اسرائیلی قتل عام کی فہرست سے مراد اسرائیل کے فلسطین پر قبضے کے دوران فلسطین اور اس کے نواحی علاقوں میں ہونے والے متعدد اسرائیلی قتل عام ہیں۔ "الاسری اسٹڈیز سینٹر" کا حوالہ دیتے ہوئے مہر خبر رساں ایجنسی نے فلسطین اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اسرائیل کے جرائم اور قتل عام کی تعداد 62 جبکہ مشرق نیوز ایجنسی نے اسی ماخذ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے 125 جرائم اور قتل عام کا ذکر کیا ہے۔[1] مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق سنہ 1948ء سے 2024ء تک صہیونیوں کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔[2] انگریزی اخبار آئرش انڈیپنڈنٹ نے "دنیا کے مہلک ترین قاتل" کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) کو "اسرائیل کی بے رحم قاتل مشین" قرار دیا ہے۔[3]

فارسی سیاسی لٹریچر میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت بچوں کو مارنے والی حکومت کے طور پر جانی جاتی ہے۔[4] بین الاقوامی اداروں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2008ء سے 2024ء تک فلسطین میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33000 فلسطینی بچے مارے جا چکے ہیں۔[5]

فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں اور بچوں کے قتل عام کو نسل کشی تصور کیا جاتا ہے۔[6] الجزیرہ نیوز ایجنسی کے مطابق ان نسل کشیوں میں اکتوبر 2023ء میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے بھی شامل ہیں، جن میں نسل کشی کے تمام علامات پائی جاتی ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیل نے پورے غزہ پر حملہ کیا؛ اس نے ہسپتالوں، سکولوں اور رہائشی عمارتوں اور شہری علاقوں پر شدید بمباری کی اور بہت سے بچوں، عورتوں اور شہریوں کو ہلاک کیا۔[7]

سنہ 1948ء تک اسرائیلیوں کے قتل عام

صیہونی حکومت کے 1948ء سے پہلے کے قتل عام (اسرائیل کے قیام سے پہلے):

