علی، عیون اخبار الرضا(ع)، تحقیق و تصحیح مہدی لاجوردی، تہران، نشر جہان، چاپ اول،‌ 1378ھ۔
  • شیخ صدوق، محمد بن علی، کمال الدین و تمام النعمۃ، تہران، دارالکتب الاسلامیۃ، چاپ دوم، 1395ھ۔
  • شیخ طوسی، محمد بن حسن، تہذیب الاحکام، تحقیق حسن موسوی خرسان، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔
  • شیخ مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، کنگرہ شیخ مفید، چاپ اول، 1413ھ۔
  • شیخ مفید، محمد بن محمد، المقنعۃ، قم، کنگرہ جہانى ہزارہ شیخ مفید، چاپ اول، 1413ھ۔
  • طبری آملی، عمادالدین محمد بن ابوالقاسم‏، بشارۃ المصطفى لشیعۃ المرتضی، نجف، المکتبۃ‌ الحیدریۃ، چاپ اول، 1383ھ۔
  • طبری آملی صغیر،‌ محمد بن جریر، دلائل الامامۃ، قم، بعثت،‌ چاپ اول، 1413ھ۔
  • کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علی‌اکبر غفاری، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔
  • محدثی، جواد، فرہنگ عاشورا، قم، نشر معروف، 1376ہجری شمسی۔