عبد الملک حوثی

ویکی شیعہ سے
عبد الملک حوثی
کوائف
لقبسید
کنیتابو جبریل
نسبحسنی سادات
ملک یمن
دیناسلام
مذہبزیدی
سیاسی کوائف
مناصبتحریک انصار اللہ یمن کے سربراہ
پیشروبدر الدین حوثی
علمی و دینی معلومات
اساتذہبدر الدین حوثی


عبد الملک حوثی یمن میں تحریک انصار اللہ کے تیسرے سربراہ ہیں۔ آپ اسلامی وحدت کے حامی اور فلسطین کا دفاع کرنے والوں میں سے ہیں۔ تحریک انصار اللہ پر ان کی قیادت کے دوران بعض عرب ممالک کے اتحاد نے سعودی عرب کی سربراہی میں یمن پر حملہ کیا۔ عبد الملک کی سربراہی میں یمن نے بھی سعودی عرب کی بعض ٹھکانوں پر حملہ کیا۔

عبد الملک کی قیادت میں کئے جانے والے اقدامات میں سے ایک غزہ کی حمایت میں اسرائیل پر میزائیل سے حملہ اور اسرائیل کے بعض سمندری بیڑوں پر بحر احمر اور آبنائے باب المندب میں حملہ کرنا ہے۔ ان اقدامات کی وجہ سے عبد الملک کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور امریکہ کی طرف سے بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

سوانح حیات

عبد الملک حوثی کو اپنے بھائی حسین الحوثی اور والد بدر الدین الحوثی کے بعد تحریک انصار اللہ کے تیسرا سربراہ سمجھا جاتا ہے۔[1] کہا جاتا ہے کہ ان کو اس منصب پر ان کے والد بدر الدین نے فائز کیا ہے۔[2] بعض نے ان کی قیادت کے آغاز کو سنہ 2010ء (ان کے والد کی وفات کا سال) قرار دیا ہے[3] جبکہ بعض نے 2004ء (ان کے بھائی حسین حوثی کے قتل کا سال)[4] اور بعض نے سنہ 2006ء قرار دیا ہے۔[5]

عبد الملک کی فطانت اور پختہ ارادے کی وجہ سے[6] انہیں دنیا کی اہم سیاسی شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے۔[7] ان کی خصوصیات میں سے ایک کسی تحریر کے بغیر لمبی تقاریر کرنا اور فلسطین کے ایشو پر کھل کر بات کرنا ہے۔[8]

عبد الملک یمن کے صوبہ صعدہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد زیدیہ کے دینی پیشوا تھے اور ان کے دادا امیر الدین خطے کے مشہور علما میں سے تھے۔[9] آپ کی تاریخ پیدائش 1979ء اور 1982ء بیان ہوئی ہے۔ [10] ان کی کنیت ابو جبرئیل بتائی جاتی ہے۔[11] حضرت محمدؐ سے انتساب کی وجہ سے آپ کو سید کا لقب دیا گیا ہے۔[12] عبد الملک نے دینی علوم[13] اور عربی ادبیات کو اپنے والد کے پاس پڑھا اور عصری علوم نہیں پڑھا ہے۔[14]

خصوصیات اور نظریات

ماہرین کا کہنا ہے کہ حسین الحوثی (بھائی) کے قتل کے بعد عبد الملک نے ایک کمانڈر کے عنوان سے یمنی حکومت کی فوجی پیش قدمی کو روک دیا۔[15] سعودی عرب کے ساتھ مقابلے میں یمنیوں کامیابی کے سلسلے میں عبد الملک کی سربراہی کو سب سے اہم عنصر قرار دیا گیا ہے۔[16] عبد الملک کی طاقت کا سب سے اہم پہلو عوامی مقبولیت قرار دی جاتی ہے۔[17] کہا گیا ہے کہ انہوں نے حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے الہام لیتے ہوئے یمن کے لاکھوں لوگوں کو اپنے ساتھ ملایا۔[18]

سنہ 2017ء میں عرب اتحاد کے حملوں کے جواب میں جب انصار اللہ یمن نے سعودی عرب کے دار الحکومت پر میزائیل داغے تو سعودی عرب نے عبد الملک کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنے کے عوض میں تین کروڑ ڈالر معین کئے اور اسی وجہ سے وہ گرفتار ہوئے۔[19]

