مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فاتحہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 21: سطر 21:
[[مسلمانوں]] کی دینی و علمی و ثقافتی زندگی میں سورہ حمد کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ یہ سورت ہر روز کی [[یومیہ نمازیں|پنجگانہ نمازوں]] میں [[شیعہ]] [[فقہ]] کے مطابق 10 مرتبہ اور [[اہل سنت]] فقہ کے مطابق 17 مرتبہ پڑھی جاتی ہے<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: بہاءالدین خرمشاہی، ذیل سورہ فاتحہ۔</ref> ہر [[نماز]] کی ابتدا میں اس سورت کو پڑھنے کی دلیل کو [[امام رضاؑ]] نے اس سورت میں دنیوی اور اخروی خیر و حکمت کا یکجا جمع ہونا قرار دیا ہے اور ایسی جامعیت کسی اور کلام میں نہیں ہے۔<ref>صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۱۰.</ref>
[[مسلمانوں]] کی دینی و علمی و ثقافتی زندگی میں سورہ حمد کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ یہ سورت ہر روز کی [[یومیہ نمازیں|پنجگانہ نمازوں]] میں [[شیعہ]] [[فقہ]] کے مطابق 10 مرتبہ اور [[اہل سنت]] فقہ کے مطابق 17 مرتبہ پڑھی جاتی ہے<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: بہاءالدین خرمشاہی، ذیل سورہ فاتحہ۔</ref> ہر [[نماز]] کی ابتدا میں اس سورت کو پڑھنے کی دلیل کو [[امام رضاؑ]] نے اس سورت میں دنیوی اور اخروی خیر و حکمت کا یکجا جمع ہونا قرار دیا ہے اور ایسی جامعیت کسی اور کلام میں نہیں ہے۔<ref>صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۱۰.</ref>


== محتوا ==
==مضمون==
اس سورت کا اصلی مضمون [[توحید]]، اللہ کا [[شکر]]، [[عبادت]]، مدد مانگنا اور ان سے ہدایت طلب کرنا ہے۔<ref>محققیان، «سورہ حمد» ص۷۲۶.</ref> اسی طرح اس سورت میں [[اللہ تعالی]] کے اوصاف، اللہ تعالی کے صالح بندوں کے اوصاف و نشانیاں بیان ہوئی ہیں اور ہدایت و صراط مستقیم کے مسئلے کو [[دعا]] کے سانچے میں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ گمراہی اور غلط راستے پر چلنے والوں سے نفرت کا اظہار بھی ہوا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ فاتحہ»، ج۲، ص۱۲۳۶.</ref>
اس سورت کا اصلی مضمون [[توحید]]، اللہ کا [[شکر]]، [[عبادت]]، مدد مانگنا اور ان سے ہدایت طلب کرنا ہے۔<ref>محققیان، «سورہ حمد» ص۷۲۶.</ref> اسی طرح اس سورت میں [[اللہ تعالی]] کے اوصاف، اللہ تعالی کے صالح بندوں کے اوصاف و نشانیاں بیان ہوئی ہیں اور ہدایت و صراط مستقیم کے مسئلے کو [[دعا]] کے سانچے میں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ گمراہی اور غلط راستے پر چلنے والوں سے نفرت کا اظہار بھی ہوا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ فاتحہ»، ج۲، ص۱۲۳۶.</ref>
اس سورت کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک حصے میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا بیان کیا ہے اور دوسرے حصے میں بندوں کی احتیاج اور نیاز کو بیان کیا ہے۔ [[حدیث قدسی]] میں آیا ہے کہ: میں نے سورہ حمد کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کیا ہے؛ اس میں سے کچھ میرے لئے ہے اور کچھ میرے بندوں کے لیے۔<ref>صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۱۷۴؛ مكارم شيرازى، ناصر، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۷.</ref>
اس سورت کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک حصے میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا بیان کیا ہے اور دوسرے حصے میں بندوں کی احتیاج اور نیاز کو بیان کیا ہے۔ [[حدیث قدسی]] میں آیا ہے کہ: میں نے سورہ حمد کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کیا ہے؛ اس میں سے کچھ میرے لئے ہے اور کچھ میرے بندوں کے لیے۔<ref>صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۱۷۴؛ مكارم شيرازى، ناصر، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۷.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم