"سورہ فصلت" کے نسخوں کے درمیان فرق
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
آسمانوں کی خلقت؛ | آسمانوں کی خلقت؛ | ||
مسئلۂ [[معاد]] اور احوال [[قیامت]]؛ | مسئلۂ [[معاد]] اور احوال [[قیامت]]؛ | ||
[[دوزخ|دوزخيوں]] | [[دوزخ|دوزخيوں]] کی آنکھوں، کانوں، جلد اور تمام اعضاء و جوارح کا خود ان کے خلاف شہادت دینا؛ | ||
خدا کی راہ میں صبر اور اس کے نتائج و آثار؛ | خدا کی راہ میں صبر اور اس کے نتائج و آثار؛ | ||
[[قوم عاد]] اور [[قوم ثمود]] کی طرف اشارہ۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص 1249۔</ref> | [[قوم عاد]] اور [[قوم ثمود]] کی طرف اشارہ۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص 1249۔</ref> |
نسخہ بمطابق 19:21، 12 مئی 2018ء
غافر | سورۂ فُصِّلَتْ | شوری | |||||||||||||||||||||||
|
سورہ فصلت [سُوْرَةُ فُصِّلَتْ]، (کھلی ہوئی صاف صاف بیان ہونے والی)؛ کو اس وجہ سے اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کہ اس کی تیسری آیت میںقرآن کی توصیف لفظ فُصِّلَتْ سے کی گئی ہے۔ یہ آیات سجدہ کی حامل سورتوں میں سے ایک نیز سجدہ واجبہ کی حامل آیات رکھنے والی سورتوں سور عزائم میں دوسرے نمبر پر ہے۔
نام
اس سورت کو اس مناسبت سے "فُصِّلَت" (کھلی ہوئی صاف صاف بیان ہونے والی) کا نام دیا گیا کیونکہ اس کی تیسری آیت میں قرآن کی توصیف و تعریف لفظ "فُصِّلَت" سے کی گئی ہے۔ اس سورت کا دوست نام "[سورہ حم] سجدہ" ہے کیونکہ یہ سورت پہلی اور اصلی سورہ سجدہ (نمبر 32) کی طرح سور عزائم میں سے ہے اور اس کی آیت نمبر 37 سجدہ واجب کی حامل ہے جبکہ ان چودہ سورتوں میں سے ایک ہے جو آیات سجدہ کی حامل ہیں [جن میں سے اکثر آیات مستحب سجدوں کی حامل ہیں اور چار سور عزائم ہیں جن کے سجدے واجب ہیں]۔ اس سورت کا تیسرا نام مصابیح ہے کیونکہ لفظ مصابیح اس کی بارہویں آیت میں استعمال ہوا ہے؛ [وَزَيَّنَّا السَّمَاء الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ یعنی: اور ہم نے نیچے والے آسمان کو چراغوں سے زینت بخشی]۔
کوائف
اس سورت کی آیات کی تعداد قراءِ کوفہ کے قول کے مطابق 54، قراءِ حجاز کے قول کے مطابق 53 اور قراءِ شام و بصرہ کے قول کے مطابق 52 جبکہ بعض قراء کے مطابق 56 ہے لیکن اول الذکر قول مشہور ہے۔ اس سورت کے الفاظ کی تعداد 796 اور حروف کی تعداد 3364 ہے؛ ترتیب مصحف کے لحاظ سے قرآن کی اکتالیسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے اکسٹھویں سورت ہے؛ مکی ہے اور حجم و کمیت کے لحاظ سے سور مثانی کے زمرے میں آتی ہے اور ایک حزب [ایک چوتھائی پارے] سے کچھ بڑی ہے۔ بائیسویں سورت ہے جس کا آغاز حروف مقطعہ [حم: حاء میم] سے ہوتا ہے اور حوامیم یا حامیمات میں شمار ہوتی ہے کیونکہ اس کا آغاز حروف مقطعہ [=حم: حاء میم] سے ہوتا ہے۔ یہ سورت سات حوامیم میں دوسرے نمبر ہے۔
مفاہیم
اس سورہ کے اہم ترین مفاہیم و مندرجات حسب ذیل ہیں: نزول قرآن کا مسئلہ؛ قرآن کے اوصاف و خصوصیات؛ آسمانوں کی خلقت؛ مسئلۂ معاد اور احوال قیامت؛ دوزخيوں کی آنکھوں، کانوں، جلد اور تمام اعضاء و جوارح کا خود ان کے خلاف شہادت دینا؛ خدا کی راہ میں صبر اور اس کے نتائج و آثار؛ قوم عاد اور قوم ثمود کی طرف اشارہ۔[1]
متن سورہ
حم ﴿1﴾ تَنزِيلٌ مِّنَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ﴿2﴾ كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿3﴾ بَشِيرًا وَنَذِيرًا فَأَعْرَضَ أَكْثَرُهُمْ فَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ ﴿4﴾ وَقَالُوا قُلُوبُنَا فِي أَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ وَفِي آذَانِنَا وَقْرٌ وَمِن بَيْنِنَا وَبَيْنِكَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ إِنَّنَا عَامِلُونَ ﴿5﴾ قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ ﴿6﴾ الَّذِينَ لَا يُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ ﴿7﴾ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ ﴿8﴾ قُلْ أَئِنَّكُمْ لَتَكْفُرُونَ بِالَّذِي خَلَقَ الْأَرْضَ فِي يَوْمَيْنِ وَتَجْعَلُونَ لَهُ أَندَادًا ذَلِكَ رَبُّ الْعَالَمِينَ ﴿9﴾ وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاء لِّلسَّائِلِينَ ﴿10﴾ ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاء وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ اِئْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ ﴿11﴾ فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَأَوْحَى فِي كُلِّ سَمَاء أَمْرَهَا وَزَيَّنَّا السَّمَاء الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَحِفْظًا ذَلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ ﴿12﴾ فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنذَرْتُكُمْ صَاعِقَةً مِّثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَثَمُودَ ﴿13﴾ إِذْ جَاءتْهُمُ الرُّسُلُ مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللَّهَ قَالُوا لَوْ شَاء رَبُّنَا لَأَنزَلَ مَلَائِكَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ كَافِرُونَ ﴿14﴾ فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْبَرُوا فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَقَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ ﴿15﴾ فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لَا يُنصَرُونَ ﴿16﴾ وَأَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَاهُمْ فَاسْتَحَبُّوا الْعَمَى عَلَى الْهُدَى فَأَخَذَتْهُمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴿17﴾ وَنَجَّيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ ﴿18﴾ وَيَوْمَ يُحْشَرُ أَعْدَاء اللَّهِ إِلَى النَّارِ فَهُمْ يُوزَعُونَ ﴿19﴾ حَتَّى إِذَا مَا جَاؤُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ وَأَبْصَارُهُمْ وَجُلُودُهُمْ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿20﴾ وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدتُّمْ عَلَيْنَا قَالُوا أَنطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنطَقَ كُلَّ شَيْءٍ وَهُوَ خَلَقَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴿21﴾ وَمَا كُنتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَا أَبْصَارُكُمْ وَلَا جُلُودُكُمْ وَلَكِن ظَنَنتُمْ أَنَّ اللَّهَ لَا يَعْلَمُ كَثِيرًا مِّمَّا تَعْمَلُونَ ﴿22﴾ وَذَلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّذِي ظَنَنتُم بِرَبِّكُمْ أَرْدَاكُمْ فَأَصْبَحْتُم مِّنْ الْخَاسِرِينَ ﴿23﴾ فَإِن يَصْبِرُوا فَالنَّارُ مَثْوًى لَّهُمْ وَإِن يَسْتَعْتِبُوا