مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbashashmi
imported>Abbashashmi
سطر 11: سطر 11:
سورہ قریش کی چار آیات، ۱۷ کلمات اور ۷۶ حروف ہیں۔ یہ سورت حجم کے اعتبار سے ’’سُوَرِ قصار‘‘ میں سے ہے۔ <ref> دانشنامه قرآن و قرآن‌پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۸.</ref>
سورہ قریش کی چار آیات، ۱۷ کلمات اور ۷۶ حروف ہیں۔ یہ سورت حجم کے اعتبار سے ’’سُوَرِ قصار‘‘ میں سے ہے۔ <ref> دانشنامه قرآن و قرآن‌پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۸.</ref>


==مضامین==
==مضمون==
سورہ قریش کے ابتدا سے آخر تک [[بنو قریش|قبیلہ قریش]] کے بارے میں گفتگو کر رہی ہے اور قریش پر [[ خدا ]] کی نعمتوں اور اس کے مقابلے میں ان کے فرائض کو اس طرح بیان کر رہی ہے کہ خدا نے تلقین کی ہے کہ اس یکجہتی کی بنیاد اور محور اس کی عبادت ہے، وہی ہے جو خانہ [[ کعبہ ]] کا رب ہے اور اسی نے ان کی بھوک کو سیری و خوشحالی اور ان کی بدامنی کو امن و آسائش میں تبدیل کیا ہے۔ <ref> نک: دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۹۶-۱۲۶۸
سورہ قریش ابتدا سے آخر تک قریش کے بارے میں بات کر رہی ہے اور قریش پر [[ خدا ]] کی نعمتوں اور اس کے مقابلے میں ان کے فرائض کو ان الفاظ میں بیان کر رہی ہے کہ خدا نے تاکید کی ہے کہ اس یکجہتی کی بنیاد اور محور خدا کی بندگی ہے، وہی ہے جو خانہ [[ کعبہ ]] کا رب ہے اور اسی نے ان کی بھوک کو سیری اور خوشحالی اور ان کی بدامنی کو امن و آسائش میں تبدیل کیا ہے۔ <ref> نک: دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۹۶-۱۲۶۸</ref> 


==سورہ فیل اور قریش کا ایک سورہ ہونا==
==سورہ فیل اور قریش کا ایک سورہ ہونا==
گمنام صارف