"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
اس وقت قرآن سے متعلق مختلف علوم مسلمانوں کے درمیان رائج ہیں جن میں [[تفسیر قرآن]]، تاریخ قرآن، علم لغات قرآن، علم اِعراب و بلاغت قرآن، [[قصص القرآن]] اور [[اعجاز القرآن]] وغیرہ شامل ہیں۔ | اس وقت قرآن سے متعلق مختلف علوم مسلمانوں کے درمیان رائج ہیں جن میں [[تفسیر قرآن]]، تاریخ قرآن، علم لغات قرآن، علم اِعراب و بلاغت قرآن، [[قصص القرآن]] اور [[اعجاز القرآن]] وغیرہ شامل ہیں۔ | ||
[[ختم قرآن]] پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے سے ہی مسلمانوں کے درمیان رائج سنتوں میں سے ہے۔ یہ کام انفرادی اور اجتماعی دونوں طریقوں سے انجام پاتا ہے۔ قرآن سر پر اٹھانا [[شب قدر]] کے اعمال میں سے ایک ہے جس میں قرآن کو سروں پر اٹھا کر خود خدا، قرآن اور معصومین (ع) کا واسطہ دے کر خدا سے گناہوں کی مغفرت کی درخواست | [[ختم قرآن]] پیغمبر اکرم(ص) کے زمانے سے ہی مسلمانوں کے درمیان رائج سنتوں میں سے ہے۔ یہ کام انفرادی اور اجتماعی دونوں طریقوں سے انجام پاتا ہے۔ قرآن سر پر اٹھانا [[شب قدر]] کے اعمال میں سے ایک ہے جس میں قرآن کو سروں پر اٹھا کر خود خدا، قرآن اور معصومین (ع) کا واسطہ دے کر خدا سے گناہوں کی مغفرت کی درخواست کی جاتی ہے۔ | ||
== کلام خدا == | == کلام خدا == | ||
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق قرآن خدا کا کلام ہے جو وحی کے ذریعے [[پیغمبر اسلام(ص)]] پر 23 سال کے عرصے میں نازل ہوا۔<ref>مصباح یزدی، قرآنشناسی، ۱۳۸۹، ج۱، ص۱۱۵-۱۲۲.</ref> تمام مسلمان قرآن کے الفاظ اور معانی دونوں کو خدا کی طرف سے نازل شدہ مانتے ہیں۔<ref>میرمحمدی زرندی، تاریخ و علوم قرآن، ۱۳۶۳ش، ص۴۴؛ مصباح یزدی، قرآنشناسی، ۱۳۸۹، ج۱، ص۱۲۳.</ref> | مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق قرآن خدا کا کلام ہے جو وحی کے ذریعے [[پیغمبر اسلام(ص)]] پر 23 سال کے عرصے میں نازل ہوا۔<ref>مصباح یزدی، قرآنشناسی، ۱۳۸۹، ج۱، ص۱۱۵-۱۲۲.</ref> تمام مسلمان قرآن کے الفاظ اور معانی دونوں کو خدا کی طرف سے نازل شدہ مانتے ہیں۔<ref>میرمحمدی زرندی، تاریخ و علوم قرآن، ۱۳۶۳ش، ص۴۴؛ مصباح یزدی، قرآنشناسی، ۱۳۸۹، ج۱، ص۱۲۳.</ref> |