قادسیہ
قادسیہ کوفہ کے نزدیک ایک مقام کا نام ہے ۔اسی مقام پر حضرت امام حسین ؑ کی طرف سے کوفہ کے لوگوں کی جانب بھیجا ہوا قاصد قیس بن مسہر صیداوی حصین بن نمیر کے ہاتھوں اسیر ہوا ۔امام حسین ؑ نے عذیب الہجانات کے بعد قادسیہ جانے کی بجائے اپنا راستہ قصر بنی مقاتل کی طرف اختیار کیا۔
دریائے سرخ
محل وقوع
کوفہ سے 15 میل اور عذیب الہجانات سے 4 میل کے فاصلے پر واقع ہے ۔عمر بن خطاب کے زمانے میں چودھویں ہجری قمری کے سال اس مقام پر ایران اور عرب مسلمانوں کی فوجوں کے درمیان جنگ ہوئی تھی[1]۔
اہم واقعات
- عبید اللہ بن زیاد کے سپاہیوں نے یہاں میثم تمار کو گرفتار کیا[2]۔
- قیس بن مسہر صیداوی کوفہ جاتے ہوئے اس جگہ گرفتار ہوا اور اسے عبید اللہ بن زیاد کے پاس پیش کیا گیا[3]۔قیس کے پاس امام حسین ؑ کی طرف سے کوفیوں کی جانب لکھا ہوا خط تھا. قیس نے اس خط کو ابن زیاد کی دسترس سے بچانے کیلئے اسے پھاڑ دیا[4] ۔
- عذیب الہجانات کے بعد راستہ قادسیہ جاتا تھا لیکن امام نے کوفہ نہ جانے کا ارادہ کرتے ہوئے قصر بنی مقاتل کا راستہ اختیار کیا[5]۔
حوالہ جات
مآخذ
- بلاذری، اجمد بن یحیی، جمل من انساب الأشراف، تحقیق: سهیل زکار و ریاض زرکلی، دارالفکر، بیروت، ۱۴۱۷ق/۱۹۹۶م.
- ابن کثیر دمشقی، اسماعیل بن عمر، البدایہ و النہای، دارالفکر، بیروت، ۱۴۰۷ق/۱۹۸۶م.
- ابن اعثم کوفی، احمد بن اعثم، الفتوح، تحقیق: علی شیری، دارالأضواء، بیروت، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱م.
- حموی بغدادی، یاقوت، معجم البلدان، دارصادر، بیروت، ۱۹۹۵م.
- جعفریان، رسول، اطلس شیعہ، انتشارات سازمان جغرافیایی نیروہای مسلح، تہران، ۱۳۸۷ش.
- کشی، محمد بن عمر، رجال الکشی، انتشارات دانشگاه مشہد، ۱۳۴۸ش