فہرست آثار ابراہیم امینی نجف آبادی
یہ مقالہ آثار ابراہیم امینی کے بارے میں ہے۔ خودان کے بارے میں جاننے کے لیے ، ابراہیم امینی نجف آبادی دیکھئے۔
فہرست آثار ابراہیم امینی نجفآبادی آیت اللہ ابراہیم امینی (م2020ء) کی کتابوں کا مجموعہ ہے۔ ابراہیم امینی کی تربیت، اخلاق اور عقائد جیسے مختلف موضوعات میں 34 کتابیں چھپ چکی ہیں۔[1] آیت اللہ امینی نے اپنی کتابوں کو تحریر کرنے کی علت، معاشرے کی ضرورت اور اس حوالے سے مناسب کتب کا فقدان ذکر کیا ہے۔[2] عربی زبان میں بھی «دروس من الثقافۃ الإسلامیۃ» کے نام سے ایک کتاب چھپ چکی ہے جو عبادی، سیاسی، معاشرتی اور اخلاقی موضوعات پر مشتمل ہے۔[3]آپ کی دیگر قلمی آثار مندرجہ ذیل ہیں:
- اسلام و تعلیم وتربیت
- روزہ تمرین پرہیزکاری
- مہمترین واجب فراموششدہ (امر بہ معروف و نہی از منکر)
- ہمسرداری
- انضباط اقتصادی
- آموزش دین (کتابی دربارہ کلام اسلامی بہ زبان سادہ در ۴ جلد)
- آشنایی با اسلام
- خداشناسی
- بررسی مسائل کلی امامت
- امامت و امامان(ع)
- معاد در قرآن
- عدالت در اسلام
- رہنمودہایی بہ طلاب و دانشجویان جوان
- مسلمانان و تمدن غرب
- جہاد با نفس
- پیامبری و پیامبر اسلام(ص)
- وحی در ادیان آسمانی
- دادگستر جہان
- زیارت از نگاہی دیگر
- الگوہای فضیلت
- پرتوی از اسلام
- ہمہ باید بدانند
- بانوی نمونہ اسلام فاطمہ زہرا(س)
- نماز نور چشم پیامبر اعظم(ص)
- خودسازی (تزکیہ و تہذیب نفس)
- گفتارہای اخلاقی و اجتماعی
- فرہنگ اسلامی و تعلیمات دینی (۸ جلد برای مقاطع ابتدایی و راہنمایی)
- جوان و ہمسرگُزینی
- ازدواج، موانع و راہحلہا
- آشنایی با وظایف و حقوق زن
- درکنفرانسہا
- زندگینامہ آیتاللہ امینی
- خاطرات آیتاللہ ابراہیم امینی.[4]
حوالہ جات
- ↑ «آثار نوشتاری»، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی؛ «ابراہیم امینی(حاج امینی نجف آبادی»، پایگاہ اطلاعرسانی حوزہ.
- ↑ «عالم پارسا درنگی در زندگی و اندیشہ آیتاللہ ابراہیم امینی»، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.
- ↑ دروس من الثقافہ الاسلامیہ (الجزء الاول)، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.
- ↑ آثار نوشتاری، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.
مآخذ
- «آثار نوشتاری»، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.
- «عالم پارسا درنگی در زندگی و اندیشہ آیتاللہ ابراہیم امینی»، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.
- دروس من الثقافہ الاسلامیہ (الجزء الاول)، پایگاہ اطلاعرسانی آیتاللہ ابراہیم امینی.