عبدالملک حوثی کو وحدت اسلامی کا حامی اور مذہبی اختلافات کا مخالف سمجھا جاتا ہے۔[20] ان کو فلسطین کے حقوق کا مدافع اور اسرائیل کے مقابلے میں دفاع کرنے والے افراد کا حامی سمجھا گیا ہے۔ وہ عملیات طوفان الاقصی کو فلسطین اور امت اسلامی کی سب سے اہم کامیابی سمجھتے ہیں۔[21]

سنہ 1980ء کی دہائی میں عبد الملک حوثی کا ایران سے رابطہ ان کے والد بدر الدین حوثی نے قائم کیا۔[22] بعض کا کہنا ہے کہ ان کی فکری اور عقیدتی شخصیت ایران میں پروان چڑھی۔[23]

ماہرین، یمن میں بحر احمر کے غربی ساحل پر انصار اللہ کے قبضے کو ایران کے لئے ایک اسٹریٹیجک کامیابی سمجھتے ہیں۔[24]

اقدامات اور سرگرمیاں

عبد الملک حوثی ان کے بھائی حسین کے دور میں صنعا میں قومی اسمبلی یمن کے ممبر تھے اور بھائی کی سکیورٹی کے فرائض انجام دیتے تھے۔[25] عبد الملک اپنے بھائی حسین سے بہت متاثر تھے؛ یہاں تک کہ بعض نے انہیں ان کا فکری اور معنوی باپ قرار دیا ہے۔[26] تحریک انصار اللہ کے لیے ان کی سربراہی کے دوران بعض اقدامات درج ذیل ہیں:

  • تحریک انصار اللہ کا تعارف کرانا؛ سنہ 2007ء میں آفیشل سائٹ المنبر اور سنہ 2012ء میں المسیرہ چینل قائم کیا جس کی وجہ سے تحریک کے حامیوں کی تعداد بڑھنے لگی۔[27]
  • سنہ 2014ء میں بدعنوانی میں ملوث حکومت کی برطرفی کی تحریک کا قیام اور اقتصادی اصلاحات اور قومی فیصلوں کو عملیاتی کرنا؛[28]
  • انصار اللہ یمن کے خلاف سعودی عرب کا عسکری اتحاد کے خلاف مقاومت اور مزاحمت؛[29]
  • یمن میں مالی بدعنوانی کا ڈھٹ کر مقابلہ کرنا؛[30]
  • سنہ 2023-2024ء میں غزہ میں طوفان الاقصی کی حمایت میں اسرائیل اور اس کے سمندری بیڑوں پر حملہ کرنا۔[31]

پابندیاں

سنہ 2015ء میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے یمن کی حکومت کے خلاف بغاوت کے الزام میں عبد الملک پر پابندی لگادی۔[32] امریکی حکومت نے سنہ 2020ء کے اواخر میں تحریک انصار اللہ یمن کو دہشتگرد گروہوں کی لیسٹ میں شمار کرتے ہوئے عبد الملک حوثی پر پابندی لگادی۔ سنہ 2021ء میں نئی حکومت نے اس فیصلے کو لغو کیا۔[33]

انصار اللہ کی قیادت کے دوران پیش آنے والے واقعات

تحریک انصار اللہ پر عبد الملک کی سربراہی کے دوران جو کئی اہم واقعات پیش آئے؛ ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

  • قیادت کے آغاز سے سنہ 2010ء تک یمنی حکومت کے ساتھ متعدد جنگیں لڑی گئیں؛
  • سنہ 2010ء میں سعودی عرب کی فوج کے ساتھ نبرد آزمائی؛
  • علی عبد اللہ صالح کی حکومت کے خلاف 11 فروری سنہ 2011ء کو تحریک اور انقلاب کا آغاز؛
  • سنہ 2013ء میں قومی گفتگو کا انعقاد اور حوثیوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت؛[34]
  • سنہ 2014ء میں صنعا پر قبضہ اور علی عبد اللہ صالح کی حکومت کو سرنگوں کرنا؛[35]
  • سنہ 2015ء میں سعودی عربی کی سربراہی میں عربی اتحاد کا یمن پر حملہ؛[36]
  • سنہ 2017ء میں انصار اللہ کی فوج کے ہاتھوں علی عبد اللہ صالح کا قتل؛[37]
  • سنہ 2024ء میں انصار اللہ کا اسرائیل کے سمندری بیڑوں اور کشتیوں پر حملہ کے جواب میں امریکہ اور انگلینڈ کا انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ[38]

حوالہ جات

  1. «عبدالملک الحوثی..من متمرد من الاقالیم الی زعیم وطنی»، ویب سائٹ خبرگزاری رویترز.
  2. «عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  3. «عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ النشرہ.
  4. «عبدالملک الحوثی.. المرشد الاعلی فی الیمن»، ویب سائٹ بوابة الحرکات الاسلامیہ.
  5. «حقائق لا تعرفہا عن عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ مجلہ واسع صدرک.
  6. شیخ‌حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص194.
  7. «حقائق لا تعرفہا عن عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ مجلہ واسع صدرک.
  8. «الیمن: من ہو قائد انصاراللہ عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ شبکہ خبری فرانس24.
  9. «قائد انصاراللہ السید عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ الخنادق.
  10. «عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  11. «قائد انصاراللہ السید عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ الخنادق.
  12. «عبدالملک الحوثی.. الامام الثالث»، ویب سائٹ روزنامہ الشرق الاوسط.
  13. «قائد انصاراللہ السید عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ الخنادق.
  14. شیخ‌حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص105.
  15. «عبدالملک الحوثی من زعیم المتمردین الی صانع الملوک»، ویب سائٹ خبری نون پست.
  16. «راز مقاومت و شکست‌ناپذیری رہبر انصاراللہ یمن چیست؟»، ویب سائٹ خبرگزاری فارس.
  17. «من این یستمد عبدالملک الحوثی قوتہ»، ویب سائٹ خبرگزاری دویچہولہ.
  18. «عبدالملک الحوثی.. المرشد الاعلی فی الیمن»، ویب سائٹ بوابة الحرکات الاسلامیہ.
  19. احمدی، «عبدالملک الحوثی.. زعیم خفی تلاحقہ قائمة ارہاب ترامب»، ویب سائٹ خبرگزاری آناتولی.
  20. «السید عبدالملک الحوثی یدعوا الی وحدہ الامہ و نبذ الخلافات»، خبرگزاری تقریب.
  21. «النص الکامل لکلمة عبدالملک الحوثی حول طوفان الاقصی و الرد الاسرائیلی»، ویب سائٹ شبکہ خبری CNN.
  22. «ہذا عبدالملک الحوثی ذراع ایران فی الیمن»، ویب سائٹ شبکہ خبری العربیہ.
  23. ملاحظہ کریں: «عبدالملک الحوثی.. الامام الثالث»، ویب سائٹ روزنامہ الشرق الاوسط؛ «عبدالملک الحوثی.. المرشد الاعلی فی الیمن»، ویب سائٹ بوابة الحرکات الاسلامیہ.
  24. «من ہو زعیم الحوثیین عبدالملک الحوثی؟»، ویب سائٹ مصراوی.
  25. «قائد انصاراللہ السید عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ الخنادق.
  26. «قائد انصاراللہ السید عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ الخنادق.
  27. «حقائق لا تعرفہا عن عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ مجلہ واسع صدرک.
  28. شیخ‌حسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص 252–253.
  29. «حقائق لا تعرفہا عن عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ مجلہ واسع صدرک.
  30. «حقائق لا تعرفہا عن عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ مجلہ واسع صدرک.
  31. «السید الحوثی: نرصد السفن الاسرائیلیہ فی البحر الاحمر.. سنظفربہا و سنستہدفہا»، ویب سائٹ شبکہ خبری المیادین؛ «راز مقاومت و شکست‌ناپذیری رہبر انصاراللہ یمن چیست؟»، ویب سائٹ خبرگزاری فارس.
  32. «جماعة الحوثیین.. حرکة یمنیہ جمعت بین الزیدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  33. «جماعة الحوثیین.. حرکة یمنیہ جمعت بین الزیدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  34. «عبدالملک الحوثی.. المرشد الاعلی فی الیمن»، ویب سائٹ بوابة الحرکات الاسلامیہ.
  35. «عبدالملک الحوثی»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  36. «الخروج من حرب الیمن یعزز امن السعودیہ و رؤیتہا الاستثماریہ»، ویب سائٹ روزنامہ العرب.
  37. «مقتل علی عبداللہ صالح برصاص الحوثیین»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.
  38. «ضربات امریکیہ و بریطانیہ علی اہداف فی صنعاء و الحدیدہ و الحوثی یتوعدہ بالرد»، ویب سائٹ شبکہ خبری الجزیرہ.

مآخذ