طف
طف سر زمین کربلا کا دوسرا نام ہے جو در واقع کوفہ کے اطراف میں اور فرات کے نزدیک ایک بلند و مرتفع مقام ہے۔ عربی ادب اور امام حسین علیہ السلام کے مراثی میں سر زمین طف، یوم الطف، شہدائے طف اور طفوف جیسے عناوین کثرت سے ذکر ہوئے ہیں جو سب کربلا سے کنایہ کے طور پر استعمال ہوئے ہیں۔
لغوی معنی
طف کے مختلف معانی ذکر ہوئے ہیں جیسے عراق کے علاقہ ریف (آباد و سرسبز زمینوں کا علاقہ) کا مرتفع مقام اور طف ساحل دریا کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔[1] چونکہ کربلا فرات کے ساحل پر واقع ہے اس لئے اسے طف کہا گیا ہے۔
عراق میں طف کا مقام
بعض مورخین طف کی تعریف میں تحریر کرتے ہیں کہ یہ کوفہ کے مضافات میں ایک صحرائی علاقہ تھا جو آباد زمینوں کے جوار میں واقع تھا۔ دریائے فرات اور اس کے قریبی علاقوں سے نزدیک ہونے اور اس کے ساتھ ساحل ہونے کی وجہ سے اسے طف کا نام دیا گیا تھا۔[2] لفظ طف، سرزمین کربلا کے اوپر بھی اطلاق ہوتا ہے۔ بعض مورخین نے سر زمین طف کو امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے مقام کے طور پر ذکر کیا ہے جس سے مراد وہی سر زمین کربلا ہے۔[3] بعض مصنفین نے سر زمین کوفہ، کربلا اور اس کے اطراف کی زمینوں کو سر زمین طف کے مقام کے طور پر بیان کیا ہے۔[4]
رسول خدا کی حدیث
پیغمبر اکرم (ص) سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے: میرا بیٹا حسین سر زمین طف کربلا میں غربت کے عالم میں، تشنہ و تنہا شہید کیا جائے گا۔[5]
عاشورائی ادب میں
لفط طف، عاشورائی ادب اور عربی اشعار میں کثرت سے ذکر اور استعمال ہوتا تھا اور آج بھی ہوتا ہے۔ لفظ طف عام طور پر مرکب استعمال ہوتا ہے جیسے یوم الطف، قتیل الطف اور واقعۃ الطف۔
حوالہ جات
مآخذ
- ابن منظور، لسان العرب
- حموی، ياقوت بن عبدالله، معجم البلدان، بیروت، دار صادر، چاپ دوم، ۱۹۹۵ ع
- سپہر، محمد تقی لسان الملک، ناسخ التواریخ، کتاب فروشی اسلامیہ، ۱۳۰۷ ش