عقیلہ بنی ہاشم (لقب)

ویکی شیعہ سے

عقیلہ بنی ہاشم امام علی علیہ السلام کی صاحبزادی حضرت زینب (س) کا لقب ہے۔ لسان العرب کے مطابق، "عقیلہ" کا لفظ جب کسی قوم سے مربوط ہو تو اس سے مراد قوم کے بزرگ کے ہیں۔[1] آیت اللہ جوادی آملی سمیت بعض لوگوں نے اسے صیغہ مبالغہ قرار دیا ہے اور اس کا مطلب بہت عقلمند بھی ہے۔[2]

یہ لقب کتب اربعہ اور بِحارالانوار میں نہیں ملتا ہے؛ لیکن مَقتل مُقَرَّم[3] مِنہاجُ البراعۃ فی شرحِ نہج البلاغۃ[4] اور تَنقیحُ‌المَقال[5] جیسی چودھویں صدی اور اس کے بعد کی کتابوں[6] میں نظر آتا ہے۔ حضرت زینب کے لئے عقیلہ کا لقب کتابوں میں درج ذیل عبارتوں کے ساتھ ذکر ہوا ہے: عقیلہ بنی ہاشم حضرت زینب (ع)، السیدہ زینب عقیلۃ بنی ہاشم، حضرت زینب عقیلہ بنی ہاشم، زینب کبری عقیلہ بنی ہاشم۔[7] خطابت میں بھی کبھی حضرت زینب کے نام کے بجائے "عقیلہ بنی ہاشم" استعمال کرتے ہیں۔[8]

ابو الفراج اصفہانی نے عون بن عبداللہ بن جعفر کی والدہ کا تعارف "زینب عقیلہ بنت علی بن ابی طالب" کے طور پر کراتے ہوئے ابن عباس کا یہ قول نقل کیا ہے: "حَدَّثَتْنی عَقیلَتُنا زینب بنتُ علیِّ بنِ ابی‌طالب علیہ‌السّلام۔"[9]

کہا گیا ہے کہ حضرت زینب (س) نے زیادہ عاقل ہونے کے بل بوتے پر آل رسولؑ کے قافلہ کو اسیری کے بعد کربلا سے کوفہ تک اور کوفہ سے شام تک اور شام سے مدینہ تک سنبھال لیا تھا اور مدینہ میں امام سجادؑ کے ساتھ امام حسینؑ کی مجالس منعقد کرنے اور بنی امیہ کو بےنقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔[10]

سید محمد علی قاضی طباطبائی (متوفی: 1399ھ)[11] اور ذبیح اللہ محلاتی (متوفی: 1406ھ)[12] نے حضرت زینب (س) کے لیے "عقیلۃ العرب" کا لقب بھی ذکر کیا ہے۔

حوالہ جات

  1. در لسان‌العرب، ذیل «عقل» آمدہ است: «عَقِیلۃُ القومِ: سَیِّدُہم».
  2. «ضرورت بازشناسی شخصیت حضرت زینب کبری(س)»، بنیاد بین‌المللی علوم وحیانی اسراء؛ قزوینی، زینب الکبری من المہد الی اللحد، 1424ھ، ص40، پاورقی محقق.
  3. مقرم، مقتل الحسین(ع)، 1426ھ، ص272 و 290.
  4. خویی، منہاج البراعۃ فی شرح نہج البلاغۃ، چاپ چہارم، ج15، ص39.
  5. مامقانی، تنقیح المقال فی علم الرجال، چاپ اول، ج3، ص79.
  6. ملاحظہ کریں: نقدی، زینب الکبری، 1362ش، ص17؛ قرشی، السیدۃ زینب، 1422ھ، ص 40.
  7. انصاری قمی، «کتاب‌شناسی حضرت زینب(ع)»، ص169.
  8. ملاحظہ کریں: «مناقب عقیلہ بنی‌ہاشم در کلام اہل بیت(ع)»، خبرگزاری تسنیم؛ «ولادت عقیلہ بنی ہاشم مبارکباد»، دانشگاہ علم و صنعت ایران.
  9. اصفہانی، مقاتل الطالبیین، 1385ھ، ص60.
  10. قزوینی، زینب الکبری من المہد الی اللحد، 1424ھ، ص40، پاورقی محقق.
  11. قاضی طباطبایی، تحقيق دربارہ اول اربعين حضرت سيد الشہدا(ع)، 1383ش، ص51.
  12. محلاتی، رياحين الشريعۃ، چاپ اول، ج3، ص 88.

مآخذ

  • اصفہانی، ابوالفرج، مقاتل الطالبیین، تحقیق: کاظم مظفر، نجف، المکتبۃ الحیدریۃ، چاپ دوم، 1385ھ۔
  • انصاری قمی، ناصرالدین، «کتاب‌شناسی حضرت زینب(ع)»، در مجلہ میراث شہاب، شمارہ 72 و 73، 1392ہجری شمسی۔
  • «ضرورت بازشناسی شخصیت حضرت زینب کبری(س)»، وبگاہ بنیاد بین‌المللی علوم وحیانی اسراء، تاریخ درج مطلب: 7 بہمن 1402ش، تاریخ بازدید: 17 مرداد 1403ہجری شمسی۔
  • خویی، حبیب‌اللہ، منہاج البراعۃ فی شرح نہج البلاغۃ، تحقیق: سید ابراہیم میانجی، بنیاد فرہنگی امام مہدی(ع)، چاپ چہارم.
  • قاضی طباطبایی، سید محمدعلی، تحقيق دربارہ اول اربعين حضرت سيد الشہدا(ع)، تہران، وزارت ارشاد، 1383ہجری شمسی۔
  • قرشی، باقرشریف، السیدۃ زینب، بیروت، دار محجۃ البیضاء و دار الرسول الاکرم(ص)، چاپ اول، 1422ھ۔
  • قزوینی، سید محمدکاظم، زینب الکبری من المہد الی اللحد، تحقیق: سید مصطفی قزوینی، قم، دار الغدیر، چاپ دوم، 1424ھ،
  • مامقانی، عبداللہ، تنقیح المقال فی علم الرجال، چاپ اول.
  • محلاتی، ذبیح‌اللہ، رياحين الشريعۃ در ترجمہ دانشمندان بانوان شيعہ، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ اول.
  • محمدی، سالار و دیگران، عقیلہ بنی‌ہاشم: حضرت زینب(ع)، قانون‌یار، 1394ہجری شمسی۔
  • مقرم، عبدالرزاق، مقتل الحسین(ع)، بیروت، موسسۃ الخرسان، 1426ھ۔
  • مناقب عقیلہ بنی‌ہاشم در کلام اہل بیت(ع)»، سایت خبرگزاری تسنیم، تاریخ درج مطلب: 25 بہمن 1394ش، تاریخ بازدید: 17 مرداد 1403ہجری شمسی۔
  • نقدی، جعفر، زینب الکبری بنت الامام امیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب(ع)، قم، شریف رضی، 1362ہجری شمسی۔
  • ولادت عقیلہ بنی ہاشم مبارکباد، وبگاہ دانشگاہ علم و صنعت ایران، تاریخ بازدید: 17 مرداد 1403ہجری شمسی۔