"سورہ حشر" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{سورہ||نام = حشر |ترتیب کتابت = 59 |پارہ = 28 |آیت = 24 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 101 |اگلی = [[سورہ ممتحنہ|ممتحنہ]] |پچھلی = [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]] |لفظ = 448 |حرف = 971|تصویر=سوره حشر.jpg}} | {{سورہ||نام = حشر |ترتیب کتابت = 59 |پارہ = 28 |آیت = 24 |مکی/ مدنی = مدنی |ترتیب نزول = 101 |اگلی = [[سورہ ممتحنہ|ممتحنہ]] |پچھلی = [[سورہ مجادلہ|مجادلہ]] |لفظ = 448 |حرف = 971|تصویر=سوره حشر.jpg}} | ||
'''سورہ حَشْر''' [[قرآن]] کی 59ویں اور [[مکی اور مدنی|مدنی]] [[سورہ|سورتوں]] میں سے ہے اور قرآن کے 28ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کا نام اس کی دوسری [[آیت]] سے لیا گیا ہے۔ اس سورت میں [[مدینہ]] سے [[یہودیت|یہودیوں]] کو نکالے جانے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ سورہ حشر کا آغاز خدا کی [[تسبیح]] جبکہ اس کا اختتام خدا کی تقدیس سے ہوتا ہے۔ جنگ [[بنی نضیر|بنی نضیر]] میں [[اسلام|مسلمانوں]] کے ہاتھوں یہودیوں کی شکست، جنگ کے بغیر حال ہونے والے امولا اور غنائم کی تقسیم کا حکم، [[منافق|منافقین]] کی ملامت اور ان کی منافقت کا برملا ہونا نیز [[مہاجرین]] کی ایثار و فداکاری کی تعریف و تمجید اس سورت کے مضامین میں سے ہیں۔ | |||
[[حدیث|احادیث]] میں آیا ہے کہ جو شخص [[سورہ]] حشر کی تلاوت کرے گا تو دوسری تمام موجودات اس شخص پر [[صلوات]] بھیجتے ہیں اور اس کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہیں اور اگر تلاوت کے دن یا رات کو اس شخص کی موت واقع ہو تو اسے [[شہادت|شہیدوں]] میں شمار کیا جائے گا۔ | |||
==نام و کوائف== | ==نام و کوائف== | ||
* '''سورہ حشر''' '''''[سُوْرَةُ الْحَشْر]''''' کو حشر کہا گیا کیونکہ اس کی دوسری آیت حشر کا واقعہ بیان کرتی ہے جو [[بنو نضیر]] کے عہد شکن اور اسلام دشمن یہودیوں کے بڑے گروہ کی روانگی اور بےخانماں ہونے کی داستان کی طرف اشارہ ہے۔ | * '''سورہ حشر''' '''''[سُوْرَةُ الْحَشْر]''''' کو حشر کہا گیا کیونکہ اس کی دوسری آیت حشر کا واقعہ بیان کرتی ہے جو [[بنو نضیر]] کے عہد شکن اور اسلام دشمن یہودیوں کے بڑے گروہ کی روانگی اور بےخانماں ہونے کی داستان کی طرف اشارہ ہے۔ |
نسخہ بمطابق 16:16، 1 ستمبر 2018ء
مجادلہ | سورۂ حشر | ممتحنہ | |||||||||||||||||||||||
|
سورہ حَشْر قرآن کی 59ویں اور مدنی سورتوں میں سے ہے اور قرآن کے 28ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کا نام اس کی دوسری آیت سے لیا گیا ہے۔ اس سورت میں مدینہ سے یہودیوں کو نکالے جانے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ سورہ حشر کا آغاز خدا کی تسبیح جبکہ اس کا اختتام خدا کی تقدیس سے ہوتا ہے۔ جنگ بنی نضیر میں مسلمانوں کے ہاتھوں یہودیوں کی شکست، جنگ کے بغیر حال ہونے والے امولا اور غنائم کی تقسیم کا حکم، منافقین کی ملامت اور ان کی منافقت کا برملا ہونا نیز مہاجرین کی ایثار و فداکاری کی تعریف و تمجید اس سورت کے مضامین میں سے ہیں۔
احادیث میں آیا ہے کہ جو شخص سورہ حشر کی تلاوت کرے گا تو دوسری تمام موجودات اس شخص پر صلوات بھیجتے ہیں اور اس کی مغفرت کیلئے دعا کرتے ہیں اور اگر تلاوت کے دن یا رات کو اس شخص کی موت واقع ہو تو اسے شہیدوں میں شمار کیا جائے گا۔
نام و کوائف
