دعائے عالیۃ المضامین
دُعائے عالیَۃ الْمَضامین وہ دعا ہے جسے سید بن طاؤس نے مصباح الزائر میں ذکر کیا ہے اور اسے ائمہ علیہم السلام کی زیارت کے بعد پڑھی جانے والی دعا قرار دیا ہے۔[1] اس دعا کے لئے عالیۃ المضامین کا نام شیخ عباس قمی نے اپنی کتاب مفاتیح الجنان میں دیا ہے۔[2] دعا کے مضامین چونکہ عالی تھے اسی مناسبت سے یہ عالیۃ المضامین کے نام سے مشہور ہے۔[3] یہ دعا «اَللّهُمَّ اِنّی زُرْتُ هذَا الاِْمامَ مُقِرًّا بِاِمامَتِهِ مُعْتَقِداً لِفَرْضِ طاعَتِهِ» سے شروع ہوتی ہے اور اس کا مضمون ائمہ کے مقام و منزلت اور ان کے زائرین کی حاجات پر مشتمل ہے۔
متن اور ترجمہ
دعائے عالیۃ المضامین
متن | ترجمه |
اللّهُمَّ اِنّى زُرْتُ هذَا الْأِمامَ مُقِّراً بِاِمامَتِهِ، مُعْتَقِداً لِفَرْضِ طاعَتِهِ فَقَصَدْتُ مَشْهَدَهُ بِذُنُوبى وَعُيوبى، وَمُوبِقاتِ آثامى، وَکثْرَةِ سَيئاتى وَخَطاياىَ، وَما تَعْرِفُهُ مِنّى، مُسْتَجيراً بِعَفْوِک مُسْتَعيذاً بِحِلْمِک، راجِياً رَحْمَتَک، لاجِئاً اِلى رُکنِک، عآئِذاً بِرَاْفَتِک مُسْتَشْفِعاً بِوَلِيک وَابْنِ هر گاه اين دعاء بعد از زيارت حضرت اميرالمؤمنين عليه السلام باشد بجای کلمه وَابْنِ در تمام چهار موضع وَابى گویید اَوْلِيآئِک، وَصَفِيک وَابْنِ اَصْفِيآئِک، وَاَمينِک وَابْنِ اُمَنائِک، وَخَليفَتِک وَابْنِ خُلَفائِک، الَّذينَ جَعَلْتَهُمُ الْوَسيلَةَ اِلى رَحْمَتِک وَرِضْوانِک، وَالذَّريعَةَ اِلى رَاْفَتِک وَغُفْرانِک، اَللّهُمَّ وَاَوَّلُ حاجَتى اِلَيک اَنْ تَغْفِرَ لى ما سَلَفَ مِنْ ذُنُوبى عَلى کثْرَتِها، وَاَنْ تَعْصِمَنى فيما بَقِىَ مِنْ عُمْرى، وَتُطَهِّرَ دينى مِمَّا يدَنِّسُهُ وَيشينُهُ وَيزْرى بِهِ، وَتَحْمِيهُ مِنَ الرَّيبِ وَالشَّک وَالْفَسادِ وَالشِّرْک، وَتُثَبِّتَنى عَلى طاعَتِک وَطاعَةِ رَسُولِک وَذُرِّيتِهِ النُّجَبآءِ السُّعَدآءِ، صَلَواتُک عَلَيهِمْ وَرَحْمَتُک وَسَلامُک وَبَرَکاتُک وَتُحْيينى ما اَحْييتَنى عَلى طاعَتِهِمْ وَتُميتَنى اِذا اَمَتَّنى عَلى طاعَتِهِمْ وَاَنْ لا تَمْحُوَ مِنْ قَلْبى مَوَدَّتَهُمْ وَمَحَبَّتَهُمْ وَبُغْضَ اَعْدائِهِمْ وَمُرافَقَةَ اَوْلِيآئِهِمْ وَبِرَّهُمْ وَاَسْئَلُک يا رَبِّ اَنْ تَقْبَلَ ذلِک مِنّى، وَتُحَبِّبَ اِلىَّ عِبادَتَک وَالْمُواظَبَةَ عَلَيها، وَتُنَشِّطَنى لَها، وَتُبَغِّضَ اِلَىَ مَعاصيک وَمَحارِمَک، وَتَدْفَعَنى عَنْها، وَتُجَنِّبَنِى التَّقْصيرَ فى صَلَواتى وَالْأِسْتِهانَةَ بِها، وَالتَّراخِىَ عَنْها، وَتُوَفِّقَنى لِتَاْدِيتِها کما فَرَضْتَ وَاَمَرْتَ بِهِ عَلى سُنَّةِ رَسُولِک، صَلَواتُک عَلَيهِ وَآلِهِ، وَرَحْمَتُک وَبَرَکاتُک خُضُوعاً وَخُشُوعاً، وَتَشْرَحَ صَدْرى لِأيتآءِ الزَّکوةِ، وَاِعْطآءِ الصَّدَقاتِ، وَبَذْلِ الْمَعْرُوفِ وَالْأِحْسانِ اِلى شيعَةِ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيهِمُ السَّلامُ وَمُواساتِهِمْ وَلا تَتَوَفَّانى اِلاَّ بَعْدَ اَنْ تَرْزُقَنى حَجَّ بَيتِک الْحَرامِ، وَزِيارَةَ قَبْرِ نَبِيک وَقُبُورِ الْأَئِمَّةِ عَلَيهِمُ السَّلامُ، وَاَسْئَلُک يا رَبِّ تَوْبَةً نَصُوحاً تَرْضاها، وَنِيةً تَحْمَدُها، وَعَمَلاً صالِحاً تَقْبَلُهُ، وَاَنْ تَغْفِرَ لى وَتَرْحَمَنى اِذا تَوَفَّيتَنى، وَتُهَوِّنَ عَلَىَ سَکراتِ الْمَوْتِ وَتَحْشُرَنى فى زُمْرَةِ مُحَمَّدٍ وَآلِهِ، صَلَواتُ اللَّهِ عَلَيهِ وَعَلَيهِمْ وَتُدْخِلَنِى الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِک، وَتَجْعَلَ دَمْعى غَزيراً فى طاعَتِک، وَعَبْرَتى جارِيةً فيما يقَرِّبُنى مِنْک، وَقَلْبى عَطُوفاً عَلى اَوْلِيآئِک، وَتَصُونَنى فى هذِهِ الدُّنْيا مِنَ الْعاهاتِ وَالْآفاتِ، وَالْأَمْراضِ الشَّديدَةِ وَالْأَسْقامِ الْمُزْمِنَةِ وَجَميعِ اَنْواعِ الْبَلاءِ وَالْحَوادِثِ، وَتَصْرِفَ قَلْبى عَنِ الْحَرامِ وَتُبَغِّضَ اِلىَّ مَعاصِيک، وَتُحَبِّبَ اِلَىَّ الْحَلالَ، وَتَفْتَحَ لى اَبْوابَهُ، وَتُثَبِّتَ نِيتى وَفِعْلى عَلَيهَ، وَتَمُدَّ فى عُمْرى، وَتُغْلِقَ اَبْوابَ الْمِحَنِ عَنّى، وَلا تَسْلُبَنى ما مَنَنْتَ بِهِ عَلىَّ، وَلا تَسْتَرِدَّ شَيئاً مِمَّا اَحْسَنْتَ بِهِ اِلَىَّ، وَلا تَنْزِعَ مِنّىِ النِّعَمَ الَّتى اَنْعَمْتَ بِها عَلَىَّ، وَتَزيدَ فيما خَوَّلْتَنى، وَتُضاعِفَهُ اَضْعافاً مُضاعَفَةً، وَتَرْزُقَنى مالاً کثيراً واسِعاً سآئِغاً، هَنيئاً نامِياً وافِياً، وَعِزّاً باقِياً کافِياً، وَجاهاً عَريضاً مَنيعاً، وَنِعْمَةً سابِغَةً عآمَّةً، وَتُغْنِينى بِذلِک عَنِ الْمَطالِبِ الْمُنَکدَةِ وَالْمَوارِدِ الصَّعْبَةِ، وَتُخَلِّصَنى مِنْها مُعافاً فى دينى وَنَفْسى وَوَلَدى، وَما اَعْطَيتَنى وَمَنَحْتَنى، وَتَحْفَظَ عَلَىَّ مالى وَجَميعَ ما خَوَّلْتَنى، وَتَقْبِضَ عَنّى اَيدِىَ الْجَبابِرَةِ، وَتَرُدَّنى اِلى وَطَنى، وَتُبَلِّغَنى نِهايةَ اَمَلى فى دُنْياىَ وَآخِرَتى، وَتَجْعَلَ عاقِبَةَ اَمْرى مَحْمُودَةً حَسَنَةً سَليمَةً، وَتَجْعَلَنى رَحيبَ الصَّدْرِ، واسِعَ الْحالِ، حَسَنَ الْخُلْقِ، بَعيداً مِنَ الْبُخْلِ وَالْمَنْعِ وَالنِّفاقِ، وَالْکذْبِ وَالْبُهْتِ وَقَوْلِ الزُّورِ، وَتُرْسِخَ فى قَلْبى مَحَبَّةَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَشيعَتِهِمْ، وَتَحْرُسَنى يا رَبِّ فى نَفْسى وَاَهْلى وَمالى وَوَلَدى، وَاَهْلِ حُزانَتى وَاِخْوانى، وَاَهْلِ مَوَدَّتى