مندرجات کا رخ کریں

"حضرت عباس علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 92: سطر 92:
===روز عاشورا رجزخوانی===
===روز عاشورا رجزخوانی===
[[واقعہ کربلا]] میں حضرت عباسؑ کے مختلف رجز نقل ہوئے ہیں:<ref>مراجعہ کریں:کلباسی، خصائص عباسیہ، ۱۳۸۷ش، ص۱۸۱-۱۸۸؛ خرمیان، ابوالفضل العباس، ۱۳۸۶ش، ص۱۰۶-۱۱۲؛الاوردبادی،موسوعہ العلامہ الاوردبادی، ۱۴۳۶ق، ج۹، ص۲۱۹-۲۲۰؛ المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵-۱۷۶. </ref>  
[[واقعہ کربلا]] میں حضرت عباسؑ کے مختلف رجز نقل ہوئے ہیں:<ref>مراجعہ کریں:کلباسی، خصائص عباسیہ، ۱۳۸۷ش، ص۱۸۱-۱۸۸؛ خرمیان، ابوالفضل العباس، ۱۳۸۶ش، ص۱۰۶-۱۱۲؛الاوردبادی،موسوعہ العلامہ الاوردبادی، ۱۴۳۶ق، ج۹، ص۲۱۹-۲۲۰؛ المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵-۱۷۶. </ref>  
{{شعر2|أقسمت باللّہ الأعز الأعظم|و بالحجور صادقا و زمزم}}
{{شعر2
{{شعر2
|عرض=(۷۰ به معنای کامل است)
|أقسمت باللّہ الأعز الأعظم|و بالحجور صادقا و زمزم
|و ذو الحطيم و الفنا المحرم|ليخضبنّ‌ اليوم جسمي بالدم  
|و ذو الحطيم و الفنا المحرم|ليخضبنّ‌ اليوم جسمي بالدم  
|ذاك حسين ذو الفخار الأقدم|أمام ذي الفضل و ذي التكرّم<ref>ابن اعثم الکوفی، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج ۵، ص۹۸؛ الخوارزمی، مقتل الحسین (ع)، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۳۴؛المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵-۱۷۶.</ref>
|ذاك حسين ذو الفخار الأقدم|أمام ذي الفضل و ذي التكرّم<ref>ابن اعثم الکوفی، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج ۵، ص۹۸؛ الخوارزمی، مقتل الحسین (ع)، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۳۴؛المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵-۱۷۶.</ref>}}
}}
 
{{شعر2
{{شعر2
|عرض=(۷۰ به معنای کامل است)
|و اللہ ان قطعتم یمینی|انی احامی ابدا عنی دینی
|و اللہ ان قطعتم یمینی|انی احامی ابدا عنی دینی
|عن امام صادق الیقین|نجل النبی الطاہر الامین<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵؛ کلباسی، خصائص عباسیہ، ۱۳۸۷ش، ص۱۸۷؛ الاوردبادی،موسوعہ العلامہ الاوردبادی، ۱۴۳۶ق، ج۹، ص۲۲۰؛ خرمیان، ابوالفضل العباس، ۱۳۸۶ش، ص۱۱۰.</ref>  
|عن امام صادق الیقین|نجل النبی الطاہر الامین<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۵؛ کلباسی، خصائص عباسیہ، ۱۳۸۷ش، ص۱۸۷؛ الاوردبادی،موسوعہ العلامہ الاوردبادی، ۱۴۳۶ق، ج۹، ص۲۲۰؛ خرمیان، ابوالفضل العباس، ۱۳۸۶ش، ص۱۱۰.</ref>}}
}}
 
=== شہادت  ===
=== شہادت  ===
حضرت عباس کی شہادت کی کیفیت اور وقت کے بارے میں تین قول پائے جاتے ہیں؛ [[7 محرم]]، [[9 محرم]] اور دس محرم۔ محمد حسن مظفر نے پہلے دو قول کو ضعیف اور بہت نادر قرار دیا ہے اور اکثر مورخین کی گزارشات اور تصریح کے مطابق حضرت عباس قطعی طور پر [[10 محرم]] کو شہید ہوئے ہیں۔<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۲.</ref>  
حضرت عباس کی شہادت کی کیفیت اور وقت کے بارے میں تین قول پائے جاتے ہیں؛ [[7 محرم]]، [[9 محرم]] اور دس محرم۔ محمد حسن مظفر نے پہلے دو قول کو ضعیف اور بہت نادر قرار دیا ہے اور اکثر مورخین کی گزارشات اور تصریح کے مطابق حضرت عباس قطعی طور پر [[10 محرم]] کو شہید ہوئے ہیں۔<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۳، ص۱۷۲.</ref>  
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم