سنہ 61 ہجری
سنہ 61 ہجری قمری، پیغمبر اسلامؐ کی مدینہ ہجرت کے 61ویں سال کو کہا جاتا ہے۔ ہجری قمری کیلنڈر کے مطابق سنہ 61 ہجری قمری کا پہلا دن یعنی یکم محرم الحرام بروز پیر 4 اکتوبر 680 عیسوی جبکہ اس سال کا آخری دن یعنی 29 ذیالحجہ بروز جمعرات 23 ستمبر 681 عیسوی کو تھا۔[1]
61 ہجری قمری میں رونما ہونے والے واقعات میں سے سب سے اہم واقعہ شیعوں کے تیسرے امام، امام حسینؑ اور ان کے با وفا اعوان و انصار کی شہادت ہے جو اسی سال دسویں محرم الحرام کو کربلا کی سرزمین پر واقعہ ہوئی۔
اہم واقعات
- امام حسین ؑ اور آپ کے اعوان و انصار کا کربلا میں داخلہ (2 محرم)
- کربلا کے مقام پر امام حسین ؑ اور لشکر عمر بن سعد کے درمیان جنگ جو امام حسین ؑ اور آپ کے اعوان و انصار کی شہادت اور ان کے بازماندگان کی اسارت پر منتهی ہوئی۔ (10 محرم)
- اسیران کربلا کا شام میں داخلہ (1 صفر)
- اسیران کربلا کی مدینہ واپسی ایک قول کی بنا پر (20 صفر)
ولادتیں
- عمر بن عبدالعزیز ایک قول کی بنا پر[2] (جبکہ دوسرے قول کی بنا پر 62ھ ہے)
وفات یا شہادتیں
- امام حسین ؑ اور آپ کے باوفا اعوان و انصار کی شہادت، واقعہ عاشورا میں
- ام کلثوم بنت علی بن ابی طالبؑ کی وفات 21 جمادیالثانی اسیران کربلا کی مدینہ واپسی کے چار ماہ دس دن بعد۔
- منذر بن جارود، جو پہلے امام علیؑ کے اصحاب اور گورنروں میں سے تھا اور بعد میں بنی امیہ کے دور میں عبیداللہ بن زیاد کی طرف سے ثَغر (نواحی ہند) کا حاکم مقرر ہوا۔ (البتہ ایک اور قول کی بنا پر ان کی وفات 62ھ ہے۔)[3]
- احبش بن مرثد حضرمی، واقعہ کربلا میں لشکر عمر بن سعد کے کمانڈروں میں سے تھا۔
- عبداللہ بن عفیف ازدی، امام علیؑ اور امام حسینؑ کے اصحاب میں سے تھے جو واقعہ کربلا کے بعد عبیداللہ بن زیاد کے ہاتھوں کوفہ میں شہید ہوئے۔
- ابوثمامہ صائدی جو شہدائے کربلا اور امام علیؑ کے اصحاب میں سے تھے اور امام علیؑ کے دور میں رونما ہونے والی تمام جنگوں میں حصہ لیا۔
- بریر بن خضیر ہمدانی جو اہل بیت پیغمبر(ص) کے خاص شیعوں اور تابعین میں سے تھے امام علیؑ اور امام حسینؑ کے اصحاب رہ چکے ہیں اور کربلا میں درجہ شہادت پر فائز ہوئے۔
- عابس بن ابی شبیب شاکری، امام حسینؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- شبیب بن عبداللہ نہشلی، امام علیؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- قاسط بن زہیر تغلبی، امام علیؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- مسلم بن عوسجہ اسدی، صحابی رسول خدا(ص) اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- مسلم بن کثیر ازدی، امام حسینؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- مقسط بن زہیر تغلبی، امام علیؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- نافع بن ہلال بجلی، امام علیؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- کردوس بن زہیر تغلبی، امام علیؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- حبیب بن مظاہر قبیلہ بنی اسد، اہل کوفہ اور حضرت علیؑ، امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے خاص اصحاب میں سے تھے.
- سعد بن حارث خزاعی، امام علیؑ کے کارگزاران اور امام حسنؑ کے اصحاب میں سے تھے۔
- سالم بن عمرو، مسلم بن عقیل کی حامیوں اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- عامر بن مسلم عبدی، امام حسینؑ کے اصحاب اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- عبداللہ بن مسلم بن عقیل، خاندان پیغمبر(ص) اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- عثمان بن علی بن ابی طالب، حضرت عباسؑ کے بھائی اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- قاسم بن حسن، امام حسن مجتبی علیہ السلام کے فرزندان اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
- منجح بن سہم، امام سجادؑ کے غلام اور شہدائے کربلا میں سے تھے۔
حوالہ جات
- ↑ سایت تبدیل تاریخ ہجری
- ↑ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج ۶، ص۱۹
- ↑ ابن سعد، ج۵، ص۴۰۹؛ قس بخاری، ج۲، جزء۱، قسم۲، ص۲۳۶؛ ابن عساکر، ج۶۰، ص۲۸۵