"سورہ سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اجمالی تعارف
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←سورہ سجدہ) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←اجمالی تعارف) |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
'''وجہ تسمیہ''' | '''وجہ تسمیہ''' | ||
اس سورت کی آیت نمبر 15 کے پڑھنے یا سننے پر [[سجدہ]] [[واجب]] ہو جاتا ہے اسی لئے اس کا نام سورہ سجدہ رکھا گیا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ سجدہ»، ص۱۲۴۶.</ref> اس سورت کو بعض [[احادیث]] میں "الم سجدہ" اور "الم تنزیل" کے نام سے بھی یاد کیا گیا ہے اور اس کو [[سورہ حم | اس سورت کی آیت نمبر 15 کے پڑھنے یا سننے پر [[سجدہ]] [[واجب]] ہو جاتا ہے اسی لئے اس کا نام سورہ سجدہ رکھا گیا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ سجدہ»، ص۱۲۴۶.</ref> اس سورت کو بعض [[احادیث]] میں "الم سجدہ" اور "الم تنزیل" کے نام سے بھی یاد کیا گیا ہے اور اس کو [[سورہ حم سجدہ]] (سورہ فصلت) سے متمائز کرنے کے لئے اسے "سجدہ لقمان" بھی کہا جاتا ہے؛ کیونکہ یہ سورت "سورہ لقمان" کے بعد واقع ہے۔.<ref>صفوی، «سورہ سجدہ»، ص۷۴۱.</ref> [[فخر رازی]] اس سورت کی آیت نمبر 16 میں کی مناسبت سے اسے "مضاجع" کے نام سے بھی یاد کیا ہے۔<ref>فخر رازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ق، ج۲۵، ص۱۳۵؛ </ref> | ||
'''ترتیب اور محل نزول''' | '''ترتیب اور محل نزول''' | ||
سورہ سجدہ [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] نزول کے اعتبار سے 75ویں جبکہ [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 32ویں سوره ہے۔<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶.</ref> یہ سورت قرآن کے 21ویں [[پارہ|پارے]] میں واقع ہے۔ | |||
'''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات''' | |||
این | <!-- | ||
سورہ سجدہ ۳۰ آیہ، ۳۷۵ کلمہ و ۱۵۶۴ حرف دارد. این سورہ از [[سورہہای مثانی]] و نسبتاً کوچک قرآن و مقداری کمتر از یک [[حزب (قرآن)|حزب]] است. سورہ سجدہ یکی از چہار سورہای است کہ سجدہ واجب دارند و سورہہای [[عزائم|عَزائِم]] نام گرفتہاند. سورہ سجدہ ہفدہمین سورہای است کہ با [[حروف مقطعہ|حروف مُقَطَّعہ]] شروع شدہ و آخرین سورہای است کہ با حروف مقطعہ «الف، لام، میم» آغاز میشود.<ref>خرمشاہی، «سورہ سجدہ»، ص۱۲۴۶.</ref> | |||
این سورہ را در شمار [[سورہہای ممتحنات]] نیز آوردہاند<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰و۵۹۶.</ref> کہ گفتہ شدہ این سورہہا با [[سورہ ممتحنہ]] تناسب محتوایی دارند.<ref>[http://lib.eshia.ir/26683/1/2612 فرہنگنامہ علوم قرآن، ج۱، ص۲۶۱۲.]</ref> {{یادداشت|ممتحنات ۱۶ سورہ قرآن است کہ گفتہ شدہ سیوطی آنہا را بہ نام ممتحنات ذکر کردہ است.رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۵۹۶ این سورہہا عبارتند از: فتح، حشر، سجدہ، طلاق، قلم، حجرات، تبارک، تغابن، منافقون، جمعہ، صف، جن، نوح، مجادلہ، ممتحنہ و تحریم (رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰.)}} | |||
==سورہ سجدہ== | ==سورہ سجدہ== | ||
سورہ سجدہ کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کیونکہ یہ ایسی آیت (آیت 15) پر مشتمل ہے جس کی قرائت یا سماعت سے سجدہ واجب ہوجاتا ہے۔ یہ [[سور عزائم]] میں سے ہے؛ بالفاظ دیگر [[قرآن]] کی چودہ سورتوں میں ایسی آیات ہیں جن کی قرائت یا سماعت سجدے کا موجب بنتی ہے لیکن اس سورتوں میں سے چار کی چار آیتوں کو پڑھنے یا سننے کی وجہ سے سجدہ واجب ہوتا ہے۔ واجب سجدوں کی حامل سورتوں کو [[سور عزائم]] عزائم کہا جاتا ہے اور سورہ سجدہ ان سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ باقی سورتوں کی متعلقہ آیات سننے یا پڑھنے پر سجدہ کرنا [[مستحب]] ہے۔ اس سورت کا دوسرا نام '''مضاجع''' ہے اور یہ لفظ اس کی سولہویں [[آیت]] میں بروئے کار لایا گیا ہے۔ سورہ سجدہ [[حروف مقطعہ]] [=الم: الف لام میم] سے شروع ہونے والی اٹھارہویں سورت اور [[سور لامات|الم]] سے شروع ہونے والی آخری آیت ہے۔ اس سورت کی آیات کی تعداد 30 اور [[بصرہ|بصری]] قراء کے قول کے مطابق 29 ہے لیکن اول الذکر نظریہ مشہور اور معمول ہے۔ 375 الفاظ اور حروف کی تعداد 1564 ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور تقریبا [[قرآن]] کی چھوٹی سورتوں میں سے ایک ہے جو ایک حزب (ایک چوتھائی پارے) سے کم ہے۔ | سورہ سجدہ کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کیونکہ یہ ایسی آیت (آیت 15) پر مشتمل ہے جس کی قرائت یا سماعت سے سجدہ واجب ہوجاتا ہے۔ یہ [[سور عزائم]] میں سے ہے؛ بالفاظ دیگر [[قرآن]] کی چودہ سورتوں میں ایسی آیات ہیں جن کی قرائت یا سماعت سجدے کا موجب بنتی ہے لیکن اس سورتوں میں سے چار کی چار آیتوں کو پڑھنے یا سننے کی وجہ سے سجدہ واجب ہوتا ہے۔ واجب سجدوں کی حامل سورتوں کو [[سور عزائم]] عزائم کہا جاتا ہے اور سورہ سجدہ ان سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ باقی سورتوں کی متعلقہ آیات سننے یا پڑھنے پر سجدہ کرنا [[مستحب]] ہے۔ اس سورت کا دوسرا نام '''مضاجع''' ہے اور یہ لفظ اس کی سولہویں [[آیت]] میں بروئے کار لایا گیا ہے۔ سورہ سجدہ [[حروف مقطعہ]] [=الم: الف لام میم] سے شروع ہونے والی اٹھارہویں سورت اور [[سور لامات|الم]] سے شروع ہونے والی آخری آیت ہے۔ اس سورت کی آیات کی تعداد 30 اور [[بصرہ|بصری]] قراء کے قول کے مطابق 29 ہے لیکن اول الذکر نظریہ مشہور اور معمول ہے۔ 375 الفاظ اور حروف کی تعداد 1564 ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور تقریبا [[قرآن]] کی چھوٹی سورتوں میں سے ایک ہے جو ایک حزب (ایک چوتھائی پارے) سے کم ہے۔ |