امام سجادؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست

ویکی شیعہ سے

امام سجادؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست شیعوں کے چوتھے امام حضرت علی بن الحسینؑ کے ان القاب اور کنیتوں کے بارے میں ہے جو حدیثی اور تاریخی مصادر میں ذکر ہوئے ہیں۔ آپ کا نام علی ہے[1] اور آپ کے لئے بہت سارے القاب اور کنیتیں ذکر ہوئی ہیں۔ آپ کے مشہور القاب میں زین العابدین، سید الساجدین، سجاد اور ذو الثفنات ہیں۔[2]

کنیتیں

امام زین العابدینؑ کے لئے چھ کنیتیں ذکر ہوئی ہیں:

ابو بکر[3] ابوالحسن[4] ابو الحسین[5]
ابو القاسم[6] ابو عبداللہ[7] ابو محمد[8]

القاب

امام سجادؑ کے بہت سارے القاب ہیں۔ سید جعفر شہیدی کے مطابق کتاب زندگانی علی بن الحسینؑ میں امام زین العابدینؑ کے جو القاب ذکر ہوئے ہیں وہ آپ کے کمالِ نفس، ایمان کا درجہ، تقوا کا مرحلہ اور اخلاص کی بنیاد کو ظاہر کرتے ہیں اور ان القاب کے حامل افراد کی نسبت لوگوں کا عقیدہ اور اعتماد کو بیان کرتے ہیں۔[9]

شیعہ اور اہل سنت کی کتابوں میں مذکور امام سجادؑ کے القاب درج ذیل ہیں:

نمبر لقب معنی
1 ابن خِیرَتَین[10] دو بہترین کے بیٹے (عرب اور عجم میں)۔ بحار الانوار میں اس لقب کی وجہ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ کیونکہ [رسول اللہؐ] نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے بندوں میں سے عرب میں سے قریش کو اور عجم میں سے فارس کو چن لیا ہے اور امام سجادؑ کے والد امام حسین کا تعلق قریش سے ہے اور ان کی والدہ شہر بانو کا تعلق فارس سے ہے، اسی وجہ سے "ابن الخیَرَتین" امام سجادؑ کا لقب بنا ہے۔[11]
2 اَبو الائمّہ[12] اماموں کے باپ
3 امامُ الاُمۃ[13] امت کے رہبر
4 امامُ المُؤمنین[14] مؤمنوں کے پیشوا
5 امین[15] امانت دار
6 بَحْرَ النَّدى بخشش کا سمندر
7 بَکّاء[16] اللہ کے حضور اور عاشورا کے مصائب پر زیادہ گریہ کرنے والا
8 خازنُ وَصایا الْمُرسَلین[17] اللہ کے بھیجے ہوؤں کی وصیتوں کے خزانچی
9 خاشع[18] متواضع اور خضوع و خشوع والا
10 خالص[19] خالص، پاک، روشن
11 ذوالثَّفِنات[20] گٹھے کے مالک، وہ نمازی جس کی پیشانی پر سجدے کی وجہ سے گٹھے بنے ہیں۔
12 رُہبانی[21] خدا سے ڈرنے والا
13 زاہد[22] پارسا، سالک الی اللہ
14 زَکیّ[23] پارسا اور پرہیزگار
15 زیْنُ الصّالحین[24] صالحوں کی زینت
16 زیْنُ الْعابدین[25] عبادت گزاروں کی زینت
17 زیْنُ شَبابِ الجَنَّۃ[26] جنت کے جوانوں کی زینت
18 زَیْنَ الْمُتَہَجّـِدِین شب زندہ داروں کی زینت
19 ساجِد[27] سجدہ کرنے والا
20 سَجّاد[28] سجدہ کرنے والا
21- سکینۃ الحلم سکون دینے والا اور حلیم و بردبار
22 سیّدُ السّاجِدین[29] سجدہ کرنے والوں کے سردار
23 سیّدُ الْعابِدین[30] عبادت کرنے والوں کے سردار
24 سیّدُ الْمُتَّقین[31] پرہیزگاروں کے سردار
25 ضَوْءَ الْمُسْتَوْحِشِینَ وحشت کرنے والوں کا نور
26 سفینۃ العلم علم کا سفینہ
27 عابد[32] عبادت کرنے والا
28 عدل[33] خالص عدالت
29 عَلیُّ الاَغَرّ[34] بزرگ علی (اَغَرّ، شریف، محترم اعلی مقام کے معنی میں ہے)
30 عَلیُّ الْخیر[35] اہل خیر کے علی
31 عَلیُّ الْعابد[36] عبادت کرنے والے علی
32 قُدوۃُ الزّاہدین[37] سالکوں کے پیشوا
33 مُتَہَجّد[38] تہجد پڑھنے والا
34 مَنارُ الْقانتین[39] اللہ کے حضور گڑگڑانے والوں کا چراغ
35 وارثُ عِلمِ النّبیّین[40] علمِ انبیاء کے وارث
36 وَصیُّ الوَصیّین[41] اوصیاء کے وصی