- سورہ حشر [سُوْرَةُ الْحَشْر] کو حشر کہا گیا کیونکہ اس کی دوسری آیت حشر کا واقعہ بیان کرتی ہے جو بنو نضیر کے عہد شکن اور اسلام دشمن یہودیوں کے بڑے گروہ کی روانگی اور بےخانماں ہونے کی داستان کی طرف اشارہ ہے۔
- بنو نضیر کی داستان پر مشتمل ہونے کی بنا پر اس کا دوسرا نام سورہ بنی نضیر [اور سورہ النضیر] بھی کہا گیا ہے۔
- یہ سورت مسبحات میں سے ہے کیونکہ یہ اللہ کی تسبیح و تحمید سے شروع ہوئی ہے۔
- اس سورت کی آیات 24، الفاظ 448 اور حروف 971 ہیں۔
- ترتیب مصحف کے لحاظ سے انسٹھویں سورت پر ہے جبکہ اس کا نمبر ـ ترتیب کے نزول سے ـ 101 ہے۔
- یہ سورت مدنی ہے۔
- حجم و کمیت کے لحاظ سے سور طوال نیز مفصلات کے زمرے میں آتی ہے۔
مفاہیم
- اس سورت کی خصوصیات اس کے آخر میں مندرجہ تین آیات ہیں؛ یہ تین آیتیں اللہ تعالی کی صفات جلال و جمال اور اسماء حسنی و عظمی پر مشتمل ہیں۔
- یہود بنی نضیر کی داستان اور ان کا شکست کھانا اور مسلمانوں کے ہاتھوں ان کا جلا وطن ہونا، اس سورت کے اہم مندرجات میں سے ہے۔
- بغیر جنگ کے ہاتھ آنے والے اموال و غنائم کی تقسیم کے احکام۔
- منافقین پر ملامت اور ان کے منافقانہ اور خیانت آمیز اعمال کا طشت از بام کیا جانا اور مہاجرین و انصار کی تمجید و تحسین اس سورت کے دیگر مضامین میں سے ہے۔
- سورہ حشر کے آغاز اور انجام کے درمیان خصوصی ربط و پیوند ہے یعنی اس کا آغاز تسبیح و تقدیس الہی سے ہوتا ہے اور اس کا اختتام بھی تسبیح و تقدیس پر ہوتا ہے۔[1]
اللہ کی مخالفت کا انجام، ناکامی اور ذلت | |||||||||||||||||||||||||||||||
چوتھا گفتار؛ آیہ ۱۸-۲۴ زندگی میں ہمیشہ اللہ کے فرامین پر توجہ کی ضرورت | تیسرا گفتار؛ آیہ ۱۱-۱۷ منافقوں پر اعتماد کرنے کی وجہ سے یہودیوں کی ناکامی | دوسرا گفتار؛ آیہ ۶-۱۰ جنگی غنائم کی تقسیم میں مسلمانوں کا اللہ کی اطاعت | پہلا گفتار؛ آیہ ۱-۵ خدا اور رسول کی مخالفت سے یہودیوں کی ذلت | ||||||||||||||||||||||||||||
پہلا مطلب؛ آیہ ۱۸-۲۱ اللہ کے فرمان کے مقابلے میں مومنوں کی ذمہ داریاں | پہلا مطلب؛ آیہ ۱۱-۱۲ یہودیوں سے منافقوں کے جھوٹے وعدے | پہلا مطلب؛ آیہ ۶ جنگ کے بغیر ملنے والی غنیمت کا حکم | پہلا مطلب؛ آیہ ۱ تمام موجودات کی تسبیح، اللہ کی عزت کی علامت | ||||||||||||||||||||||||||||
دوسرا مطلب؛ آیہ ۲۲-۲۴ کائنات کے فرمانروا خدا کی اوصاف | دوسرا مطلب؛ آیہ ۱۳-۱۴ یہودیوں اور منافقوں کو مسلمان سے خوف | دوسرا مطلب؛ آیہ ۷ جنگی غنیمت تقسیم کرنے کا طریقہ | دوسرا مطلب؛ آیہ ۲ یہودی نظامی قلعے تسخیر ہونا، اللہ کی قدرت کی نشانی | ||||||||||||||||||||||||||||
تیسرا مطلب؛ آیہ ۱۵-۱۷ غیر خدا پر اعتماد کرنے والے یہودیوں اور منافقوں کا انجام | تیسرا مطلب؛ آیہ ۸-۱۰ جنگی غنائم کی تقسیم بندی میں ترجیحات | تیسرا مطلب؛ آیہ ۳-۵ اللہ اور پیغمبر کی مخالفت پر یہودیوں کی ابدی ذلت | |||||||||||||||||||||||||||||
متن اور ترجمہ
سورہ حشر
|
ترجمہ
|
---|---|
سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿1﴾ هُوَ الَّذِي أَخْرَجَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مِن دِيَارِهِمْ لِأَوَّلِ الْحَشْرِ مَا ظَنَنتُمْ أَن يَخْرُجُوا وَظَنُّوا أَنَّهُم مَّانِعَتُهُمْ حُصُونُهُم مِّنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوا وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ يُخْرِبُونَ بُيُوتَهُم بِأَيْدِيهِمْ وَأَيْدِي الْمُؤْمِنِينَ فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ ﴿2﴾ وَلَوْلَا أَن كَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِمُ الْجَلَاء لَعَذَّبَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابُ النَّارِ ﴿3﴾ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ شَاقُّوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَمَن يُشَاقِّ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿4﴾ مَا قَطَعْتُم مِّن لِّينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَلِيُخْزِيَ الْفَاسِقِينَ ﴿5﴾ وَمَا أَفَاء اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ وَلَكِنَّ اللَّهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهُ عَلَى مَن يَشَاء وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿6﴾ مَّا أَفَاء اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى فَلِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ كَيْ لَا يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الْأَغْنِيَاء مِنكُمْ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿7﴾ لِلْفُقَرَاء الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا وَيَنصُرُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ ﴿8﴾ وَالَّذِينَ تَبَوَّؤُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ مِن قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَلَا يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِّمَّا أُوتُوا وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ﴿9﴾ وَالَّذِينَ جَاؤُوا مِن بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌ ﴿10﴾ أَلَمْ تَر إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ ﴿11﴾ لَئِنْ أُخْرِجُوا لَا يَخْرُجُونَ مَعَهُمْ وَلَئِن قُوتِلُوا لَا يَنصُرُونَهُمْ وَلَئِن نَّصَرُوهُمْ لَيُوَلُّنَّ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنصَرُونَ ﴿12﴾ لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِي صُدُورِهِم مِّنَ اللَّهِ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُونَ ﴿13﴾ لَا يُقَاتِلُونَكُمْ جَمِيعًا إِلَّا فِي قُرًى مُّحَصَّنَةٍ أَوْ مِن وَرَاء جُدُرٍ بَأْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ تَحْسَبُهُمْ جَمِيعًا وَقُلُوبُهُمْ شَتَّى ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُونَ ﴿14﴾ كَمَثَلِ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَرِيبًا ذَاقُوا وَبَالَ أَمْرِهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿15﴾ كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ ﴿16﴾ فَكَانَ عَاقِبَتَهُمَا أَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيهَا وَذَلِكَ جَزَاء الظَّالِمِينَ ﴿17﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴿18﴾ وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنسَاهُمْ أَنفُسَهُمْ أُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿19﴾ لَا يَسْتَوِي أَصْحَابُ النَّارِ وَأَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَائِزُونَ ﴿20﴾ لَوْ أَنزَلْنَا هَذَا الْقُرْآنَ عَلَى جَبَلٍ لَّرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴿21﴾ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ ﴿22﴾ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿23﴾ هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْمَاء الْحُسْنَى يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿24﴾ |
