حجاج بن زید
کوائف | |
---|---|
نام: | حجاج بن زید تمیمی سعدی |
نسب | قبیلہ تمیم |
مشہور اقارب | زید (باپ) |
مقام سکونت | بصرہ |
شہادت | روز عاشورا 61ھ |
مقام دفن | حرم امام حسینؑ |
اصحاب | امام حسینؑ |
سماجی خدمات | مسعود بن عمرو ازدی کو امام حسینؑ کا خط پہنچانا |
حَجّاج بن زید تَمیمی سعدی شہدائے کربلا اور واقعہ کربلا میں خطوط پہنچانے والوں میں سے ایک تھے۔
محمد سماوی اپنی کتاب اِبْصارُ العین میں کہتے ہیں کہ حجاج بن زید کا تعلق قبیله بنیتمیم کی شاخ بنی سعد سے تھا۔[1] حضرت امام حسین ؑ نے جب اہل بصرہ کو خط کے ذریعے اپنی طرف دعوت دی تو اس خط میں پانچ افراد کا نام لے کر خطاب کیا ان میں سے مسعود بن عمر ازدی بھی تھے ۔ انہوں نے جواب میں اپنی اور اپنے قبیلے کی حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے امام کو خط لکھا جسے حجاج بن زید حضرت امام حسین کی طرف لے کر گئے۔ حجاج نے خط امام تک پہنچایا اور خود وہی پر امام کے ساتھ ہی رہے۔ یہانتک کہ روز عاشورا لشکر عمر بن سعد کے پہلے حملے میں شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔[2]
حجاج کے باپ زید اپنے زمانے کے منجھے ہوئے خطیب اور امام علیؑ کے اصحاب میں سے تھے جنہوں نے جنگ صفین میں حضرت علی ؑ کی ہمرکابی میں جنگ کی۔[3] حضرت علی کی شہادت کے بعد معاویہ نے انہیں سپاہیوں کی سر پرستی کا عہدہ دیا لیکن اسے قبول نہیں کیا۔[4]
زیارت الشہداء میں «اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَجَّاجِ بْنِ زَیدٍ السَّعْدِی» کی عبارت سے ان کو یاد کیا گیا ہے۔[5] اور زیارت رجبیہ میں «السَّلَامُ عَلَی حَجَّاجِ بْنِ یزِیدَ» سے تعبیر[6] ان کو سلام دیا گیا ہے۔ سید محسن امین نے اپنی کتاب اعیان الشیعه میں ان کا نام حجاج بن بدر تمیمی لکھا ہے۔[7]
حوالہ جات
- ↑ سماوی، ابصار العین، ۱۴۱۹ق، ص۲۱۲.
- ↑ سماوی، ابصار العین، ۱۴۱۹ق، ص۲۱۳-۲۱۴.
- ↑ ابنحجر، الإصابة، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۵۳۱.
- ↑ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۵، ص۱۷۰.
- ↑ سید ابن طاووس، الإقبال بالأعمال، ۱۳۷۶ش، ج۳، ص۷۸.
- ↑ سید ابن طاووس، الإقبال بالأعمال، ۱۳۷۶ش، ج۳، ص۳۲۶.
- ↑ امین، اعیان الشیعه، بیتا، ج۴، ص۵۶۴.
ماخذ
- ابنحجر عسقلانی، احمد بن علی، الإصابة فی تمییز الصحابة، تحقیق عادل احمد عبد الموجود و علی محمد معوض، بیروت، دار الكتب العلمیة، ۱۴۱۵ھ۔
- ابنطاووس، على بن موسى، الإقبال بالأعمال الحسنة، تحقیق جواد قيومى اصفهانى، قم، دفتر تبليغات اسلامى، چاپ اول، ۱۳۷۶ہجری شمسی۔
- امین، سید محسن، أعيان الشيعة، تحقیق حسن الأمين، بیتا.
- سماوی، محمدطاهر، إبصار العین فی أنصار الحسین، قم، دانشگاه شهید محلاتی، ۱۴۱۹ھ۔
- طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم والملوك، تحقیق محمد أبوالفضل ابراهیم، بیروت، دارالتراث، ۱۳۸۷ھ۔