شیعہ مناسبتوں کی فہرست

ویکی شیعہ سے

شیعہ مناسبتوں کی فہرست، سنہ ہجری کے ان واقعات کو کہا جاتا ہے جن میں شیعوں کے لئے خوشی یا غم یا کوئی اہم تاریخی واقعہ رونما ہو ہو جو شیعوں کے اعتقادات میں شمار ہوتے ہوں۔ شیعہ ان مناسبتوں میں خوشی کے وقت محافل اور غم کے مواقع پر مجالس اور عزاداری منعقد کرتے ہیں۔ شیعوں کی اہم مناسبتوں میں چودہ معصومینؑ کی ولادت اور شہادت کے ایام ان کی اکثر تاریخی کتابوں جیسے شیخ مفید (متوفی: 413ھ) کی کتاب مسار الشیعہ میں خصوصی طور پر مذکور ہیں۔ ان ایام اور تاریخوں کی فہرست ہجری تقویم کے مطابق درج ذیل ہے:

ایام نوعیت واقعات وضاحت
محرّم
2 غم امام حسینؑ اور آپ کے اصحاب کا کربلا میں داخلہ سنہ 61ھ
7 غم عمر بن سعد کے حکم سے امام حسینؑ اور آپ کے اہل بیت پر پانی بند کیا گیا
9 غم تاسوعا اور شب عاشورا لشکر عمر ابن سعد کی طرف سے امام حسینؑ اور آپ کے اصحاب کا محاصرہ کیا گیا، امام حسینؑ نے عبادت اور دعا کے لئے ایک رات کی مہلت لے لی۔
10 غم روز عاشورا امام حسینؑ اور آپ کے اصحاب کی شہادت سنہ 61ھ
غم شام غریبان
11 غم اسیران کربلا کو کوفہ کی طرف لے جایا گیا سنہ 61ھ
12 غم شہادت امام سجادؑ سنہ 94 یا 95ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی شہادت 25 محرم کو ہوئی ہے۔
19 غم اسیران کربلا کو شام لے جایا گیا سنہ 61ھ
23 غم سامراء میں بم دھاکے کے ذریعے حرم عسکریین کی تخریب سنہ 1427ھ
25 غم شہادت امام سجادؑ سنہ 94 ہجری یا 95ھ دوسری قول کی بنا پر آپ کی شہادت 12 محرم کو ہوئی ہے۔[1][2]
صَفَر
1 غم اسیران کربلا کا شہدا کے سروں کے ساتھ شام میں داخلہ سنہ 61ھ
3 خوشی ولادت امام محمد باقرؑ سنہ 57 ہجری ایک اور قول کی بنا پر آپ کی ولادت 1 رجب ہوئی ہے۔
5 غم شہادت رقیہ بنت امام حسینؑ سنہ 61ھ
7 غم شہادت امام حسن مجتبیؑ سنہ 50ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی شہادت 28 صفر ہوئی ہے۔
20 غم اربعین حسینیؑ
غم جابر بن عبداللہ انصاری کی جانب سے قبر امام حسینؑ کی زیارت 61ھ
غم امام حسینؑ کے اہل بیت کی کربلا واپسی 61ھ
25 غم قلم اور کاغذ کا واقعہ جس میں پیغمبر اکرمؐ وصیت لکھنا چاہتے تھے سنہ 11ھ
28 غم رحلت پیغمبر اکرمؐ سنہ 11ھ
غم شہادت امام حسن مجتبیؑ سنہ 50ھ آپ کی زوجہ جعدہ کے توسط سے دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 7 صفر کو ہوئی ہے۔
آخر غم شہادت امام رضاؑ سنہ 203ھ مأمون عباسی کے توسط سے[3]
رَبیع الاوّل
1 خوشی لیلۃ المبیت اور پیغمبر اکرمؑ کی مدینہ کی طرف ہجرت سنہ 13 بعثت جس رات پیغمبر اکرمؐ نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی اور حضرت علیؑ آپؐ کے بستر پر سویا تاکہ مشرکین حضورؐ کی غیر موجودگی سے آگاہ نہ ہو سکیں۔
غم حضرت زہرا(س) کے گھر پر حملہ سنہ 11ھ
غم شہادت امام حسن عسکریؑ 260ھ دوسریے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 8 ربیع‌الاول کو ہوئی ہے۔
5 غم وفات سکینہ بنت امام حسینؑ سنہ 117ھ
8 غم شہادت امام حسن عسکریؑ سنہ 260ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 1 ربیع‌الاول کو ہوئی ہے۔
9 خوشی امام زمانہ(عج) کی امامت کا آغاز