اسرائیل قتل عام کی فہرست1948ء تک
نمبر شمار عنوان تاریخ جگہ تفصیلات
1 بازار حیفا میں قتل عام 6 مارچ 1938ء شہر حیفا حیفا بازار میں ایک بم بلاسٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور 38 افراد زخمی ہوئے۔
2 بازار حیفا میں قتل عام 6 جون 1938ء شہر حیفا صیہونیوں کی طرف سے دو کار دھماکہ کیا گیا جس سے بازار حیفا میں 21 ہلاک جبکہ 52 افراد زخمی ہوئے۔
3 بازار العربی میں قتل عام 26 اگست 1938ء بیت‌ المقدس قدس بازار میں ایک کاربم دھماکے میں 34 جان بحق اور 35 نف زخمی ہوئے۔
4 بازار العربیہ میں قتل عام 25 جولائی 1938ء شہر حیفا ایک کار بم دھماکہ کیا گیا جس سے 35 افراد جان بحق اور 70 افراد زخمی ہوئے۔
5 بازار حیفا قتل عام شہر حیفا 26 جنوری 1938ء ایک دستی بم دھماکے میں 47 افراد جان بحق ہوئے
6 حیفا قتل عام 27 مارچ 1939ء شہر حیفا دھماکے میں 27 افرادجان بحق اور 39 افراد زخمی ہوئے۔
7 بازار حیفا قتل عام 20 جون 1940ء شہر حیفا بازر حیفا میں ایک بم پھٹا جس سے 78 لوگ جان بحق جبکہ 24 نف زخمی ہوئے۔
8 باب العمود قتل عام 29 دسمبر 1947ء شہر قدس آرگون یونٹ کی طرف سے بارودی مواد کے ایک بیرل کے دھماکے میں 14 افراد جان بحق ہوئے اور اگلے دن اس یونٹ کے ذریعے 11 افراد قتل کیے گئے۔
9 شیخ بریک قتل عام 30 دسامبر 1947ء شیخ بریک قصبہ صیہونی فوج نے اس قصبے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 40 افراد جان بحق ہوئے۔
10 بلد الشیخ قتل عام 31 دسمبر 1947ء حیفا کے صحراء میں بلد الشیخ قصبہ "بالماخ" فوج نے اس قصبے پر مسلحانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں 60 افراد جان بحق اور سنکڑوں گھر تباہ کیے گئے اور پورا قصبہ خالی ہوگیا۔
11 السرایا العربیہ قتل عام 8 جنوری 1948ء شہر یافا صیہونی فوجیوں نے السرایا العربیہ کی عمارت کو ایک کار بم دھماکے سے اڑا دیا جس سے 70 افراد جان بحق اور سنکڑوں لوگ شخمی ہوئے۔
12 عمارہ غربی قتل عام 16 جنوری 1948ء شہر حیفا صلاح الدین سڑک پر ایک ٹائم بم کا دھماکہ کیا گیا جس سے 31 جان بحق جبکہ 60 افراد زخمی ہوئے۔
13 شارع عباس قتل عام 28 جنوری 1948ء شہر حیفا صیہونی فوج کے عباس سڑک پر حملہ اور دھماکہ خیز مواد سے پر بیرل کے پھٹنے سے 20 افراد جان بحق اور 50 افراد زخمی ہوئے۔
14 قصبہ سعسع قتل عام 14 فروری 1948ء حیفا کے نزدیک قصبہ سعسع بالماخ فوجیوں نے یہاں حملہ کیا اور 60 افراد کو قتم جبکہ سنکڑوں لوگوں کے گھروں کو مسمار کردیا۔
15 قصبہ الحسینیہ قتل عام 1948ء سہل الحولہ کےجنوب میں قصبہ الحسینیہ بالماخ کی فوج نے پہلے یہاں حملہ کر کے 15 افراد کو قتل کیا اس کے بعد 16 اور 17 مارچ کو دوسرا حملہ کیا جس کے نتیجے میں 30 افراد جان بحق ہوئے۔
16 حیفا سے یافا جاتے ہوئے ریل میں قتل عام 31 مارچ 1948ء حیفا سے یافا جاتے ہوئے ریل "ہاگانا" گروپ کے کچھ لوگوں نے اس ریل پر حملہ کر کے 40 افراد کو قتل کیا۔
17 حیفا ریل میں قتل عام 31 مارچ 1948ء قاہرہ سے حیفا جانے والے ریل قاہرہ سے حیفا روانہ ہونے والی ریل گاڑی میں دھماکہ کیا جس سے 40 لوگ جان بحق اور 60 افراد زخمی ہوئے۔
18 دیر یاسین میں قتل عام 9 اپریل 1948ء دیر یاسین قصبہ(شہر قدس کا مغربی علاقہ) آرگون اور شتیرن فوج نے اس قصبے پر حملہ کیا اور اس علاقے کے رہائشیوں کو قتل کیا اور قصبے کو تباہ کیا۔ اس حملے میں 250 سے 360 لوگوں کو قتل کیا۔
19 قصبہ قالونیا قتل عام 12 اپریل 1948ء قدس سے یافا جاتے ہوئے راستے میں واقع قصبہ قالونیا بالماخ فوج نے اس قصبے پر دو دن مسلسل حملہ کیا، پورے قصبے کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بڑی تعداد کو قتل کیا۔
20 شہر حیفا قتل عام 22 اپریل 1948ء شہر حیفا صیہنویوں نے آدھی رات کو یہاں کے گھروں پر حملہ کیا اور 150 کو قتل جبکہ 40 افراد کو زخمی کیا۔
21 قصبہ عین الزیتون قتل عام 4 مئی 1948ء قصبہ عین الزیتون صیہونہیوں نے 12 توپوں کے ذریعے پورے قصبے میں موجود گھروں کو مسمارکیا اور یہاں کے 70 رہائشیوں کو قتل کیا۔
‌22 شہر صفد قتل عام 13 مئی 1948ء شہر صفد ہاگانا گروپ کے چند لوگوں نے اس شہر پر حملہ کیا اور 70 افراد کو قتل کیا۔
23 بیت دراس قتل عام 21 مئی 1948ء شمال مشرقی غزہ کے قصبہ بیت دراس صیہونیوں نے اس قصبے پر حملہ کیا اور 260 فلسطینی جان بحق ہوئے۔
24 طنطورہ قتل عام 22 اور 23 مئی 1948ء قصبہ طنطورہ قصبہ طنطورہ پر حملہ کے نتیجے میں 250 افرادجان بحق ہوئے۔
25 شہر اللُّد قتل عام 11 جون 1948ء شہر لُد اسرائیلی کمانڈوں نے اس شہر پر حملہ کیا اور یہاں کے 426 لوگوں کو مار ڈالا
26 دوایمہ قتل عام 29 اکتوبر 1948ء الخلیل کی بلندیوں پر واقع قصبہ دوایمہ اسرائیلی فوج نے اس قصبے پر حملہ کیا اور 200 لوگوں کا قتل عام کیا۔[8]

