شرعی مغرب

ویکی شیعہ سے

شرعی مغرب ، نماز مغرب کے وقت کے آغاز کو کہا جاتا ہے۔ نماز عصر اور روزہ کے وقت کی انتہاء، نماز مغرب کے وقت کا آغاز اور عرفات میں اختیاری وقوف کے لیے شرعی مغرب کا لحاظ کیا جاتا ہے۔ اسی بنا پر فقہ کے مختلف ابواب جیسے؛ نماز، روزہ اور حج میں اس سے بحث کی جاتی ہے۔[1]

شرعی مغرب کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلاف ہے۔ بعض فقہاء سورج غروب ہونے کو شرعی مغرب قرار دیتے ہیں،[2]لیکن صاحب جواہر کے مطابق بہت سارے فقہا غروب کے وقت آسمان پر موجود سرخی ختم ہونے(ذہاب حُمْرہ مشرقیہ) کو شرعی مغرب قرار دیتے ہیں۔[3] اس نظریے کے مطابق غروب آفتاب اور شرعی مغرب دو الگ الگ اوقات ہیں؛ غروب آفتاب نماز عصر کے وقت کی انتہاء اور حُمْرہ مَشرقیہ کا زائل ہونا روزہ افطار کرنے اور نماز مغرب کے وجوب کا وقت ہے۔[4]

حوالہ جات

  1. ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ فارسی، 1385شمسی، ج1، ص413۔
  2. بہجت، استفتائات، 1428ھ، ج2، ص348.
  3. نجفی، جواہر الکلام، 1362ھ، ج7، ص108-109؛ خمینی، توضیح المسائل، 1462ھ، ص164؛ قمی، الغایۃ القصوی، 1423ھ، ج2، ص169.
  4. ملاحظہ کریں: طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1431ھ، ج1، ص345، حوالہ 3۔

مآخذ

  • بہجت فومنی، محمد تقی، استفتائات، قم، دفتر آیت اللہ بہجت، 1428ھ.
  • خمینی(امام)، سید روح اللّٰہ موسوی‌، توضیح المسائل‌، مصحح: مسلم قلی‌پور گیلانی‌، تہران، موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، 1426ھ.
  • قمی، شیخ عباس‌، الغایۃ، القصوی فی ترجمۃ العروۃ الوثقی‌، تحقیق: علی‌رضا اسداللہی‌ فرد، قم، منشورات صبح پیروزی، 1423ھ.
  • نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، محقق ابراہیم سلطانی، بیروت، دار احیاء التراث العربی، 1362.
  • ہاشمی شاہرودی، سید محمود، فرہنگ فقہ فارسی، قم، مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی،1385 ہجری شمسی۔