مندرجات کا رخ کریں

"سجدہ سہو" کے نسخوں کے درمیان فرق

97 بائٹ کا اضافہ ،  13 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
{{احکام}}
{{احکام}}
{{فقہی توصیفی مقالہ}}
{{فقہی توصیفی مقالہ}}
[[سجدہ سہو]] ان دو سجدوں کو کہا جاتا ہے جنہیں [[نماز]] میں واقع ہونے والی اشتباہات ازالہ کرنے کے لیے انجام دیا جاتا ہے۔ [[سجدہ سہو]] [[نماز]] کے سلام کے فورا بعد بجا لانا چاہیےاور دوسرے سجدہ بجا لانے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام]] کا پڑھنا ضروری ہوتا ہے۔ سجدہ سہو کا ذکر دوسرے سجدوں کے ذکر سے فرق کرتا ہے۔
[[سجدہ سہو]] ان دو [[سجدہ|سجدوں]] کو کہا جاتا ہے جنہیں [[نماز]] میں واقع ہونے والی اشتباہات کو ازالہ کرنے کے لیے انجام دیا جاتا ہے۔ سجدہ سہو [[نماز]] کے [[سلام (نماز)|سلام]] کے فورا بعد بجا لانا چاہیےاور دوسرا سجدہ بجا لانے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام]] کا پڑھنا ضروری ہوتا ہے۔ سجدہ سہو کا ذکر دوسرے سجدوں کے ذکر سے فرق کرتا ہے۔
کن کن چیزوں میں سجدہ سہو واجب ہوتا ہے اس بارے میں فقہاء کے درمیان اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ نماز میں غلطی سے بات کرنا، ایک سجدے کو بھول جانا اور جہاں سلام نہیں پڑھنا چاہیے تھا وہاں پر نماز میں غیرعمدی طور پر سلام پھیرنا ان موارد میں سے ہیں جن میں سجدہ سہو واجب ہے۔
کن کن چیزوں میں سجدہ سہو واجب ہوتا ہے اس بارے میں [[فقہاء]] کے درمیان اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ نماز میں غلطی سے بات کرنا، ایک سجدے کو بھول جانا اور جہاں سلام نہیں پڑھنا چاہیے تھا وہاں پر نماز میں غیرعمدی طور پر سلام پھیرنا ان موارد میں سے ہیں جن میں سجدہ سہو [[واجب]] ہے۔
==تعریف==
==تعریف==
مجتہدوں کے فتوے کے مطابق نماز میں واقع ہونے والی اشتباہات کے ازالہ کے لیے اس نماز کے فوراً بعد دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں انہیں سجدہ سہو (غیرعمدی اشباہات کا سجدہ) کہا جاتا ہے۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳.</ref> شیعہ فقہاء سجدہ سہو اور اس کے احکام کے بارے میں شکیات نماز اور نماز میں سہو کے احکام میں بحث کرتے ہیں۔<ref>نمونہ کے طور پر مراجعہ کریں: ابن ادریس، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۵۷.</ref>
[[مجتہد|مجتہدوں]] کے فتوے کے مطابق نماز میں واقع ہونے والی اشتباہات کے ازالہ کے لیے اس نماز کے فوراً بعد دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں انہیں سجدہ سہو (غیرعمدی اشباہات کا سجدہ) کہا جاتا ہے۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳.</ref> [[شیعہ]] فقہاء سجدہ سہو اور اس کے [[احکام]] کے بارے میں [[شکیات نماز]] اور نماز میں سہو کے احکام میں بحث کرتے ہیں۔<ref>نمونہ کے طور پر مراجعہ کریں: ابن ادریس، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۵۷.</ref>


==طریقہ==
==طریقہ==
سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے فوراً بعد سجدہ سہو کی نیت سے دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں جن کا مخصوص ذکر ہے اور دوسرے سجدے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام (نماز)|سلام]] کو دوبارہ پڑھا جاتا ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref>اکثر شیعہ فقہاء کا کہنا ہے کہ سجدہ سہو تکبیر (الله اکبر کہنے) سے شروع نہیں ہوتا ہے؛<ref> علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۷-۳۰۸؛ بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۴؛ مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۹؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۷.</ref>لیکن [[شیخ طوسی]] کے فتوے کے مطابق سجدہ سہو سے پہلے [[تکبیر]] پڑھنا ضروری ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> [[صاحب جواہر]] نے شیخ طوسی کے اس نظرئے کو کمزور قرار دیتے ہوئے<ref> نجفی، جواهر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۸.</ref> تکبیر کہنے کو مستحب قرار دیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۲.</ref>
سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے فوراً بعد سجدہ سہو کی [[نیت]] سے دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں جن کا مخصوص [[ذکر]] ہے اور دوسرے سجدے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام (نماز)|سلام]] کو دوبارہ پڑھا جاتا ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref>اکثر شیعہ فقہاء کا کہنا ہے کہ سجدہ سہو تکبیر (الله اکبر کہنے) سے شروع نہیں ہوتا ہے؛<ref> علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۷-۳۰۸؛ بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۴؛ مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۹؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۷.</ref>لیکن [[شیخ طوسی]] کے فتوے کے مطابق سجدہ سہو سے پہلے [[تکبیر]] پڑھنا ضروری ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> [[صاحب جواہر]] نے شیخ طوسی کے اس نظرئے کو کمزور قرار دیتے ہوئے<ref> نجفی، جواهر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۸.</ref> تکبیر کہنے کو مستحب قرار دیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۲.</ref>
==سجدہ سہو کا ذکر==
==سجدہ سہو کا ذکر==
سجدہ سہو کا ذکر نماز کے دوسرے سجدوں کے ذکر سے مختلف ہے اور سجدہ سہو میں مندرجہ ذیل اذکار میں سے کسی ایک کو پڑھا جاتا ہے:
سجدہ سہو کا ذکر نماز کے دوسرے سجدوں کے ذکر سے مختلف ہے اور سجدہ سہو میں مندرجہ ذیل اذکار میں سے کسی ایک کو پڑھا جاتا ہے:
سطر 16: سطر 16:


==سجدہ سہو کا وقت==
==سجدہ سہو کا وقت==
مشہور شیعہ فقہا کے مطابق سجدہ سہو کو نماز میں سلام پھیرنے کے بعد انجام دیا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۰۸؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۱.</ref> البتہ شیخ طوسی کا کہنا ہے کہ اگر سجدہ سہو نماز میں کسی کمی کو ازالہ کرنے کے لیے ہو تو بعض امامیہ فقہاء اس کو انجام دینے کا وقت نماز کے سلام سے پہلے قرار دیتے ہیں۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> چوتھی صدی ہجری کے فقیہ [[ابن جنید اسکافی|ابن جُنَید اِسکافی]] نے بھی اس نظرئے کو مان لیا ہے۔<ref>ابن جنید، مجموعۃ فتاوی ابن جنید، ۱۴۱۶ق، ص۷۹.</ref>
مشہور شیعہ فقہا کے مطابق سجدہ سہو کو [[نماز]] میں سلام پھیرنے کے بعد انجام دیا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۰۸؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۱.</ref> البتہ شیخ طوسی کا کہنا ہے کہ اگر سجدہ سہو نماز میں کسی کمی کو ازالہ کرنے کے لیے ہو تو بعض [[امامیہ]] [[فقہاء]] اس کو انجام دینے کا وقت نماز کے سلام سے پہلے قرار دیتے ہیں۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> چوتھی صدی ہجری کے فقیہ [[ابن جنید اسکافی|ابن جُنَید اِسکافی]] نے بھی اس نظرئے کو مان لیا ہے۔<ref>ابن جنید، مجموعۃ فتاوی ابن جنید، ۱۴۱۶ق، ص۷۹.</ref>


==اسباب وجوب==
==اسباب وجوب==
شیعہ فقہا کے درمیان سجدہ سہو واجب ہونے کے موارد کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، مختلف الشیعہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۴۲۳؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳-۱۲۵.</ref>مختلف فتاوی کے مطابق سجدہ سہو چار، پانچ یا چھ موارد میں واجب ہوتا ہے۔<ref>ابن ادریس، اجوبۃ مسائل و رسائل فی مختلف فنون المعرفۃ، ۱۴۲۹ق، ص۱۷۳.</ref>مشہور فقہا کے مطابق پانج موارد میں سجدہ سہو واجب ہوتا ہے یا [[احتیاط واجب]] کے طور پر انجام دیا جائے:
[[شیعہ فقہا]] کے ہاں سجدہ سہو واجب ہونے کے موارد کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، مختلف الشیعہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۴۲۳؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳-۱۲۵.</ref>مختلف فتاوی کے مطابق سجدہ سہو چار، پانچ یا چھ موارد میں [[واجب]] ہوتا ہے۔<ref>ابن ادریس، اجوبۃ مسائل و رسائل فی مختلف فنون المعرفۃ، ۱۴۲۹ق، ص۱۷۳.</ref>مشہور فقہا کے مطابق پانج موارد میں سجدہ سہو واجب ہوتا ہے یا [[احتیاط واجب]] کے طور پر انجام دیا جائے:
*بھول کر [[نماز]] کے دوران کلام کرنا۔
*بھول کر [[نماز]] کے دوران کلام کرنا۔
*ایک [[سجدہ]] بھول جانا۔
*ایک [[سجدہ]] بھول جانا۔
سطر 29: سطر 29:
== احکام==
== احکام==
* سجدہ سہو میں سجدے کے ساتوں اعضا زمین پر رکھنا ضروری ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۸.</ref>
* سجدہ سہو میں سجدے کے ساتوں اعضا زمین پر رکھنا ضروری ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۸.</ref>
* طہار اور قبلہ رخ ہونا بھی سجدہ سہو میں شرط ہونے کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلاف نظر ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۹.</ref>
* [[طہارت]] اور [[قبلہ]] رخ ہونا بھی سجدہ سہو میں شرط ہونے کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلاف نظر ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۹.</ref>
* ارکان نماز میں سے کسی ایک کو بھول جائے تو اس کو سجدہ سہو سے اس کمی کو پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔<ref>طبرسی، المؤتلف من المختلف، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>
* [[ارکان نماز]] میں سے کسی ایک کو بھول جائے تو سجدہ سہو سے اس کمی کو پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔<ref>طبرسی، المؤتلف من المختلف، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>
* سجدہ سہو کو فوراً انجام دینا واجب ہے؛ یعنی نماز کے فورا بعد انجام دیا جائے؛<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۵۵.</ref>لیکن جس نے سجدہ سہو انجام نہیں دیا ہے اسے نماز دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف سجدہ سہو کو بجا لائے تو کافی ہے۔ نیز نماز اور سجدہ سہو کے درمیان واقت زیادہ گزرنے سے سجدہ سہو کا وجوب ساقط نہیں ہوتا ہے۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳؛  بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۳.</ref>
* سجدہ سہو کو فوراً انجام دینا واجب ہے؛ یعنی نماز کے فورا بعد انجام دیا جائے؛<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۵۵.</ref>لیکن جس نے سجدہ سہو انجام نہیں دیا ہے اسے نماز دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف سجدہ سہو کو بجا لائے تو کافی ہے۔ نیز نماز اور سجدہ سہو کے درمیان وقت زیادہ گزرنے سے سجدہ سہو کا وجوب ساقط نہیں ہوتا ہے۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳؛  بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۳.</ref>
==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
{{ستون آ|3}}
{{ستون آ|3}}
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم