سید صفدر حسین نجفی کے تاسیس کردہ دینی مدرسوں کی فہرست
یہ مقالہ سید صفدر حسین نجفی کے تاسیس کردہ مدارس کے بارے میں ہے۔ ان کے بارے میں جاننے کے لیے ، سید صفدر حسین نجفی دیکھئے۔
سید صفدر حسین نجفی کے تاسیس کردہ دینی مدارس کی فہرستمیں ان مدارس کا ذکر ہے جنہیں پاکستان کے شیعہ عالم سید صفدر نجفی (1932-1989ء) نے اپنی حیات میں تاسیس کیا تھا یا آپ اور جامعۃ المنتظر لاہور کی سرپرستی میں قائم ہوئے۔ سید صفدر حسین نجفی نے پاکستان کے مختلف شہروں میں 30 سے زیادہ دینی مدرسے تاسیس کرنے کے علاوہ ایران کے شہر قم، اسی طرح انگلستان مانچسٹر میں بھی ایک مدرسہ اسی نام سے قائم کیا۔ ان کے ہاتھوں تاسیس ہونے والے مدارس میں سے بعض کے نام مندرجہ ذیل ہیں:[1]
مدارس کے نام
سید صفدر حسین نجفی کے ہاتھوں تاسیس ہونے والے مدارس میں جامعۃ المنتظر لاہور سرفہرست ہے اور باقی مدارس بھی اس کے ماتحت ہیں جن کے سربراہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ہیں۔
- جامعہ علمیہ (کراچی)
- جامعۃ الرضا (روہڑی، سکھر)
- جامعہ امام حسین (خانقاہ ڈوگراں شیخوپورہ)
- جامعہ نقویہ (آزاد کشمیر)
- جامعہ فاطمیہ (رینالہ خورد، اوکاڑہ)
- مدرسہ رضویہ (صالح پٹ، سکھر)
- جامعہ قرآن و عترت (نارووال)
- جامعہ مھدویہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)
- جامعہ الزہراء برائے طالبات (ٹوبہ ٹیک سنگھ)
- جامعہ آل محمد (جن پور، رحیم یار خان)
- جامعہ رضویہ عزیز المدارس (چیچہ وطنی، ساہیوال)
- جامعہ مرتضویہ (وہاڑی)
- جامعہ امام سجاد (جھنگ)
- جامعہ آیت اللہ خوئی (شورکوٹ، جھنگ)
- مدرسہ مدینۃ العلم (قلعہ ستار شاہ، شیخوپورہ)
- حوزہ علمیہ بقیۃ اللہ (لاہور)
- جامعۃ الزہراء۔ طالبات (لاہور)
- مدرسہ ولی عصر (سکردو)
- جامعہ مدینۃ العلم (چوھنگ، لاہور)
- جامعہ مدینۃ العلم (بارہ کہو، اسلامآباد)
- مدرسہ محمدیہ (جلال پور جدید، سرگودھا)
- دار الہدٰی محمدیہ (علی پور، مظفر گڑھ)
- مدرسہ امام المنتظر (جتوئی، مظفر گڑھ)
- جامعہ خاتم النبیین (کوئٹہ)
- مدرسہ جعفریہ (جنڈ، ضلع اٹک)
- جامعہ اہل بیت (ڈیرہ مراد جمالی، بلوچستان)
- مدرسہ فیضیہ (جعفر آباد، بلوچستان)
- مدرسہ علویہ نعیم الواعظین (ساہیوال)
- جامعہ مدینۃ العلم (تریٹ، مری)
- مدرسہ المنتظر (قم-ایران)
- مدرسہ المنتظر (انگلینڈ)
حوالہ جات
- ↑ سید حسن رضا نقوی، مقالہ، محسن ملت سید صفدر حسین نجفی اور مدارس کا قیام، جعفریہ پریس.
مآخذ
- سید حسن رضا نقوی، مقالہ، محسن ملت سید صفدر حسین نجفی اور مدارس کا قیام، جعفریہ پریس، تاریخ درج، ۳ دسمبر، ۲۰۲۰ء، تاریخ اخذ: ۲۳ آوریل ۲۰۲۱ء.