10 خوشی پیغمبر اکرمؐ کا حضرت خدیجہ سے ازدواج، 25 عام الفیل
12 خوشی پیغمبر اکرمؐ کی ولادت عام‌الفیل، اہل سنت کے مطابق آغاز ہفتہ وحدت
خوشی پیغمبر اکرمؐ کا مدینہ میں داخلہسنہ 1 ہجری
14 خوشی وفات یزید بن معاویہ سنہ 64 ہجری
17 خوشی ولادت پیغمبرؐ عام الفیل، شیعہ نقطہ نظر سے
خوشی ولادت امام جعفر صادقؑ سنہ 83 ہجری
23 خوشی حضرت معصومہ(س) کا قم میں داخلہ سنہ 201 ہجری
23 واقعہ معاویہ کے ساتھ امام حسنؑ کی صلح سنہ 41ھ۔[4]
ربیع‌ الثانی
1 غم شہادت امام باقرؑ سنہ 114ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 7 ذی‌ الحجہ کو ہوئی ہے۔
4 خوشی ولادت حضرت عبد العظیم حسنیؑ سنہ 173ھ
8 خوشی ولادت امام حسن عسکریؑ سنہ 232ھ
10 غم وفات حضرت حضرت معصومہ(س) سنہ 201ھ
14 خوشی قیام مختار ثقفی سنہ 66ھ۔[5]
جُمادَی الاوّل
5 خوشی ولادت حضرت زینب کبری(س) سنہ 5ھ
13 غم شہادت حضرت فاطمہ زہرا(س) سنہ 11ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی شہادت3 جمادی‌ الثانی کو ہوئی ہے۔
15 خوشی ولادت امام سجادؑ سنہ 38ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی ولادت 5 شعبان کو ہوئی ہے۔
25 واقعہ قیام توابین میں جنگ کا آغاز سنہ 65ھ
27 غم وفات عبدالمطلب 8 عام‌الفیل۔[6]
جُمادی الثّانی
3 غم شہادت حضرت فاطمہ زہرا(س) سنہ 11ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی شہادت 13 جمادی‌ الاول کو ہوئی ہے۔
13 غم وفاتام البنین، زوجہ امام علیؑ اور مادرِ عباس بن علیؑ سنہ 64ھ
15 واقعہ وقوع جنگ جمل سنہ 36ھ یہ جنگ ناکثین(بیعت توڑنے والے) اور امام علیؑ کے سپاہیوں کے درمیان بصرہ کے اطراف میں ہوئی اس جنگ میں امام علیؑ کے مقابلے میں عایشہ زوجہ پیغمبر اسلامؐ اور طلحہ و زبیر نے جنگ کا آغاز کیا اورحضرت علیؑ کی کامیابی اور طلحہ و زبیر کی ہلاکت پر اختتام کو پہنچی۔
19 خوشی رسول خداؐ کے والدین عبد اللہ بن عبد المطلب اور حضرت آمنہ کی شادی
20 خوشی ولادت حضرت فاطمہ زہرا(س) سنہ 5 بعثت
21 غم وفات ام کلثوم بنت علی بن ابی طالبؑ سنہ 50ھ/61ھ/ 73ھ
22 واقعہ وفات ابوبکر سنہ 13ھ
26 غم شہادت امام ہادیؑ سنہ 254ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 3 رجب کو ہوئی ہے۔
27 غم شہادت علی بن محمد باقرؑ سنہ 116ھ۔[7]
رَجَب
1 خوشی ولادت امام باقرؑ سنہ 57ھ دوسرے قول کے مطابق آپ کی ولادت3 صفر کو ہوئی ہے۔
2 خوشی ولادت امام ہادیؑ سنہ 212ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی ولادت 15 ذی‌ الحجہ کو ہوئی ہے۔
3 غم شہادت امام ہادیؑ سنہ 254ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 26 جمادی‌ الثانی کو ہوئی ہے۔
7 غم شہادت امام کاظمؑ سنہ 183ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 25 رجب کو ہوئی ہے۔
10 خوشی ولادت حضرت علی‌اصغرؑ سنہ 60ھ
خوشی ولادت امام جوادؑ سنہ 195ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی ولادت 15 رمضان کو ہوئی ہے۔
13 خوشی ولادت امیرالمؤمنین علیؑ سنہ 30 عام الفیل
