"سورہ انبیاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مضامین) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 28: | سطر 28: | ||
{{سورہ انبیا}} | {{سورہ انبیا}} | ||
==تاریخی واقعات اور داستانیں== | ==تاریخی واقعات اور داستانیں== | ||
* | * قرآن پر پریشانی کروانے، شعر اور سحر ہونے کی تہمت (آیت نمبر 3-5) | ||
* | * انبیاء کی نصیحتوں پر عمل نہ کرنے اور غفلت کا شکار ہونے والے بعض قومی کی ہلاکت سا اجمالی خاکہ(آیت نمبر 11-15) | ||
* | * [[حضرت موسی]] اور [[حضرت ہارون]] کی نبوت (آیت نمبر 48) | ||
* | * [[حضرت ابراہیم]] کی داستان اور آپ کی اپنے والد اور قوم سے گفتگو، بتوں کا توڑنا، حضرت ابراہیم کو آگ میں پھینکنا(آیت نمبر 51-72) | ||
* | * [[حضرت لوط]] کی نبوت اور ان کے قوم کے شر سے آپ کی نجات(آیت نمبر 73-75) | ||
* | * [[حضرت نوح]] کی نجات اور ان کے قوم کا غرق ہونا(آیت نمبر 76-77) | ||
* | * [[حضرت داؤد]] اور [[حضرت سلیمان]] کے فیصلے، حضرت داؤد کا زرہ بنانا، ہوا اور شیاطین کا حضرت سلیمان کے تابع ہونا(آیت نمبر78-82) | ||
* | * مصیبتوں سے رہائی کیلئے [[حضرت ایوب]] کی دعا اور ان کا [[استجابت دعا|مستجاب]] ہونا(آیت نمبر 83-84) | ||
* | * [[حضرت اسماعیل]]، [[حضرت ادریس]] اور [[حضرت ذوالکفل]] کی بردباری(آیت نمبر 86-87) | ||
* رفتن [[یونس]] از میان قومش و استجابت دعایش در آیہہای ۸۷-۸۸ | * رفتن [[یونس]] از میان قومش و استجابت دعایش در آیہہای ۸۷-۸۸ | ||
* | * اولاد کیلئے [[حضرت زکریا]] کی دعا اور [[حضرت یحیی]] کی ولادت(آیت نمبر 89-90) | ||
* | * [[حضرت مریم]] کا حاملہ ہونا(آیت نمبر 91) | ||
==آیت نمبر 98-101 تک کی شان نزول==<!-- | |||
==شان نزول | |||
از [[ابن عباس]] نقل شدہ است وقتی آیہ ۹۸ سورہ انبیاء کہ از مشرکان و خدایان آنان بہ عنوان سوخت [[جہنم]] نام میبرد، نازل شد؛ [[قریش|قریشیان]] بہ شدت برآشفتند و گفتند آیا خدایان ما را دشنام میدہید؟ در این میان شخصی بہ نام ابن الزبعری رسید و ہنگامی کہ از ماجرای نزول آیہ خبردار شد بہ قریشیان گفت: محمد را پیش من بخوانید۔ وقتی پیامبر را نزد ابن الزبعری آوردند او سوال کرد: ای محمد آیا این آیہ خاص خدایان ما است یا ہر معبودی غیر از اللہ را شامل میشود؟ پیامبر(ص) جواب داد: ہر معبودی غیر از اللہ۔ ابن الزبعری گفت بہ خدا [[کعبہ]] سوگند مغلوب شدی، مگر نہ این است کہ بہ اعتقاد تو [[ ملائکہ]]، عیسی و [[عزیر]] بندگان شایستہ خدا ہستند؛ پس بہ اعتقاد بنو ملیح کہ ملائکہ را میپرستند و آنان کہ مسیح یا عزیر را پرستش میکنند، ہمہ ہیزم دوزخ خواہند شد! بعد از این مکیان غریو شادی سر دادند و خداوند آیہ ۱۰۱ در جواب آنان نازل کرد کہ آنان کہ از جانب ما سابقہ نیک دارند (ملائکہ، عیسی و عزیر) از آتش برکنارند۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآنی، ۱۴۱۱ق، ۳۱۴-۳۱۵۔</ref> | از [[ابن عباس]] نقل شدہ است وقتی آیہ ۹۸ سورہ انبیاء کہ از مشرکان و خدایان آنان بہ عنوان سوخت [[جہنم]] نام میبرد، نازل شد؛ [[قریش|قریشیان]] بہ شدت برآشفتند و گفتند آیا خدایان ما را دشنام میدہید؟ در این میان شخصی بہ نام ابن الزبعری رسید و ہنگامی کہ از ماجرای نزول آیہ خبردار شد بہ قریشیان گفت: محمد را پیش من بخوانید۔ وقتی پیامبر را نزد ابن الزبعری آوردند او سوال کرد: ای محمد آیا این آیہ خاص خدایان ما است یا ہر معبودی غیر از اللہ را شامل میشود؟ پیامبر(ص) جواب داد: ہر معبودی غیر از اللہ۔ ابن الزبعری گفت بہ خدا [[کعبہ]] سوگند مغلوب شدی، مگر نہ این است کہ بہ اعتقاد تو [[ ملائکہ]]، عیسی و [[عزیر]] بندگان شایستہ خدا ہستند؛ پس بہ اعتقاد بنو ملیح کہ ملائکہ را میپرستند و آنان کہ مسیح یا عزیر را پرستش میکنند، ہمہ ہیزم دوزخ خواہند شد! بعد از این مکیان غریو شادی سر دادند و خداوند آیہ ۱۰۱ در جواب آنان نازل کرد کہ آنان کہ از جانب ما سابقہ نیک دارند (ملائکہ، عیسی و عزیر) از آتش برکنارند۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآنی، ۱۴۱۱ق، ۳۱۴-۳۱۵۔</ref> | ||