کناسہ کوفہ
کُناسہ کوفہ، عراق کے شہر کوفہ کا ایک مقام ہے[1] جہاں مسلم بن عقیل،[2] ہانی بن عُروہ[3] اور زید بن علی[4] کو پھانسی دی گئی۔ اسی طرح آخرالزمان سے مربوط بعض تاریخی روایات کے مطابق کناسہ کوفہ عذاب نازل ہونے کی جگہ[5] اور بِحارالانوار کی ایک حدیث کے مطابق امام مہدی(عج) کے ہاتھوں دَجَّال کو پھانسی دئے جانے کا مقام ہے۔[6] ایک اور روایت کے مطابق کناسہ کوفہ ابن مُلجِم مرادی کا محل دفن بھی ہے۔[7]
کناسہ کوفہ کو دیگر شہروں کے ساتھ تجارت کرنے کا وسیع علاقہ جانا گیا ہے۔ کناسہ کے ایک حصے میں بَراذين کا بازار تھا جس میں غلاموں اور حیوانات کی خرید و فروخت ہوتی تھی۔ اسی طرح کناسہ کوفہ میں ایک جگہ لوگوں کو پھانسی دینے کے لئے بھی مختص کی گئی تھی۔[8]
سید عبدالرَزّاق مُقَرَّم (متوفی: 1391ھ) کے مطابق باوجود اس کے کہ کناسہ ایک مشہور مقام تھا لیکن اس کے آثار ختم ہونے کی وجہ سے اس وقت اس کے محل وقوع کو مشخص کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔[9] ان سب باتوں کے باوجود بعض کناسہ کو شہر کوفہ کے مغربی حصے میں شہر کوفہ میں داخل ہونے کا ایک مقام قرار دیتے ہیں[10] جو ایک طرف بازار کوفہ سے متصل تھا[11] اور دوسری طرف سے بیابان اور شہر کے خارجی حصے تک منتہی ہوتا تھا۔[12] بعض دوسرے مورخین اس بات کے معتقد ہیں کہ یہ مقام مسجد کوفہ اور مسجد سَہْلہ کے درمیان واقع تھا۔[13] مقرم سید مہدی قزوینی (متوفی: 1300ھ) کے نظریئے کو ترجیح دیتے ہیں جو کہتے ہیں کہ کناسہ ذِی الکِفْل نامی گاؤں کے مشرقی جانب واقع ہے۔ ان کی دلیل اس مقام پر موجود ایک زیارت گاہ ہے جو زید بن علی (شہادت: 122ھ) کو پھانسی دینے اور ان کے جنازے کو جلائے جانے کی جگہ ہے۔[14]
کُناسہ عربی زبان میں کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ کو کہا جاتا ہے۔[15] اور چونکہ قبیلہ بنی اسد اور بنی تمیم کوڑا کرکٹ یہاں پھینکا کرتے تھے،[16] اس جگہ کو کناسہ اسد کہا جاتا تھا جو بعد میں کناسہ کوفہ کے نام سے مشہور ہو گئی۔[17]
حوالہ جات
- ↑ حموی، معجم البلدان، ھ، ج4، ص481۔
- ↑ مقرم، الشہید مسلم بن عقیل، 1407ھ، ص150؛ابنکلبی، نسب معد و الیمن الکبیر، 1408ھ، ج1، ص329۔
- ↑ طبری، تاریخ طبری، 1387ھ، ج5، ص350۔
- ↑ ہاشمی بغدادی، المحبر، 1361ھ، 483۔
- ↑ نعمانی، الغیبہ، 1397ھ، ص279۔
- ↑ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج56، ص92۔
- ↑ کلینی، الکافی، 1407ھ، ج1، ص300۔
- ↑ براقی نجفی، تاریخ الکوفہ، 1388ہجری شمسی، ص168۔
- ↑ مقرم، زید الشہید، 1436ھ، ص206۔
- ↑ ماسینیون، خطط الکوفہ و شرح خریطتہا، 2009ء، ص59۔