اسرائیلوں کے قتل عام کی فہرست، سنہ 1948ء کے بعد

سنہ 1948ء سے لے کر 2024ء تک اسرائیل کے قتل عام کی فہرست(اسرائیل کے قیام سے 2024ء تک):

سنہ 1948ء کے بعد واقع ہونے والے اسرائیلی قتل عام
نمبر شمار عنوان تاریخ جگہ تفصیلات
1 قَلقیلیہ قتل عام 10 اکتوبر 1953مء مغربی کنارے مین واقع شہر قلقیلیہ اسرائیلی فوج نے یہاں حملہ کر کے 70 افراد کو قتل کیا۔
2 قبیہ قتل عام 14 و 15 اکتوبر 1953ء قصبہ قبیہ اس قصبے پرایریل شیرون کی سربراہی میں اسرائیلی فوجیوں کے حملے کے دوران 69 افراد جان بحق اور درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔
3 غزہ قتل عام 28 فروری 1955ء غزہ کی پٹی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملے سے 39 افراد جان بحق اور 33 افراد زخمی ہوئے۔
4 کَفَرْقاسم قتل عام 29 اکتوبر 1956ء قصبہ کفرقاسم اسرائیل کی طرف سے اس قصبے پر فائرینگ کی گئی جس سے 49 افراد جان بحق ہوئے۔
5 خان یونس قتل عام 3 نومبر 1956ء شہر اور خان یونس کیمپ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 275 افراد جان بحق ہوئے۔
6 ابوزعبل ورکشاپ 12 فروری 1970ء اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں 70 کارکن جاں بحق اور 69 افراد زخمی ہوئے۔.
7 صیدا قتل عام 16 جون 1982ء جنوبی لبنان میں واقع شہر صیدا اسرئیلی حملوں سے اس شہر کے 80 افراد جاں بحق ہوئے۔
8 صبرا و شتیلا قتل عام 16 تا 18 ستمبر 1982ء لبنان میں اصبرا اور شتیلا کیمپ لبنان کے ساتھ 1982ء کی جنگ میں اسرائیلی فوج نے لبنانی فلانج فورسز کی مدد سے ان کیمپوں پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 2000 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ لیکن بعض ذرائع کا تخمینہ 5 ہزار افراد تک ہے۔
9 فلسطین کا پہلا انتفاضہ دسمبر 1987 سے 1991ء تک اس انتفاضہ میں 1300 سے زیادہ فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے۔
10 حرم ابراہیمی قتل عام 25 فروری 1994ء مسجد الاقصی (بیت‌ المقدس) باروچ گلدشتین صیہونیوں کے ساتھ مل کر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور نمازیوں پر فائرنگ کر کے 60 افراد کو شہید کردیا۔
11 قانا قتل عام 18 اپریل 1996ء جنوبی لبنان کا قصبہ قانا لبنان پر اسرائیل کے حملوں کے دوران، جسے "غصوں کا جھرمٹ آپریشن" کہا جاتا ہے، اسرائیلی فورسز نے قانا کے علاقے میں 110 افراد کو ہلاک کر دیا۔ اس قتل عام کا نام پہلی نسل کشی رکھا گیا ہے۔
12 حی الدرج قتل عام 22 جنوری 2002ء غزہ میں یرموک اسٹیڈیم کے نزدیک رہائشی علاقہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 174 افراد جاں بحق اور 140 افراد زخمی ہوئے۔
13 رفح قتل عام 18 تا 20 مئی 2004ء رفح ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں سے صہیونی حملے میں 56 فلسطینی شہید اور 150 افراد زخمی ہوئے۔[9]
14 معمدانی ہسپتال میں قتل عام 17 اکتوبر 2023ء معمدانی ہسپتال غزہ میں اسرائیلی جنگجوؤں کی طرف سے المعمدانی یا الاہلی العربی ہسپتال پر بمباری کے دوران 500 سے زائد شہری مارے گئے۔[10]
15 لبنان میں پیچرز دھماکے 18 ستمبر 2024ء لبنان اور شام اس پیچرز دھماکے میں کم از کم 12 افراد شہید اور تقریبا 2800 افراد زخمی ہوئے۔[11]

