نماز صبح
نماز صبح یومیہ نماز سے ہے جو دو رکعت ہے اور طلوع فجر اور طلوع آفتاب کے مابین پڑھی جاتی ہے.
نماز صبح کا طریقہ
نماز صبح دو رکعت واجب نماز ہے جو طلوع فجر[1]اور طلوع آفتاب کے درمیان میں ادا کی جاتی ہے.[2]نماز صبح کی فضیلت کا وقت، فجر صادق کے شروع (صبح کی اذان) سے لے کر مشرق کی جانب سرخی ظاہر ہونے تک ہے. [3]صبح کی نماز کے لئے بھی دوسری یومیہ نمازوں کی طرح، نوافل ذکر ہوئے ہیں.
نماز صبح کے نوافل دو رکعت ہیں، اور انکے پڑھنے کا وقت پہلی فجر (کاذب سفیدی) سے لے کر جب تک نماز صبح کے پڑھنے کا وقت ہو یعنی سورج کی سرخی ظاہر ہونے تک.[4]
نماز صبح کی اہمیت
قرآن کریم، صبح کی نماز کو فرشتے کی گواہی کہتا ہے:أَقِمِ الصَّلاَةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَی غَسَقِ اللَّیلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْہُودًا (سورہ اسراء، ۷۷) روایات نے اس آیت کے معنی کے بارے میں کہا ہے کہ نماز صبح کے گواہ صبح اور رات کے فرشتے ہیں.[5]پیغمبر اسلام(ص) نے صبح کی نماز کے بارے میں فرمایا ہے: صبح کی نماز کو دوسری نمازوں کی نسبت یہ امتیاز حاصل ہے کہ رات اور دن کے فرشتے اسے مشاہدہ کرتے ہیں، اور اگر نماز صبح اپنے اول وقت میں ادا ہو تو اس وقت رات کے فرشتے اپنی جگہ دن والے فرشتوں کو دے رہے ہوتے ہیں اور فرشتوں کے دونوں گروہ حاضر ہوتے ہیں اور دونوں نماز کے ادا ہونے کی گواہی دیتے ہیں. [6]
نماز صبح کے بعض احکام
مرد حضرات پر واجب ہے کہ صبح کی نماز میں حمد اور دوسری سورت کو بلند آواز میں قرائت کریں.[7][8]اور خواتین صبح کی نماز میں حمد اور دوسری سورہ پڑھنے میں مختار ہیں اونچی آواز میں پڑھیں یا آہستہ پڑھیں لیکن اگر انکی آواز نامحرم سن رہا ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ آہستہ پڑھیں.[9]
حوالہ جات
- ↑ نہایة التقریر، ج۱، ص۱۵۲
- ↑ عروةالوثقی، ج۱، ص۵۱۷
- ↑ تحریرالوسیلہ، ج۱، ص۱۵۴
- ↑ ترجمہ تحریر الوسیلہ، ج۱، ص۱۵۲
- ↑ وسائل الشیعہ، ج۴، ص۱۵ و ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ص۷۴
- ↑ وسایل شیعہ، ج۴، ص۱۵
- ↑ الطباطبائی الحکیم، مستمسک العروة الوثقی، ۱۴۰۴ق، ج ۶ ص۱۹۸؛ امام خمینی، رسالہ توضیح المسائل، مسئلہ ۹۹۲
- ↑ امام خمینی، رسالہ توضیح المسائل، مسئلہ ۹۹۵
- ↑ امام خمینی، رسالہ توضیح المسائل، مسئلہ ۹۹۴
مآخذ
- ابن بابویہ، محمد ابن علی، تواب الأعمال و عقاب الأعمال، نسیم کوثر، قم، ۱۳۸۱ش.
- امام خمینی، سید روحاللہ، ترجمہ تحریرالوسیلة، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، تہران، ۱۳۸۵ش.
- حرعاملی، محمد ابن حسن، وسائل الشیعة، مؤسسہ آل البیت لإحیاء التراث، قم، بیتا.
- فاضل لنکرانی، نہایة التقریر فی مباحث الصلاة، قم، مرکز الفقہ الائمة الاطہار، ۱۴۲۰ق.
- یزدی، سید محمدکاظم، عروةالوثقی، مؤسسة الاعلمی للمطبوعات، بیروت، بیتا.
- السید محسن الطباطبائی الحکیم، مستمسک العروة الوثقی، ۱۴۰۴ ق، منشورات مکتبة آیة اللہ العظمی المرعشی النجفی، قم ایران