آمِنَه بنت شرِید، عمرو بن حَمِق خُزاعی (وفات ۵۰ھ) کی زوجہ تھیں جو معاویہ بن ابی‌ سفیان کے حکم سے قید خانہ میں قید ہوئیں اور یہی واقعہ ان کی شہرت کا سبب بنا۔

آمنه بنت شرید
کوائف
شہرتحضرت علی علیہ السلام کی شیعہ اور کوفہ کی فصیح اللسان خاتون
مشہور اقاربعمرو بن حمق خزاعی(شوہر)
سکونتکوفہ
آرامگاہحمص
علمی معلومات
دیگر معلومات
فعالیتمعاویہ کے ذریعہ قید کی صعوبتیں
معاویہ پر آمنہ کی نفرین

«اے معاویہ خدا تیرے بچوں کو یتیم کرے، تیرے خانوادے کو تجھ سے دور کردے اور تجھے کبھی نہ بخشے»

ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷.

آمِنَه بنت شرِید، کوفه کی فصیح خاتون اور عمرو بن حمق خزاغی کہ زوجہ[1]اور حضرت علی علیہ السلام کی سچی شیعہ تھیں۔[2] مورخ اہل سنت ابن طَیفور (۲۰۴-۲۸۰ھ) نے کتاب بلاغات النساء میں ان کے اس بیان کو نقل کیا ہے جو انھوں نے معاویہ ابن ابی سفیان کو مخاطب کرکے کہا تھا۔[3] اعیان الشیعہ،[4] اور اعلام النساء المؤمنات[5] میں بھی ابن طیفور کی کتاب سے یہ بیان نقل کیا گیا ہے۔

چودہویں صدی کے تاریخ نویس زِرِکلِی نے آمنہ کے قیدخانہ میں جانے اور معاویہ سے ان کے کلام کو ان کی شہرت کی وجہ بتایا ہے۔[6] حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے بعد معاویہ ابن ابوسفیان نے کچھ شیعوں منجملہ عمرو بن حمق خزاعی پر مقدمہ چلایا۔ عمرو بھاگ کر روپوش ہو گئے اس وجہ سے معاویہ کے حکم پر ان کی زوجہ آمنہ کو گرفتار کر لیا گیا اور انہیں دمشق کے قید خانے میں ڈال دیا گیا۔[7] سنہ 50 ہجری میں عمرو بن حمق خزاعی کی شہادت کے بعد معاویہ کے حکم سے ان کے سر کو دمشق لے جا کر قید خانے میں آمنہ کے سامنے ڈال دیا گیا لیکن آمنہ نے اپنے شوہر کی تعریف اور معاویہ پر نفرین شروع کردی۔[8] اس کے بعد ان کو آزاد کرکے کوفه بھیج دیا گیا۔ آمنہ سنہ 50 ہجری میں راستے ہی میں حمص کے مقام پر طاعون کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔[9]

حوالہ جات

  1. زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۱، ص۲۶.
  2. حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ج۱، ص۱۰۷.
  3. ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷-۸۹.
  4. امین، اعیان‌الشیعه، ۱۴۰۳ھ، ج۲، ص۹۵.
  5. حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ص۱۰۷-۱۱۱.
  6. زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۱، ص۲۶.
  7. ابن ‌طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷-۸۹.
  8. ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷-۸۹.
  9. زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹ء، ج۱، ص۲۶.

مآخذ

  • ابن طیفور، احمد، بلاغات النساء، بیروت، ۱۹۷۲ء.
  • امین، سید محسن، اعیان الشیعه، تحقیق حسن امین، بیروت، دارالتعارف للمطبوعات، ۱۴۰۳ھ.
  • حسون، محمد و مشکور، ام‌علی، اعلام النساء المؤمنات، تهران، اسوه، ۱۴۲۱ھ۔
  • زرکلی، خیرالدین، الاعلام، بیروت، دار العلم للملایین، ۱۹۸۹ء۔