ابراہیم عَقیل (1962-2024ء) «حاج‌ عبد القادر» یا «حاج‌ تحسین» کے نام سے مشہور حزب‌ اللہ لبنان کے برجستہ فوجی کمانڈروں میں سے تھا جنہوں نے اس تنظیم کی رضوان بٹالین کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ حزب‌ اللہ کی عسکری کاروائیوں کا ماسٹر مائنڈ تھا اور متعدد بار صہیونی حکومت کے خلاف عسکری جد و جہد میں حصہ لے چکے ہیں۔ من جملہ ان کی فعالیتوں میں اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی 33 روزہ جنگ ہے۔ انہیں 20 ستمبر سنہ 2024ء کو لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا۔ ان کی شہادت پر دنیا کی مختلف شخصیات نے رد عمل کا اظہار کیا۔

ابراہیم عقیل
کوائف
لقب/کنیتحاج‌ عبد القادر، جاج تحسین
مذہبشیعہ امامیہ
تاریخ پیدائشسنہ 1962ء
جائے پیدائشبقاع لبنان
ملکلبنان
شہادت20 ستمبر سنہ 2024ء
علمی معلومات
دیگر معلومات
منصبحزب‌ اللہ لبنان کی رضوان بٹالین کا کمانڈر


زندگی نامہ

ابراہیم عقیل دسمبر 1962ء کو لبنان کے بقاع نامی صوبے میں پیدا ہوئے اور سنہ 1980ء کی دہائی میں وہ لبنان میں اسلامی مزاحمتی بلاک کے بانیوں میں سے تھا۔[1] ابراہیم عقیل نے اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی 33 روزہ جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا اور مختلف جنگی ٹیکنیکوں کے ذریعے اسرائیلی فوج کو سخت چلینجز کیا شکار کرنے میں کامیاب ہوا تھا۔ اسی طرح وہ حزب‌ اللہ لبنان اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان رابطہ برقرار کرنے میں بھی ان کا بڑا کلیدی کردار تھا۔[2] انہیں «حاج‌ عبد القادر»[3] اور «حاج تحسین» کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا۔[4]

حزب‌ اللہ کے تشکیلاتی ڈھانچے میں ان کی اہمیت

 
ابراہیم عقیل حزب‌ اللہ لبنان کے جنرل سیکرٹری شہید سید حسن نصر اللہ کے ساتھ

ابراہیم عقیل حزب اللہ کے عسکری شعبے کی تأسیس سے عِماد مُغنیہ کے پانچ قابل اعتماد ارکان میں سے ایک تھا۔[5] ابراہیم عقیل حزب اللہ کے ایک دوسرے کمانڈر فواد شُکُر کے بعد اس تنظیم کے اعلی عسکری عہدے پر فائز تھا۔[6] وہ سنہ 2008ء سے حزب اللہ کے عسکری کاروائیوں میں اس تنظیم کے جنرل سیکرٹری کے مشیر کے عہدے پر بھی فائز تھا۔[7] اسی طرح ابراہیم عقیل حزب اللہ کے رضوان یونٹ کے انچارج کے عہدے پر بھی فائز تھا۔[8]فواد شکر کی شہادت کے بعد ابراہیم عقیل حزب‌ اللہ کی خصوصی کاروائیوں کے انچارج کے عہدے پر بھی فائز ہوا۔ اسی طرح وہ حزب اللہ کے «مجلس شورا» یعنی اس تنظیم کے اعلی ترین عسکری شعبے کے رکن بھی تھے۔[9]

شہادت

امریکہ نے ان کو قتل کرنے کے لئے ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم کرنے والے کے لئے 70 لاکھ ڈالر انجام دینے کا اعلان کر رکھا تھا۔[10] بعض ذرایع کے مطاق ابراہیم عقیل لبنان میں پیجرز دھماکے میں زخمی ہوا تھا اور کچھ عرصے بعد ہسپتال سے ڈسچارج ہوا تھا۔[11]20 ستمبر سنہ 2024ء کو اسرائیل کی فضائیہ نے بیروت کے مضافات میں حزب‌ اللہ کے اصلی ہیڈکواٹر پر حملہ کیا۔ اس حملے میں اس تنظیم کے 16 کمانڈرز من جملہ ابراہیم عقیل شہید ہوئے تھے۔[12] 22 ستمبر سنہ 2024ء کو لبنان میں ان کی تشییع کے بعد انہیں سپرد خاک کیا گیا۔[13]

