حضرت شعیب

ویکی شیعہ سے
حضرت شعیب
اردن میں مقام حضرت شعیب
اردن میں مقام حضرت شعیب
قرآنی نام:شعیب
رہائش:مدین، ایکہ
مدفن:اختلاف: مکہ، یمن، فلسطین، شوشتر۔
قوم کا نام:قوم مدین، قوم ایکہ
قبل از:حضرت موسی
بعد از:حضرت یوسف
عمر:اختلاف: 242 سال و دیگر اقوال۔
قرآن میں نام کا تکرار:11 بار
اہم واقعات:حضرت موسی سے بیٹی کی شادی، نابینا ہو جانا، اقتصادی اصلاح۔
اولوالعزم انبیاء
حضرت محمدؐحضرت نوححضرت ابراہیمحضرت موسیحضرت عیسی


شعیب علیہ السلام خدا کے پیغمبر اور حضرت ابراہیمؑ کی نسل سے تیسرے ایسے عرب پیغمبر تھے جن کا نام قرآن میں آیا ہے، سورہ اعراف، ہود اور شعراء میں بیان ہوا ہے کہ وہ نوح، ہود، صالح اور لوط کے بعد پیغمبری کے لئے منتخب ہوئے اور قوم یا سرزمین مدین اور ایکہ کے پیغمبر تھے۔ قرآن نے حضرت موسیٰ اور شعیب کے واقعات کی طرف اشارہ کیا ہے اور شعیبؑ کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ موسیٰؑ کی زوجہ کے والد، یعنی موسیٰؑ کے سسر تھے، لیکن بعض مفسرین نے حضرت موسیٰؑ کے سسر جن کا ذکر قرآن اور توریت میں آیا ہے ان سے حضرت شعیبؑ کو الگ سمجھا ہے۔ قرآن نے شعیبؑ کی قوم کا گناہ ان کا مالی فساد قرار دیا ہے جو شعیبؑ کی کوشش اور ان کی طرف سے پیمانہ اور ترازو لانے کے باوجود بھی یہ مشکل حل نہیں ہوئی اور قوم مالی فساد میں مبتلا رہی۔

نسب

شعیبؑ ابراہیمؑ کی نسل سے تھے۔ آپ کے والد مدین بن ابراہیم اور والدہ لوط کی بیٹی تھی۔[1]بعض نے آپ کے والد کا نام نویب اور دادا کا نام مدین کہا ہے اور آپ کا نام شعیب بن نویب بن مدین بن ابراہیم کہا گیا ہے۔ کیونکہ ابراہیمؑ نے سارا کے بعد کنعانیان کے علاقے سے شادی کی اور مدین اس کا بیٹا ہے۔ اور موسیٰؑ کے سسر یترون جن کا نام توریت میں ذکر کیا گیا ہے، کیا یہ وہی شعیبؑ ہیں یا کوئی اور اس بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ [2]

موسیٰؑ شعیبؑ کے گھر پر

مآخذ میں نقل ہوا ہے کہ جب موسیٰؑ نے حیوانوں کو پانی پلانے، اور ان کو گھر کے دروازے تک پہنچانے میں شعیبؑ کی بیٹیوں کی مدد کی تو ان میں سے ایک بیٹی نے اپنے والد کو مشورہ دیا کہ موسیٰؑ کو کام پر لگا دیا جائے شعیبؑ کو یہ مشورہ پسند آیا، اور آپ نے یہ مشورہ موسیٰؑ کے سامنے پیش کیا اور انہوں نے بھی قبول کر لیا۔ موسیٰؑ نے اپنے معاہدے کی مدت پوری کرنے کے بعد، شعیبؑ کی بیٹی سے شادی کر لی۔ [3]

شعیب کا ذکر توریت میں

توریت میں شعیبؑ اور آپکی قوم کا ذکر نہیں آیا، سوائے ایک جگہ جہاں پر موسیٰؑ اس قبطی شخص کو قتل کر مصر سے مدین کی طرف چلے گئے (پوری کہانی) اور وہاں پر ایک شخص کا ذکر کیا جس کا نام (اعوئیل کاہن مدیان) (یا دوسرے لفظوں میں مدین شہر کا عالم دین) تھا۔ [4]

قرآن اور روایات میں

قرآن کی نگاہ میں

قرآن کریم میں ٤٠ بار سے زیادہ، ان پانچ سورتوں، اعراف، ہود، شعراء، عنکبوت اور قصص میں شعیبؑ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور صرف ١١ آیات میں، شعیب کا لفظ آیا ہے۔ اقوال کے مطابق، ان سورتوں کی اکثر آیات شعیبؑ کی رسالت کے مختلف فرائض من جملہ تدبیر، سماجی حقوق، اخلاقیات، توحیدی ثقافت کی ترویج، معاشی اصلاحات کے بارے میں ہیں اسی طرح ان آیات میں شعیبؑ کی رسالت کا انکار کرنے والوں اور ان پر نازل کئے گئے عذاب کے بارے میں بیان ہوا ہے۔ [5] اللہ تعالیٰ نے شعیبؑ کے بارے میں حقائق، معارف اور اس کا خدا اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے کو قرآن میں بیان فرمایا ہے یہاں تک کہ آپ کے اس ادب کی وجہ سے موسیٰؑ کو کچھ عرصے کے لئے آپکی خدمت پر مامور کیا۔ [6]

روایات کی نگاہ میں

بعض روایات میں بیان ہوا ہے کہ شعیبؑ کی قوم کی مخالفت آپ کے حق میں اتنی شدید تھی کہ ان کے نمائندوں میں سے چند افراد کو قوم نے بہت بری طرح سے قتل کر دیا۔ [7] لیکن اتنی مخالفت کے باوجود نقل کیا گیا ہے کہ شعیبؑ کی گفتگو کا انداز اپنی قوم کے ساتھ اس قدر جاذب تھا کہ پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا "کان شعیب خطیب الانبیاء" شعیبؑ پیغمبروں کے درمیان فن خطابت کے ماہر تھے۔ [8] راوندی نے امام سجادؑ سے روایت نقل کی ہے: سب سے پہلے جس نے لوگوں کے لئے پیمانہ اور ترازو بنایا وہ حضرت شعیبؑ تھے اور لوگوں نے پیمانہ اور ترازو کو استعمال کرنا شروع کیا لیکن کچھ عرصے کے بعد تول میں ہیرا پھیری شروع کر دی اسی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہوئے۔ [9]

مسلمانوں کی نگاہ میں

شعیبؑ کی شخصیت کے بارے میں متعدد کتابیں، مقالات لکھے گئے ہیں ان میں سے محققین کے بعض فارسی زبان میں لکھے گئے آثار کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے:

  • شکیبائی ایمان، موسوی گرمارودی، ١٣٩٢ش.(2014ء)
  • شعیب در مدین، جعفر سبحانی، ١٣٧٣ش.(1995ء)
  • مسلمان شاعر من جملہ مولانا، فردوسی، حافظ، سعدی اور دیگر بزرگان نے شعیب کے لفظ کو اپنے اشعار میں استعمال کیا ہے۔

شعیبؑ کی نابینائی

بعض ماخذ کے مطابق شعیبؑ حضرت یعقوب اور حضرت اسحاق کی طرح نابینا تھے۔[10] متعدد دانشور حضرات من جملہ میبدی نے تفسیر کشف الاسرار، سید ہاشم بحرانی نے تفسیر البرہان، تفسیر سورآبادی، اور طباطبائی نے المیزان میں اور بعض دیگر حضرات نے اس آیت "وَإِنَّا لَنَرَاکَ فِینَا ضَعِیفًا" [11] کو مدنظر رکھتے ہوئے شعیبؑ کی نابینائی کی طرف اشارہ کیا ہے اور ان کی نگاہ میں ان کی نابینائی کی وجہ خدا کی محبت اور اشتیاق میں زیادہ رونا اور گڑگڑانا تھا۔[12]

رسالت

شعیبؑ، یوسف بن یعقوبؑ کے بعد اور موسیٰ بن عمرانؑ کے زمانے میں لیکن آپ سے پہلے، پیغمبری کے لئے مبعوث ہوئے۔ [13] نقل ہوا ہے کہ وہ تیسرے عرب پیغمبر تھے اور قرآن میں انکے بارے میں متعدد کہانیاں ذکر ہوئی ہیں۔[14]

قوم مدین اور اصحاب ایکہ

"مدین" یا "مدین شعیب" خلیج عقبہ کے مشرق میں ایک شہر ہے۔ شعیبؑ پہلے مدین میں رہائش پذیر تھے اور انہوں نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کریں اور برے اعمال سے پرہیز کریں، لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور شعیبؑ اور ان کے ساتھیوں کو مدین سے نکال دیا۔ شعیبؑ نے انہیں بد دعا دی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں زلزلے کے عذاب میں گرفتار کیا اور اس طرح اس شہر اور وہاں رہنے والوں کا خاتمہ کر دیا۔ [15]

سورہ شعراء کی آیات ١٧٦ اور ١٧٧ میں اشارہ کیا گیا ہے کہ شعیبؑ اہل مدین کے عذاب کے بعد، ایکہ کی قوم کی طرف گئے۔ ظاہراً مدین کے قریب ایکہ نام کا شہر بھی تھا۔ یہ شہر آجکل تبوک کے نام سے مشہور ہے۔ [16] قرآن میں بیان ہوا ہے کہ ایکہ کے لوگ بھی کفر وشرک میں مبتلا تھے اور شعیبؑ کی نصحیت کو قبول نہیں کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے ٧ یا ٩ دن تک ان کے شہر کو شدید گرم کیا اور پھر آگ کی بارش برسائی اور اس طرح سب ہلاک ہو گئے۔ [17]

معاشی اصلاحات

قرآن کی آیت "فَأَوْفُوا الْكَيْلَ"[اعراف–۸۵] میں اشارہ ہوا ہے کہ اہل مدین، ناپ تول میں کمی کرنے والے، اشیاء کو مہنگا فروخت کرنے والے، تجارت اور معاملہ کی شرائط کو رعایت نہ کرنے والے تھے۔ شعیبؑ نے تجارت اور معاملہ میں اشیاء کا صحیح اندازہ لگانے کے لئے انہیں پیمانہ اور ترازو متعارف کروایا لیکن انہوں نے قبول نہ کیا۔ [18] بعض معتقد ہیں کہ یہ ترازو اور پیمانہ خود شعیبؑ نے بنایا تھا۔ [19]

تدفین کا مقام

شعیبؑ کی عمر کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض نے آپکی عمر ٢٤٢ سال، اور بعض نے ٢٥٤ اور ٤٠٠ سال کہی ہے اور اسی طرح سے آپکی وفات اور دفن کی جگہ کے بارے میں بھی اختلاف ہے اور آپ کے دفن کے چار مقام ذکر ہوئے ہیں:

  • مکہ اور کعبہ کے نزدیک
  • یمن میں شہر حضرموت
  • فلسطین میں حطین نامی دیہات
  • ایران کا شہر شوشتر[20]

حوالہ جات

  1. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۱.
  2. طباطبایی، ترجمہ الميزان، ۱۳۷۴ش، ج‏ ۱۶، ص ۶۳؛ نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۱.
  3. ↑ نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۰۴.
  4. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۴۹.
  5. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۲۳و۳۳.
  6. سوره قصص،آیہ ۲۷و۲۸؛ نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۴۸.
  7. مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج‏ ۱۲، ص ۳۸۳.
  8. تفسیر نورالثقلین،۱۴۱۵ق،ج ۲، ص ۳۹۴.
  9. راوندي، قصص الأنبياء عليہم السلام، ۱۴۰۹ق، ص ۱۴۲.
  10. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۲.
  11. سوره‌ہود، آیہ۹۱
  12. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۱۴.
  13. طباطبایی، الميزان،۱۴۱۷ق، ج‏ ۱۰، ص ۳۷۳.
  14. طباطبایی، الميزان،۱۴۱۷ق، ج ‏۱۰، ص ۳۷۷.
  15. سوره اعراف، آيہ ۸۵-۹۳.
  16. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز،۱۳۹۴ش، ص ۲۲.
  17. سوره شعراء، آیہ ۱۷۶.
  18. قرائتی، تفسير نور، ۱۳۸۳ش، ج‏ ۴، ص ۱۱۴.
  19. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۳۴.
  20. نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، ۱۳۹۴ش، ص ۲۲.

مآخذ

  • قرآن
  • خرمشاہی، دانشنامہ قرآن، تہران، انتشارات دوستان، انتشارات ناہید، چاپ اول، پاییز ۱۳۷۷ش.
  • شہيدى، جعفر، شرح مثنوى (شہيدى)، تہران، شركت انتشارات علمى فرہنگى، چاپ اول، ۱۳۷۳ش.
  • عروسى حويزى عبد على بن جمعہ، تفسير نور الثقلين، قم، انتشارات اسماعيليان، ۱۴۱۵ق.
  • عفتی، قدرت الله، دیوان صحبت لاری، قم، انتشارات دفتر فرہنگ معلولین، ۱۳۹۲ش.
  • علامہ طباطبايى، الميزان في تفسير القرآن‏، قم‏، مكتبۃ النشر الإسلامی، چاپ پنجم،‏ ۱۴۱۷ق‏ .
  • علامہ طباطبايى، ترجمہ تفسير الميزان‏، قم‏، ناشر دفتر انتشارات اسلامى‏، چاپ پنجم، ۱۳۷۴ش‏‏.
  • قرائتى، محسن، تفسير نور، تہران، مركز فرہنگى درس‌هايى از قرآن، چاپ يازدہم، ۱۳۸۳ش .
  • قطب الدين راوندى، سعيد بن ہبة الله، قصص الأنبياءؑ، مشہد، مركز پژوہش‌ ہاى اسلامى، چاپ اول، ۱۴۰۹ق.
  • مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى، بحار الأنوارالجامعۃ لدرر أخبار الأئمۃالأطهار (ط - بيروت)،دار إحياء التراث العربي، چاپ دوم، ۱۴۰۳ ق.
  • مولوی، بدیع الزمان فروزانفر کی کوشش، کلیات شمس یا دیوان کبیر، تہران، انتشارات دانشگاه تہران؛ امیرکبیر، ۱۳۵۵ش.
  • نوری، محمد، حضرت شعیب: پیغمبر جامعہ ساز، قم، دفتر فرہنگ معلولین، چاپ اول، ۱۳۹۴ش.