وَذُرِّيتى، بِرَحْمَتِک وَجُودِک، اَللّهُمَّ هذِهِ حاجاتى عِنْدَک، وَقَدِ اسْتَکثَرْتُها لِلُؤْمى وَشُحّى، وَهِىَ عِنْدَک صَغيرَةٌ حَقيرَةٌ وَعَلَيک سَهْلَةٌ يسيرَةٌ، فَاَسْئَلُک بِجاهِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، عَلَيهِ وَعَلَيهِمُ السَّلامُ عِنْدَک، وَبِحَقِّهِمْ عَلَيک، وَبِما اَوْجَبْتَ لَهُمْ، وَبِسآئِرِ اَنْبِيآئِک وَرُسُلِک وَاَصْفِيآئِک وَاَوْلِيآئِک، الْمُخْلَِصينَ مِنْ عِبادِک، وَبِاِسْمِک الْأَعْظَمِ الْأَعْظَمِ لَمَّا قَضَيتَها کلَّها، وَاَسْعَفْتَنى بِها، وَلَمْ تُخَيبْ اَمَلى وَرَجآئى اَللّهُمَّ وَشَفِّعْ صاحِبَ هذَا الْقَبْرِ فِىَّ، يا سَيدى يا وَلِىَّ اللَّهِ يا اَمينَ اللَّهِ، اَسْئَلُک اَنْ تَشْفَعَ لى اِلَى اللَّهِ عَزَّوَجَلَ فى هذِهِ الْحاجاتِ کلِّها، بِحَقِّ آبآئِک الطَّاهِرينَ، وَبِحَقِّ اَوْلادِک الْمُنْتَجَبينَ، فَاِنَّ لَک عِنْدَاللَّهِ تَقَدَّسَتْ اَسْمآئُهُ، الْمَنْزِلَةَ الشَّريفَةَ، وَالْمَرْتَبَةَ الْجَليلَةَ، وَالْجاهَ الْعَريضَ، اَللّهُمَّ لَوْ عَرَفْتُ مَنْ هُوَ اَوْجَهُ عِنْدَک مِنْ هذَا الْأِمامِ، وَمِنْ آبآئِهِ وَاَبْنآئِهِ الطَّاهِرينَ عَلَيهِمُ السَّلامُ وَالصَّلوةُ، لَجَعَلْتُهُمْ شُفَعآئى وَقَدَّمْتُهُمْ اَمامَ حاجَتى وَطَلِباتى هذِهِ، فَاسْمَعْ مِنّى وَاسْتَجِبْ لى، وَافْعَلْ بى ما اَنْتَ اَهْلُهُ، يا اَرْحَمَ الرَّاحِمينَ، اَللّهُمَّ وَما قَصُرَتْ عَنْهُ مَسْئَلَتى، وَعَجَزَتْ عَنْهُ قُوَّتى، وَلَمْ تَبْلُغْهُ فِطْنَتى مِنْ صالِحِ دينى وَدُنْياىَ وَآخِرَتى، فَامْنُنْ بِهِ عَلىَّ وَاحْفَظْنى وَاحْرُسْنى، وَهَبْ لى وَاغْفِرْ لى، وَمَنْ اَرادَنى بِسُوءٍ اَوْ مَکرُوهٍ، مِنْ شَيطانٍ مَريدٍ، اَوْ سُلْطانٍ عَنيدٍ، اَوْ مُخالِفٍ فى دينٍ، اَوْ مُنازِعٍ فى دُنْيا، اَوْ حاسِدٍ عَلَىَّ نِعْمَةً، اَوْ ظالِمٍ اَوْ باغٍ، فَاقْبِضْ عَنّى يدَهُ، وَاصْرِفْ عَنّى کيدَهُ، وَاشْغَلْهُ عَنّى بِنَفْسِهِ، وَاکفِنى شَرَّهُ وَشَرَّ اَتْباعِهِ وَشَياطينِهِ، وَاَجِرْنى مِنْ کلِّ ما يضُرُّنى وَيجْحِفُ بى، وَاَعْطِنى جَميعَ الْخَيرِ کلِّهِ مِمَّا اَعْلَمُ وَمِمَّا لا اَعْلَمُ، اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاغْفِرْ لى وَلِوالِدَىَّ وَلِأِخْوانى وَاَخَواتى، وَاَعْمامى وَعَمَّاتى، وَاَخْوالى وَخالاتى، وَاَجْدادى وَجَدَّاتى، وَاَوْلادِهِمْ وَذَراريهِمْ، وَاَزْواجى وَذُرِّياتى، وَاَقْرِبآئى وَاَصْدِقائى، وَجيرانى وَاِخْوانى فيک مِنْ اَهْلِ الشَّرْقِ وَالْغَرْبِ، وَلِجَميعِ اَهْلِ مَوَدَّتى مِنَ الْمُؤْمِنينَ وَالْمُؤْمِناتِ، الْاَحْيآءِ مِنْهُمْ وَالْاَمْواتِ، وَلِجَميعِ مَنْ عَلَّمَنى خَيراً، اَوْ تَعَلَّمَ مِنّى عِلْماً، اَللّهُمَّ اَشْرِکهُمْ فى صالِحِ دُعآئى وِزِيارَتى لِمَشْهَدِ حُجَّتِک وَوَلِيک، وَاَشْرِکنى فى صالِحِ اَدْعِيتِهِمْ بِرَحْمَتِک يا اَرْحَمَ الرَّاحِمينَ، وَبَلِّغْ وَلِيک مِنْهُمُ السَّلامَ، وَالسَّلامُ عَلَيک وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکاتُهُ، يا سَيدى يا مَوْلاىَ يا فلان بن فلان ( بهجاى اين کلمه نام امامى را که زيارت میکنید و نام پدر آن امام را بگویید) صَلَّى اللَّهُ عَلَيک وَعَلى رُوحِک وَبَدَنِک، اَنْتَ وَسيلَتى اِلَى اللَّهِ، وَذَريعَتى اِلَيهِ، وَلى حَقُّ مُوالاتى وَتَاْميلى، فَکنْ شَفيعى اِلَى اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ فِى الْوُقُوفِ عَلى قِصَّتى هذِهِ، وَصَرْفى عَنْ مَوْقِفى هذا بِالنُّجْحِ بِما سَئَلْتُهُ کلِّهِ، بِرَحْمَتِهِ وَقُدْرَتِهِ، اَللّهُمَّ ارْزُقْنى عَقْلاً کامِلاً، وَلُبّاً راجِحاً، وَعِزّاً باقِياً،وَقَلْباً زَکياً، وَعَمَلاً کثيراً، وَاَدَباً بارِعاً، وَاجْعَلْ ذلِک کلَّهُ لى، وَلا تَجْعَلْهُ عَلَىَّ، بِرَحْمَتِک يا اَرْحَمَ الرَّاحِمينَ. | اے معبود ! میں نے اس امام عليہ السلام کی زیارت کی ہے جبکہ ان کی امامت کا اقرار کرتا ہوں ان کی اطاعت واجب ہونے کا اعتقاد رکھتا ہوں پس میں نے ان کی بارگاہ کاارادہ کیا اگرچہ میرے گناہ، میرے عیب اور جرائم بہت ہیں نیز میری برائیاں اور غلطیاں بہت زیادہ ہیں جن کو تو خوب جانتا ہے پناہ لیتا ہوں، تیری درگزر کی آڑ لیتا ہوں، تیری نرمی کی امید رکھتا ہوں ،تیری رحمت کا سہارا لیتا ہوں،تیری رحمت کے ستون کا آسرا لیتا ہوں ، تیری مہربانی کوسفارشی بناتا ہوں، تیرے وصی کو جو تیرے اولیاء کا فرزند ہے، تیرے برگزیدہ کو جو تیرے برگزیدوں کا فرزند ہے، تیرے امانتدار کو جو تیرے امانت داروں کا فرزند ہے، تیرے خلیفہ کو جو تیرے خلفا کا فرزند ہے، اپناشفیع بناتا ہوں جن کو تو نے اپنی رحمت کا وسیلہ قراردیا ، اپنی رحمت اور خوشنودی کی طرف اور اپنی نوازش اور بخشش کی طرف ذریعہ بنایا ہے اور اے معبود تجھ سے میری پہلی حاجت یہ ہے کہ تو میرے پچھلے گناہ بخش دے اگرچہ وہ بہت زیادہ ہیں اور یہ کہ میری بقایا زندگی میں مجھے گناہوں سے محفوظ فرما ، میرے دین کو پاک رکھ ان باتوں سے جو اسے آلودہ، ناپسندیدہ اور بد نما بناتی ہیں، میرے دین کو ہر طرح کی آمیزش، شک ، بگاڑ اور شرک سے بچائے رکھ مجھ کو اپنی اور اپنے رسول صلى الله عليہ و آلہ و سلم کی اطاعت پر قائم واستوار فرما، نیز ان کے فرزندان کی اطاعت پر جو پاک اصل اور باسعادت ہیں، ان پر تیرا درود ہو، اور تیری رحمت ،تیرا سلام اور تیری برکات ہوں ،جب تک تو مجھے زندہ رکھے زندہ رکھ ان کی اطاعت پر اور جب مجھے موت دے تو موت دے ان کی اطاعت میں اور میرے دل سے ان کی دوستی ومحبت، ان کے دشمنوں سے دشمنی ،ان کے دوستوں سے دوستی اور ان سے دور نہ ہونے دےاور اے پرودگار سوال کرتا ہوں کہ میری یہ دعا قبول فرما ،میرے لیے اپنی عبادت اور اس کے جاری رکھنے کو پسندیدہ اور میرے لیے خوشی کا ذریعہ بنا ،اپنی نافرمانی اور حرام چیزوں کو میرے لیے ناپسندیدہ بنا دےاور ان سے بچائے رکھ ،مجھ کوادائے نماز میں کوتاہی وسستی کرنے اور اسے بے اہمیت سمجھنے سے محفوظ فرما، نیز مجھ کو ادائے نماز کی توفیق دے جیسے تو نے اسےواجب کیا اور اپنے رسولؐ کے طریقے پر ، اْسے عاجزی وخوف سے ادا کرنیکا حکم دیا ہے ان پر اور ان کی آلؑ پر تیرا درود ہو اور تیری رحمتیں ہوں اور تیری برکتیں ہوں اور میرا سینہ کھول دے تاکہ بخوشی زکوٰۃ دوں اور صدقات ادا کروں ،نیز آل محمد علیہم السلام کے پیروکاروں اور ان کے ہمدردوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کروں اور ان سے نیکی وبھلائی میں کوشاں رہوں اور مجھے موت نہ دے جب تک تو مجھے اپنے حرمت والے گھر کا حج نہ کرا دے اور اپنے نبی صلىاللهعليہ وآلہ وسلم کے روضۂ پاک اور ائمہ علیہم السلام کے مقبروں کی زیارت کا شرف نہ بخش دے اور تجھ سے سوال کرتا ہوں اے پرودگار سچی توبہ کا جسے تو قبول کرے ایسی نیت کا جسے تو پسند کرے اور ایسے نیک عمل کا جسے تو مقبول فرمائے اور یہ کہ تو مجھے بخش دےاور مجھ پر رحم کرے جب تو مجھے موت دے مجھ پر موت کی سختیوں کو آسان کرے اور مجھے محمد مصطفےٰ صلى الله علیہ و آلہ و سلم کے گروہ میں اٹھائے انؐ پر اور ائمہ کرامؑ پر خدا کی رحمتیں ہوں نیز یہ کہ تومجھے اپنی رحمت سے داخل جنت فرمائے اور اپنی اطاعت میں میرے آنسو جاری کردےاس عمل میں میرے آنسو نکلیں جو مجھے تیرے قریب کردیں اور اپنے دوستوں کے لیے میرے دل کو نرم بنادے مجھے اس دنیا میں بچائے رکھ سختیوں اورمصیبتوں سے شدید بیماریوں اور پرانے دکھوں سےاور ہر قسم کی تنگیوں اور نا گہانی تکلیفوں سے محفوظ فرما میرے دل کو حرام سے دور رکھ اپنی نافرمانی کو میرے لیے ناپسند بناحلال کو میرے لیے پسندیدہ بنا اور مجھ پراس کی راہیں کھول دے میری نیت اور میرے کردار کو اس پر قائم رکھ مجھے طویل عمر دے اور مجھ سے سختی کے دروازے بندکر دے جو چیزیں مجھےعطا کی ہیں واپس نہ لے جن چیزوں کا مجھ پر احسان کیا ہے ان سے محروم نہ کر جو نعمتیں تو نے مجھے عطا فرمائی ہیں وہ نہ چھین بلکہ جو کچھ مجھےعنایت کیا ہے اس میں اضافہ فرما، اضافے پر اضافہ کرتا رہ اور مجھ کو دولت دے بہت زیادہ ،کشادہ تر، بہترین پسندیدہ، بڑھنے والی،ختم نہ ہونے والی ، عزت دے قائم رہنے والی،آبرو دے بہت زیادہ اور محکم نعمت دے عمدہ و زیادہ اور اس طرح مجھے مالا مال کردے کہ بچ جاؤں سخت محنتوں اور مشکل وقتوں سے اور چھٹکارا دےان سے تاکہ محفوظ رہےمیرا دین ، میری جان،میری اولاد اور جو کچھ تو نے مجھے عطا کیا اور بخشا ہےمیرے دل کو میرے لیے محفوظ فرما اور وہ سب کچھ جو مجھے دیا ہے نیز ظالموں کے ہاتھ مجھ سے روکے رکھ،مجھے اپنے وطن پہنچا دےاور دنیا و آخرت میں میری آرزوئیں پوری فرما میرا انجام قابل تعریف، نیک اور باسلامتی قراردے مجھ کو فراخ دل خوشحال اور خوش اخلاق بنا نیز مجھ کو کنجوسی ،مال بند رکھنے ،دو رخی، جھوٹ،الزام تراشی اور ناحق بات کہنے سے بچا میرے دل میں محمدؐ و آل محمدؑ اور ان کے پیروکاروں کی محبت پیدا کر دے اے پروردگار میری جان،میرے کنبے ،میرے مال،میری اولاد ،میرے خاندان، میرے برادران دینی، میرے دوستوں اور میری نسل کی اپنی رحمت اور عطا کے ساتھ نگہبانی فرما اے معبود ! میری یہ حاجتیں تیرے سامنے پیش ہیں کہ میں ان کو اپنی پستی وکمی کے باعث بہت زیادہ تصور کرتا ہوں لیکن تیرے لیے یہ بہت کم اور بے وزن ہیں تیرے لیے یہ آسان اور ہلکی ہیں پس تجھ سے سوال کرتا ہوں محمدؐ وآل محمدؑ کی عزت کے واسطے سے جو تیرے ہاں ہے آپؐ پر اور آپؐ کی آل پر سلام بواسطہ ان کے حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ اس کے جو تو نے ان پر واجب کیا اور بواسطہ اپنے نبیوں، رسولوں، برگزیدوں، اپنے دوستوں اور اپنے پاک دل بندوں کے اور بواسطہ اپنے اس نام کے جو بڑے سے بڑا ہے میری سبھی حاجات پوری فرما، مرادیں برلا اور میری آرزؤں اورامیدوں کو ناتمام نہ چھوڑاے معبود! میرے حق میں اس صاحب قبر کی شفاعت قبول فرما اے میرے آقااے ولی خدا اے امین خدا میں سوال کرتا ہوں کہ خدائےعز وجل کے حضور کہ وہ میری شفاعت کریں ان تمام حاجتوں کے بارے میں واسطہ ہے آپ کے پاک اصل بزرگان اور آپ کے پاک نسل فرزندان کا کیونکہ آپ کے لیے پاک وپاکیزہ ناموں والے خدا کے ہاں بڑا بلند مقام بہت بڑا مرتبہ اور ظاہر ونمایاں عزت وآبروہے اے معبود! اگر میں یہ جانتا کہ دوسرے لوگ تیرے ہاں زیادہ عزت رکھتے ہیں بہ نسبت اس امامؑ اور اس کے پاک بزرگوں اور فرزندوں کے ان پر درود وسلام ہو تو ضرور میں ان لوگوں کو اپنے سفارشی بناتا ہوں اپنی یہ حاجتیں پوری کرانے کے لیے ان کاواسطہ دیتا ہوں پس میری پکار سن ،میری دعا قبول فرمااور مجھ سے وہ برتاؤ کر جو تیرے شایان ہے اے سبسے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود جو حاجات میں نے طلب کیں وہ اس سے بہت کمتر ہیں میری قوت ِطلب اس سے عاجز ہےاور میری عقل ان تک نہیں پہنچتی کہ جو چیزیں میرے دین ودنیا اور میری آخرت کے لیے بہترین ہیں پس مجھ پر احسان کراور وہ چیزیں عطا فرمااور میری نگہبانی اور پاسبانی کر مجھ پر کرم اور مجھے بخش دے اور جو میرے لیے برائی اورغلط کام کا ارادہ کرے وہ اکڑ باز شیطان ہو یا دشمنی کرنے والا بادشاہ یادین میں مخالف یا دنیا کےبارے میں جھگڑا کرنے والایا میری نعمت پر حسد کرنے والا یا ظالم اورفسادی ہو پس اس کا ہاتھ مجھ سے روک دے ہاتھ مجھ سے روک دے اس کا فریب مجھ سے دور رکھ اور میری بجائے اسے اپنی مصیبت ہی میں ڈال دے مجھے اس کے شر سے بچالے اور اس کے ہمراہیوں اور ساتھیوں کے شر سے بچا اور مجھ کو ہر اس چیز سے جو تکلیف دیتی پناہ دے اور مجھے دباتی ہےاور مجھ کو تمام بھلائیاں عطا فرما جن کو میں جانتا ہوں اور جن کو میں نہیں جانتا اے معبود ! محمدؐ وآلِ محمدؑ پر رحمت نازل کر اور مجھ کو میرے ماں باپ کو میرے بھائیوں بہنوں کو میرے چچاؤں اور چچیوں کو بخش دے میرے ماموؤں اورمیری خالاؤں کو بخش دے اور میرے دادا اور دادیوں کو ان کی اولاد اور ان کی نسلوں کو بخش دے اور میری بیوی اور بچوں کو نیز میرے عزیزوں میرے دوستوں میرے ہمسایوں اور میرے دینی بھائیوں کو بخش دے جو مشرق ومغرب میں آباد ہیں اور ان مومن بھائی بہنوں کو بخش دے جو مجھ سے محبت رکھتے ہیں جو زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں سب کو بخش دے ان سب کو بھی بخش دے جن سے میں نے علم سیکھااور جنہوں نے مجھ سے علم حاصل کیا اے معبود ! ان سب کو میری بہترین دعاؤں اور میری زیارت میں شریک فرما جو میں نے تیری حجتؑ اور تیرے ولیؑ کے مزار پر کی ہے اور مجھے بھی ان کی بہترین دعاؤں میں شامل رکھ اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور ان سب کی طرف سے اپنے اس ولی کو سلام اور آپ پر سلام ہوخدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں اے میرے آقا، اے میرے مولا، اے فلاں بن فلاں، خدا رحمت کرے آپ پر، آپ کی روح پر اور آپ کے بدن پر آپ خدا کے حضور میرا وسیلہ اور اس کی طرف میرا ذریعہ ہیں اور مجھے آپ کی محبت میں آرزو کا حق پہنچتا ہے پس خدائے بلند وبرتر کے ہاں میرے سفارشی بنیں میری یہ داستان اس تک پہنچانے میں تاکہ وہ مجھے اس جگہ سے تمام حاجتوں اور مرادوں میں کامیاب کر کے پلٹائے اپنی رحمت اور قدرت کے ساتھ اے معبود! مجھ کو عقل کامل عطا فرما اور فہم رسا اور ہمیشہ کی عزت، پاکیزہ دل، بہت زیادہ عمل اور بہترین اخلاق دے اور یہ سب اوصاف مجھ کو عنایت کر اور مجھ پر تکلیف نہ آنےدے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ |
حوالہ جات
مآخذ
- ابن طاووس، علی بن موسی، مصباح الزائر، قم، آل البیت، ۱۳۷۵ش.
- قمی، عباس، مفاتیح الجنان، قم، اسوه.
- مرکز تحقیقات حج، ادعیہ و آداب حرمین شریفین در عمره مفرده، تهران، مشعر، ۱۳۸۷ش.
- قمی، عباس، مفاتیح الجنان (ترجمہ اردو)، [1] شبکۃ الامامین الحسنینؑ