فَمَا هُم مِّنَ الْمُعْتَبِينَ ﴿24﴾ وَقَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاء فَزَيَّنُوا لَهُم مَّا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ ﴿25﴾ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَسْمَعُوا لِهَذَا الْقُرْآنِ وَالْغَوْا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُونَ ﴿26﴾ فَلَنُذِيقَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا عَذَابًا شَدِيدًا وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿27﴾ ذَلِكَ جَزَاء أَعْدَاء اللَّهِ النَّارُ لَهُمْ فِيهَا دَارُ الْخُلْدِ جَزَاء بِمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ ﴿28﴾ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا الَّذَيْنِ أَضَلَّانَا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ ﴿29﴾ إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ ﴿30﴾ نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ ﴿31﴾ نُزُلًا مِّنْ غَفُورٍ رَّحِيمٍ ﴿32﴾ وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّن دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ ﴿33﴾ وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ ﴿34﴾ وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الَّذِينَ صَبَرُوا وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ ﴿35﴾ وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿36﴾ وَمِنْ آيَاتِهِ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ لَا تَسْجُدُوا لِلشَّمْسِ وَلَا لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَهُنَّ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ سجدة واجبة ﴿37﴾ فَإِنِ اسْتَكْبَرُوا فَالَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لَا يَسْأَمُونَ ﴿38﴾ وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاء اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَى إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿39﴾ إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لَا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا أَفَمَن يُلْقَى فِي النَّارِ خَيْرٌ أَم مَّن يَأْتِي آمِنًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ ﴿40﴾ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءهُمْ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ ﴿41﴾ لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ ﴿42﴾ مَا يُقَالُ لَكَ إِلَّا مَا قَدْ قِيلَ لِلرُّسُلِ مِن قَبْلِكَ إِنَّ رَبَّكَ لَذُو مَغْفِرَةٍ وَذُو عِقَابٍ أَلِيمٍ ﴿43﴾ وَلَوْ جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا أَعْجَمِيًّا لَّقَالُوا لَوْلَا فُصِّلَتْ آيَاتُهُ أَأَعْجَمِيٌّ وَعَرَبِيٌّ قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاء وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ فِي آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَهُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى أُوْلَئِكَ يُنَادَوْنَ مِن مَّكَانٍ بَعِيدٍ ﴿44﴾ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَإِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ ﴿45﴾ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ أَسَاء فَعَلَيْهَا وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ ﴿46﴾ إِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ وَمَا تَخْرُجُ مِن ثَمَرَاتٍ مِّنْ أَكْمَامِهَا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنثَى وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلْمِهِ وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ أَيْنَ شُرَكَائِي قَالُوا آذَنَّاكَ مَا مِنَّا مِن شَهِيدٍ ﴿47﴾ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَدْعُونَ مِن قَبْلُ وَظَنُّوا مَا لَهُم مِّن مَّحِيصٍ ﴿48﴾ لَا يَسْأَمُ الْإِنسَانُ مِن دُعَاء الْخَيْرِ وَإِن مَّسَّهُ الشَّرُّ فَيَؤُوسٌ قَنُوطٌ ﴿49﴾ وَلَئِنْ أَذَقْنَاهُ رَحْمَةً مِّنَّا مِن بَعْدِ ضَرَّاء مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ هَذَا لِي وَمَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَلَئِن رُّجِعْتُ إِلَى رَبِّي إِنَّ لِي عِندَهُ لَلْحُسْنَى فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِمَا عَمِلُوا وَلَنُذِيقَنَّهُم مِّنْ عَذَابٍ غَلِيظٍ ﴿50﴾ وَإِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنسَانِ أَعْرَضَ وَنَأى بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُو دُعَاء عَرِيضٍ ﴿51﴾ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن كَانَ مِنْ عِندِ اللَّهِ ثُمَّ كَفَرْتُم بِهِ مَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ هُوَ فِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ ﴿52﴾ سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿53﴾ أَلَا إِنَّهُمْ فِي مِرْيَةٍ مِّن لِّقَاء رَبِّهِمْ أَلَا إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ مُّحِيطٌ ﴿54﴾
حا۔ میم (1) یہ نازل شدہ ہے اسی سب کو فیض پہنچانے والے بڑے مہربان کی طرف سے (2) ایسی کتاب جس کی آیتیں کھلی ہوئی صاف صاف قرار دی گئی ہیں۔ عربی زبان کے قرآن کی شکل میں ان لوگوں کے لیے جو واقف ہیں (3) خوشخبری دینے والا اور (عذاب سے) ڈرانے والا تو ان میں سے اکثر نے روگردانی کی اور وہ سنتے ہی نہیں (4) اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں پر پردے پڑے ہوتے ہیں اس سے جس کی طرف آپ ہمیں دعوت دیتے ہیں اور ہمارے کانوں میں گرانی ہے اور ہمارے آپ کے درمیان پردہ حائل ہے تو آپ اپنی سی کیجئے۔ ہم اپنی سی کیے جائیں گے (5) کہئے کہ میں تمہاری ہی طرح ایک بشر ہوں (مگر) ایسا کہ میری جانب پیغام الٰہی بھیجا جاتا ہے کہ تم سب کا خدا بس ایک ہی خدا ہے تو اس کی طرف سیدھا رخ رکھو اور اس سے بخشش کے طلب گار ہو اور وائے ہو ان مشرکوں کے لیے (6) جو خیرات نہیں دیتے اور وہ آخرت کے منکر ہیں (7) بلاشبہ وہ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے، ان کے لیے ان کا صلہ ہے جو ختم ہونے والا نہیں ہے (8) کہئے کہ کیا تم لوگ انکار کرتے ہو اس ذات کا جس نے زمین کو دو دن میں پیدا کیا اوراس کے لیے برابر دار مقرر کرتے ہو؟ وہ تمام جہانوں کا پروردگار ہے (9) اور اس نے اس (زمین) میں اس کے اوپر سے پہاڑ بنائے اور اس میں برکت عطا کی اور اس میں اس کی روزی کے سامان چار دن کی مدت میں مقرر کیے۔ یہ تمام دریافت کرنے والوں کے لیے یکساں طور پر جواب ہے (10) پھر اس نے آسمان کی طرف رخ کیا، اس حالت میں کہ اِدھر دھواں ہی دھواں تھا تو کہا اس سے اور زمین سے کہ آؤ خواستہ یا نخواستہ تو دونوں نے کہا آتے ہیں خوشی خوشی (11) تو اس نے ان کے ساتھ آسمانوں پر تقسیم ہونے کا انتظام کیا دو دن میں اور ہر آسمان میں وحی بھیجی اس کے معاملات کی اور ہم نے نیچے والے آسمان کو چراغوں اور حفاظت کے سامان سے زینت بخشی، یہ بندوبست ہے اس غلبہ واقتدار والے کا جو بڑا علم والا ہے (12) تو اگر وہ روگردانی کریں تو کہہ دیجئے کہ میں نے ڈرا دیا تمہیں اس کے آسمانی عذاب سے جو قبیلہ عادوثمود والے آسمانی عذاب کا سا ہو (13) جب ان کے پاس پیغمبر آئے ان کے سامنے سے اور ان کے پیچھے سے کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، انہوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار چاہتا تو فرشتے اتارتا تو ہم اس کے جس کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو منکر ہیں (14) تو قبیلہ عاد، انہوں نے دنیا میں ناحق گھمنڈ سے کام لیا اور کہا کون ہم سے زیادہ ہے طاقت میں؟ کیا انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ اللہ جس نے انہیں پیدا کیا، وہ ان سے طاقت میں زیادہ ہے اور وہ ہماری آیتوں کا جان بوجھ کر انکار کرتے تھے (15) تو ہم نے ان پر تیز وتند ہوا بھیجی کچھ خاص منحوس دنوں میں تا کہ انہیں رسوائی کی سزا کا مزہ چکھائیں اس زندگی میں اور بلاشبہ آخرت کا عذاب زیادہ رسوا کرنے والا ہے اور ان کی کوئی مدد نہ ہو گی (16) اور قوم ثمود، ان کی ہم نے رہ نمائی کی تو انہوں نے اندھے پن کو راہِ راست پانے پر ترجیح دی تو انہیں ذلت وحقارت کے سخت عذاب نے گرفتار کر لیا ان کے کرتوتوں کے نتیجے میں (17) اور جو ایمان لائے تھے اور پرہیزگار رہے تھے، انہیں ہم نے نجات دی (18) اور جس دن دشمنان خدا قیامت میں آگ کی طرف لے جائے جائیں گے تو انہیں ہر طرف سے لایاجائے گا (19) یہاں تک کہ جب وہ وہاں آئیں گے تو ان کے خلاف ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی کھالیں گواہی دیں گی اس کی جو وہ کرتے تھے (20) اور وہ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف گواہی کیوں دی تو وہ کہیں گے کہ ہمیں گویائی عطا کی اللہ نے جس نے ہر چیز کو گویائی دی ہے اور اس نے تم کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور اسی کی طرف تمہارا پلٹنا ہے (21) اور تم چھپنے کی کوشش نہیں کرتے تھے اس سے کہ تمہارے خلاف کہیں تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہاری کھالیں گواہی نہ دیں مگر تمہارا خیال تھا کہ اللہ بہت سی باتوں سے جو تم کرتے ہو آگاہ نہیں ہے (22) اور یہی تمہارا خیال جو تم نے اپنے پروردگار کی نسبت کیا تمہارے لئے تباہ کن بنا تو تم گھاٹا اٹھانے والوں میں ہوئے (23) اب اگر وہ برداشت کریں تو بھی آگ ان کا ٹھکانا ہے اور اگر وہ راضی کرنے کی کوشش کریں تو بھی ان سے راضی ہوا نہیں جا سکتا (24) اور ہم نے ان کے لئے مقرر کیے کچھ ساتھی تو انہوں نے ان کے لئے بنا سنوار کر پیش کیا اسے جو ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور ان پر بات پوری ہو گئی ان بہت سی قوموں کے ذیل میں جو جنات اور آدمیوں میں سے ان کے پہلے گزر گئیں، بلاشبہ وہ گھاٹا اٹھانے والے تھے (25) اور کہا ان لوگوں نے جو کافر ہیں کہ اس قرآن کی نہ سنو اور اس کے پڑھے جانے میں ادھر ادھر کی فضول باتیں کیا کرو، شاید تم فتح پاؤ (26) تو ضرور ضرور ہم چکھائیں گے ان کافروں کو سخت عذاب کا مزہ اور انہیں سزا دیں گے ان بدترین اعمال کے لحاظ سے جو وہ کرتے تھے (27) یہ سزا دشمنان خدا کی آگ جس میں ان کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے گھر ہے، سزا میں اس کی کہ وہ ہماری آیتوں کا جان بوجھ کر انکار کرتے تھے (28) اور کہا ان لوگوں نے جو کافر تھے کہ اے ہمارے پروردگار! ہمیں دکھلا ان دونوں قسم کے اشخاص کہ جنات اور آدمیوں میں سے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا، ہم انہیں پیروں کے نیچے روندیں تا کہ وہ پستی میں مبتلا ہوں (29) وہ جنہوں نے کہا ہمارا مالک اللہ ہے اور پھر مضبوطی کے ساتھ جمے رہے، ان پر فرشتے اترتے ہیں کہ نہ ڈرو اور نہ افسوس کرو اور خوش ہو اس بہشت سے جس کاوعدہ تم سے ہوتا رہا تھا (30) ہم تمہارے مددگار ہیں دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی اور تمہارے لیے اس میں وہ ہے جو تمہارے نفوس خواہش رکھتے ہوں (31) اور تمہارے لیے وہاں وہ ہے جو طلب کرو سامان ضیافت کے طور پر بڑے بخشنے والے مہربان کی جانب سے (32) اور کون ہوگا بات میں بہتر اس سے کہ جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک اعمال بجا لائے اور کہے کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں (33) اور بھلائی اور برائی یکساں نہیں ہے، تم برائی کا دفعیہ زیادہ سے زیادہ بھلائی سے کرو تو ایک دم یہ نتیجہ ہو گا کہ تمہارے اور جس کے درمیان روشنی ہے، وہ ایسا ہو جائے جیسے وہ بڑا جگری دوست ہے (34) اور یہ طریقہ کار سکھایا نہیں جاتا مگر ان کو جو برداشت سے کام لیں اور اسے نہیں سکھایا جاتا مگر اسے جو بڑے نصیب والا ہو (35) اور اگر شیطان کا ورغلانا تمہیں منحرف کرنا چاہے تو اللہ سے پناہ مانگو بلاشبہ وہ سننے والا ہے، جاننے والا (36) اور اس کی نشانیوں میں سے رات ہے اور دن اور سورج اور چاند، تم سجدہ نہ کرو سورج کو اور نہ چاند کو اور سجدہ کرو اس اللہ کو جس نے انہیں پیدا کیا ہے اگر تم بس اسی کو مستحق عبادت سمجھتے ہو سجدہ واجبہ (37) تو اگر وہ گھمنڈ سے کام لیں تو بلاشبہ جو تمہارے پروردگار کے پاس ہیں وہ رات اور دن اس کی تسبیح کرتے ہیں اور وہ تھکتے نہیں ہیں (38) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تم زمین کو دیکھو گے بالکل افسردگی کے عالم میں تو جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے اور اس میں بالیدی پیدا ہو جاتی ہے۔ بلاشبہ جس نے اسے زندگی دی، وہی مردوں کا زندہ کرنے والا ہے۔ یقینا وہ ہر چیز پر قادر ہے (39) یقینا وہ لوگ جو ہماری آیتوں کے بارے میں کج روی سے کام لیتے ہیں ہم پر چھپے ہوئے نہیں ہیں تو کیا جو آگ میں ڈال دیا جائے، وہ بہتر ہے جو قیامت کے دن امن واطمینان کے ساتھ آئے جو تمہیں منظور ہو، وہ کرو، یقینا اس کا دیکھنے والا ہے (40) یقینا جن لوگوں نے اس قرآن کا انکار کیا جبکہ وہ ان کے پاس آیا حالانکہ وہ یقینا ایک باعزت کتاب ہے (41) باطل کا اس کے پاس گزر نہیں، نہ اس کے سامنے سے اور نہ ا سکے پس پشت سے،اتارا ہوا ہے اس ذات کی طرف سے جو حکمت والی ہے، ہر تعریف کی حق دار (42) نہیں کہا جاتا آپ سے مگر وہی جو کہا جاتا رہا ان پیغمبروں سے جو آپ سے پہلے تھے، بلاشبہ آپ کا پروردگار بخشنے والا بھی ہے اور دردناک سزا والا بھی (43) اور اگر ہم اسے عربی کے علاوہ کسی زبان کا