نہج الفصاحہ (کتاب)

ویکی شیعہ سے
نہج الفصاحہ
مشخصات
مصنفابو القاسم پایندہ (1287-1363 ش)
موضوعاخلاق و فضایل اخلاقی
زبانعربی- فارسی
تعداد جلد۱ جلد
طباعت اور اشاعت
ناشرسازمان انتشارات جاویدان تہران
سنہ اشاعت1324 ہجری شمسی


نہج الفصاحہ پیغمبر اکرمؐ کے کلمات قصار، اخلاقی فضائل اور اخلاق کے موضوع پر دیئے گئے بعض خطبوں پر مشتمل ایک کتاب ہے جسے ابو القاسم پایندہ نے مرتب کی ہے۔

اس کتاب کو اس لئے نہج الفصاحہ نام دیا گیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے ایک حدیث میں فرمایا ہے: انا افصح العرب؛ میں عرب کا سب سے زیادہ فصیح فرد ہوں۔

کتاب کا موضوع

اس کتاب کے مولف ابو القاسم پایندہ نے پیغمبر اکرمؐ کے کلمات کو فضائل اور اخلاق کے موضوع پر جمع آوری کی ہے اور فقہی احادیث وغیرہ کو ذکر کرنے سے اجتناب کیا ہے۔ مولف خود اس کتاب کے موضوع اور اس بارے میں دقت نظر کے بارے میں لکھتا ہے:

میں نے احادیث کے اس مجموعے کو مرتب کرنے میں کئی سال لگا لئے اور اپنی عمر لگا لیا اور اس کے نقد میں کوشش کی ہے اگر پوری توجہ اور دقت کے باوجود کوئی غفلت ہوئی ہو تو چونکہ انسان کا وجود غفلت سے خالی نہیں، اگر کوئی حدیث نامناسب ذکر ہوئی ہو تو مجھے تشویش نہیں ہے کیونکہ جان بوجھ پر آنحضرتؐ کی طرف نسبت نہیں دی ہے یا کسی حدیث کے ضعیف ہونے کے باوجود ذکر کیا ہو اگرچہ ایک اور مجوز بھی تھا کہ اس مجموعے میں ہم نے حلال اور حرام والی احادیث کو نہیں لایا ہے بلکہ خیر اور فضیلت، کمال اور صلاح کی احادیث کو ذکر کیا ہے جن کے اسناد کے بارے میں ائمہ سلف تساہل کام لیتے تھے۔

اس مجموعے میں بعض احادیث امام علیؑ کی بھی نقل ہوئی ہیں اور بعض موارد میں مفہوم، معنی بلکہ لفظ بھی یکسان ہیں۔ اس بارے میں مؤلف یوں کہتا ہے:

امام علیؑ سے منسوب بہت ساری روایات اور کلمات، پیغمبر اکرمؐ کی احادیث سے یکسان نظر آتی ہیں، اس بارے میں بعض کا کہنا ہے کہ یہ اشتباہ کا نتیجہ ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان دونوں شخصیات کے آپس میں معنوی شباہت ہونے کی وجہ سے کلمات میں بھی شباہت آئی ہے۔

کچھ مؤلف کے بارے میں

ابو القاسم پایندہ، مترجم، مصنف، اور معاصر ایرانی صحافی ہے۔ 1278 ش کو ایران کے شہر نجف آباد میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے شہر میں حاصل کیا اور 1301 سے 1309 ش تک علوم منقول اور معقول کو اصفہان میں حاصل کیا اور شیخ محمود مفید اور شیخ محمد گنابادی، المعروف خراسانی کے پاس منطق اور فلسفہ پڑھا۔

