فہرست آثار قطب الدین راوندی

ویکی شیعہ سے
کتاب الخرائج و الجرائح قطب الدین راوندی کی سب سے مشہور تالیف۔

فہرست آثار قطب‌الدین راوندی اس مجموعے کو کہا جاتا ہے جسے چھٹی صدی ہجری کے شیعہ عالم دین قطب راوندی (م:573ھ) نے لکھا ہے۔ انکی 60 سے زائد کتابیں اور رسالوں کی نسبت آپ کی طرف دی گئی ہے۔ مختلف علوم میں آپ کے قلمی آثار مندرجہ ذیل ہیں:

علم تفسیر

  1. «‌ام القرآن».
  2. «‌تفسیر القرآن‌» ۲جلدیں.
  3. «‌خلاصۃ التفاسیر‌» در ۱۰ جلدیں
  4. «‌شرح آیات المشکلہ فی التنزیہ».
  5. «‌اللباب فی فضل آیۃ الکرسی».
  6. «‌الناسخ و المنسوخ من القرآن».

نہج‌البلاغہ

  1. منہاج البراعۃ فی شرح نہج البلاغۃ

ابن ابی الحدید کہتا ہے:

جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ مجھ سے پہلے کسی نے نہج البلاغہ کی شرح نہیں کی ہے سوائے ایک شخص کے اور وہ سعید بن ہبۃ اللہ بن حسین المعروف قطب راوندی ہیں۔[1]

کلام و فلسفہ

  1. «‌الخرائج و الجرائح»۔ یہ کتاب قطب راوندی کی مشہورترین تالیف ہے جو معجزہ اور رسول اللہ و ائمہ معصومین کے طرز زندگی کے بارے میں لکھی گئی ہے۔
  2. «‌ام المعجزات».
  3. «‌الاختلافات ». اس کتاب میں شیخ مفید اور سید مرتضی کے مابین پائے جانے والے کلامی اختلافات کو ذکر کیا ہے جس میں 95 مسئلوں کی جانچ پڑتال ہوئی ہے۔
  4. «‌تہافت الفلاسفہ ». یہ کتاب فلسفہ اور حکمت کے موضوع پر لکھی گئی ہے اور فلاسفر کی تناقض گوئیوں کو اس میں درج کیا ہے۔
  5. «‌جواہر الکلام فی شرح مقدمۃ الکلام »۔ یہ شیخ طوسی کی علم کلام میں موجود کتاب «‌مقدمۃ الکلام‌» کی شرح کی ہے۔

فقہ

  1. «‌آیات الاحکام».
  2. «‌احکام الاحکام».
  3. «‌الانجاز » جو شیخ طوسی کی کتاب «الایجاز فی الفرائض» پر شرح ہے۔
  4. «‌حل المعقود فی الجمل و العقود».
  5. «‌الشافیۃ فی الغسلۃ الثانیۃ».
  6. «‌الخمس».
  7. «‌من حضرہ الاداء و علیہ القضاء».
  8. «‌رسالۃ الفقہاء».
  9. «‌مشکلات النہایۃ».
  10. «‌المنتہی فی شرح النہایۃ». یہ کتاب شیخ طوسی کی کتاب نہایۃ کی شرح لکھی ہے اور دس جلدوں میں منظر عام پر آچکی ہے۔
  11. «‌الرائع فی الشرایع».
  12. «‌النیات فی جمیع العبادات».
  13. «‌نہیۃ النہایہ».
  14. «‌فقہ القرآن».

حدیث

  1. «‌تحفۃ العلیل»۔ دعا اور اس کے آداب کے بارے میں لکھی گئی ہے جس میں بیماریاں اور بلاوں سے مربوط احادیث میں موجود ہیں۔
  2. «‌رسالہ فی صحہ احادیث اصحابنا». اس میں ان احادث کو صحیح قرار دیا گیا ہے جنہیں شیعہ علما نقل کرتے ہیں۔
  3. «‌شرح الکلمات المائہ»۔ حضرت علیؑ کی سو احادیث کی شرح؛
  4. «‌ضیاء الشہاب»، قاضی عضاعی کی کتاب شہاب الاخبار پر شرح، افندی اصفہانی نے اس کتاب سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ قطب راوندی تصوف کی طرف راغب تھے؛ کیونکہ صوفیہ کے کلام کو نقل کیا ہے۔[2] افندی کی یہ بات درست نہیں ہے کیونکہ قطب راوندی احادیثِ نبوی کو بیان کر رہے ہیں؛ اس کے علاوہ انہوں نے قاضی قضاعی کو بھی شیعہ ہونے کا احتمال دیا ہے۔[3]
  5. «‌لباب الاخبار».
  6. «‌لب اللباب». اخلاق کے بارے میں احادیث۔
  7. «‌مزار». زیارت نامے کے بارے میں بڑی کتاب۔
  8. «‌المجالس فی الحدیث».
  9. «‌الدعوات».

تاریخ

  1. «‌جنی الجنتین»، امام ہادیؑ اور امام عسکریؑ کی اولاد کی تاریخ
  2. «‌قصص الانبیاء»۔

اصول فقہ

  1. «‌المستقصی». یہ کتاب اصول فقہ میں الذریعہ پر شرح لکھی ہے۔

شعر و ادبیات

  1. «‌التغریب فی التعریب».
  2. «الإغراب في الإعراب».
  3. «‌شرح العوامل المأئہ». علم نحو کے سو عامل موجود ہیں۔
  4. «‌غریب النہایہ». نہایہ شیخ طوسی میں موجود مشکل الفاظ کی شرح ہے۔
  5. «‌نفثہ المصدور‌» دیوان اشعار قطب راوندی.[4]

حوالہ جات

  1. ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۹۵۹ م، ج۱، ص۵.
  2. افندی، ریاض العلماء، ج۲، ص۴۲۱.
  3. صادقی، دیدگاہ تاریخی راوندیان، ۱۳۸۶ش.
  4. مآخوذ از الذریعہ، ریاض العلماء، روضات الجنات، اعیان الشیعہ و...

مآخذ

  • افندی، عبداللہ، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، قم، مطبعۃ الخیام، بی‌تا.
  • صادقی، مصطفی، دیدگاہ تاریخی راوندیان، نامہ تاریخ‌پژوہان، تابستان ۱۳۸۶ - شمارہ ۱۰.
  • ابن أبی الحدید، شرح نہج البلاغۃ، محمد أبو الفضل إبراہیم، ‌دار إحیاء الکتب العربیۃ، ۱۹۵۹ء۔