دہشت گردیاں

کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی صیہونیوں نے اپنے وجود کے اعلان سے اب تک (2024ء) 2700 سے زائد دہشتگردانہ کاروائیاں کی ہیں۔[12] اس حکومت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ صرف فلسطین اور مزاحمتی عسکری رہنماؤں اور کارکنوں تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے دنیا بھر میں کئی سیاسی رہنماؤں اور سائنسدانوں کو قتل کیا ہے۔[13] دنیا بھر میں اسرائیل کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چند افراد کی تفصیل درج ذیل ہے:

نمبر شمار نام تاریخ اور جگہ تفصیلات
1. سید عباس موسوی 16 فروری 1992ء/بیروت کے نزدیک حزب‌ اللہ لبنان کے دوسرے سکریٹری جنرل
2. عماد مغنیہ 12 فروری 2008ء/ دمشق حزب‌ اللہ لبنان کے جرجستہ کمانڈر
3. شیخ راغب حرب 16 فروری سال 1984ء لبنانی شیعہ عالم دین المعروف شیخ الشہدائے مقاومت لبنان[14]
4. شیخ احمد یاسین 22 مارچ 2004ء/غزہ کی پٹی حماس کے رہبر
5. سَمیر قِنْطار 20 دسمبر 2015ء تحریک آزادی فلسطین کے شیعہ رکن جنہوں نے تقریبا 30 سال اسرائیلی جیل میں زندگی گزاری۔
6. عبد العزیز رنتیسی 17 اپریل 2004ء/غرہ کی پٹی حماس کے رہبر
7. فتحی شقاقی 26 اکتوبر 1995ء/جزیرہ مالت تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے بانی
8. بہاء ابوالعطا 12 نومبر 2019ء /غزہ کی پٹی تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر کمانڈر
9. محمود المبحوح 19 جنوری 2010ء/دوبئی حماس کے سینئر کمانڈر
10. خلیل الوزیر (ابوجہاد) 16 اپریل 1988ء شہر تونس تحریک فتح فلسطین کے بانی اور یاسر عرفات کے نائب
11. نزار عبد القادر ریان 1 جنوری 2009ء/غزہ کی پٹی حماس کے اعلیٰ سطح کے کمانڈر
12. مسعود عیاض 3 فروری 2001ء/غزہ کی پٹی حزب‌ اللہ لبنان کے کمانڈر
13. صلاح مصطفی محمد شحادہ 22 جنوری 2002ء/غزہ کی پٹی القسام بٹالین اور حماس کی عسکری شاخ کے رہبر
14. جمال منصور 31 جون 2001ء/مغربی کنارہ حماس کے سینئر کمانڈر
15. زُہَیْر محسن 26 جنوری 1979ء جنوب فرانس ادارہ آزادی فلسطین کے رہبر
16. ابوعلی مصطفی 27 اگست 2001ء/رام اللہ فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ کے سکریٹری جنرل
17. سعید صیام 15 جنوری 2009ء/جبلیہ حماس کے کمانڈر
18. محمد الزواری 15 دسمبر 2016ء/شہر صَفاقُس تونس قسام بٹالین کا رکن اور تیونس کی ہوا بازی کی صنعت کا ماہر
19. یحیی عیاش 6 جنوری 1996ء/غزہ کی پٹی حماس کے ہتھیار انجینئر
20. یحیی المشد 13 جون 1980ء/ پیرس مصر ایٹمی سائنسدان
21. عواد ابونصیر 11 جنوری 2010ء/دیرالبلاح تحریک جہاد اسلامی فلسطین کےکمانڈر
22. عیسی عبد الہادی 30 جون 2010ء/نوار غزہ عزالدین قسام کے سینئر کمانڈر
23. عدلی حمدان 24 جنوری 2002ء حماس کے اعلیٰ کمانڈر
24. حسان ہولو اللقیس 4 دسمبر 2013ء/جنوب لبنان لبنان میں حزب اللہ کے ٹیکنالوجی، ہتھیاروں اور مواصلات کے شعبے کے سربراہ[15]
25. صالح العاروری 2 جنوری 2024ء/بیروت حماس کے اعلیٰ کمانڈر[16]
26. محمدرضا زاہدی 1 اپریل 2024ء/دمشق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، ان کو ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ دیگر افراد کے ساتھ قتل کیا گیا۔[17]
27. اسماعیل ہنیہ 31 جولائی تہران حماس کے سینئر عہدیدار، ان کے محافظ وسیم ابو شعبان کو بھی ان کے ساتھ قتل کیا[18]
28. فؤاد شکر 30 جون 2024ء/حزب اللہ لبنان کے کمانڈر، ان پر اسرائیل نے جنوبی لبنان کی ایک عمارت میں حملہ کیا۔[19]
29. ابراہیم عقیل 20 ستمبر 2024ء، حزب اللہ کے کمانڈرجنہیں اسرائیل نے راکٹ حملے میں شہید کیا [20]
30. سید حسن نصراللہ 27 ستمبر 2024ء حزب اللہ کے مرکزی دفتر میں اسرائیل نے راکٹ حملہ کیاضاحیہ بیروت حزب‌اللہ لبنان کے تیسرے سکریٹری جنرل[21]
31. نبیل قاووق بیروت/ 28 ستمبر 2024ء عالم دین اور حزب اللہ کی ایگزیکٹیو کونسل کے رکن[22]