- ↑ کمرہای، عنصر شجاعت، 1389ہجری شمسی، ج1، ص457۔
- ↑ لفتہ سعید، «کناسۃ الکوفہ و اہمیتہا فی العصر الاموی»، ص318-319؛ کاظم عبدالسادہ، خطط الکوفہ فی کلمات اہل البیت، 1439ھ، ص45۔
- ↑ براقی نجفی، تاریخ الکوفہ، 1388ہجری شمسی، ص168۔
- ↑ مقرم، زید الشہید، 1436ھ، ص206-207۔
- ↑ ابنمنظور، لسان العرب، 1414ھ، ج6، ص197؛ الزبیدی، تاج العروس، 1385-1422ھ، ج16، ص453۔
- ↑ ابوعبید بکری، معجم ما استعجم من اسماء البلاد والمواضع، 1403ھ، ج4، ص1136۔
- ↑ المطرزی، المغرب فی ترتیب المعرب، دار الکتاب العربی، ص417؛ براقی نجفی، تاریخ الکوفہ، 1388ہجری شمسی، ص168۔
مآخذ
- ابنکلبی، ہشام بن محمد، نسب معد و الیمن الکبیر، تحقیق ناجی حسن، بیجا، عالم الکتب، چاپ اول، 148ھ۔
- ابنمنظور، محمد بن مکرم، لسان العرب، بیروت، دار صادر، چاپ سوم، 1414ھ۔
- ابوعبید بکری، معجم ما استعجم من اسماء البلاد والمواضع، بیروت، عالم الکتب، چاپ سوم، 1403ھ۔
- الزبیدی، محمد مرتضی، تاج العروس من جواہر القاموس، کویت، وزارت ارشاد و انباء، 1385-1422ھ۔
- المطرزی، ناصر بن عبدالسید، المغرب فی ترتیب المعرب، قاہرہ، دار الکتاب العربی، بیتا۔
- براقی نجفی، حسین، تاریخ الکوفہ، مشہد، بنیاد پژوہشہای اسلامی، 1388ہجری شمسی۔
- حموی، یاقوت، معجم البلدان، بیروت، دار صادر، چاپ دوم، 1995ھ۔
- طبری، محمد بن جریر، تاریخ الرسل والملوک، تحقیق محمد ابوالفضل ابراہیم، مصر، دار المعارف، چاپ دوم، 1387ھ۔
- کاظم عبدالسادہ، رسول، خطط الکوفہ فی کلمات اہل البیت، بیجا، مؤسسہ قصبۃ الیاقوت، چاپ اول، 1439ھ۔
- کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفاری و محمد آخوندی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔
- کمرہای، خلیل، عنصر شجاعت یا ہفتاد و دوتن و یک تن، تحقیق دار العرفان شیعی، قم، دار العرفان، 1389ہجری شمسی۔
- لفتہ سعید، حیدر، «کناسۃ الکوفہ و اہمیتہا فی العصر الاموی»، در مجلۃ الکلیۃ الاسلامیۃ الجامعہ، شمارہ61، 2021ء۔
- مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، 1403ھ۔
- ماسینیون، لویی، خطط الکوفہ و شرح خریطتہا، ترجمہ تقی بن محمد المصعبی، بغداد، الوراق للنشر، 2009ء۔
- مقرم، سید عبدالرزاق، الشہید مسلم بن عقیل، تہران، مؤسسہ بعثت، چاپ اول، 1407ھ۔
- مقرم، سید عبدالرزاق، زید الشہید، کربلا، العتبہ الحسینیہ المقدسہ، چاپ اول، 1436ھ۔
- نعمانی، محمد بن ابراہیم، الغیبہ، تہران، صدوق، چاپ اول، 1397ھ۔
- ہاشمی بغدادی، محمد بن حبیب، المحبر، تصحیح إيلزہ ليختن شتيتر، حیدرآباد دکن، دائرۃ المعارف العثمانیہ، 1361ھ۔