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. حموی، انیس المؤمنین، 1363ش، ص109.
  2. امین، اعیان الشیعۃ، 1403ق، ج1، ص639.
  3. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175.
  4. مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص137.
  5. قرشی، حیاۃ الامام زین العابدین، 1409ق، ج1، ص39.
  6. طبرسی، اعلام الوری، 1417ق، ج1، ص480.
  7. الحسنی، سیرۃ الائمۃ الاثنی عشر، 1382ق، ج3، ص175.
  8. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص182.
  9. شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1380ش، ص8۔
  10. ابن طولون، الائمۃ الاثناعشر، ص171۔
  11. علامہ مجلسی، بحار الأنوار،1403ق، ج46، ص8۔
  12. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  13. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  14. مجلسی، بحار الانوار، 1363ش، ج46، ص4۔
  15. قرشی، حیاۃ الامام زین العابدین، 1409ق، ج1، ص41۔
  16. خصیبی، الہدایۃ الکبری، 1411ق، ص213۔
  17. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  18. مجلسی، بحار الانوار، 1363ش، ج46، ص16۔
  19. مجلسی، بحار الانوار، 1363ش، ج46، ص16۔
  20. سبط بن الجوزی، تذکرۃ الخواص، 1418ق، ص291۔
  21. طبری، دلائل الامامۃ، 1413ق، ص192۔
  22. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  23. حموی، انیس المؤمنین، 1363ش، ص109۔
  24. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  25. اربلی، کشف الغمۃ، 1421ق، ج2، ص699۔
  26. انصاری زنجانی، الموسوعۃ الکبری، 1428ق، ج17، ص29۔
  27. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  28. مجلسی، جلاء العیون، 1382ش، ص834۔
  29. ابن ابی الثلج، تاریخ اہل البیت، 1410ق، ص131۔
  30. گنجی شافعی، کفایۃ الطالب، 1362ش، ص448۔
  31. شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1380، ص7۔
  32. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  33. مجلسی، بحار الانوار، 1363ش، ج46، ص4۔
  34. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  35. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  36. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  37. شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1380، ص7۔
  38. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  39. مجلسی، بحار الانوار، 1363ش، ج46، ص16۔
  40. ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص175۔
  41. عطاردی، مسند الامام السجاد، 1379ش، ج1، ص12۔
  • ابن ابی الثلج، تاریخ اہل البیت، قم، آل البیت، 1410ھ۔
  • ابن شہر آشوب مازندرانی، محمد بن علی، مناقب آل ابی طالب، قم، علامہ، 1379ھ۔
  • ابن طولون، شمس الدین محمد، الائمۃ الاثنی عشر، تحقیق صلاح الدین المنجد، قم، منشورات الرضی، بی تا.
  • اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الائمۃ، قم، رضی، 1421ھ۔
  • الحسنی، سید ہاشم، سیرۃ الائمۃ الاثنی عشر، نجف، المکتبۃ الحیدریۃ، 1382ھ۔
  • امین عاملی، سید محسن، اعیان الشیعۃ، بیروت، دار التعارف، 1403ھ۔
  • انصاری زنجانی، اسماعیل، الموسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزہراء، قم، دلیل ما، 1428ھ۔
  • حموی، محمد بن اسحاق‏، أنیس المؤمنین‏، تحقیق میرہاشم محدث، تہران، بنیاد بعثت، 1363ہجری شمسی۔
  • خصیبی، حسین بن حمدان، الہدایۃ الکبری، بیروت، مؤسسۃ البلاغ، 1411ھ۔
  • سبط بن جوزی، یوسف بن قزاوغلی، تذکرۃ الخواص من الأمّۃ فی ذکر خصائص الأئمۃ، قم، منشورات الشریف الرضی، 1418ھ۔
  • شہیدی، جعفر، زندگانی علی بن الحسین علیہما السلام، تہران، دفتر نشر فرہنگ اسلامی، 1380ہجری شمسی۔
  • طبرسی، فضل بن حسن، اعلام الوری باعلام الہدی، قم، تحقیق و نشر موسسہ آل البیت لاحیاء التراث، 1417ھ۔
  • طبری، محمد بن جریر، دلائل الامامۃ، قم، بعثت، 1413ھ۔
  • عطاردی، عزیزاللہ، مسند الامام السجاد، تہران، عطارد، 1379ہجری شمسی۔
  • قرشی، باقرشریف، حیاۃ الامام زین العابدین، بیروت، دارالاضواء، 1409ھ۔
  • گنجی شافعی، محمد بن یوسف، کفایۃ الطالب فی مناقب علی بن أبی طالب، تہران، دار إحیاء تراث أہل البیت علیہم السلام، 1362ہجری شمسی۔
  • مجلسی، محمدباقر، جلاء العیون، قم، سرور، 1382ہجری شمسی۔
  • مجلسی، محمدباقر، بحار الانوار، تہران، اسلامیہ، 1363ہجری شمسی۔
  • مفید، محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، کنگرہ شیخ مفید، 1413ھ۔