امام رضاؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست

ویکی شیعہ سے

امام رضاؑ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست، شیعوں کے آٹھویں امام حضرت رضاؑ کے القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہے۔ آپ کا نام علی[1] اور مشہور کنیت، ابو الحسن ہے جسے ابو الحسن ثانی بھی کہا جاتا ہے۔[2] آپ کا سب سے مشہور لقب رضا ہے۔[3] ضامن آہو،[4] [5] امام رئوف،[6] غریب الغربا،[7] ثامن الحجج[8] اور ثامن الائمۃ[9] آپ کے دیگر القاب ہیں جو شیعہ امامیہ کے ہاں مشہور ہیں۔

کنیتیں

امام رضاؑ کے لئے چار کنیتیں ذکر ہوئی ہیں:

ابو بکر[10] ابو الحسن[11] ابو علی[12] ابو محمد[13]

القاب

امام رضاؑ کے لئے شیعہ اور اہل سنت کتابوں میں ذکر شدہ القاب درج ذیل ہیں:

نمبر لقب معنی
1 اَلرِّضا[14] جن سے سب (خدا، پیغمبر اور ائمہ) راضی ہو[15]
2 رِئابُ التَّدبیر[16] تدبیر کی اصلاح کرنے والا اور ملانے والا
3 رَبُّ السَّریر[17] امام اور بادشاہ کے تخت کے آقا
4 رَضیّ[18] قانع، دوستدار، ضامن، خشنود
5 زَکیّ[19] پاک، شرافت والا اور اعلی مقام والا[20]
6 سِراجُ اللہ[21] اللہ کا چراغ (=گمراہوں کی ہدایت کرنے والا اور سرگردان لوگوں کو رہنمائی کرنے والا)[22]
7 صابر[23] صبر کرنے والا
8 صادق[24] سچا
9 عالم[25] عالمِ آل محمد بھی کہا گیا ہے۔[26]
10 صدّیق[27] زیادہ سچ بولنے والا
11 فاضل[28] دانشمند، اپنے عصر کے فاضل اور کامل انسان[29]
12 قائم ثامن[30] آٹھواں امام
13 قُرَّۃُ عَینِ المُؤمِنین[31] مؤمنوں کی آنکھ کی ٹھنڈک؛ مومنوں کی زینت اور فخر[32]
14 کافِی الْخَلق[33] زمین پر لوگوں کے لئے کافی
15 کُفْوُ الْمَلَک[34] فرشتہ جیسا
16 مَکیدُۃ الْمُلحِدین[35] ملحدوں اور کافروں کے شبہات کو باطل کرنے والا
17 نورُ الْہُدی[36] ہدایت کا نور
18 وَفیّ[37] وعدہ وفا کرنے والا، امت سے وفا کرنے والا[38]
19 وَلیّ[39] سرپرست

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. الحسنی، الائمۃ الاثناعشر، ص97.
  2. طبرسی، تاج الموالید، 1422ق، ص97.
  3. امین، اعیان الشیعہ، 1403ق، ج2، ص13.
  4. صدوق، عیون اخبار الرضا، 1378ق، ج2، ص204.
  5. قمی، منتہی الآمال، 1379ش، ج1، ص88.
  6. مجلسی، بحارالانوار، 1363ش، ج99، ص55.
  7. ناجی ادریس، «لماذا اشتہر الامام الرضا(ع) بغریب الغرباء»، وبگاہ خبرگزاری براثا.
  8. امینی، الغدیر، 1416ق، ج4، ص100.
  9. قرشی، حیاۃ الامام الرضا(ع)، 1380ش، ج1، ص64.
  10. قرشی، حیاۃ الامام الرضا(ع)، 1379ق، ج1، ص25.
  11. مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص247.
  12. عطاردی، مسند الامام الرضا(ع)، 1406ق، ص14.
  13. طبری، دلائل الامامۃ، 1413ق، ص359.
  14. مجلسی، بحارالانوار، 1363ش، ج49، ص4.
  15. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص25.
  16. ابن شہرآشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص366.
  17. عطاردی، مسند الامام الرضا(ع)، 1406ق، ص14.
  18. مجلسی، جلاء العیون، 1382ش، ص925.
  19. مالکی، الفصول المہمۃ، 1422ق، ج2، ص971.
  20. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص24.
  21. مجلسی، بحارالانوار، 1363ش، ج49، ص10.
  22. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص24.
  23. حموی، انیس المؤمنین، 1363ش، ص203.
  24. بحرانی، مدینۃ المعاجز، 1413ق، ج7، ص175.
  25. حسینی عاملی، التتمۃ، 1412ق، ص105.
  26. مجلسی، بحارالانوار، 1363ش، ج76، ص244.
  27. ابن شہرآشوب، المناقب، 1379ق، ج4، ص367؛ قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص25.
  28. شامی، الدر النظیم، 1427ق، ص678.
  29. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص25.
  30. خُنجی، وسیلۃ الخادم، 1375ش، ص238.
  31. قمی، منتہی الآمال، 1379ش، ج3، ص1612.
  32. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص24.
  33. عطاردی، مسند الامام الرضا، 1406ق، ص14.
  34. مجلسی، بحارالانوار، 1363ش، ج49، ص10.
  35. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص25.
  36. طبری، دلائل الامامۃ، 1413ق، ص359.
  37. ابن ابی الثلج، تاریخ اہل البیت، 1410ق، ص132.
  38. قرشی، حیاۃ الامام الرضا، 1380ش، ج1، ص24.
  39. شبلنجی، نور الابصار، ص309.

مآخذ

  • ابن ابی الثلج، تاریخ اہل البیت، قم، آل البیت، 1410ھ۔
  • ابن شہرآشوب مازندرانی، محمد بن علی، مناقب آل ابی طالب، قم، علامہ، 1379ھ۔
  • الحسنی، سید ہاشم معروف، سیرۃ الائمۃ الاثنی عشر، نجف، المکتبۃ الحیدریۃ، 1382ھ۔
  • امین عاملی، سید محسن، اعیان الشیعۃ، بیروت، دار التعارف، 1403ھ۔
  • امینی، عبدالحسین، الغدیر فی الکتاب والسنۃ، قم، مرکز الغدیر للدراسات الاسلامیۃ، 1416ھ۔
  • بحرانی، سید ہاشم، مدینۃ المعاجز، قم، موسسۃ المعارف الاسلامیۃ، 1413ھ۔
  • حسینی عاملی، تاج الدین، التتمۃ فی تواریخ الأئمۃ علیہم السلام، قم، بعثت، 1412ھ۔
  • حموی، محمد بن اسحاق، أنیس المؤمنین، تحقیق میرہاشم محدث، تہران، بنیاد بعثت، 1363ہجری شمسی۔
  • خنجی اصفہانی، فضل اللہ، وسیلہ الخادم الی المخدوم، قم، انتشارات انصاریان، 1375ہجری شمسی۔
  • شامی، یوسف بن حاتم، الدر النظیم فی مناقب الأئمۃ اللہامیم، قم، جامعہ مدرسین، 1427ھ۔
  • شبلنجی، مؤمن بن حسن، نور الأبصار فی مناقب آل بیت النبی المختار صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم، قم، رضی، بی تا.
  • صدوق، محدبن علی، عیون اخبار الرضا، تہران، نشر جہان، 1378ھ۔
  • طبرسی، فضل بن حسن، تاج الموالید، بیروت، دار القاری، 1422ھ۔
  • طبری، محمد بن جریر، دلائل الامامۃ، قم، بعثت، 1413ھ۔
  • عطاردی، عزیزاللہ، مسند الامام الرضا، مشہد، آستان قدس رضوی، 1406ھ۔
  • قرشی، باقرشریف، حیاۃ الامام الرضا(ع)، قم، سعید بن جبیر، 1379ھ۔
  • قمی، شیخ عباس، منتہی الآمال فی تواریخ النبی و الآل، قم، دلیل ما، 1379ہجری شمسی۔
  • مالکی، ابن صباغ، الفصول المہمۃ فی معرفۃ الأئمۃ، قم، دارالحدیث، 1422ھ۔
  • مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، تہران، اسلامیہ، 1363ہجری شمسی۔
  • مجلسی، محمدباقر، جلاء العیون، قم، سرور، 1382ہجری شمسی۔
  • مفید، محمد بن نعمان، الارشاد، قم، کنگرہ مفید، 1413ھ۔
  • ناجی ادریس، مسعود، «لماذا اشتہر الامام الرضا(ع) بغریب الغرباء»، وبگاہ خبرگزاری براثا، تاریخ درج مطلب: 6 تیر 1401ش، تاریخ بازدید: 9 خرداد 1402ہجری شمسی۔