13و14و15 واقعہ ایام البیض ماہ رجب ماہ رجب کی 13، 14 اور 15ویں تاریخ کو ایام بیض کہا جاتا ہے۔ احادیث میں ان ایام میں روزہ رکھنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ شیعوں کے یہاں رجب اس کی بعد شعبان اور رمضان کے ایام البیض کی بڑی اہمیت ہے۔
15 غم وفات حضرت زینب کبری(س) سنہ 62ھ
غم شہادت امام صادقؑ سنہ 148ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 25 شوال کو ہے۔
25 غم شہادت امام کاظمؑ سنہ 183ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی شہادت 7 رجب کو ہے۔
26 غم وفات ابوطالبؑ سنہ10 بعثت دوسرے قول کی بنا پر آپ کی وفات 1 ذیقعدہ کو ہے۔
27 خوشی بعثت پیغمبر اسلامؐ
28 واقعہ امام حسینؑ کا مدینہ سے مکہ کی طرف حرکت سنہ 60ھ
29 غم وفات حضرت خدیجہ(س) زوجہ رسول خداؐ ہجرت سے 3 سال پہلے دوسرے قول کی بنا پر آپ کی وفا 10 رمضان کو ہے۔[8]
شَعبان
3 خوشی ولادت امام حسینؑ سنہ 3ھ
4 خوشی ولادت حضرت ابوالفضل العباسؑ سنہ 26ھ
5 خوشی ولادت امام سجادؑ سنہ 38 ھ دوسرے قول کی بنا پر آپ کی ولادت 15 جمادی‌ الاول کو ہے۔
11 خوشی ولادت حضرت علی‌اکبرؑ سنہ 33ھ
15 خوشی ولادت امام مہدیؑ سنہ 255ھ۔[9]
رَمَضان
7 واقعہ 201ھ میں امام رضاؑ عباسی خلیفہ مأمون کا ولیعہد مقرر ہوا اور آپ کے نام سکے جاری ہوا۔[10] ایک اور قول کی بنا پر یہ ولایت عہدی ماہ رمضان کی 5ویں[11] یا دوسری تاریخ[12] کو مقرر ہوئی ہے۔
10 غم وفات حضرت خدیجہ(س) سنہ 10 بعثت دوسرے قول کی بنا پر آپ کی وفات 29 رجب کو ہوئی ہے۔
15 خوشی ولادت امام حسن مجتبیؑ سنہ 3ھ
17 واقعہ معراج پیغمبرؐ سنہ 5 بعثت
18 واقعہ شب قدر ایک احتمال کے مطابق شب قدر رمضان کی انیسویں رات ہے۔
19 غم شب ضربت امیرالمومنین علیؑ ابن ملجم مرادی کے ہاتھوں سنہ 40ھ
20 واقعہ شب قدر ایک احتمال کے مطابق شب قدر رمضان کی اکیسویں رات ہے۔
21 غم شہادت امام علیؑ سنہ 40ھ
22 واقعہ شب قدر ایک احتمال کے مطابق شب قدر رمضان کی تئیسویں رات ہے۔[13]
شَوّال
1 خوشی عید فطر
5 واقعہ مسلم بن عقیل کا کوفہ میں داخلہ سنہ 60ھ
7 واقعہ شہادت حمزۃ بن عبد المطلب سنہ 3ھ
8 غم وہابیوں کے ہاتھوں بقیع کی تخریب سنہ 1344ھ
15 واقعہ حضرت علیؑ کے لئے رد الشمس کا معجزہ سنہ 7ھ
غم وفات حضرت عبد العظیم حسنیؑ سنہ 252ھ
25 غم شہادت امام صادقؑ سنہ 148ھ۔[14]
ذی‌ القعدہ
1 غم وفات ابوطالب سنہ 10 بعثت ایک اور قول کی بنا پر آپ کی وفات 26 رجب کو ہے۔
خوشی ولادت حضرت معصومہ(س) سنہ 173ھ
11 خوشی ولادت امام رضاؑ سنہ 148ھ
25 واقعہ دحوالارض
29 غم شہادت امام جوادؑ معتصم عباسی کے حکم پر سنہ 220ھ۔[15]
ذی‌ الحجہ
1 خوشی امام علیؑ اور حضرت فاطمہ(س) کی شادی سنہ 2ھ
7 غم شہادت امام باقرؑ سنہ 114ھ
8 واقعہ امام حسینؑ کی مکہ سے کربلا کی طرف حرکت
9 واقعہ روز عرفہ
غم کوفہ میں مسلم بن عقیل اور ہانی بن عروہ کی شہادت سنہ 60ھ
10 خوشی عید قربان
14 خوشی پیغمبر اکرمؐ کی جانب سے آیت فیء کے نزول کے بعد حضرت زہرا(س) کے لئے فدک کی بخشش
15 خوشی ولادت امام ہادیؑ سنہ 212ھ ایک اور قول کی بنا پر آپ کی ولادت 2 رجب کو ہے۔
18 خوشی عید غدیر سنہ 10ھ
واقعہ قتل عثمان سنہ 35ھ
24 واقعہ روز مباہلہ پیغمبرؐ کا نجران کے مسیحیوں کے ساتھ مباہلہ سنہ 9ھ
29 واقعہ وفات عمر بن خطاب سنہ 23ھ۔[16]