دستاویزات اور رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی خفیہ انٹیلیجنس (موساد) ایرانی جوہری سائنسدانوں جیسے مسعود علی محمدی، محمد شہریاری، مصطفی احمدی روشن، داریوش رضائی نژاد اور محسن فخر زادہ کے قتل میں ملوث تھی۔[23] انگریزی اخبار آئرش انڈیپنڈنٹ کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی (موساد) ایران کے جوہری سائنسدانوں کے قتل میں ملوث تھی۔[24] NBC نیوز ایجنسی (NBC) کے مطابق، امریکی حکام نے بھی جوہری سائنسدانوں کے قتل اور دہشت گردوں کی تربیت اور مالی معاونت میں موساد کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔[25]

مسلمانوں کے خلاف اسرائیل کی جنگیں

اسرائیل نے فلسطین پر قبضے کے دوران مسلمانوں اور فلسطین کے پڑوسی ممالک جیسے مصر، شام، لبنان اور اردن کے ساتھ بہت سی جنگیں کی ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک اور بے گھر ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 1948ء کی جنگ (نکبت جنگ) کے دوران 15 ہزار افراد،[26] 1967 کی چھ روزہ جنگ میں 17 ہزار سے زائد افراد[27] اور سنہ 1973ء میں اسرائیل اور عربوں کے درمیان چوتھی جنگ میں 8 ہزار افراد [28] مارے گئے۔ اس کے علاوہ، سنہ 1982ء میں لبنان کے خلاف صحت جلیل نامی آپریشن میں 19,000[29] سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور لوہے کی تلواروں نامی آپریشن میں 18 ہزار لوگ مارے گئے تھے،[30] جسے اسرائیل نے اکتوبر 2023ء میں الاقصیٰ طوفان کے بعد شروع کیا تھا۔ .

