مندرجات کا رخ کریں

آیت وسیلہ

ویکی شیعہ سے
آیت وسیلہ
آیت کی خصوصیات
آیت کا نامآیت وسیلہ
سورہمائدہ
آیت نمبر35
پارہ6
محل نزولمدینہ
موضوععقیدتی
مضمونخدا سے تقرب کے لئے وسیلہ کا انتخاب


آیت وسیلہ، (سورہ مائدہ: آیت نمبر 35) میں انسان کی نجات اور رستگاری کو تین چیزوں سے مشروط کیا گیا ہے: تقوای الہی، خدا تک پہنچنے کے لئے وسیلے کی تلاش اور خدا کی راہ میں جہاد۔

وسیلے سے مراد ہر وہ عمل ہے جس کے ذریعے قرب الہی حاصل کیا جاتا ہے۔ مفسرین نے متعدد احادیث سے استناد کرتے ہوئے وسیلے کے متعدد مصادیق بیان کیے ہیں۔ اعمال صالح، پیغمبر خداؐ اور آپؐ کے اہل بیتؑ سے متوسل ہونا اور اللہ کو ان کے مقام و مرتبے کی قسم دینا وسیلے کے مصادیق میں شامل ہیں۔

اس آیت میں وسیلہ سے مراد خدا اور پیغمبر اکرمؐ پر ایمان، عمل صالح، نماز، روزہ، پیغمبر اکرم اور ائمہ معصومین کی شفاعت اور خدا کو انبیاء اور ائمہ معصومین کے مقام و منصب کی قسم دینا قرار دیتے ہیں۔

آیت کا متن اور ترجمہ

سورہ مائدہ کی آیت 35 کو "آیت وسیلہ" کہا جاتا ہے۔[1] اس آیت میں "وسیلہ" کا لفظ استعمال ہوا ہے اور اسے توسل کے شرعی جواز کے ثبوت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔[2]

اس آیت میں تقویٰ، وسیلہ اور راہِ خدا میں جہاد کو نجات و کامیابی کے تین راستے کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔[3] بعض مفسرین کے نزدیک، آیت میں مذکور "جہاد" سے مراد صرف کافروں کے خلاف جنگ نہیں، بلکہ نفس کے خلاف جہاد بھی مد نظر ہے جو کہ وسیلہ کے مصادیق میں شمار ہوتا ہے۔[4]

یا أَیہَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّہَ وَابْتَغُوا إِلَیہِ الْوَسِیلَۃَ وَجَاہِدُوا فِی سَبِیلِہِ لَعَلَّکمْ تُفْلِحُونَ ﴿35﴾


اے ایمان والو اللہ سے ڈرو! اور اس تک پہنچنے کے لیے وسیلہ تلاش کرو۔ اور اس کی راہ میں جہاد کرو۔ تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔



سورہ مائدہ:35


وسیلے سے مراد

"وسیلہ" اس عمل کو کہا جاتا ہے جو قرب الہی کا سبب بنتا ہے۔[5] شیعہ مفسر قرآن علامہ طباطبائی کے مطابق، وسیلہ انسان اور خدا کے درمیان ایک روحانی رابطہ ہے جو بندگی و عبودیت سے حاصل ہوتا ہے اور علم و عمل اس کے لوازم میں سے شمار ہوتے ہیں۔[6]

وسیلے کے مصادیق

شیعہ احادیث میں پیغمبر اکرمؐ،[7] امام علیؑ[8] اور اہلِ بیتؑ[9] کو وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔ تفسیر نمونہ میں امام علیؑ کی ایک حدیث[10] سے استناد کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نماز، روزہ، انفاق، صدقہ، ذکرِ خدا،حج، عمرہ، ایمان، جہاد، اور صلہ رحمی وسیلہ کے مصادیق میں سے ہیں۔[11] ان کے علاوہ، انبیاء، ائمہ معصومینؑ اور صالحین کی شفاعت، ان کی پیروی کرنا اور اللہ کو ان کے مقام و منزلت کی قسم دینا(خصوصاً رسولِ اکرمؐ اور اہلِ بیتؑ کے وسیلے سے) بھی وسیلہ کے مصادیق میں سے شمار ہوتے ہیں۔[12]

تفسیر اطیب البیان کے مصنف کے مطابق، وسیلہ کا مفہوم ہر نیک عقیدہ، اخلاقی عمل اور نیک اعمال کو شامل ہے اور قرآن، نبی اکرمؐ، اہلِ بیتؑ یا ان کا مقامِ شفاعت قیامت کے دن اس وسیلے کے اعلیٰ و اتم مصادیق ہیں۔[13]

حوالہ جات

  1. ملاحظہ کیجیے: عارفی و نجیبی، «بررسی تطبیقی آیہ وسیلہ از نظر منابع تفسیری فریقین»، ص59، عنوان مقالہ۔
  2. ملاحظہ کیجیے: سبحانی، آیین وہابیت، دفتر انتشارات اسلامی، ص168۔
  3. مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1371شمسی، ج4، ص364۔
  4. طباطبایی، الميزان، 1390ھ، ج5، ص328۔
  5. طبرسی، مجمع البیان، 1372شمسی، ج3، ص293؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، 1420ھ، ج11، ص349۔
  6. طباطبایی، الميزان، 1390ھ، ج5، ص328۔
  7. ملاحظہ کیجیے: عارفی و نجیبی، «بررسی تطبیقی آیہ وسیلہ از نظر منابع تفسیری فریقین»، ص66۔
  8. بحرانی، البرہان، 1415ھ، ج2، ص292۔
  9. کاشانی، تفسیر المعین، کتابخانہ آیت‌اللہ مرعشی، ج1، ص290۔
  10. ابن‌شعبہ حرانی، تحف العقول، 1404ھ، ص149۔
  11. مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1371شمسی، ج4، ص364۔
  12. مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1371شمسی، ج4، ص366۔
  13. طیب، اطیب البیان، 1378شمسی، ج4، ص375۔

مآخذ

  • ابن شعبہ حرانی، حسن بن علی، تحف العقول، تصحیح علی ‌اکبر غفاری، قم، انتشارات اسلامی، 1404ھ۔
  • بحرانی، سیدہاشم بن سلیمان، البرہان في تفسير القرآن، قم، بنیاد بعثت، 1415ھ۔
  • سبحانی، جعفر، آیین وہابیت، قم، دفتر انتشارات اسلامی، بی‌تا۔
  • طباطبایی، محمدحسین، الميزان فی تفسير القرآن، بیروت، مؤسسۃ الأعلمی للمطبوعات، 1390ھ۔
  • طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان، تہران، ناصر خسرو، 1372ہجری شمسی۔
  • طیب، عبدالحسین، أطیب البیان في تفسیر القرآن، تہران، اسلام، 1378ہجری شمسی۔
  • عارفی، محمدیونس و محمدعلی نجیبی، «بررسی تطبیقی «آیہ وسیلہ» از نظر منابع تفسیری فریقین»، مطالعات تطبیقی قرآن و حدیث، شمارہ23، پاییز و زمستان 1403ہجری شمسی۔
  • فخر رازی، محمد بن عمر، التفسر الکبیر، بیروت،‌ دار احیاء التراث العربی، 1420ھ۔
  • کاشانی، محمد بن مرتضی، تفسیر المعین، تحقیق حسین درگاہی و محمود مرعشی، قم، کتابخانہ آیت‌اللہ مرعشی نجفی، بی‌تا۔
  • مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران،‌ دار الکتب الاسلامیۃ، 1371ہجری شمسی۔