حسینی شیر خواروں کا اجتماع
حسینی شیر خوار بچوں کا اجتماع عزادای کا ایک خاص پروگرام ہے جو کربلا میں عاشورا کو شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں منعقد کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام کا اہتمام ہر سال ماہ محرم کے پہلے جمعہ کی صبح کو ایران اور دنیا کے دوسرے ملکوں میں مساجد، امام بارگاہوں اور تکیہ گاہوں میں کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام میں مائیں اپنے شیر خوار بچوں کو سبز رنگ کے کپڑوں اور اسکارف میں اور سر پر ایک پٹی باندھ کر شرکت کرتی ہیں۔ ان پروگروموں میں شریک مائیں امام حسین ؑ کے شیر خوار بچے علی اصغر ؑ کے لیے گریہ و زاری اور مرثیہ خونی کرتی ہیں اور علی اصغر کے علامتی جھولے کو پوری مجلس میں گھُماتی ہیں۔[1]
اس پروگرام کے انعقاد اور نظم و نسق کے لیے مجمع جھانی حضرت علی اصغرؑ کے نام سے ایک تنظیم وجود میں لائی گئی ہے۔ حسینی شیر خوار بچوں کا پروگرام پہلی بار سنہ 2003ء کو تہران میں منعقد ہوا۔ پھر بعد کے آنے والے سالوں میں ایران کے مختلف شہروں اور دنیا کے مختلف ملکوں میں اس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔[2] یہ اجتماعات دنیا کے مختلف ممالک جیسے ایران، عراق، سعودی عرب، بحرین، [[کویت]، شام، لبنان، کینیڈا، امریکہ، ڈنمارک، فرانس، آسڑیلیا، سویڈن اور تھائی لینڈ میں منعقد ہوتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 2014ء میں ایک ہی وقت میں ایران کے 2500 اور دنیا کے 230 جگہوں میں حسینی شیر خوار بچوں کا اجتماع ہوا۔ [3] اس اجتماع کے انعقاد کے تئیں دنیا میں مثبت اور منفی دونوں طرح کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ [4]