ان کی شہادت پر رد عمل

حزب‌ اللہ لبنان نے ایک بیان میں ابراہیم عقیل کی شہادت کی تأیید کی اور ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔[14] حزب‌اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری نعیم قاسم نے اپنی تقریر میں مستقبل قریب میں صہیونی حکام سے ان کے خون کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔[15] فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی اپنے ایک بیان میں ابراہیم عقیل کے قتل کی مزمت کی اور ان کے خون کا بدلہ لینے کا وعدہ دیا۔[16] ایران کے سپریم لیڈر آیت‌اللہ خامنہ‌ای کے مشیر علی‌ اکبر ولایتی،[17] ایران کے سپیکر محمد باقر قالیباف[18] اور وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے الگ الگ بیان میں ابراہیم عقیل کی شہادت پر تسلیت پیش کرتے ہوئے ان کی قتل پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔[19] بین‌ الاقوامی طور پر ایران اور یمن جیسے ممالک نے ابراہیم عقیل کے قتل کی مزمت کی اور سلامتی کونسل میں ایران کے نمائندے نے بھی اس قتل پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔[20]

حوالہ جات

  1. «حاج ابراہیم عقیل بہ شہادت رسید»، خبرگزاری فرہیختگان۔
  2. «جمعہ تراژیک بیروت»، خبرگزاری دنیای اقتصاد۔
  3. «حزب‌اللہ لبنان شہادت ابراہیم عقیل را تأیید کرد»، عصر ایران۔
  4. «حاج ابراہیم عقیل بہ شہادت رسید»، خبرگزاری فرہیختگان۔
  5. «ابراہیم عقیل، فرماندہ حزب‌اللہ کہ توسط اسرائیل ترور شد، کیست؟»، رویداد 24۔
  6. «حاج ابراہیم عقیل بہ شہادت رسید»، خبرگزاری فرہیختگان۔
  7. «انتشار ویدئویی از شہید ابراہیم عقیل توسط حزب‌اللہ»، مشرق‌نیوز۔
  8. «جمعہ تراژیک بیروت»، خبرگزاری دنیای اقتصاد۔
  9. «تصاویر «ابراہیم عقیل» فرماندہ کشتہ شدہ حزب‌اللہ با قاسم سلیمانی و زاہدی»، العربیہ۔
  10. «حاج ابراہیم عقیل بہ شہادت رسید»، خبرگزاری فرہیختگان۔
  11. «ابراہیم عقیل، فرماندہ حزب‌اللہ کہ توسط اسرائیل ترور شد، کیست؟»، رویداد 24۔
  12. «جمعہ تراژیک بیروت»، خبرگزاری دنیای اقتصاد۔
  13. «تشییع پیکر ابراہیم عقیل، فرماندہ یگان رضوان حزب اللہ و ہمراہان او در ضاحیہ جنوبی بیروت»، خبرگزاری انتخاب۔
  14. «حزب‌اللہ لبنان شہادت ابراہیم عقیل را تأیید کرد»، عصر ایران۔
  15. «حزب‌اللہ: ہنوز انتقام ابراہیم عقیل را نگرفتہ‌ایم»، خبرگزاری کیہان۔
  16. «حماس: دشمن بہای خون شہید «ابراہیم عقیل» را خواہد داد»، خبرگزاری فرہیختگان۔
  17. «ولایتی شہادت ابراہیم عقیل را بہ سیدحسن نصراللہ تسلیت گفت»، خبرگزاری مہر۔
  18. «قالیباف شہادت ابراہیم عقیل را بہ سیدحسن نصراللہ تبریک و تسلیت گفت»، خبرگزاری ایرنا۔
  19. «واکنش عراقچی بہ شہادت ابراہیم عقیل»، خبرگزاری دنیای اقتصاد۔
  20. «إدانات للغارۃ الإسرائیلیۃ علی الضاحیۃ الجنوبیۃ لبیروت»، الجزیرہ۔

مآخذ