حوالہ جات

  1. ملاحظہ کیجیے: «تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم»، خبرگزاری مشرق؛ «دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان»، خبرگزاری فارس۔
  2. «75 سال از فاجعہ نکبت (اشغال فلسطین) گذشت»، مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین۔
  3. «The world's deadliest assassins», Irish independent۔
  4. «آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس»، خبرگزاری فارس۔
  5. «آیا خدای واقعی رژیم کودک‌کُش را می‌شناسید؟+فیلم و عکس»، خبرگزاری فارس۔
  6. ملاحظہ کیجیے: «نمایندگان پارلمان اروپا حملات اسرائیل علیہ غزہ را نسل‌کشی دانستند»، خبرگزاری آناتولی؛ Ayyash, «A genocide is under way in Palestine», Al Jazeera Media Network۔
  7. Adel and Gallagher, «Genocide in Gaza: A call to urgent global action», Al Jazeera Media Network۔
  8. ملاحظہ کیجیے: «قتل‌عام‌ہای اشغالگران تا سال 1948ء»، راسخون؛ «پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل»، خبرگزاری مہر؛ «تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم»، خبرگزاری مشرق؛ «سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-1|از بالفور تا ترامپ»، خبرگزاری تسنیم۔
  9. ملاحظہ کیجیے: «پروندہ سنگین جنایت‌ہای ارتش اسرائیل»، خبرگزاری مہر؛ «تجاوز بہ زنان پیش چشم ہمسران در ملاعام/ قتل عام شہروندان یک روستا و مثلہ کردن جنازہ‌ہا/کشتار کودکان با باتوم»، خبرگزاری مشرق؛ «دہہ‌ہا جنایت از بزرگ‌ترین جانی جہان»، خبرگزاری فارس؛ «کارنامہ سیاہ صیہونیست‌ہا علیہ مردم فلسطین: 75 سال جنایت»، روزنامہ کیہان؛ «سیاہہ جنایت‌ہای صہیونیست‌ہا-2|کشتار صبرا و شتیلا و فاجعہ قانا»، خبرگزاری تسنیم۔
  10. .What we know so far about the deadly strike on a Gaza hospital", AlJAZEERA"
  11. «حزب اللہ: انفجار أجہزة “بايجر” كانت لدى عدد من العاملين في الحزب والأجہزة المختصة تقوم بالتحقيقات»، وبگاہ المنار۔
  12. «نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ»، خبرگزاری فارس؛ «مہمترین ترورہای انجام شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان»، پایگاہ خبری جماران؛ «بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل»، خبرگزاری جمہوری اسلامی۔
  13. «نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ»، خبرگزاری فارس۔
  14. ««من شیخ راغب حرب ہستم»»، خبرگزاری فارس۔
  15. ملاحظہ کیجیے:‌ «بیش از 2700 ترور ہدفمند میراث شوم اسرائیل»، خبرگزاری جمہوری اسلامی؛ «نگاہی بر جنایات رژیم صہیونیستی در 86 سال گذشتہ»، خبرگزاری فارس؛ «مہمترین ترورہای انجام شدہ توسط اسرائیل در سراسر جہان»، پایگاہ خبری جماران۔
  16. «شیخ صالح العاروری بہ شہادت رسید»، سایت مرکز اطلاع‌رسانی فلسطین۔
  17. «خبرگزاری فرانسہ: سردار سپاہ کہ در حملہ بہ کنسولگری ایران کشتہ شد از مشاوران عالی حزب اللہ بود»،‌ یورونیوز۔
  18. «اسماعیل ہنیہ در تہران کشتہ شد»، خبرگزاری آناتولی۔
  19. «قاد جبہة الإسناد اللبنانية وناصر المسلمين في البوسنة والہرسك.. من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔
  20. حزب اللہ ینعی قائدین و14 مقاتلا وإسرائیل اتخذت قرار الاغتیال بوقت قصیر»، الجزیرہ۔
  21. «شہادة الأمين العام لحزب اللہ سماحة السيد حسن نصراللہ»، سایت المنار۔
  22. «تصویری از دیدار شہید شیخ نبیل قاووق با رہبر انقلاب»، سایت شبکہ العالم۔
  23. برای نمونہ نگاہ کنید بہ: «نقش آمریکا در عملیات تروریستی در ایران بعد از پیروزی انقلاب اسلامی»، مرکز اسناد انقلاب اسلامی۔
  24. «The world's deadliest assassins", Irish independent۔
  25. «Israel teams with terror group to kill Iran's nuclear scientists, U.S. officials tell NBC News", NBC news۔
  26. «تظاہرات مردم فلسطین بہ مناسبت روز نکبت»، خبرگزاری آناتولی۔
  27. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص222۔
  28. تارخ، «جنگ سال 1973ء یوم کیپور»، سایت جنگاوران۔
  29. از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌اللہ تا خوشہ‌ہای خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  30. «إسرائيل دمرت أكثر من 305 آلاف منزل في غزة»، خبرگزاری الجزیرہ۔

مآخذ