نماز طواف

ویکی شیعہ سے

نماز طَواف حج اور عمرہ کے واجبات میں سے ایک ہے۔ یہ نماز، نماز صبح کی طرح دو رکعت ہے جسے طواف کے بعد مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھی جاتی ہے۔ نماز طواف نساء صرف نیت میں نماز طواف سے متفاوت ہے۔

تاریخ کے آئینے میں

حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل کے زمانے سے پیغمبر(ص) کے زمانے تک پوری تاریخ میں مقام ابراہیم کو نماز میں قبلہ قرار دیا جاتا رہا ہے۔[1] قرآن میں مسلمانوں کو اس جگہ نماز پڑھنے کی تاکید کرتا ہے۔[2]

کیفیت

ہر واجب طواف کے بعد نماز صبح کی طرح دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے، صرف یہ کہ اس نماز میں مردوں پر حمد اور سورہ کو بلند آواز میں پڑھنا واجب نہیں بلکہ آہستہ بہی پڑھ سکتے ہیں۔

اس نماز کی نیت طواف پر موقوف ہے: پس طواف زیارت کے بعد نماز طواف زیارت کی نیت سے جبکہ طواف نساء کے بعد نماز طواف نساء کی نیت سے پڑھی جاتی ہے، طواف اور نماز کے درمیان فاصلہ نہیں ڈالنا چاہئے بلکہ طواف کے فورا بعد نماز پڑھی جانی چاہئے۔[3]

مکان

نماز طواف واجب کو مقام ابراہیم کے پیچھے اور اس کے قریب پڑھی جاتی ہے دوسروں کی طواف میں رکاوٹ ایجاد کئے بغیر۔ [4]

ایسے اشخاص جو کسی شرعی غذر کی وجہ سے دوسری منزل میں طواف انجام دیتا ہے لیکن نماز کو مسجد الحرام میں مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھنا ممکن ہو ان کے بارے میں فقہاء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔[5]

نماز طواف مستحب کو مسجدالحرام میں کسی بھی جگہ پڑھی جا سکتی ہے۔

حوالہ جات

  1. مجمع البیان، فضل بن حسن طبری، ج۱، ص۲۰۳
  2. سورہ بقرہ، آیہ ۱۲۵
  3. مناسک حج، م۷۹۰
  4. مناسک حج، م۷۹۶
  5. مناسک حج، م۲/۸۰۰

مآخذ

  • مناسک حج مطابق فتاوای امام خمینی و مراجع معظم تقلید، محمدرضا محمودی، مرکز تحقیقات حج بعثہ مقام معظم رہبری، نشر مشعر، چاپ چہارم، ۱۳۸۷ش
  • مجمع البیان، ابو علی الفضل بن حسن الطبری‌، بـیروت،‌دار احـیاء التراث العربی