نبوت خاصہ
اسلام |
---|
نبوت خاصہ ایک کلامی اصطلاح ہے، جس کے معنی ایسی مباحث کا مجموعہ ہے جو کسی ایک پیغمبر کی نبوت کے لئے بیان ہوئی ہے. نبوت خاصہ، نبوت عامہ کے مقابلے میں ہے جس میں نبوت کے مسئلہ پر تفصیل سے بحث ہوتی ہے. مسلمانوں کی کلامی کتابوں میں، نبوت کے مباحث حضرت محمد(ص) کی نبوت کے بارے میں ہیں. نبوت خاصہ کے بعض مسائل درج ذیل ہیں: اثبات نبوت پیغمبر اسلام(ص) کے دلائل، اعجاز قرآن اور خاتمیت.
معنی
نبوت خاصہ، ایسی مباحث کو کہتے ہیں جو کسی ایک پیغمبر کے بارے میں ہو. [1] نبوت خاصہ، نبوت عامہ کے مقابلے میں ہے. [2] جس میں کسی ایک پیغمبر کی پیغمبری کے دلائل اور اس کے معجزات کے بارے میں بحث ہوئی ہے. [3]
نبوت خاصہ کے مباحث
مسلمانوں کی کلامی کتابوں میں، نبوت خاصہ کے مباحث میں حضرت محمد(ص) کی نبوت کو ثابت کرنے کے دلائل بیان ہوئے ہیں. [4] اس کے علاوہ بعض کلامی کتابوں میں پیغمبر اسلام(ص) کی ختمیت کے بارے میں بھی بحث ہوئی ہے. [5] مسلمانوں کی کلامی کتابوں میں، نبوت خاصہ کے متعلق بعض مباحث درج ذیل ہیں:
معجزے
نبوت خاصہ کی عمدہ بحث پیغمبر اسلام(ص) کے معجزوں کے متعلق ہے کہ جن میں سے اہم ترین معجزہ قرآن کریم ہے کہ جس کے بارے میں تفصیلی بحث ہوئی ہے. [6] کلام کی بعض کتابوں میں صرف اعجاز قرآن کے مختلف پہلو پر بحث ہوئی ہے. [7] کلامی کتابوں کے مطابق، اعجاز قرآن کے مختلف پہلو درج ذیل ہیں: ادبی اعجاز قرآن، احکام و معارف کے متعلق اعجاز قرآن، قرآن کی پیشین گوئی اور اعجاز علمی قرآن. [8]
گذشتہ انبیاء کی بشارتیں
کلام کی بعض کتابوں میں، گذشتہ انبیاء کاذکر ہوا ہے جنہوں نے پیغمبر اسلام(ص) کی نبوت کی بشارت دی تھی. [9] اور بعض گروہ گذشتہ پیغمبروں کی بشارت کو، پیغمبر اسلام(ص) کی اثبات نبوت کی دلیل سمجھتے ہیں. [10] وہ معتقد ہیں کہ انجیل اور توریت میں موجود شواہد گواہی دیتے ہیں کہ گذشتہ انبیاء(ع) نے پیغمبر اسلام(ص) کے ظہور کی بشارت دی تھی.[11] البتہ بعض اسے درست نہیں سمجھتے اور جو عبارت ان کے متعلق ہے، وہ پیغمبر اسلام(ص) کے ظہور پر دلالت نہیں کرتی.[12]
خاتمیت
تمام مسلمان اس بات پر اتفاق رکھتے ہیں کہ پیغمبر اسلام(ص) اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر ہیں. [13] اسی لئے نبوت خاصہ کی مباحث میں بعض اوقات، خاتمیت کے سلسلے میں بھی بحث ہوتی ہے. [14] مسلمانوں کے علماء، قرآن اور بہت سی روایات کے مطابق، پیغمبر اسلام(ص) آخری پیغمبر ہیں. [15] اس بارے میں بعض دلائل درج ذیل ہیں:
- سورہ احزاب کی آیت ٤٠:"مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ" محمد تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں بلکہ وہ اللہ کے رسول اور سب نبیوں کے خاتمے پر ہیں.
