مندرجات کا رخ کریں

کفن پوشی (رسم)

ویکی شیعہ سے
کفن پوشی
ایران کا علاقہ خرمدرہ (زنجان) کی انجمن کفن پوشان
ایران کا علاقہ خرمدرہ (زنجان) کی انجمن کفن پوشان
زمان‌عزاداری بالخصوص محرم کے ایام میں
مکانشارع عام اور مقدس مقامات
جغرافیائی حدودایران، عراق، ہندوستان، پاکستان
اہم مذہبی تہواریں
سینہ‌زنی، زنجیرزنی، اعتکاف، شب بیداری، تشییع جنازہ،
متفرق رسومات


کفن پوشی، شیعہ مذہبی اور سیاسی رسومات میں سے ایک ہے۔ اس جیسے مراسم میں شیعہ اپنے بدن پر کفن کی علامت قرار دیتے ہوئے ایک سفید کپڑا پہن کر عزاداری کرتے ہیں۔ مذہبی پہلو کے علاوہ، بعض دفعہ سیاسی اور سماجی مسائل کے خلاف کفن پوش احتجاج اور مظاہرے ہوتے ہیں۔ عزاداری کے دوران کفن پہننا امام حسینؑ کی مظلومیت اور قربانی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ کچھ مظاہروں میں کفن پہننا موت تک اپنے مطالبات کے لیے کھڑے ہونے کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔

کفن پوشی، ایک مذہبی اور سیاسی رسم

کفن پوشی شیعوں کی ایک رسم ہے جو مختلف ممالک میں شیعہ برادری میں ادا کی جاتی ہے۔[1] یہ رسم، عزاداری کے دوران امام حسینؑ اور دیگر اماموں کے لیے انجام دی جاتی ہے۔[2] مذہبی جلوس کے علاوہ، بعض اوقات سیاسی اور سماجی مسائل کے رد عمل میں بھی کفن پہن کر مظاہرہ کرتے ہیں۔[3]

کفن پوش عزاداری

کفن پوش عزاداری امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کی شجاعت اور مظلومیت کی یاد دلاتی ہے۔[4] ماتمی جلوس میں کفن پوش تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ سوگوار کفن کی علامت کے طور پر اپنے کپڑوں کے اوپر سفید کپڑا پہن کر ماتم داری کرتے ہیں۔[5] نیز، بعض جگہ زنجیر زنی میں‌ بھی عزادار کفن پوش نکلتے ہیں۔[6] بعض اوقات ماتمی انجمنوں اور دستوں کے ناموں میں "کفن پوش" یا "کفن پوشان" کا جملہ شامل کیا جاتا ہے۔[7] بسا اوقات یہ عزاداری مذہبی مقامات اور شیعہ اماموں کے مزارات کے اندر یا ان کے قریب منعقد کی جاتی ہے۔[8]

واقعہ کربلا سے مربوط مصائب میں روایت ہے کہ حضرت زینبؑ نے اپنے بچوں کو کفن پوش کیا تاکہ وہ میدان جنگ میں جاسکیں۔[9]

سیاسی اور سماجی واقعات کے رد عمل میں

آپریشن طوفان الاقصیٰ (2023) کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف فلسطینی عوام کی حمایت میں کفن پہنے ہوئے عراقی عوام

بعض اوقات سیاسی واقعات کے جواب میں کفن پوش احتجاج کیا جاتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مظاہرین اپنے حقوق کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں[حوالہ درکار] قاجاری دور حکومت میں‌ ایران میں‌ کچھ لوگ کفن پہنے ملا احمد نراقی جیسے مجتہدوں کے ہمراہ فتح علی شاہ کے ہاں گئے تاکہ انہیں‌ روس کے ساتھ صلح کرنے سے منصرف کردیں۔[10] سنہ 1952 میں بھی ابو القاسم کاشانی نے تہران کے لوگوں سے محمد مصدق کے دفاع میں کفن پوش ہو کر سڑکوں پر نکل آنے کی اپیل کی۔[11] 5 جون سنہ 1963ء کے قیام میں بھی ایران کے شہر ورامین کے لوگ کو جب پہلوی حکومت کے ہاتھوں امام خمینی کی گرفتاری کا علم ہوا تو وہ پیدل تہران چلے گئے اور کفن پوش ہو کر عزاداری کیا۔[12]