اللہ ہی کی تسبیح کرتی ہے ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور وہ زبردست، بڑا حکمت والا ہے۔ (1) وہ وہی ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں (بنی نضیر) کو پہلی بار اکٹھا کر کے ان کے گھروں سے نکال دیا۔ تمہیں گمان بھی نہ تھا کہ وہ نکل جائیںگے اور وہ بھی خیال کرتے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ (کی گر فت) سے بچا لیں گے تو اللہ (کا قہر) ایسی جگہ سےایا جہاں سے ان کو خیال بھی نہیں تھا اور اس نے ان کے دلوں میں (رسول(ص) کا) رعب ڈال دیا تو وہ اپنے ہی ہاتھوں سے اپنے گھروں کو خراب و برباد کر رہے تھے اور اہلِ ایمان کے ہاتھوں سے بھی عبرت حاصل کرو اے دیدۂ بینا رکھنے والو۔ (2) اور اگر اللہ نے ان کے حق میں جلا وطنی نہ لکھ دی ہوتی تووہ دنیا ہی میں ان کو عذاب دیتا اور آخرت میں تو ان کے لئے دوزخ کا عذاب ہے ہی۔ (3) یہ اس لئے ہے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول(ص) کی مخالفت کی اور جو اللہ کی مخالفت کرتا ہے تو یقیناً اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ (4) تم لوگوں نے کھجوروں کے جو درخت کاٹے یا جن کو ان کی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب اللہ کی اجازت سے تھا اور تاکہ وہ فاسقوں کو رسوا کرے۔ (5) اور اللہ نے ان لوگوں (بنی نضیر) سے جو مال بطور فئے اپنے رسول(ص) کو دلوایا تو تم لوگوں نے اس پر نہ گھوڑے دوڑائے اور نہ اونٹ پس اس میں تمہارا کوئی حق نہیں ہے لیکن اللہ اپنے رسولوں(ع) کو جس پر چاہتا تسلط دے دیتا ہے اور اللہ ہر چیز پر بڑی قدرت رکھتا ہے۔ (6) تو اللہ نے ان بستیوں والوں کی طرف سے جو مال بطور فئے اپنے رسول(ص) کو دلوایا ہے وہ بس اللہ کا ہے اور پیغمبر(ص) کا اور(رسول(ص) کے) قرابتداروں (ان کے) یتیموں اور (ان کے) مسکینوں اور مسافروں کا ہے تاکہ وہ مالِ فئے تمہارے دولتمندوں کے درمیان ہی گردش نہ کرتا رہے اور جو کچھ رسول(ص) تمہیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ اور اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرو۔ بےشک اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ (7) (نیز وہ مال) ان غریب مہاجروں کیلئے ہے جن کو اپنے گھروں اور مالوں سے نکال دیا گیا یہ اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول(ص) کی مدد کرتے ہیں اور یہی سچے لوگ ہیں۔ (8) (اور یہ مال) ان کیلئے بھی ہے جو ان (مہاجرین) سے پہلے ان دیار (دارالہجرت مدینہ) میں ٹھکانا بنائے ہوئے ہیں اور ایمان لائے ہوئے ہیں اور جو ہجرت کرکے ان کے پاس آتا ہے وہ اس سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ ان (مہاجرین) کو دیا جائے وہ اس کی اپنے دلوں میں کوئی ناخوشی محسوس نہیں کرتے اور وہ اپنے اوپر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود ضرورت مند ہوں (فاقہ میں ہوں) اور جسے اپنے نفس کے حرص سے بچا لیا گیا وہی فلاح پانے والے ہیں۔ (9) اور جو ان کے بعد آئے (ان کا بھی اس مال میں حصہ ہے) جو کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی بخش دے جنہوں نے ایمان لانے میں ہم پر سبقت کی اور ہمارے دلوں میں اہلِ ایمان کے لئے کینہ پیدا نہ کر۔ اے ہمارے پروردگار یقیناً تو بڑا شفقت کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔ (10) کیا تم نے منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے کافر اہلِ کتاب بھائیوں سے کہتے ہیں کہ اگر تم (اپنے گھروں سے) نکالے گئے تو ہم بھی تمہارے ساتھ (شہر سے) نکل جائیں گے اور ہم تمہارے معاملہ میں کبھی کسی کی اطاعت نہیں کریں گے اور اگرتم سے جنگ کی گئی تو ہم ضرور تمہاری مدد کریں گے اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ لوگ بالکل جھوٹے ہیں۔ (11) اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ان کی مدد نہیں کریں گے اور اگر ان کی مدد کی بھی تو ضرور پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے پھر ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی۔ (12) یقیناً تم لوگوں کا ڈر ان کے دلوں میں اللہ سے زیادہ ہے یہ اس لئے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو سمجھ نہیں رکھتے۔ (13) یہ سب مل کر کبھی تم سے (کھلے میدان میں) جنگ نہیں کریں گے مگر قلعہ بند بسیتوں میں (بیٹھ کر) یا دیواروں کے پیچھے سے (چھپ کر) وہ آپس میں بڑے قوی ہیں اور تم خیال کرتے ہو کہ وہ متحد ہیں حالانکہ ان کے دل متفرق ہیں یہ اس لئے ہے کہ یہ بےعقل لوگ ہیں۔ (14) یہ ان لوگوں کی طرح ہیں جو ان سے کچھ ہی پہلے اپنے کرتوتوں کا مزہ چکھ چکے ہیں اور ان کیلئے دردناک عذاب ہے۔ (15) اور یہ شیطان کی مانند ہیں جو (پہلے) انسان سے کہتا ہے کہ کفر اختیار کر اور جب وہ کافر ہو جاتا ہے تو وہ (شیطان) کہتا ہے کہ میں تجھ سے بیزار ہوں میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو رب العالمین ہے۔ (16) تو ان دونوں (شیطان اور اس کے مرید) کا انجام یہ ہوا کہ دونوں دوزخ میں ہیں (اور) ہمیشہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے اور یہی ظالموں کی سزا ہے۔ (17) اے ایمان والو! اللہ (کی مخالفت سے) ڈرو اور ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اس نے کل (قیامت) کیلئے آگے کیا بھیجا ہے اللہ سے ڈرو بےشک جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے اچھی طرح باخبر ہے۔ (18) اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اللہ کو بھول گئے تواللہ نے ان کو اپنا آپ بھلا دیا یہی لوگ فاسق (نافرمان) ہیں۔ (19) دوزخ والے اور جنت والے برابر نہیں ہیں جنت والے کامیاب ہو نے والے ہیں۔ (20) اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو تم دیکھتے کہ وہ خدا کے خوف سے جھک جاتا اور پاش پاش ہو جاتا اور یہ مثالیں ہم اس لئے لوگوں کیلئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ غور و فکر کریں۔ (21) وہی وہ اللہ ہے جس کے سوا کوئی الٰہ نہیں ہے ہر غائب اور حاضر کا جاننے والا ہے (اور) وہی رحمٰن و رحیم ہے۔ (22) وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی الٰہ نہیں ہے وہ (حقیقی) بادشاہ، (ہر عیب سے) مقدس (پاک)، سراپا سلامتی، امن و امان دینے والا، نگہبانی کرنے والا، غالب آنے والا زور آور (یا سرکشوں کو زیر کرنے والا) اور کبریائی و بڑائی والا ہے (اور) اللہ اس شرک سے پاک ہے جو لوگ کرتے ہیں۔ (23) وہی اللہ (ہر چیز کا) ٹھیک اندازے کے مطابق پیدا کرنے والا (وجود میں لانے والا) اور صورت گری کرنے والا ہے اسی کیلئے سارے اچھے نام ہیں (اور) اسی کی تسبیح کرتی ہے ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور وہ غالب آنے والا (اور) بڑا حکمت والا ہے۔ (24) |
پچھلی سورت: سورہ مجادلہ | سورہ حشر | اگلی سورت:سورہ ممتحنہ |
1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آلعمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس |
حوالہ جات
مآخذ
- قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