1311 ش کو تہران چلے گئے اور صحافت شروع کی۔ آپ بہت اچھے مترجم اور مصنف تھے۔ آپ فارسی اور عربی ادب میں بھی مہارت رکھتے تھے جبکہ انگلش اور فرانسوی زبان سے بھی آشنائی رکھتے تھے۔ صحافت کی دنیا میں تجربہ رکھنے کی وجہ سے سلیس اور غلطیوں سے عاری نثر لکھنے میں مہارت رکھتے تھے۔ آپ کے کاموں میں سے ایک عربی کتابوں کا سلیس اور فصیح ترجمہ کرنا ہے۔ آپ کا قرآن کا ترجمہ پہلی بار 1336ھ کو نشر ہوا جو معاصر ترجموں کے لیے ایک اچھا قدم تھا اور پایندہ کا سب سے اہم علمی کام تھا۔ اس ترجمے کی خصوصیت سلیس اور سادہ ہونا ہے۔ آپ فارسی ادب میں دستان نویسی میں بھی بے نظیر ہیں؛ اور کہانیوں کی مختلف کتابیں نشر ہو چکی ہیں۔ آپ سرکاری عہدوں پر بھی فائز رہے۔ تہران میں سکونت کے بعد وزارت موصلات میں ملازمت کی اور وہاں سے وزارت اوقاف منتقل ہوئے۔ کچھ عرصہ فرہنگستان ایران کے جنرل سیکرٹری رہے اور 1326ش کو ادارہ تبلیغات کی ریاست تک پہنچے۔ اسی طرح مجلس مؤسسن کے دوسرے دور میں عضو رہے اور اسی طرح مجلس شورای ملی کے اکیسویں اور بائیسویں دور میں نجف آباد کے نمائندہ بھی رہے۔ آپ کے تقریبا 40 علمی اثر چھپ چکے ہیں۔[1]

کتاب کا ڈھانچہ

یہ کتاب 3227 حدیث اور دو ضمیمے: پہلا ضمیمہ آنحضرتؐ کے خطبے اور دوسرا ضمیمہ آپؐ کے تمثیلات پر مشتمل ہے۔

اسی طرح مؤلف نے ایک طویل مقدمہ بھی لکھا ہے جس میں نہج الفصاحۃ لکھنے کی وجہ، رسول اکرمؐ کی فصاحت، آپؐ کی تاریخ اور بعض دوسرے موضوعات کو بیان کیا ہے۔

اس کتاب کو الف بائی ترتیب سے لکھا ہے جس میں حدیث کے پہلے حرف کے مطابق ترتیب دیا ہے۔ لیکن بعد کے ترجموں اور ترتیب میں کتاب کی احادیث کو موضوع کے مطابق منظم کیا ہے۔

اشاعت

یہ کتاب 1324 ش کو پہلی بار عربی زبان میں فارسی ترجمے کے ساتھ شائع ہوئی۔ جس میں فارسی ترجمہ حدیث کے مد مقابل اسی صفحے میں درج کیا گیا۔ اور 1336ش کو پایندہ کے طویل مقدمے کے ساتھ دوبارہ سے نشر ہوئی۔ اور 1362 ش کو ایک بار پھر سے انتشارات جاویدان کی کوششوں سے منتشر ہوگئی۔

یہ کتاب بعد کے سالوں میں جدید فصل بندی اور ترجموں کے ساتھ مختلف انتشارات سے چھپ گئی۔

حوالہ جات

مآخذ

  • نہج الفصاحہ، مجموع سخنان و خطبہ ہای حضرت رسول اکرم، گرد آورندہ ابوالقاسم پایندہ، تصیح و تنظیم عبدالرسول پیمانی و محمد امین شریعتی، اصفہان، خاتم الانبیاء، ۱۳۸۳.
  • نہج الفصاحہ: کلمات قصار پیامبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہمراہ با فہرست تفصیلی، نمایہ موضوعی و...، بہ کوشش علی شیروانی، قم، دار الفکر.
  • رہگشای انسانیت، سخنان گہربار حضرت رسول اکرم (ص)، ترجمہ ابراہیم احمدیان، قم، گلستان ادب، ۱۳۸۱.