توابین
توابین (توبہ کرنے والے) شیعیان کوفہ کے ایک گروہ کو کہا جاتا ہے جنہوں نے سنہ 65 ہجری میں سلیمان بن صُرَدِ خُزاعی کی قیادت میں امام حسینؑ اور آپؑ اصحاب کا انتقام لینے کی نیت سے بنی امیہ کے خلاف قیام کیا جن کی اکثریت نے "عین الوردہ" کے مقام ابن زیاد کے لشکر کے ساتھ مقابلے میں جام شہادت نوش کیا۔[1] توابین میں شامل بعض افراد نے خط لکھ امام حسینؑ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی لیکن واقعہ کربلا میں مختلف وجوہات کی بنا پر انہوں کی مدد اور نصرت نہیں کی۔ واقعہ کربلا میں امام حسینؑ اور آپ کے اصحاب کی مظلومانہ شہادت کے بعد یہ لوگ پیشمان ہو گئے اور امام حسینؑ کے خون کا بدلہ لینے کی نیت سے بنی امیہ کی حکومت کے خلاف قیام کیا اسی وجہ سے یہ گروہ "توابین" کے نام سے مشہور ہو گئے۔[2] یہ قیام واقعہ کربلا کے بعد شیعوں کا پہلا قیام تھا۔[3]
توابین کی تعداد چار ہزار بتائی جاتی ہیں۔[4] سلیمان بن صرد خزاعی، رِفاعۃ بن شَدّاد بَجَلی، مُسَیّب بن نَجبہ، عبد اللہ بن سعد اَزْدی اور عبد اللہ بن وال تیمی توابین کے بزرگان میں سے تھے اور رفاعہ کے علاوہ باقی چار افراد اس قیام میں شہید ہوگئے تھے۔[5]
حوالہ جات
مآخذ
- ابنسعد، محمد بن سعد، الطبقات الکبیر، علی محمد عمر، مکتبۃ الخانجی، قاہرہ، 1421ھ/2001ء۔
- ذہبی، محمد بن احمد، سیر اعلام النبلاء، بیروت، مؤسسۃ الرسالۃ، 1414ھ/1994ء۔
- سبحانی، جعفر، بحوث فی الملل و النحل، قم، مؤسسہ امام صادق، 1428ھ۔