- حدیث منزلت: یہ روایت جو کہ شیعہ اور سنی کے متعدد مآخذ میں بیان ہوئی ہے، [16] اس میں پیغمبر(ص) نے امام علی(ع) سے فرمایا: "اے علی! تمہارے لئے میرے نزدیک وہی منزلت ہے جو ہارون کے لئے موسیٰ کے نزدیک تھی، سوا اس کے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے.[17]
- نہج البلاغہ میں امام علی(ع) کا کلام: [18] مثال کے طور نہج البلاغہ کے پہلے خطبے میں یوں آیا ہے: اللہ تعالیٰ نے محمد(ص) کو اپنا وعدہ پورا کرنے اور اپنی نبوت کو ختم کرنے کے مبعوث فرمایا ہے.
حوالہ جات
- ↑ سبحانی، عقائد اسلامی، ۱۳۷۹، ص۲۲۶؛ سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی۷، ۱۳۸۸، ج۲، ص۱۴.
- ↑ سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی۷، ۱۳۸۸، ج۲، ص۱۴.
- ↑ مطہری، مجموعہ آثار، ۱۳۷۷، ج۴، ص۵۲۷؛ سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی۷، ۱۳۸۸، ج۲، ص۸۸.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سبحانی، عقائد اسلامی، ۱۳۷۹ہجری شمسی، ص۳۰۳-۴۱۴؛ سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی، ۱۳۸۸ہجری شمسی، ج۲، ص۸۷-۱۲۱.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، ربانی گلپائگانی، عقائد استدلالی، ۱۳۹۲ہجری شمسی، ص۷۵-۱۰۲.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سبحانی، عقائد اسلامی، ۱۳۷۹ہجری شمسی، ص۳۲۲-۴۱۴.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سبحانی، عقائد اسلامی، ۱۳۷۹ہجری شمسی، ص۳۲۲-۴۱۴.
- ↑ ربانی گلپائگانی، عقائد استدلالی، ۱۳۹۲ہجری شمسی، ص۶۷-۷۲.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی، ۱۳۸۸ہجری شمسی، ج۲، ص۱۱۶-۱۱۸.
- ↑ سلیمانی، «قرآن کریم و بشارت ہای پیامبران»، ص۵۱، ۵۲.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی، ۱۳۸۸ہجری شمسی، ج۲، ص۱۱۶-۱۱۸.
- ↑ سلیمانی، «قرآن کریم و بشارت ہای پیامبران»، ص۵۲-۵۴.
- ↑ جوادی آملی، «خاتمیت پیغمبر اسلام»، ص۶.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی، ۱۳۸۸ہجری شمسی، ج۲، ص۱۲۳-۱۲۷.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، جوادی آملی، «خاتمیت پیغمبر اسلام»، ص۶.
- ↑ سعیدیمہر، آموزش کلام اسلامی، ۱۳۸۸ہجری شمسی، ج۲، ص۱۲۶.
- ↑ کلینی، کافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۱۶۶، ۱۶۷.
- ↑ مثال کے طور پر رجوع کریں، نہج البلاغہ، خطبہ ہای ۱، ۱۳۳، ۱۷۳، ۲۳۵
مآخذ
- قرآن کریم، ترجمہ محمدمہدی فولادوند.
- جوادی آملی، «خاتمیت پیغمبر اسلام»، پاسدار اسلام، شماره ۲۵۹، ۱۳۸۲ہجری شمسی۔
- ربانی گلپائگانی، علی، عقائد استدلالی، قم، مرکز نشر هاجر، چاپ چہارم، ۱۳۹۲ہجری شمسی۔
- سبحانی، جعفر، عقائد اسلامی در پرتو قرآن، حدیث و عقل، قم، مؤسسہ بوستان کتاب، چاپ دوم، ۱۳۸۶ہجری شمسی۔
- سعیدیمہر، محمد، آموزش کلام اسلامی(راہنماشناسی-معادشناسی)، قم، کتاب طہ، چاپ ششم، ۱۳۸۸ہجری شمسی۔
- سلیمانی اردستانی، عبدالرحیم، «قرآن کریم و بشارتهای پیغمبران»، ہفتآسمان، شماره ۱۶، ۱۳۸۱ہجری شمسی۔
- کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفارى و محمد آخوندى، تہران، دار الكتب الإسلاميۃ، چاپ چہارم، ۱۴۰۷ق.
- مطہری، مرتضی، مجموعہ آثار استاد شہید مطہری، تہران، صدرا، چاپ چہارم، ۱۳۷۷ہجری شمسی۔
- نہج البلاغہ، چاپ صبحی صالح، قاہره ۱۴۱۱/م۱۹۹۱ھ۔