قرآن بنا کر اتارتے تو وہ کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف کیوں نہیں رکھی گئیں، یہ غیر عربی زبان کا کلام اور عرب انسان! کہئے کہ وہ ان کے لیے جو ایمان لائیں ہدایت ہے اور علاج اور جو ایمان نہیں رکھتے، ان کے کانوں میں گرانی ہے اور وہ ان کے لیے اندھا پن ہے یہ وہ ہیں جنہیں پکارا جا رہا ہے بہت دور کی جگہ سے (44) اور ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تو اس میں اختلاف کیا گیا اور اگر نہ ہوتی تو اللہ کی طرف کی بات جو پہلے کہی جا چکی تھی تو ان کے درمیان حتمی فیصلہ ہو گیا ہوتا اور بلاشبہ وہ اس میں شدید قسم کے شک وشبہ میں گرفتار ہیں (45) جو نیک کام کرے، وہ اپنے لیے کرے گا اور جو برائی کرے وہ اپنے ہی نقصان کا باعث ہو گا اور تمہارا پروردگار بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے (46) اسی کی طرف ہر پھر کے پہنچنا ہے قیامت کا علم اور کوئی پھل اپنے غلافوں سے نمایاں نہیں ہوتے اور کسی ماں کے پیٹ میں کوئی بچہ نہیں ہے اور نہ وہ اس کے یہاں پیدا ہوتا ہے مگر اسی (اللہ کے) علم کے ساتھ اور جس دن وہ انہیں آواز دے گا کہ کہاں ہیں میرے شریک ؟ وہ کہیں گے کہ ہم تجھے بتا چکے ہیں کہ ہم میں سے اس کی گواہی دینے والا کوئی نہیں (47) اور غائب ہو گئے ان سے وہ جنہیں وہ پہلے پکارا کرتے تھے اور وہ سمجھے کہ ان کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہے (48) آدمی بھلائی کی دعا کرنے سے تھکتا نہیں اور اگر برائی پہنچ جاتی ہے تو ایک دم نراسا، بے اُمید ہو جاتا ہے (49) اور اگر ہم اسے اپنی طرف سے کسی مہربانی کا مزہ چکھاتے ہیں، اس سختی کے بعد جو اسے درپیش ہوئی تھی تو وہ کہے گا کہ یہ میرا حق ہے اور میں نہیں سمجھتا قیامت کو کہ وہ برپا ہونے والی ہے اور اگر میں اپنے پروردگار کی طرف پلٹایا گیا تو یقینا میرے لیے اس کے یہاں بھی بھلائی ہی ہو گی تو ہم بتائیں گے انہیں جو کافر رہے کہ انہوں نے کیا کیا تھا اور انہیں چکھائیں گے سخت سزا کا کچھ مزہ (50) اور جب ہم آدمی کو نعمت عطا کرتے ہیں تو وہ روگرانی کرتا ہے اور پہلو تہی سے کام لیتا ہے اور جب اسے برائی درپیش ہوتی ہے تو لمبی چوڑی دعا کرتا ہے۔ 51) کہئے کہ کیا تم نے غور کیا ہے اگر یہ اللہ کی طرف سے ہوا، پھر تم نے اس کا انکار کیا تو اس سے بڑھ کر گمراہ کون ہے جو ایسی شدید مخالفت میں مبتلا ہو (52) ہم انہیں دکھائیں گے اپنی نشانیاں جو تمام کائنات میں ہیں اور خود ان میں ہیں یہاں تک کہ ان کے لیے ثابت ہو جائے کہ وہ بالکل حقیقت ہے کیا تمہارے پروردگار کے لیے یہ امرکافی نہیں ہے کہ وہ ہر چیز پر حاضر وناظر ہے (53) معلوم ہونا چاہیے کہ وہ لوگ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری کے بارے میں شک وشبہ میں گرفتار ہیں،معلوم ہونا چاہیے کہ یقینا وہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے (54)
پچھلی سورت: سورہ غافر | سورہ فصلت | اگلی سورت:سورہ شوری |
1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آلعمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس |
متعلقہ مآخذ
پاورقی حاشیے
- ↑ دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص 1249۔
منابع
- قرآن کریم، ترجمہ سید علی نقی نقوی (لکھنوی)۔
- دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، به کوشش بهاء الدین خرمشاهی، تهران: دوستان-ناهید، 1377هجری شمسی۔