الاختصاص (کتاب)

ویکی شیعہ سے
الاختصاص
مشخصات
مصنفشیخ مفید
موضوعکلام ،تاریخ
زبانعربی
طباعت اور اشاعت
ناشرالمؤتمر العالمی لالفیۃ الشیخ المفید


الإختصاص نامی کتاب ائمہ معصومین کی مختلف احادیث کے مجموعے پر مشتمل ہے جس میں عقائد، سيرت و تاريخ، حكمت، اخلاق و آداب، فضائل اہل بیت، مخالفین کے نقائص، معجزات و كرامات جیسے عناوین کے متعلق احادیث ذکر ہیں۔ اس کے مؤلف کے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔ شیخ مفید، جعفر بن حسين المؤمن اور أبو علی أحمد بن الحسين بن أحمد بن عمران کے نام مختلف منابع میں اسکے مؤلف کے طور پر ذکر ہوئے ہیں۔ بعض اسکے مؤلف کو مجہول کہتے ہیں لیکن یہ کتاب شیخ مفید کی نسبت زیادہ مشہور ہے۔

موضوع‏ کتاب

الإختصاص کا ایک موضوع نہیں ہے بلکہ مؤلف نے اس کے مقدمے میں اس نقطے کہ جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:

اس کتاب کی تالیف و تصنیف میں احادیث کی جمع آوری میں بہت زحمت کی ہے اور یہ کتاب مختلف انواع کی برجستہ احادیث و روایات، اچھے آثار، افراد کی مدح و فضائل میں کثیر معانی پر مشتمل حکایات، ان کی فضیلت اور علماء کی اقدار اور ان کے مراتب کے بیان پر مشتمل ہے۔[1]

مؤلف

اس کتاب کے متعلق عمدہ ترین بحث اس کے مؤلف کے بارے میں ہے۔ اس کے متعلق کل تین نظریات پائے جاتے ہیں:

  1. شیخ مفید
  2. جعفر بن حسين المؤمن
  3. أبو علی أحمد بن الحسين بن أحمد بن عمران
  4. مؤلف مجہول

شیخ مفید

علامہ مجلسی[2]، شیخ حر عاملی[3]، محقق بحرانی[4]، شیخ انصاری[5] و امام خمینی[6] نے اس نظریے کو قبول کیا ہے۔

جعفر بن حسين المؤمن

صاحب کشف الحجب اس کتاب کے مؤلف کو ایک مجہول شخص کی طرف نسبت دیتے ہیں۔[7]

ابو علی احمد بن الحسين بن احمد بن عمران

آقا بزرگ تہرانی[8] اور سید محسن امین[9] معتقد ہیں کہ اس کتاب اصلی مؤلف، أبوعلی احمد بن الحسين بن احمد بن عمران ہیں اور شیخ مفید نے اس کتاب کا خلاصہ کیا ہے۔

مؤلف مجہول

سید جواد شبیری زنجانی نے اس نظریے کو قبول کیا اور درج ذیل دلائل ذکر کئے ہیں:

  1. اشکالات سندی
  2. شیخ مفید کے آثار کی فہرست میں اس کتاب کا نام نہیں ہے۔
  3. اسلوب تحریر میں شیخ مفید کے دیگر کتب کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے۔[10]

ان نظریات کے علاوہ بعض اس بات کے قائل ہیں کہ اختصاص حقیقت میں قدیمی دانشمند کی یادداشتیں ہیں متاخرین نے انہیں ایک کتاب کا نام دیا ہے۔[11]

روش تالیف

مؤلف اس کتاب میں دوسری روائی کتابوں کی مانند روایات کی سند کے لے کر آئے ہیں۔ کتاب کی اسناد کے ذکر میں کسی خاص روش کا انتخاب نہیں کیا گیا اور روایات کے درمیان اس لحاظ سے کسی قسم کی وحدت نہیں پائی جاتی۔ ایسی روایات بھی ہیں جو مرسلہ صورت میں مستقیم امام معصوم سے شروع ہوتی ہیں اور ایسی روایات بھی ہیں جو 8 واسطوں کے ساتھ امام پر منتہی ہوتی ہیں اور کبھی روایات سند کے بغیر بھی ذکر ہوئی ہیں۔[12]

کتاب کی ترتیب

کتاب ایک مختصر مقدمے کے ساتھ شروع ہوتی ہے پھر کتاب کے مطالب کا آغاز فضیلت علم میں دو روایات کے ساتھ ہوتا ہے۔ پھر شرطۃ الخمیس اور اسکے بعد فضائل علما کی روایات نیز اصحاب ائمہ (ع) کی روایات آتی ہیں؛ رسول اللہ کے وصال کے بعد کے واقعات، ابو حنیفہ کا امام صادق (ع) سے مناظرہ، قصیدۂ فرزدق، حکما کے اقوال، لقمان حکیم کی وصیتیں ان دیگر موضوعات میں سے جو اس کتاب کا حصہ ہے۔

مخطوط نسخہ جات‏

  1. کتابخانۂ آستان قدس رضوی کا نسخہ جسکی تاریخ 1055 ھ ہے۔
  2. شیخ حر عاملی کا نسخہ جو کتابخانۂ شیخ محمد سماوی نجف میں موجود ہے ۔اسکی تاریخ 1087 ھ ہے۔

ترجمے اور طباعت

کتاب الاختصاص پر حسین صابری نے تحقیق اور اس کا ترجمہ کیا ہے۔

  1. قم، 1413 ھ علی اکبر غفاری کی تصحیح و تعلیق، کنگره ہزارۂ شیخ مفید.
  2. نجف، 1390 ھ چاپ حیدریہ، تحقیق سید مہدی خرسان.
  3. تہران، 1390 ھ انتشارات علمی فرہنگی.
  4. تہران، 1379 ھ مکتبہ صدوق، تحقیق علی اکبر غفاری کہ جسے جامعہ مدرسین نے چاپ کیا۔

حوالہ جات

  1. الإختصاص، مقدمہ کتاب.
  2. بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏۱، ص۲۷
  3. الفصول المہمہ في أصول الأئمہ (تكملۃ الوسائل)، ج‏۱، ص۳۷
  4. الحدائق الناضرة في أحكام العترة الطاہرة، ج۱۲، ص۴۰۱
  5. كتاب الطہارة، ج۳، ص۹۰
  6. المكاسب المحرمہ، ج۱، ص۴۱۷
  7. نقل از الذريعۃ إلى ‏تصانيف‏ الشيعہ، ج‏۱، ص ۳۶۰
  8. الذريعہ إلى ‏تصانيف ‏الشيعہ، ج‏۱، ص۳۶۰
  9. أعيان‏ الشيعہ، ج‏۲، ص۵۱۲
  10. مجلہ نور علم، شماره۳۸، اسفند ۱۳۶۹، ص۶۰ـ ۸۱
  11. بررسی ہای تاریخی
  12. کتاب شناخت سیره معصومان، مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی نور.

منابع

  • امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، ۱۴۰۶ق.
  • بحرانی، آل عصفور، یوسف بن احمد بن ابراہیم، الحدائق الناضرة فی أحکام العترة الطاہرة، قم، دفتر انتشارات اسلامی وابستہ بہ جامعۃ مدرسین حوزه علمیہ قم، ۱۴۰۵ق.
  • تہرانی، آقا بزرگ تہرانی، الذریعہ الی تصانیف الشیعہ، قم، اسماعیلیان قم و کتابخانہ اسلامیہ تہران، ۱۴۰۸ق.
  • خمینی، سید روح اللّه موسوی، المکاسب المحرمہ، قم، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی قدس سره، ۱۴۱۵ق.
  • دزفولی، مرتضی، کتاب الطہاره، قم، کنگره جہانی بزرگداشت شیخ اعظم انصاری، ۱۴۱۵ق.
  • شیخ حر عاملی، محمد بن حسن‏، الفصول المہمہ فی أصول الأئمۃ (تکملۃ الوسائل)، قم، مؤسسہ معارف اسلامی امام رضا، ۱۴۱۸ق.
  • مجلسی، محمد باقر، بحار الانوار، بیروت، مؤسسہ الوفاء، ۱۴۰۳ق.