اطلاعات کے مطابق بعض دفعہ معاشرتی کچھ مسائل کی وجہ سے کفن پوش مظاہرے کئے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر سنہ 1402 ہجری میں قم میں خواتین کی ماتمی انجمنوں نے حجاب کی حمایت اور یورپ میں قرآن مجید کی توہین کی مذمت میں کفن پوش مظاہرے کئے۔[13]

حوالہ جات

  1. «ورود موکب عزاداران کفن پوش بہ حرم سید الشہدا در ظہر عاشورا»، سایت شبکۀ العالم؛ «مراسم عزاداری کفن پوشان شہرستان رامیان استان گلستان»، ایسنا۔
  2. «حماسہ ایثار و ارادت زائران کرمانی» ، سایت آستان نیوز۔
  3. منیرہ نجفی، «ملا احمد نراقی و اندیشہ سیاسی او»، ص82؛ «زنان قم کفن پوش شدند»، تابناک۔
  4. «حماسہ ایثار و ارادت زائران کرمانی» ، سایت آستان نیوز۔
  5. «مراسم عزاداری کفن پوشان شہرستان رامیان استان گلستان»، ایسنا۔
  6. حق گو و بابایی، «نخل برداری در زارچ»، ص49۔
  7. «مراسم ہیئت عزاداران خراسان جنوبی در حرم رضوی» ایکنا۔
  8. «حماسہ ایثار و ارادت زائران کرمانی» ، سایت آستان نیوز۔
  9. «شہادت فرزندان حضرت زینب در کربلا»، سایت بلاغ۔
  10. منیرہ نجفی، «ملا احمد نراقی و اندیشہ سیاسی او»، ص82۔
  11. دانشجو و وکیلی، «خاستگاہ اندیشہ‌ہای سیاسی علما...»، ص60۔
  12. «بازخوانی حماسہ کفن پوشان ورامین در 9 دی سال 88»، ایرنا۔
  13. «زنان قم کفن پوش شدند»، تابناک۔

مآخذ

  • «بازخوانی حماسہ کفن پوشان ورامین در 9 دی سال 88»، ایرنا، تاریخ اشاعت: 9 دی 1402شمسی، تاریخ مشاہدہ: : 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • «حماسہ ایثار و ارادت زائران کرمانی» ، سایت آستان نیوز، تاریخ اشاعت: 25 تیر 1403شمسی، تاریخ مشاہدہ: 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • حق گو، ابوذر؛ بابایی، ابوالقاسم ، «نخل برداری در زارچ»کتاب صحنہ اسفند، شمارہ 49، 1384 و فروردین 1385ہجری شمسی۔
  • دانشجو، حمیدہ؛ وکیلی، ہادی، «خاستگاہ اندیشہ‌ہای سیاسی علما در جریان نہضت ملی شدن نفت با تاکید بر دیدگاہ‌ہای آیت‌اللہ کاشانی»، معرفت شمارہ 261، شہریور 1398ہجری شمسی۔
  • «زنان قم کفن پوش شدند»، تابناک، تاریخ اشاعت:30 مرداد 140شمسی، تاریخ مشاہدہ: : 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • «شہادت فرزندان حضرت زینب در کربلا»، سایت بلاغ، تاریخ اشاعت: 13 مرداد 1400شمسی، تاریخ مشاہدہ: : 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • «مراسم عزاداری کفن پوشان شہرستان رامیان استان گلستان»، ایسنا، تاریخ اشاعت: 17 مرداد 1401شمسی، تاریخ مشاہدہ: 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • «مراسم ہیئت عزاداران خراسان جنوبی در حرم رضوی» ایکنا، تاریخ اشاعت: 11 شہريور 1403شمسی، تاریخ مشاہدہ: 15 آبان 1403ہجری شمسی۔
  • نجفی، منیرہ، ملا احمد نراقی و اندیشہ سیاسی او، تاریخ پژوہی، شمارہ 18، بہار 1383ہجری شمسی۔
  • «ورود موکب عزاداران کفن پوش بہ حرم سید الشہدا در ظہر عاشورا»، سایت شبکۀ العالم، تاریخ اشاعت: 6 مرداد 1402شمسی، تاریخ مشاہدہ: 15 آبان 1403ہجری شمسی۔