حوالہ جات

  1. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص43-45۔
  2. حوادث و مناسبت‌ہای مہم، ص25۔
  3. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص46و47، حوادث و مناسبت‌ہای مہم، ص25، حوادث و مناسبت‌ہای مہم، ص25۔
  4. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص48-51، حوادث و مناسبت‌ہای مہم، ص24۔
  5. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص52، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1361ہجری شمسی،شمارہ 15، ص33۔
  6. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص53۔، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1361ہجری شمسی،شمارہ 13، ص24۔
  7. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص54و، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1362ہجری شمسی، شمارہ 16، ص21۔
  8. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص56-60، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1362ہجری شمسی،شمارہ 17، ص50۔
  9. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص61-، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1362ہجری شمسی،شمارہ 17، ص50۔
  10. یعھوبی، تاریخ یعھوبی، دار صادر، ج2، ص448۔
  11. شیخ صدوق، عیون اخبار الرضاؑ، 1378ھ، ج2، ص245۔
  12. طبری، تاریخ طبری، 1387ھ، ج8، ص554۔
  13. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص20-28، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1362ہجری شمسی،شمارہ 18، ص21۔
  14. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص29-33، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1361ہجری شمسی،شمارہ 8، ص53۔
  15. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص34و35۔، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1361ہجری شمسی،شمارہ 9، ص43۔
  16. مفید، مسارالشیعہ، 1413ھ، ص36-42، حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، 1361ہجری شمسی،شمارہ 10، ص60۔

نوٹ

مآخذ

  • حوادث و مناسبتہای مہم، مجلہ پاسدار اسلام، سال‌ہای 1361 و 1362ہجری شمسی، شمارہ‌ہای 8-18۔
  • شیخ صدوھ، محمد بن علی، عیون اخبار الرضا(ع)، تہران، نشر جہان، 1378ھ۔
  • طبری، محمد بن جریر، تاریخ الطبری، بیروت، دار التراث، 1387ھ۔
  • مفید، محمد بن نعمان، مسارالشیعہ، قم، کنگرہ شیخ مفید، 1413ھ۔
  • یعقوبی، احمد بن ابی‌یعقوب، تاریخ الیعقوبی، بیروت، دار صادر، بی‌تا۔