امام موسی کاظم کی اولاد
امام موسی کاظم کی اولاد کی فہرست میں شیعوں کے ساتویں امام حضرت موسی کاظم علیہ السلام کے بیٹے اور بیٹیوں کے نام درج ہیں۔
شیخ مفید (متوفی 413ھ) اپنی کتاب الارشاد میں امام کاظمؑ کی اولاد کی تعداد 37 ذکر کرتے ہیں۔[1] لیکن اہلسنت عالم دین، سبط بن جوزی (متوفی 654ھ) نے اپنی کتاب تذکرۃ الخواص میں آپ کی اولاد کی تعداد 40 (20 بیٹے اور 20 بیٹیاں) ذکر کیا ہے۔[2] اسی طرح ابنصوفی نے اپنی کتاب المجدی فی انساب الطالبیین نے امام کے 37 بیٹیاں اور 22 بیٹے ذکر کیا ہے۔[3] اہل سنت کے نسب نگار ابنحزم اندلسی (متوفی 456) نے امام کاظمؑ کے 13 بیٹوں کا نام ذکر کیا ہے جن کی اولاد تھی اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کے علاوہ بھی امام کے بعض بیٹے تھے لیکن ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔[4] آپ کے بیٹوں میں شیعوں کے آٹھویں امام امام رضا(ع) اور بیٹیوں میں فاطمہ معصومہؑ سب سے مشہور ہیں۔
فرزندان
ردیف | نام | الارشاد[5] | جمہرۃ انساب العرب[6] | المجدی [7] | تذکرہ الخواص[8] | توضیح |
---|---|---|---|---|---|---|
۱ | ابراہیم | |||||
۲ | اسحاق | |||||
۳ | حمزہ | |||||
۴ | زید | |||||
۵ | عبداللہ | |||||
۶ | علی | امام رضا(ع) | ||||
۷ | محمد | جعفر الاصغر | ||||
۸ | احمد | |||||
۹ | قاسم | |||||
۱۰ | حسین | |||||
۱۱ | اسماعیل | |||||
۱۲ | جعفر | |||||
۱۳ | حسن | |||||
۱۴ | عباس | |||||
۱۵ | عبیداللہ | |||||
۱۶ | ہارون | |||||
۱۷ | سلیمان | |||||
۱۸ | عبدالرحمن | |||||
۱۹ | عقیل | |||||
۲۰ | فضل | |||||
۲۱ | یحیی | |||||
۲۲ | داوود | |||||
۲۳ | عمر |
ردیف | نام | الارشاد[9] | المجدی[10] | تذکرۃ الخواص[11] | توضیح |
---|---|---|---|---|---|
۱ | فاطمہ کبری | حضرت معصومہ(س) | |||
۲ | حکیمہ | ||||
۳ | آمنہ | ||||
۴ | خدیجہ | ||||
۵ | زینب | ||||
۶ | عَلیِّہ | ||||
۷ | میمونہ | ||||
۸ | امامہ | ||||
۹ | امجعفر | ||||
۱۰ | امسلمہ | ||||
۱۱ | امعبداللہ | ||||
۱۲ | امقاسم | ||||
۱۳ | امکلثوم | ||||
۱۴ | امفروہ | ||||
۱۵ | اسماء | ||||
۱۶ | بُرَیہہ | ||||
۱۷ | حَسَنہ | ||||
۱۸ | رقیہ | ||||
۱۹ | عایشہ | ||||
۲۰ | کلثوم | ||||
۲۱ | لبابہ | ||||
۲۲ | محمودہ | ||||
۲۳ | اسما کبری | ||||
۲۴ | اسماء صغری | ||||
۲۵ | امابیہا | ||||
۲۶ | امکلثوم صغری | ||||
۲۷ | امکلثوم کبری | ||||
۲۸ | امکلثوم وسطی | ||||
۲۹ | امینۃالصغری | ||||
۳۰ | امینۃالکبری | ||||
۳۱ | حلیمہ | ||||
۳۲ | خدیجہ کبری | ||||
۳۳ | رملہ | ||||
۳۴ | زینب صغری | ||||
۳۵ | زینب کبری | ||||
۳۶ | عباسہ | ||||
۳۷ | عطفہ | ||||
۳۸ | فاطمہ | ||||
۳۹ | فاطمہ اخری | ||||
۴۰ | فاطمہ وسطی | ||||
۴۱ | قسیمہ |
متعلقہ مضامین
حوالہ جات
- ↑ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ھ، ج۲، ص۲۴۴.
- ↑ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، ۱۴۱۸ھ، ص۳۱۴.
- ↑ ابنصوفی، المجدی، ۱۴۲۲ھ، ص۲۹۸-۲۹۹.
- ↑ ابن حزم، جمہرۃ انساب العرب، ۱۴۱۸ھ، ص۶۱.
- ↑ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ھ، ج۲، ص۲۴۴.
- ↑ ابن حزم، جمہرۃ انساب العرب، ۱۴۱۸ھ، ص۶۱.
- ↑ ابنصوفی، المجدی، ۱۴۲۲ھ، ص۲۹۸-۲۹۹.
- ↑ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، ۱۴۱۸ھ، ص۳۱۵.
- ↑ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ھ، ج۲، ص۲۴۴.
- ↑ ابنصوفی، المجدی، ۱۴۲۲ھ، ص۲۹۸-۲۹۹.
- ↑ سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، ۱۴۱۸ھ، ص۳۱۵.
مآخذ
- ابنحزم اندلسی، علی بن احمد، جمہرۃ انساب العرب، بیروت، دار الکتب العلمیہ، ۱۴۱۸ھ۔
- ابنصوفی، علی بن محمد علوی عُمَری، المجدی فی انساب الطالبیین، تحقیق: احمد مہدوی دامغانی، قم، مکتبۃ آیتاللہ المرعشی النجفی، چاپ دوم، ۱۴۲۲ھ۔
- سبط بن جوزی، تذکرۃ الخواص، قم، منشورات الشریف الرضی، ۱۴۱۸قز
- شیخ مفید، محمد بن محمد بن نعمان، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، تصحیح: مؤسسہ آل البیت، قم، کنگرہ شیخ مفید، ۱۴۱۳ھ۔